1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

آہ ! اقبال - حفیظ ہوشیار پوری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مبارز, ‏1 اپریل 2010۔

  1. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    آہ ! اقبال
    از: حفیظ ہوشیار پوری

    سرورِ رفتہ باز آید کہ ناید
    نسیمے از حجاز آید کہ ناید

    سرآمدروزگارِ ایں فقیر ے
    دگر دانائے راز آید کہ ناید

    (اقبال)

    کوئی اقبال کا ثانی جہاں میں
    پس از عُمرِ دراز آئے نہ آئے

    حقیقت آشنائے عشق و مستی
    پھر اے بزمِ مجاز! آئے نہ آئے

    شکستہ تار ہیں سازِ خودی کے
    وہ صوتِ دلنواز آئے نہ آئے

    ہوا خاموش وہ دانائے راز اب
    کوئی دانائے راز آئے نہ آئے

    فقیری میں بھی شان ِ بادشاہی
    پھر ایسا بے نیاز آئے نہ آئے

    گیا وہ چارہ سازِ دردِ ملت!
    کوئی اب چارہ ساز آئے نہ آئے

    یہ و فاتِ اقبال رحمتہ اللہ علیہ کے وقت لکھی گئی تھی۔۔
     
  2. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: آہ ! اقبال - حفیظ ہوشیار پوری

    واہ خوب مبارز جی عمدہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں