1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

افاعیل تفاعیل-5

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ًمحمد سعید سعدی, ‏23 ستمبر 2018۔

  1. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:
    5-ارکانِ عشرہ
    اصولِ سہ گانہ میں ہم نے دیکھا کہ حروف بنیادیں ہیں اور ان کو جوڑ کر الفاظ بنائے جاتے ہیں۔ حروف جز ہیں اور الفاظ اُن کے مجموعے۔ عروض کی اصطلاح میں دو یا زیادہ حروف سے جو لفظ بنایا جاتا ہے وہ یا توسبب ہوتا ہے، وتد ہوتا ہے یا فاصلہ ہوتا ہے۔ اِن میں سے ہر ایک کو رکن کہا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر دل ایک رکن ہے۔ اسی طرح اب، دن، گل وغیرہ ارکان ہیں۔ عروض میں ان تمام حروف کی نمائندگی چند مقررہ حروف سے کی جاتی ہے، جو یہ ہیں:۔ ف،ا، ع، ل،ت، س،م، و، ن اور ی (ترتیب میری ہے)۔ مثلاً دل کی جگہ ہم فِعْ (یا فَعْ) لکھیں یا لُن لکھیں یا عی لکھیں تومطلب یہ ہے کہ یہ حروف (د) اور (ل) کے بدلے لکھے گئے ہیں۔ فع، لُن وغیرہ بھی اب، دن، گل کی طرح اسبابِ خفیف ہیں یعنی دو حرفی الفاظ جن کا دوسرا حرف ساکن ہے۔ مطلب یہ کہ فع، لُن وغیرہ اُن تمام دو حرفی الفاظ کی نمائندگی کرتے ہیں جو سببِ خفیف کی تعریف میں آتے ہیں۔ اسی طرح غمِ دل کی مثال دیکھئے۔ اس میں دل تو سببِ خفیف ہے۔ غَمِ سببِ ثقیل ہے کیونکہ اس کے دونوں حروف متحرک ہیں۔ اس کی نمائندگی عروض میں ہم کیسے کریں گے؟ فَع کا عین جوسببِ خفیف میں ساکن ہے، سببِ ثقیل میں، زیر لگانے سے متحرک ہو جائیگا یعنی فَعِ ہو جائیگا۔ اسی طرح شجر جو وتد ہے افاعیل کی زبان میں فَعَل یا عِلُن کی شکل میں گردانا جائیگا۔
    بات کو میں نے کچھ زیادہ ہی کھول کر بیان کرنے کی کوشش کی ہے۔ ورنہ عام طور پرجب ارکانِ عشرہ کا ذکر مقصود ہو تو سیدھے سیدھے لکھ دیا جاتا ہے کی ارکانِ عشرہ دس ہیں اور انھی سے مختلف بحور بنائی گئی ہیں۔ میں نے ایک قدم پہلے سے شروع کیا ہے۔ میری اس تشریح کا مقصد صرف یہ سمجھانا ہے کہ ارکانِ عشرہ، مقررہ حروف کے مختلف ممکنہ مرکبات کا نام ہے۔ ممکنہ میں نے اس لئے کہا کہ حروفِ تہجی کے حروف کو لے کر جتنے مختلف الفالظ بنائے جا سکتے ہیں اُنھیں مقررہ حروف سے مبدل کرکے تقطیع کی خاطران کا قائم مقام بنایا جاسکتا ہے۔ ظاہر ہے کہ ان کے معنی و مفہوم کچھ بھی نہیں ہیں۔ یہ صرف باٹ ہیں جو تولنے کے کام آتے ہیں۔
    وہ دس ارکان جنھیں ارکانِ عشرہ کہا جاتا ہے یہ ہیں:۔
    1۔ مَفَاعِیلُن
    2- فاعِلاتُن
    3- مُسْتَفْعِلُنْ
    4- فَعُولُن
    5- فاعِلُن
    6۔ مفاعِلَتَنْ
    7۔ مُتَفَاعِلُن
    8- مفعولاتُ
    9۔ فاعِ لاتن
    10 - مستفعِ لُن
    مشق کے لئےاِن ارکان کے اجزا کو قطع کر کے دیکھتے ہیں:(آگے بڑھنے سے پہلےاصولِ سہ گانہ: سببِ خفیف، سببِ ثقیل، وتدِ مجموع، وتدِ مفروق اور فاصلہ صغریٰ و کبرٰی کی تعریفیں ذہن میں تازہ کر لیجئے- سببِ خفیف وہ دو حرفی لفظ جسکا پہلا حرف متحرک ہو۔ سببِ خفیف وہ دو حرفی لفظ جس کے دونوں حروف متحرک ہوں۔ وتدِ مجموع وہ تین حرفی لفظ جس کے پہلے دو حروف متحرک ہوں۔ وتدِ مفروق وہ تین حرفی لفظ جس کا پہلا اور تیسعا حرف متحرک ہوں ۔ فاصلۂ صغریٰ وہ چار حرفی لفظ جس کے پہلے تین حروف متحرک اور چوتھا ساکن ہو۔ فاصلۂ کبریٰ وہ پانچ حرفی لفظ جس کے پہلے چار حروف متحرک اور پانچواں ساکن ہو۔)
    مفا+عی+لُن=وتدِ مجموع+سببِ خفیف+سببِ خفیف
    فا+علا+تُن=سببِ خفیف+وتدِ مجموع+سببِ خفیف
    مُس+تف+عِلُن=سببِ خفیف+سببِخفیف+ وتدِ مجموع
    فَعُو+لُن= وتدِ مجموع+ سببِ خفیف
    فا+علن= سببِ خفیف +وتدِ مجموع
    مُفا+عِلَتُن= وتدِ مجموع+فاصلہ صغریٰ
    مُتَفا+عِلُن=فاصلہ صغریٰ+وتدِ مجموع
    مَفْ+عُو+لاتُ= سببِ خفیف+سببِ خفیف+وتدِ مفروق
    فاع+لا+تُن=وتدِ مفروق+سببِ خفیف+سببِ خفیف
    مُس+تَفْعِ+لُن=سببِ خفیف+وتدِ مفروق+سببِ خفیف
    ارکان کی مذکورہ تقطیع پر غور کیجئے تو معلوم ہوگا کہ پہلے تین ارکان: مفاعیلن، فاعلاتن اور مستفعلن دو اسببابِ خفیف اور ایک وتدِ مجموع سے مل کر بنے ہیں۔ فرق صرف اتنا ہے کہ مفاعیلن میں وتدِ مجموع پہلے ہے پھراسبابِ خفیف ہیں۔ فاعلاتن میں وتدِ مجموع بیچ میں ہے اور سببِ خفیف ایک پہلے، ایک آخر میں ہے۔ مستفعلن میں پہلے اسبابِ خفیف ہیں اور آخر میں وتدِ مجموع۔
    فعولن اور فاعلن سببِ خفیف اور وتدِ مجموع سے بنے ہیں۔ فرق یہ ہے کہ فعولن میں وتدِ مجموع پہلے اور سببِ خفیف بعد میں ہے۔ جبکہ فاعلن میں سببِ خفیف پہلے اور وتدِ مجموع بعد میں ہے۔
    متفاعلن اور مفاعلتن وتدِ مجموع اور فاصلہ صغریٰ کا مرکب ہیں۔ متفاعلن میں فاآصلہ پہلے اور وتد بعد میں ہے۔ اور مفا علتن میں وتد پہلے اور فاصلہ بعد میں ہے۔
    اسی طرح فاع لاتن اور مس تفع لن اسبابِ خفیف اور وتدِ مفروق سے بنے ہیں۔ فاع لا تن میں وتدِ مفروق پہلے اور بعد میں دو اسبابِ خفیف ہیں۔ اور مس تفع لن میں دو اسبابِ خفیف کے بیچ میں وتدِ مفروق ہے۔
    تشکیلِ ارکان کی تفصیل اس لئے بتادی ہے کہ ارکان اور ان کے اجزا کی ایک مکمل تصویر ذہن میں محفوظ ہو جائے۔ ورنہ جیسے میں پہلے بتا چکا ہوں، تقطیع کے لئے سبب اور وتد کافی ہیں۔
    باقی آئندہ، ان شاء اللہ۔

    ( تحریر: عبدالسلام)
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں