1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اعتبار ساجد کی شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏30 اگست 2009۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اعتبار ساجد ، اردو ادب کے افق پر 20-22 سال قبل ابھرے اور اپنی شاہکار غزلوں کی وجہ سے اہل ذوق کے دلوں میں جگہ بناتے چلے گئے۔ گو کہ وہ افسانہ نگار، مضمون نگار، اور سفرنامہ نگار کی حیثیت سے بھی جانے جاتے ہیں لیکن اردو شاعری انکی سب سے بڑی پہچان ہے۔ انکی اردو شاعری کے کئی مجموعے شائع ہوکر پذیرائی حاصل کرچکے ہیں۔
    اس لڑی میں ان کی شاعری میں سے کچھ نمونے پیش ہیں۔ تمام دوست کو پڑھنے، لکھنے کی دعوت عام ہے۔

    جہاں رونق نہیں ہوتی وہ گھر اچھا نہیں لگتا

    تمہارے بعد اس دل کا کھنڈر اچھا نہیں لگتا
    جہاں رونق نہیں ہوتی وہ گھر اچھا نہیں لگتا

    نیا اک ہم سفر چاہوں تو آسانی سے مل جائے
    مگر مجھ کو یہ اندازِ سفر اچھا نہیں لگتا

    کھلی چھت پر بھی جاکر چاند سے کچھ گفتگو کر لو
    غزل کہنا پسِ دیوار و در اچھا نہیں لگتا

    مسلسل گفتگو بھی اپنی وحشت کو بڑھاتی ہے
    مسلسل چپ بھی کوئی ہسفر اچھا نہیں لگتا

    مصور، پینٹنگ اچھی ہے لیکن کیا کہا جائے
    شجر ہم کو تو بے برگ و ثمر اچھا نہیں لگتا

    خدو خال و قدو قامت بظاہر پہلے جیسے ہیں
    وہ جیسا پہلے تھا اب اس قدر اچھا نہیں لگتا


    اعتبار ساجد
     
  2. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    نیا اک ہم سفر چاہوں تو آسانی سے مل جائے
    مگر مجھ کو یہ اندازِ سفر اچھا نہیں لگتا

    بہت خوب۔۔ اچھا انتخاب ہے۔۔ داد قبول کریں۔۔
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    پسندیدگی کا بہت شکریہ اچھے بھائی ۔
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    تھی جس سے روشنی ، وہ دیا بھی نہیں رہا
    اب دل کو اعتبارِ ہوا بھی نہیں رہا

    تو بجھ گیا تو ہم بھی فروزاں نہ رہ سکے
    تو کھو گیا تو اپنا پتہ بھی نہیں رہا

    کچھ ہم بھی ترے بعد زمانے سے کٹ گئے
    کچھ ربط و ضبط خدا سے بھی نہیں رہا

    گویا ہمارے حق میں ستم در ستم ہوا
    حرفِ دعا بھی ، دستِ دعا بھی نہیں رہا

    کیا شاعری کریں کہ ترے بعد شہر میں
    لطف کلام ، کیفِ نوا بھی نہیں رہا
     
  5. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    اعتبار ساجد ایک اچھے شاعر ہیں۔
    انکے کلام سے انتخاب ارسال کرنے پر بہت شکریہ ۔ نعیم صاحب
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    پسندیدگی کا شکریہ میڈم زاہرا صاحبہ ۔


    یہی نہیں کہ فقط ہم ہی اضطراب میں ہیں
    ہمارے بھولنے والے بھی اس عذاب میں ہیں

    اسی خیال سے ہر شام جلد نیند آئی
    کہ مجھ سے بچھڑے ہوئے لوگ شہرِ خواب میں ہیں

    وہی ہے رنگِ جنوں ، ترکِ ربط و ضبط پہ بھی
    تری ہی دھن میں ہیں اب تک اسی سراب میں ہیں

    عزیز کیوں نہ ہو ماضی کا ہر ورق ہم کو
    کہ چند سوکھے ہوئے پھول اس کتاب میں ہیں

    شناوروں کی رسائی کے منتظر ساجد
    ہم اپنے عہد کے اک شہرِ زیر آب میں ہیں
     
  7. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    اندر سے کوئی گھنگھرو چھنکے کوئی گیت سنیں تو لکھیں بھی
    ھم دھیان کی آگ میں تپنتے ھیں کچھ اور تپیں تو لکھیں بھی

    یہ لوگ بیچارے کیا جانیں کیوں ھم نے حرف کا جوگ لیا
    اس راہ چلیں تو سمجھیں بھی اس آگ جلیں تو لکھیں بھی

    دن رات ھوئے ھم وقف رفو اب کیا محفل کیا فکرسخن
    یہ ہات رکیں تو سوچیں بھی یہ زخم سلیں تو لکھیں بھی

    ان دیواروں‌ سے کیا کہنا یہ پتھر کس کی سنتے ھیں
    وہ شہر ملے تو روئیں بھی وہ لوگ ملیں تو لکھیں بھی

    خالی ھے من کشکول اپنا کاغذ پہ الٹ کے سرمایہ
    جوکشٹ کمائے لکھ ڈالے دکھ اور سہیں تو لکھیں بھی

    یہ میلانوں کے سوداگر یہ رحجاناں کے شعبدہ گر
    جیبوں پہ سجاتے ھیں چوٹیں کچھ دل پہ سہیں تو لکھیں بھی
     
  8. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    بہت خوب نعیم بھائی اور خوشی بہنا۔۔۔بہت اچھا انتخاب ہے!
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ اچھی بہنا جی ۔ آجکل زیادہ ہی مصروف ہوگئی ہیں۔ ماشاءاللہ
    اللہ تعالی آپکو خیروعافیت سے رکھے۔ آمین
     
  10. پاکیزہ
    آف لائن

    پاکیزہ ممبر

    شمولیت:
    ‏10 جولائی 2009
    پیغامات:
    249
    موصول پسندیدگیاں:
    86
    دونوں کلام بہت اچھے ہیں۔ اچھا شاعرانہ ذوق ہیں
     
  11. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    اچھا سلسلہ ہے۔ اعتبار ساجد بہت اچھے شاعر ہیں
     
  12. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    پاکیزہ بہن اور نور بہن ۔ پسندیدگی کا شکریہ ۔
     
  13. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    واہ بہت ہی عمدہ۔۔
    عزیز کیوں نہ ہو ماضی کا ہر ورق ہم کو
    کہ چند سوکھے ہوئے پھول اس کتاب میں ہیں

    ان دیواروں‌ سے کیا کہنا یہ پتھر کس کی سنتے ھیں
    وہ شہر ملے تو روئیں بھی وہ لوگ ملیں تو لکھیں بھی
    بہت ہی خوب ۔۔۔
     
  14. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ پیارے کاشفی بھائی ۔ :flor:
     
  15. شام
    آف لائن

    شام مہمان

    mujhe Aitabar Sajid is liye b passand hy k un ki or mere date of birth same hy .01.07 un ki or mere b hy.
     
  16. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    کچھ مزید کلام بھی ارشاد ہو جناب :)
     
  17. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    یہ لیں زہرا بہن

    وہ جو دعویدار ھے شہر میں کہ سبھی کا نبض شناس ھوں
    کبھی آ کے مجھ سے تو پوچھتا کہ میں کس کے غم میں‌اداس ھوں

    یہ مری کتاب حیات ھے اسے دل کی آنکھ سے پڑھ ذرا
    میں ورق ورق ترے سامنے ترے روبرو ترے پاس ھوں

    یہ تری امید کو کیا ھوا کبھی تو نے غور نہیں ‌کیا
    کسی شام تو نے کہا تو تھا تری سانس ھوں تری آس ھوں

    یہ جو شہر فن میں ‌قیام ھے سو ترے طفیل ھی نام ھے
    مرے شعر کیوں نہ گداز ھوں کہ ترے لبوں کی مٹھاس ھوں

    یہ تری جدائی کا غم نہیں کہ یہ سلسلے تو ھیں‌روز کے
    تری ذات اس کا سبب نہیں کئی دن سے یونہی اداس ھوں

    کسی اور کی آنکھ سے دیکھ کر مجھے ایسے ویسے لقب نہ دے
    ترا اعتبار ھوں جان من نہ گمان ھوں نہ قیاس ھوں
     
  18. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    واہ ۔ بہت خوب۔ سبھی شعر لاجواب ۔
     
  19. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    عمدہ سلسلہ شعر و شاعری کا ہے ۔ بہت عمدہ ۔
     
  20. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    شکریہ نوازش
     
  21. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    آج پھر ستائے گی رات پورے چاند کی
    در بدر پھرائے گی رات پورے چاند کی

    بام و در کی قید میں روح پھڑ پھڑائے گی
    وحشتیں بڑھائے گی رات پورے چاند کی

    جس طرف میں جاؤں گا میرے سائے کی طرح
    میرے ساتھ جائے گی رات پورے چاند کی

    یہ سمندری ہوا، اس پہ قرب کا نشہ
    کتنے ظلم ڈھائے گی رات پورے چاند کی

    ایسا لگ رہا ہے اب ، تو اگر بچھڑ گیا
    لوٹ کر نہ آئے گی رات پورے چاند کی

    قمقموں کے شہر میں اپنی اپنی سیج پر
    صبح تک جگائے گی رات پورے چاند کی

    آج ہی سے چھوڑ دے میرا ہاتھ ورنہ پھر
    عمر بھر رلائے گی رات پورے چاند کی
     
  22. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    ایسا لگ رہا ہے اب ، تو اگر بچھڑ گیا
    لوٹ کر نہ آئے گی رات پورے چاند کی

    آج ہی سے چھوڑ دے میرا ہاتھ ورنہ پھر
    عمر بھر رلائے گی رات پورے چاند کی
    __________________

    اچھا کلام ہے ۔ :a180:
     
  23. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    پسندیدگی کا شکریہ نور بہنا۔
     
  24. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    یہ واقعہ بھی عجب میری زندگی کاتھا
    میں چاہتا تھا اسے اور وہ کسی کا تھا

    کسی نے توڑ دیا میرا آشیان خواب
    مجھے بھی زعم بہت اپنی عاشقی کا تھا

    تب اپنی وحشتِ جاں پر ہوا بہت افسوس
    جو یہ سنا کہ اسے شوق دل لگی کا تھا

    نہ میری ذات سے مطلب نہ میرے درد سے کام
    وہ معترف تو فقط میری شاعری کا تھا
     
  25. شام
    آف لائن

    شام مہمان

    very nice sharing
     
  26. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ شام بہن۔
     
  27. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    ایک اور اچھا کلام ۔ بہت خوب۔
     
  28. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ جناب برادر گرامی ۔
     
  29. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اب آنے والی ہے فصلِ بہار ، سوچتے تھے
    ہم اس طرح تو بہت اعتبار سوچتے تھے

    جگائے رکھتی تھی راتوں کو کیسی بے چینی
    کسی کی بات پہ ہم کتنی بار سوچتے تھے

    وہ سامنے ہے تو پھر کچھ بھی کہہ نہیں پاتے
    نہ تھا وہ پاس تو باتیں ہزار سوچتے تھے

    اب اور کتنا ہے باقی یہ آسمان ابھی
    ہر ایک شب ترے اختر شمار سوچتے تھے

    اُجاڑ کنجِ چمن میں اُداس چاندنی رات
    بٹھائے رکھتی تھی ، مصرعے ہزار سوچتے تھے

    سب اپنے اپنے غموں کے اسیر تھے ساجد
    کہاں کسی کے لئے غمگسار سوچتے تھے
     
  30. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    واہ بہت خوب نعیم بھائی یہ شعر بہت پسند آیا:wow:
    باقی شاعری بھی اچھی ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں