1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اسٹیٹ بینک نے کمرشل بینکوں کا ڈیٹا چوری ہونے کی رپورٹس مسترد کردیں

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از آصف احمد بھٹی, ‏7 نومبر 2018۔

  1. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    اسٹیٹ بینک نے کمرشل بینکوں کا ڈیٹا چوری ہونے کی رپورٹس کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چند روز قبل صرف ایک بینک کا ڈیٹا چوری ہوا اور دوبارہ ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔
    اسٹیٹ بینک نے کمرشل بینکوں کے کارڈز کا ڈیٹا چوری ہونے سے متعلق ایف آئی اے کی رپورٹس کو مسترد کردیا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق 27 اکتوبرکو صرف ایک بینک کا سیکیورٹی حصار توڑنے کا واقعہ پیش آیا اس کے بعد سے ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، بینکوں کے ڈیٹا چوری ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
    اسٹیٹ بینک کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ادارہ ایسی تمام رپورٹس کو مسترد کرتا ہے جس میں بینکوں کا ڈیٹا چوری ہونے کی بات کی گئی ہو کیوں کہ نہ تو ایسے کوئی شواہد ملے ہیں اور نہ ہی کسی بینک کی جانب سے ایسی کوئی شکایت موصول ہوئی ہے۔
    اسٹیٹ بینک نے کہا کہ بینکوں کے ٹرانزیکشن نظام مضبوط بنانے کے لیے پہلے ہی ہدایت جاری کی جاچکی ہیں اور واضح طور پر کہا جاچکا ہے کہ کسی بھی سائبر حملے کی صورت میں بینک پیشگی تدارک کریں اسی لیے پیشگی احتیاط کے سبب چند بینکوں نے بین الاقوامی لین دین مکمل طور پر بند کر رکھا ہے، کمرشل بینکس اپنے خودکار سیکیورٹی سسٹم سے مطمئن ہیں اور اسٹیٹ بینک معاملے کی خود نگرانی کررہا ہے۔
    دریں اثنا سمٹ بینک انتظامیہ نے کہا ہے کہ سائبر سیکیورٹی حملے اور دھوکا دہی کی لہر کے باعث بینکاری کے شعبے کو شدید تحفظات اور خدشات کا سامنا ہے لیکن سمٹ بینک کسی بھی سائبر حملے کا سامنا کیے بغیر نہ صرف معمول کے مطابق اور محفوظ طریقے سے کام کررہا ہے بلکہ اس کے سسٹم میں کسی بھی قسم کی آن لائن اور کارڈ ڈیٹا کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں