1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اصلی جہاد وکھری ٹائپ کا جہادی

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏29 جون 2009۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    اصلی جہادی
    یہی چراغ جلیں گے تو

    چوراہا … حسن نثار​

    یہ ایک سربلند باپ اور پاکستانی کا خط ہے جسے ا س امید پر کالم میں شامل کررہا ہوں کہ بہت سے والدین اور نوجوانوں کے لئے چراغ راہ ثابت ہوگا۔ میرا ایمان ہے کہ اس ملک بلکہ پورے عالم اسلام کو ایسے ہی ”جہادیوں“ کی ضرورت ہے۔ …خیر یہ لمبا رونا ہے آپ فی الحال یہ چھوٹا سا خط پڑھیں۔

    حسن نثار صاحب
    اپنی زندگی کی سب سے بڑی خوشی میں آپ اور آپ کے قارئین کو بھی شامل کرنا چاہتا ہوں۔ آج سے 28برس پہلے لائل پور میں میرے ہاں پہلا بیٹا پیدا ہوا کہ مجھے بیرون ملک سے بطور ڈاکٹر نوکری کی کال آگئی اور ہم وہاں چلے گئے۔ بچے نے ابتدائی تعلیم وہیں مکمل کی۔پڑھنا اس کا اوڑھنا بچھونا تھا اور ارادے کی پختگی اس کی عادت، وہ رات گئے تک پڑھتا رہتا، ماں اسے چائے کافی بنا کر دیتی۔ ساتھ ساتھ قرآن و حدیث کا مطالعہ بھی ہوتا۔ بعدازاں گورنمنٹ کالج لاہور میں داخلہ لے لیا۔ ذرائع ابلاغ اس کا پسندیدہ مضمون تھا۔ پہلے کالج میں اپنا آپ منوایا پھر قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں جوہر دکھائے۔ کمال یہ کہ ماں باپ کے پاس سب کچھ ہونے کے باوجود اس نے اپنی تعلیم(ایم اے سائیکالوجی) اپنی محنت اور ذرائع سے مکمل کی ، پھر ایک دن اچانک اس نے اپنے گھروالوں کو یہ خبر سنائی کہ وہ نیویارک کے ایک بہترین ادارے میں گریجویٹ سٹیڈیز کے لئے سیلیکٹ ہوگیا ہے۔ ورلڈ ٹریڈ سنٹر نیا نیا تباہ ہوا تھا لیکن حیرت ہے کہ پھر بھی ویزا مل گیا۔بچے نے شدید محنت سے پہلے سال ہی امریکن پروفیسروں اور ساتھیوں پر واضح اور ثابت کردیا کہ وہ محنت اور بھرپور مقابلہ کے جہاد پر یقین رکھتا ہے۔ ہر ٹیسٹ، مرحلہ، سمیسٹر میں اول آنا اس کا ”نصیب“ٹھہرا۔ گریجویشن میں اس نے یہودی ، نصاریٰ ،ہندو طالبعلموں کو ڈنکے کی چوٹ پر شکست دی۔ اپنی کانووکیشن کے جلوس میں وہ پہلی صف میں کالج کا جھنڈا بلند کئے ہوئے تھا۔ ایک پاکستانی نوجوان نے پورے کالج کی ”قیادت“ کے فرائض ادا کئے۔ علمی جہاد کا پھریرا لہراتے ایک پاکستانی مسلمان بچہ نامساعد ترین حالات میں مین ہٹن نیویارک کے بیچوں بیچ ہنود و یہود و نصاریٰ کو چیلنج کرکے شکست دے گیا۔ نہ ہاتھ میں ہتھیار، نہ دل میں کرودھ و کدورت، نہ چہرے پر تیوریاں نہ گفتگو میں نفرت ،نہ آنکھوں میں آگ نہ ذہن میں کوئی سازش تھیوری، پھر ماسٹرز کرنے کا ارادہ کیا تو وہی شدید محنت ، یکسوئی، عزم کی پختگی، دس دس میل پیدل … بسوں میں سفر…خود کھانا پکانا اور جس امریکی فیملی کے ساتھ رہائش اس کے ساتھ اتنے اچھے تعلقات کہ تصور محال لیکن اپنا پاکستانی اور مسلمان تشخص بھرپور طریقہ سے برقرار بلکہ غیروں کے لئے بھی باعث کشش۔
    حسن بھائی!
    آج ہی اس نے مجھے یہ خوشخبری سنائی ہے کہ وہ ایم اے (ابلاغیات فلم ڈرامہ) میں اپنی یونیورسٹی میں اول آیا ہے اور اسے جارج کسٹن میموریل ایوارڈ ملا ہے ۔ Execlleivce in Master Studiesکا اعزاز ملا ہے ۔5جولائی کو اس کی ڈائریکٹ کی ہوئی پہلی فلم نیویارک فلم فیسٹول میں مقامی سیمنا میں پیش کی جائے گی۔ یہ فلم”صوفی ازم“ پر ہے جو پاکستان کا ہ چہرہ پیش کرے گی جس سے دنیا کم کم واقف ہے۔ میرے بیٹے کا چھ سالہ جہاد مسلسل کامیابیوں سے ہمکنار چلا آرہا ہے۔اسے مفت پی ایچ ڈی کی آفر بھی مل گئی ہے اور ساتھ ہی لیکچرر کی نوکری بھی جو وہاں بہت ”باعزت“ سمجھی جاتی ہے۔
    جہد مسلسل ، ماں باپ، بہن بھائیوں، وطن سے دوری ، بے شمار خواہشوں کی قربانی، ان گنت ٹمپٹیشنز (Temptations) سے انکار… شاید یہ سب کچھ بارود باندھ کر ایک ہی بار فارغ ہوجانے سے کہیں زیادہ مشکل ہو، اللہ پاک ہمیں صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے اور یہ فہم بھی کہ کامیابی کے لئے کوئی شارٹ کٹ نہیں ہوتا اور کامرانی کوئی کسی فرد یا قوم کو سونے چاندی کی طشتری پر رکھ کر پیش نہیں کرتا۔

    والسلام
    ڈاکٹر شوکت امان اللہ


    قارئین!
    ایسے ٹارگٹ اور ئینڈڈ …فوکسڈ اور کمسٹڈ بچے ہمار امستقبل ہو سکتے ہیں…یہ ”منگل باغ“ نہیں جو یہ بھی نہیں جانتے کہ آج کا اصل میدان جنگ کمپیوٹر کی سکرین ہے اور آج کا فیصلہ کن اسلحہ علم اور عقل ہے جسے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کہیں تو خالی کھوپڑیاں دیواروں کے ساتھ ٹکریں مارنے لگتی ہیں اور ہاں یہ جاننا بھی بہت ضروری ہے کہ مستقبل کے فیصلے حجروں”ڈرائنگ روموں،ایوانوں اور آپریشن روموں میں نہیں…صرف اور صرف لیبارٹریوں میں ہوں گے اور صرف ایک ”ناسا“نو سو ملکوں پر بھاری پڑے گا۔


    بشکریہ ۔ جنگ ادارتی صفحہ ۔
     
  2. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شکریہ نعیم بھائی

    تعلیم ہی وہ ہتھیار ہے جس سے قومیں دوسروں پر غالب آتی ہیں اور ترقی وکامیابی کی منازل طے کرتی ہیں۔

    پاکستان اگر علی نوازش، عمار چوہدری جیسے طالب علموں کو نظر انداز نہ کرے تو ہم کئی علی نوازش اور عمار چوہدری پیدا ہوسکتے ہی‫ں۔
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    السلام علیکم۔ راشد بھائی ۔
    علی نوازش کون ہے؟
    اور عمار افضل کے بارے میں تو سنا تھا کو بہت جنئیس لڑکا ہے۔ اب یہ عمار چوہدری کون ہے ؟
     
  4. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    سوری عمارچوہدری نہیں عمار افضل ہے اور علی نوازش کا مکمل نام علی معین نوازش ہے۔ اس نے Aلیول کے 23 مضامین میں سے 21 مضامین میں اے گریڈ حاصل کیا جو ایک ریکارڈ ہے اور یہ ریکارڈ گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں موجود ہے۔اسے مختلف یونیورسٹیوں سے مفت تعلیم کی پیشکش ہوئی تھی لیکن اس نے کیمبرج یونیورسٹی کا انتخاب کیاآج کل وہیں یونیورسٹی کے خرچے پر زیرتعلیم ہے۔ یہ ربط ملاحظہ فرمائیں

    viewtopic.php?f=15&t=5792
     
  5. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    السلام علیکم راشد بھائی ۔
    بہت شکریہ اتنی وضاحت کا۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں