1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اسٹیلشمنٹ کے شطرنج کا کھیل اور ان کے پیادے

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از زیرک, ‏24 جنوری 2018۔

  1. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    اسٹیلشمنٹ کے شطرنج کا کھیل، پیادے اور ان کا انجام
    اس کالمی اقتباس سے آپ کو اسٹیبلشمنٹ یا بادشاہ گروں کے شطرنج کے کھیل کی چالوں کا حال پتہ چلے گا کہ کیسے انہوں نے نوازشریف کو بے نظیر بھٹو کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کیا اور بالآخر خود بھی مکافات عمل کا شکار ہو گئے۔ جاوید چودھری نے اپنے کالم میں مرحوم منو بھائی سے اپنے ملاقات اور ان کی زبانی میاں نواز شریف کے مستقبل بارے پیشین گوئی کی تھی جو حرف بحرف پوری ہوئی۔ اس واقعہ ے راوی جاوید چودھری ہیں؛
    "وہ سیاسی انتشار کا زمانہ تھا، وزیراعظم بے نظیر بھٹو اور صدر فاروق لغاری کے درمیان اختلافات جوبن پر تھے۔ میں نے پوچھا(منو بھائی سے) ’’اس لڑائی کا کیا نتیجہ نکلے گا‘‘ وہ فوراً بولے ’’بی بی کی حکومت جائے گی اور نواز شریف آ جائے گا‘‘۔ میرے لیے یہ جواب غیر متوقع تھا، میرا خیال تھا یہ لڑائی ختم ہو جائے گی اور حکومت اپنی مدت پوری کرے گی لیکن منو بھائی کے ایک فقرے نے میرے خیالات روند کر رکھ دیئے۔ میں ان دنوں آج سے زیادہ بے وقوف ہوتا تھا لہٰذا میں نے ان کے ساتھ سینگ پھنسا لیے۔ ان کا کہنا تھا‘"یہ بے نظیر اور فاروق لغاری کی لڑائی نہیں، یہ دو وڈیروں کی جنگ ہے اور یہ دو وڈیرے آصف علی زرداری اور سردار فاروق احمد لغاری ہیں،یہ دونوں وڈیرے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور یوں بے چاری بے نظیر ماری جائے گی"۔ میں نے عرض کیا،"میاں نواز شریف کیسے اقتدار میں آئیں گے؟" وہ مسکرا کر بولے"میاں نواز شریف وہ دوسرا کانٹا ہیں جو پہلا کانٹا نکالنے کے لیے اٹھایا جاتا ہے اور جب پہلا کانٹا نکل جاتا ہے تو پہلے کے ساتھ دوسرا کانٹا بھی پھینک دیا جاتا ہے، نواز شریف بے نظیر بھٹو کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں، یہ جب پوری طرح استعمال ہو جائیں گے تو یہ بھی ڈمپ کر دیئے جائیں گے"۔
    جاوید چوہدری اور مرحوم منو بھائی کے مابین مکالمے سے اقتباس
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں