1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اس قدر ظلم و ستم اے ستم ایجاد نہ کر

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏8 جنوری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    اس قدر ظلم و ستم اے ستم ایجاد نہ کر
    خاک ہم خاک نشینوں کی تو برباد نہ کر

    عشق ان کا مرے پہلو میں یہ دیتا ہے صدا
    بھول جا اپنی خودی غیر کو بھی یاد نہ کر

    صبر لازم ہے تجھے کوہ محبت پہ ضرور
    جذب دل کو تو کہیں تیشۂ فرہاد نہ کر

    شعلۂ‌ ہجر سے خوں خشک ہوا ہے اس کا
    رگ عاشق پہ ستم نشتر فصاد نہ کر

    قید غم سے کہیں آزاد بھی ہو جان حزیں
    قتل کرنے میں تامل مرے جلاد نہ کر

    فصل گل آئی ہے شاداب ہوا ہے گلشن
    بلبل زار تو یاں شیون و فریاد نہ کر

    جذب دل ساتھ جمیلہؔ کا نہیں چھوڑے گا
    غم نہیں خضر رہ عشق میں امداد نہ کر
    جمیلہ خدا بخش​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں