1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اسے اپنے فردا کی فکر تھی ۔۔۔۔۔!!!!

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از قلمکار, ‏17 نومبر 2007۔

  1. قلمکار
    آف لائن

    قلمکار ممبر

    شمولیت:
    ‏8 جولائی 2007
    پیغامات:
    5
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ہماری اردو کے قارئین کےلئے میرا انتخاب پیش خدمت ہے

    اسے اپنے فردا کی فکر تھی وہ جو میرا واقف حال تھا
    وہ جو اسکی صبح عروج تھی وہی میرا وقت زوال تھا
    میرا درد کیسے وہ جانتا میری بات کیسے وہ مانتا
    وہ تو خود فنا کے سفر پہ تھا اسے روکنا بھی محال تھا
    کہاں‌جائو کے مجھے چھوڑ کے میں‌یہ پوچھ پچھ کر تھک گیا
    وہ جواب بھی نہ دے سکا وہ تو خود سراپا سوال تھا
    وہ جو اسکے سامنے آگیا وہی روشنی میں‌نہا گیا
    عجب اسکا ہیبت حسن تھا عجب اسکا رنگ جمال تھا
    دم واپسی یہ کیا ہوا نہ وہ روشنی نہ وہ تازگی
    وہ ستارہ کیسے بجھ گیا جو اپنی مثال آپ تھا
    وہ ملا تو صدیوں‌بعد بھی میرے لب پر کوئی گلہ نہ تھا
    اسے میری چپ نے رلا دیا جسے گفتگو میں‌کمال تھا
    مجھے سے ملکر وہ رو لیا مجھے فقط وہ اتنا کہہ سکا
    جسے جانتا تھا میں‌زندگی وہ تو صرف وہم و خیال تھا
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب قلمکار صاحب۔ انتخابِ کلام بہت عمدہ ہے۔
    بہت عمدہ اشعار ہیں۔
     
  3. قلمکار
    آف لائن

    قلمکار ممبر

    شمولیت:
    ‏8 جولائی 2007
    پیغامات:
    5
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    thanks

    بہت شکریہ نعیم بھائی
     
  4. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    قلمکار بھائی صاحب آپ کا انتخاب بے حد خوبصورت ہے!
     

اس صفحے کو مشتہر کریں