1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اردو کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے رئیس امروہی

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از سید شہزاد ناصر, ‏2 جون 2015۔

  1. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    اردو کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے
    کیوں جان حزیں خطرہ موہوم سے نکلے
    کیوں نالہ حسرت دل مغموم سے نکلے
    آنسو نہ کسی دیدہ مظلوم سے نکلے
    کہہ دو کہ نہ شکوہ لب مغموم سے نکلے
    اردو کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے
    اردو کا غم مرگ سبک بھی ہے گراں بھی
    ہے شامل ارباب عزا شاہ جہاں بھی
    مٹنے کو ہے اسلاف کی عظمت کا نشاں بھی
    یہ میت غم دہلی مرحوم سے نکلے
    اردو کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے
    اے تاج محل نقش بدیوار ہو غم سے
    اے قلعہ شاہی ! یہ الم پوچھ نہ ہم سے
    اے خاک اودھ !فائیدہ کیا شرح ستم سے
    تحریک یہ مصر و عرب و روم سے نکلے
    اردو کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے
    سایہ ہو اردو کے جنازے پہ ولی کا
    ہوں میر تقی ساتھ تو ہمراہ ہوں سودا
    دفنائیں اسے مصحفی و ناسخ و انشاء
    یہ فال ہر اک دفتر منظوم سے نکلے
    اردو کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے
    بدذوق احباب سے گو ذوق ہیں رنجور
    اردوئے معلیٰ کے نہ ماتم سے رہیں دور
    تلقین سر قبر پڑھیں مومن مغفور
    فریاد دل غالب مرحوم سے نکلے
    اردو کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے
    ہیں مرثیہ خواں قوم ہیں اردو کے بہت کم
    کہہ دوکہ انیس اس کا لکھیں مرثیہ غم
    جنت سے دبیر آ کے پڑھیں نوحہ ماتم
    یہ چیخ اٹھے دل سے نہ حلقوم سے نکلے
    اردو کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے
    اس لاش کو چپکے سے کوئی دفن نہ کر دے
    پہلے کوئی سر سیداعظم کو خبر دے
    وہ مرد خدا ہم میں نئی روح تو بھر دے
    وہ روح کہ موجود نہ معدوم سے نکلے
    اردو کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے
    اردو کےجنازے کی یہ سج دھج ہو نرالی
    صف بستہ ہوں مرحومہ کے سب وارث و والی
    آزاد و نذیر و شرر و شبلی و حالی
    فریاد یہ سب کے دل مغموم سے نکلے
    اردو کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے
     
    عمر خیام اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    واہ جناب کیا کہنے ۔۔۔۔ بہت خوب۔۔۔۔ اس کے ساتھ ہی ماضی کی کچھ یادیں بھی تازہ ہوگئیں
     
    سید شہزاد ناصر نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    کچھ لوگوں کے بقول یہ نظم رئیس امروہی کی موت کا باعث بنی اس میں کوئی شک نہیں کہ رئیس امروہی کی شاعری میں نفاست کمال کے درجے کو پہنچی ہوئی ہے اسی زمرے میں رئیس امروہی کی ایک اور نظم بھی شریک کی ہے اسے بھی ملاحظہ کریں اور ان کی زبان و بیان کا کمال دیکھیں
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں