1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اللہ جسے چاہے

Discussion in 'عظیم بندگانِ الہی' started by محمدداؤدالرحمن علی, Apr 7, 2012.

  1. محمدداؤدالرحمن علی
    Offline

    محمدداؤدالرحمن علی سپیکر

    Joined:
    Feb 29, 2012
    Messages:
    16,600
    Likes Received:
    1,534
    ملک کا جھنڈا:
    اسلام علیکم

    درائے نیل میں میں ایک کشتی چلانے والے ملاح کا بیان ھے ایک دن ایک بھت نورانی چھرے والابزرگ میرے پاس آیا اور فرمایاکہ مجھے اللہ کے نام پے دریاکے پار اتار دوگے؟ میں نے عرض کیا کہ ھاں!وہ بزرگ میری کشتی میں سوار ھو گئےـاور میں نے انھیں دریاکے پار اتاردیا جب وہ کشتی سے اترنے لگے تو انھوں نے مجھ سے فرمایاکہ میں تمھیں ایک امانت سونپتاھوں کیا تم اس کو قبول کروگے؟میں نے کھا جی ہاں حضور!مایں ضرورقبول کروں گاـتو انھوں نے فرمایاکل تم فلاں درخت کے پاس نماز ظہر کے وقت آنا تم کو وھاں میری لاش ملے گی تم مجھ کوغسل دینا اور میرے سرہانے جو کفن تم کو ملے اس کو مجھے پہناکر اسی درخت کع نیچے مجھے دفن کر دینا اور میری گڑری،عصا اور مشک اپنے پاس رکھنا اور جہ شخص ان چیزون کو طلب کرنے کے لیے تمھارے پاس آئے ان کو یہ سب سامان دے دیناـملاح کابیان ھے میں ان بزرگ کی وصیت بھول گیا اور بجائے ظھر کے عصر کے وقت خیال آیا تو میں اس درحت کے پاس حاضرہوا،واقعی ان بزرگ کو مردہ حالت میں پایا میں نے وصیت کے مطابق ان کوغسل دیا،کفن پہنایا اس سے مشک کی خوشبو آرھی تھی میں نے جوں ہی ان کا جنازہ تیار کیاـ ناگہاں ایک طرف سے انسانوں کی ایک بڑی جماعت آگئ ـ میں نے ان لوگوں ساتہ نماز جنازہ ادا کرکے اسی درخت کے نیچے انہیں دفن کردیا اور گھر آکر سو گیاـصبح سویرے ھی ایک نوجوان جو ناچنے گانے ولے میراثی کا لڑکا تھا میرے پاس آیا، نہایت باریک کپڑا پہنے ہعئی ، ہاتہوں میں مہندی لگی ھوئ اور بغل میں ستار دبائے ہوئے ، وھ میرے سامنے کھڑاہاگیاـسلام کیاـمیں نے سلام کا جواب دیا پہر اس نے مجھ سے دریافت کیاکہ تم فلاں ابن فلاں ہو؟ میں نے جواب دیا ہاں میں ہی ہوں ـاس نے کہا تمھارے پاس امانت ھے مجھے دے دوـمیں نے حیران ھوکرپوچھا:تمھیں اس کی خبر کیوں کر ھوگئ ؟ اس نے کہا مت پوچھوـمیں نے کہا:تم کو بتاناہی پڑے گا،میرا اصرار سن کر اس نے کہا:بھائ میں اس کے سواکچھ نھیں جانتا میں گزشتہ رات شادی میں ناچتا اور گاتا رہاجب صبح کو اذان فجر ھوئ تو ناچ ختم کر کے میں سوگیا، اچانک ایک شخص میرے پاس آیا اور مجھ کو جھنجھوڑ کرجگایا- اور کھا اللہ نے فلاں ولی کو وفات دے دی ھےـاور تجھ کو ان کا قائم مقام بنادیا ھےلہزا تو فلاں ملاح کے پاس جاکراس وفات پانے والے کے تبرکات وصول کرلے جن کو وہ بزرگ تیرے لیے بطور امانت ملاح کے پاس رکھ کر دنیا سے تشریف لے گیے ھیں ـملاح نے حسب وعدہ وصیت کے اس لڑکے کے حوالے کردیں ـ اس نے باریک کپڑے اتار کر میری کشتی میں پھینک دیے اور کہامیرے ان کپڑوں کو جسے چاہو سدقہ دے دینا اور خود ان بزرگ کی گڑری پہن کر اور عصا مشک لیکر چل دیا ـملاح کا بیان ھے ماین اس لڑکے کی خوشنصیبی اور اپنی محرومی کا خیال کر کے پر رونے لگا یہاں تک رات ہوگئ اور میں روتے روتے سوگیاـمجھے خواب میں اللہ تعالٰی کا دیدارنصیب ہواـاللہ تعالٰی نے مجھ سے ارشادفرمایا کہ تم پر یہ گراں گزرا کہ میں نے اپنے ایک گناہگار بندے پر احسان فرماکر دربار میں رجوع کرنے کی تافیق عطافرمای؟اے ملاح !یہ میرا فضل ہے اور میں اپنا فضل جسے چاہتا ھوں عطا کرتا ھوں ـ(المستطرف ص 164) سبحان اللہ
     
  2. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    Joined:
    Aug 30, 2006
    Messages:
    58,107
    Likes Received:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: اللہ جسے چاہے

    بلاشبہ اللہ جسے چاہے اپنے فضل سے نواز دے۔اسکی رحمت کے پیمانے ہماری عقل و سمجھ سے بالاتر ہیں۔ سبحان اللہ العظیم
     

Share This Page