1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

آغوش

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از صدیقی, ‏8 اپریل 2012۔

  1. صدیقی
    آف لائن

    صدیقی مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جولائی 2011
    پیغامات:
    3,476
    موصول پسندیدگیاں:
    190
    ملک کا جھنڈا:
    آغوش
    عمیر ادریس


    یتیم بچوں کے لیے محبت بھری آغوش
    کوئی والدین یہ نہیں چاہتے کہ ان کے بچے رُل جائیں لیکن موت کا کوئی وقت مقرر نہیں ہے۔یہ کسی وقت بھی آ سکتی ہے۔موت یہ نہیں دیکھتی کہ کسی کے بچے چھوٹے ہیں یا جوان یا کسی خاندان کے کفیل کے اس جہانِ فانی سے رخصت ہو جانے کے بعد کفالت کیسے ہو گی۔ یہ اللہ کا نظام اورکسی معاشرے کا امتحان ہے کہ ان بچوں سے معاشرہ کیا سلوک کرتا ہے۔انہیں کیا درجہ دیتا ہے، ان کو قومی سرمایہ خیال کرتا ہے یا محکوم و محتاج مخلوق سمجھتا ہے۔اسلام نے جن اعمال کو بہت واضح طور پر صالح اعمال قرار دیا ہے ان میں یتیموں اور مسکینوںکی مدد کرنا بھی شامل ہے۔اس ضمن میں حضور اکرم ﷺکا فرمان ہے کہ یتیم کی کفالت کرنے والا جنت میں میرے ساتھ ایسے ہی ہو گا جیسے ہاتھ کی 2 انگلیاں۔ہمارے معاشرے میں یتیموں اور مسکینوں کی مدد روٹی اور کپڑے کی فراہمی کی حد تک ضرور کی جاتی ہے۔لیکن ان بچوں کی مستقل اخلاقی اور مالی مدد کا تصور کم بروئے کار آتا ہے۔الخدمت فائونڈیشن پاکستان نے اس حوالے سے پہل کی اور ۲۰۰۲ء میں یتیم بچوں کی کفالت کا پروگرام شروع کیا۔ضلع اٹک میں قائم کیے جانے والے یتیم بچوں کے لیے الخدمت کے پہلے پروجیکٹ کانام ’’آغوش‘‘ رکھاگیا۔جہاں ان بچوں کی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ صحت اور خوراک کا خوب خیال رکھاجاتاتھا۔2005 میں آنے والے ہولناک زلزلے کے بعد ’’آغوش‘‘پر خصوصی توجہ دی گئی۔ اس وقت 200 بچے اس کیڈٹ کالج طرز کے دارالیتٰامیٰ (Orphan age) میں بلا مبالغہ ایک اچھی، محفوظ اور باعزت زندگی گزار رہے ہیں۔اسی نام سے ایک اور orphan age مری ایکسپریس وے پر بھی زیر تعمیر ہے۔ اس کا رقبہ رقبہ 10000 مربع میٹر ہے اور یہاں مستقبل قریب میں 400 یتیم بچوں کے لیے نہ صرف تعلیم بلکہ ٹیکنیکل تعلیم کا بھی اہتمام ہوگا۔آغوش کے قیام کا اگلا منصوبہ کراچی شہر میں ہے۔الخدمت فائونڈیشن پاکستان ملک میں اللہ کے بندوں کی بے لوث خدمت کے ان جذبوں کو مہمیز دیتے ہوئے پورے ملک کی سطح پر نہ صرف Orphanage کے قیام کا عزم رکھتی ہے۔بلکہ رواں سال اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے فلاح ِیٰتا میٰ ’’Orphan Family Support Program‘‘کا بھی آغاز کر دیا ہے۔اس پروگرام کے تحت نہ صرف ان بچوں کی کفالت کی جائے گی جو آغوش میں رہائش پذیر ہیں بلکہ ایسے یتیم بچے جو اپنے خاندان کے کفیل کے نہ ہونے کے باعث بنیادی ضروریاتِ زندگی سے محروم ہو جاتے ہیں۔ ان کی گھریلو کفالت کا اہتمام بھی ان کے گھروں تک پہنچ کر کیا جا ئے گا۔فلاحِ یتا میٰ(Orphan Family Support Program)ابتدا میں پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر تمام صوبہ جات بشمول آزاد کشمیر ، گلگت و بلتستان اور فاٹا کی ایک ایک منتخب یونین کونسل میں شروع کیا جا رہا ہے۔اس کی مدت ایک سال رکھی گئی ہے۔ ہر منتخب یونین کونسل سے ایسے 3 تیم اور بے سہارا بچے منتخب کرنے کا کام شروع ہو چکا ہے۔اسی سلسلے کا پہلا پروگرام اٹک شہر میں یتیم بچوں کی کفالت کے لیے قائم ’’آغوش‘‘ میں کیا گیا ۔اس خوبصورت تقریب کے اصل روح رواں یتیم بچے تھے ، جو اپنے خاندان کا کفیل کے نہ ہونے کے باعث بنیادی ضروریات ِ زندگی سے محروم تھے۔ مگر ذہانت اور زندگی میں کچھ کر گزرنے کاعزم ان کے چہروں پر عیاں تھا۔ اس تقریب میںالخدمت فائونڈیشن پاکستان نے ’’قطر چیرٹی‘‘ کے تعاون سے 108 نونہالانِ قوم میں 18 لاکھ روپے کے چیک تقسیم کیے تاکہ اللہ تعالیٰ ان پر زندگی آسان کردیں۔الخدمت فائونڈیشن پاکستان پائلٹ پراجیکٹ میں کامیابی کے بعد اس پروگرام کو پورے پاکستان کی سطح پر چلانے کا عزم رکھتی ہے۔خالص اللہ کی خوشی اور رضا کے لیے شروع کیا جانے والا یہ کام اِن شاء اﷲ ہزاروں یتیم اور بے آسرا بچوں کو عزت، سہولت اور حفاظت دینے کا باعث بنے گا۔ اس خدمت اور خیر کے کام میں آپ بھی ہمارا حصہ بن سکتے ہیں۔ ہمارا تو ایمان ہے کہ اگر یتیم کے سر پر ہاتھ رکھنے پر اللہ کے رسولؐ نے اجر کے لیے سر کے ان گنت بالوں جتنی خوشخبری سنائی ہے تو ان یتیم بچوں کی خدمت اور حفاظت کے لیے اپنی آغوش میں لینے پہ کس قدر بڑی کامیابی اور خوشی ملے گی۔انسان تو نیت اور ارادہکر کے ہی اللہ کی خوشنودی کا حقدار بن جاتا ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں