1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

افغان، پاکستانی طالبان میں تصادم کا خطرہ، مورچے سنبھال لئے

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از آصف احمد بھٹی, ‏9 جون 2013۔

  1. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    افغان، پاکستانی طالبان میں تصادم کا خطرہ، مورچے سنبھال لئے
    مہمند ایجنسی(این این آئی+ اے پی اے) مہمند ایجنسی کے قریب افغان حدود میں شدت پسندوں کے مختلف گروپوں نے پاکستانی طالبان کے خلاف مورچے سنبھالنے شروع کر دیئے ہیں جس کے بعد ان کے درمیان تصادم کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا لشکر طیبہ، انصارالاسلام، افغان طالبان اور مقامی لشکروں نے افغان حدود میں مورچے سنبھال لیے ہیں اور یہ علاقے تحریک طالبان پاکستان کے زیر اثر علاقے سے متصل ہے جہاں سے ٹی ٹی پی کے شدت پسند پاکستان میں حملے کرتے رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق انصار اسلام، لشکر طیبہ اور دوسرے طالبان گروپوں نے مل کر کالعدم تحریک طالبان کے ننگر ہار اور کنڑ میں خفیہ ٹھکانوں پر حملے کا منصوبہ بنایا ہے جہاں تین سو سے زائد جنگجو حملے کی تیاری کر رہے ہیں۔ تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے اس بات کی تصدیق کی پاکستانی سرحد سے متصل افغان صوبہ کنڑ میں پاکستانی طالبان پر حملہ کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں تاہم انہوں نے متنبہ کیا اس سے بڑے پیمانے پر خون خرابا ہو گا۔ احسان اللہ نے نامعلوم مقام سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا انصار الاسلام سے ہماری پرانی دشمنی ہے اور مخالفین اپنی پرانی دشمنی کا بدلہ لینے کےلئے حملے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ آئی این پی کے مطابق افغان اور پاکستان طالبان میں اختلافات شدت اختیار کر گئے۔ برطانوی نیوز ویب سائیٹ کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے طالبان نے پاکستانی طالبان پر بڑے حملے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اے پی اے کے مطابق کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے افغان طالبان سے تصادم کو روکنے کی اپیل کردی۔ انہوں نے کہا مہمند ایجنسی میں بالخصوص اور باقی سرحدی علاقوں میں باالعموم لشکر طیبہ اور انصارالاسلام سمیت دیگر تنظیموں کے لوگ جو مقامی لشکر میں شامل ہیں وہ پاکستانی طالبان کیخلاف اکٹھے ہو گئے ہیں اور امارات اسلامی افغانستان کا نام اور پرچم استعمال کر رہے ہیں۔ اس تناظر میں ہم افغان طالبان یعنی امارات اسلامی سے اپیل کرتے ہیں وہ ایسے لوگوں کو روکیں۔​
    بشکریہ - نوائے وقت
     

اس صفحے کو مشتہر کریں