1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ابھی سے آفتِ جان ہے ادا ادا تیری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از عبدالمطلب, ‏29 اگست 2016۔

  1. عبدالمطلب
    آف لائن

    عبدالمطلب ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اپریل 2016
    پیغامات:
    2,134
    موصول پسندیدگیاں:
    1,728
    ملک کا جھنڈا:
    ابھی سے آفتِ جان ہے ادا ادا تیری
    یہ ابتداء ہے تو کیا ہو گی انتہا تیری
    میری سمجھ میں یہ قاتل نہ آج تک آیا
    کہ قتل کرتی ہے تلوار یا ادا تیری
    نقاب لاکھ چُھپائے وہ چُھپ نہیں سکتی
    میری نظر میں جو صُورت ہے دلربا تیری
    لہو کی بُوند بھی اے تیرِ یار! دل میں نہیں
    یہ فکر ہے کہ تواضع کروں میں کیا تیری
    سُنگھا رہی ہے مجھے غش میں نکہتِ گیسُو
    خدا دراز کرے عُمر اے صبا! تیری
    ادا پہ ناز تو ہوتا ہے سب حسینوں کو
    فضا کو ناز ہے جس پر وہ ہے ادا تیری
    جلیلؔ یار کے دَر تک گُزر نہیں نہ سہی
    ہزار شکر، ہے اُس کے دل میں جا تیری

    جلیلؔ مانکپوری

     
    حنا شیخ، آصف احمد بھٹی اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں