1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏10 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:

    اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا
    رنج راحت فزا نہیں ہوتا

    بے وفا کہنے کی شکایت ہے
    تو بھی وعدہ وفا نہیں ہوتا

    تم ہمارے کسی طرح نہ ہوئے
    ورنہ دنیا میں کیا نہیں ہوتا

    امتحاں کیجئے مرا جب تک
    شوق زور آزما نہیں ہوتا

    نارسائی سے دم رکے تو رکے
    میں کسی سے خفا نہیں ہوتا

    تم مرے پاس ہوتے ہو گویا
    جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا

    حال دل یار کو لکھوں کیونکر
    ہاتھ دل سے جدا نہیں ہوتا

    چارہ دل سوائے صبر نہیں
    سو تمہارے سوا نہیں ہوتا



     

اس صفحے کو مشتہر کریں