1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

آپ (ص) کی شان میں غلو نہ کیا جائے ۔

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از مجیب منصور, ‏16 جولائی 2007۔

  1. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    بلاشک و شبہ تمام مسلمانوں کا ایمان ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا وجودِ مسعود ایک عظیم نعمت ہے ۔ اور یہ بھی سب کا ماننا ہے کہ شکرانِ نعمت واجب ہے ۔
    امتِ مسلمہ پر اللہ تعالیٰ کی اس عظیم نعمت ، کا شکر اسی طرح ادا کیا جا سکتا ہے جس طرح کہ صحابہ (رضوان اللہ عنہم اجمعین) اور تابعین و تبع تابعین (رحمہم اللہ) اور ائمہ و مجتہدین (رحمہم اللہ) سے ثابت ہے ۔
    یعنی : اتباعِ سنتِ رسول (ص) پر سختی سے کاربند ہو کر ۔
    اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں میں سے ایک اہم سنت یہ بھی ہے کہ آپ (ص) کی شان میں غلو نہ کیا جائے ۔
    جیسا کہ درج ذیل احادیث سے ثابت ہوتا ہے ۔

    رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ‫:
    مجھے حد سے مت بڑھانا جیسے عیسائیوں نے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کو حد سے بڑھا دیا ۔
    میں تو محض اس کا بندہ ہی ہوں ، تم مجھے اللہ کا بندہ اور اس کا رسول کہو ۔
    صحيح بخاري ، كتاب احاديث الانبياء ، باب : {‏واذكر في الكتاب مريم اذ انتبذت من اهلها‏} ، حدیث : 3484

    ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ آپ ہمارے سردار ہیں اور سردار کے بیٹے ہیں ۔
    نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب میں فرمایا ‫:
    تم ایسا کہہ سکتے ہو لیکن خبردار رہنا ، ایسا نہ ہو کہ شیطان تمہیں مبالغہ آرائی میں لے ڈوبے ۔
    میں محمد بن عبداللہ ہوں اور اللہ کی قسم مجھے یہ بات قطعاََ پسند نہیں ہے کہ تم ( میری تعریف میں مبالغہ آرائی کرتے ہوئے ) مجھے اس مرتبہ سے بھی بلند کر دو جو کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے عطا فرمایا ہے ۔
    مسند احمد ، المجلد الثالث ، مسند انس بن مالک رضي اللہ تعالى عنہ ، حدیث : 12093
     
  2. نوید
    آف لائن

    نوید ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مئی 2006
    پیغامات:
    969
    موصول پسندیدگیاں:
    44
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

    امید ہے کہ آپ خیریت سے ہونگے

    محترم مجیب منصور صاحب آپ نے اچھی پوسٹ کا آغاز کیا ہے، میں چاہوں گا کہ آپ اپنی بات کی وضاحت کچھ مثالیں دے کر کریں، کہ کس قسم کی مبالغہ آرائی سے ہم گناہگار ہو سکتے ہیں‌

    خوش رہیں‌
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ماشاءاللہ مجیب منصور بھائی ۔

    نوید بھائی کی تائید میں میں بھی آپ سے یہی عرض کروں گا کہ ذرا وضاحت فرما دیں کہ عام طور پر مسلمان کس قسم کا غلو کرتے ہیں جس سے بچنے کے لیے آپ کو خاص طور پر یہ احادیث مقدسہ یہاں لکھنا پڑیں۔

    یا کیا آپ نے ہماری اردو کے کسی سیکشن میں اس طرح کا غلو دیکھا ہے ۔ اگر ایسا ہے تو براہ کرم قرآن و سنت کی روشنی میں ہماری رہنمائی کے لیے نشاندھی فرما دیں۔ شکریہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں