1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اعمال چاہے جتنے اچھے ہوں مگر فائدہ تب ہی ہے جب نیت اچھی ہو

'متفرقات' میں موضوعات آغاز کردہ از ساتواں انسان, ‏20 جنوری 2020۔

  1. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    آپ گناہ گار ہونگے اور مجھے ثواب ملے گا
    ایسا کیوں ؟
    فرض کریں
    جس قسم کے سوسائٹی میں میرا گھر ہے ویسے ہی سوسائٹی میں آپ کا بھی ہے
    میرے گھر پر لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے آپ کے گھر پر بھی
    میرے گھر پر جنریٹر ہے اور آپ کے پاس بھی یہ سہولت موجود ہے
    بجلی جانے کی صورت میں میں جنریٹر استعمال کرتا ہوں ویسے ہی آپ بھی استعمال کرتے ہیں
    رات کی لوڈشیڈنگ پر ایک بلب باہر گلی میں میں جلاتا ہوں اور آپ بھی
    مگر
    اس بلب کو آن کرنے پر مجھے ثواب ملتا ہے جبکہ آپ گناہ گار ہوتے ہیں
    حالانکہ حالات اور واقعات دونوں کے ایک جیسے ہیں
    کیوں ؟
    کیونکہ ہماری نیت میں فرق ہے
    آپ کے بلب جلانے کی وجہ دنیا کا دکھاوا ہے آپ چاہتے ہیں سوسائٹی والوں کو احساس ہو کہ آپ کے پاس جنریٹر کی سہولت موجود ہے یا انہیں احساس کمتری ہو
    جبکہ میرے بلب جلانے کی وجہ سوسائٹی والوں کو سہولت پہنچانا اور ان کے لیے آسانی پیدا کرنا ہے
    یاد رکھیں اعمال چاہے جتنے اچھے ہوں مگر فائدہ تب ہی ہے جب نیت اچھی ہو
    صحیح بخاری کی حدیث ہے " رسول اللہ {ص} نے فرمایا تمام اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے اور ہر شخص کو اس کی نیت کے مطابق جزاء ملے گی "
    صحیح مسلم کی حدیث ہے " رسول اللہ {ص} نے فرمایا بے شک اللہ تعالی تمہاری شکل و صورت اور مال ودولت کو نہیں دیکھتا وہ تو تمھارے اعمال اور دلوں کو دیکھتا ہے "
     

اس صفحے کو مشتہر کریں