1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اسے تو ضد تھی!

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از سجیلا, ‏30 مارچ 2007۔

  1. سجیلا
    آف لائن

    سجیلا ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جنوری 2007
    پیغامات:
    110
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    کوئی سبیل نہں ہے قضاء کے ٹلنے کی
    سلگ رہا ہوں دعا مانگتا ہوں جلنے کی
    وہ ایک عمر میرے ساتھ ساتھ چلتے ریے
    مجھے خبر نہ ہوئی راستوں کے چلنے کی
    ان آنسوؤں کو اگر خاک ہی میں ملنا تھا
    تو کیا پڑی تھی میری آنکھ سے نکلنے کی
    بس ایک دل ہی نہ مانا وگرنہ سارا بدن
    گواہی دیتا رہا ذندگی کے ڈھلنے کی
    وہ خود بھی فیصلے کرتا تھا جلد باذی میں
    مجھے بھی بعد میں عادت تھی ہاتھ ملنے کی
    مبادہ تجھ کو کسی طرح کا تاسف ہو
    جو گر پڑے اسے مہلت تو دے سنبھلنے کی
    میں اس سے ترکِ تعلق کی ٹھان لیتا مگر
    اسے تو ضد تھی میری آستین میں پلنے کی!
     
  2. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    واہ واہ!!!

    اب تو مجھے بھی شاعر کا نام جاننے کا اشتیاق ہے!

    ویسے یہ کس کی ہے؟ بہت عرصہ ہوا اردو شاعری پڑھے ہوے :84:
    اپنی پیاری اردو سے اردو نکھارنے میں کافی مدد مل رہی ہے 8)
     
  3. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    بہت خوب سجیلہ جی!

    اچھا انتخاب ہے۔
     
  4. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    سجیلہ باجی ! بہت ہی پیاری غزل ہے۔ بہت خوب
     
  5. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    بہت خوب سجیلہ صاحبہ ! بہت عمدہ شاعری ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں