1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

آصف علی زرداری کی عجب کرپشن کی غضب کہانی

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از ناصر إقبال, ‏27 مارچ 2018۔

  1. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    آصف علی زرداری کی 23 دسمبر کو واپسی اور ان کے استقبال کی تیاریاں دیکھ کر عقل محو حیران ہے اور دل پاکستان کی قوم کے اتنے خراب حافظے پر ماتم کر رہا ہے ۔
    اگرچہ اس دوران انہوں نے عملی سیاست میں حصہ نہیں لیا مگر فرسٹ جنٹل مین کی حیثیت سے اپنے سیاسی اثر و سوخ کا اتنا فائدہ اٹھایا کہ 1990 میں ہی اس حکومت کے خاتمے کا سبب بنے اور 10 اکتوبر 1990 کو اغوا ، بد عنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں جیل جا بیٹھے
    ان کے سوئس بینک میں موجود اکاونٹ، سرے محل، اور یہ سب مقدمات ان کے سیاسی ماضی کا ثبوت ہیں اور پھر بھی کمزور حافظے والی قوم آج پورا کراچی بند کر کے چلو چلو ائیر پورٹ چلو کے نعرے لگا رہی ہے۔

    کوئی بتلاؤ کہ ہم بتلائيں کیا؟
    قائدِ اعظم نے بھی کونا پکڑ لیا. ایک عرصے تک قائدِ اعظم کی تصویر کرنسی نوٹ کے عین درمیان میں ہوا کرتی تھی۔ مگر سال بہ سال کرپشن کا معیار دیکھ کر قائدِ اعظم کی تصویر بھی درمیان سے کھسکتے کھسکتے نوٹ کے کونے تک آ گئی
     
    Last edited: ‏27 مارچ 2018
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    زرداری صاحب تو ایک خوش اخلاق انسان ہیں
    جنہوں نے اپنی حکومت ہنسے کھیلتے پوری کی اور کوئی انکا کچھ نہیں بگاڑ سکے
    ایک ایک بریانی کھلا کر پھر سے سارے ووٹ سمیٹ کر اپنے بیٹے کی جھولی میں ڈال کر پاکستان کھپے کا نعرہ لگا دینگے
     
  3. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    آصف زرداری کو کرپشن پر پھانسی ،،،، آصف علی زرداری آخری نیب کیس سے بھی بری
     
  4. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    پاکستان زندہ باد
    کرپٹ عوام پائندہ باد
     
  5. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    پاکستان زندہ باد
    کرپٹ زرداری مردہ باد
     
  6. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    کرپشن ثابت کریں
     
  7. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    آپ کے سامنے کوئی ضرورت نہیں ہے کرپشن ثابت کر نے کی اپنی آنکھیں کھولیں پھر پڑھیں ،،، وکیل فاروق ایچ نائیک ہو کیسے کرپشن ثابت کریں
     
  8. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ہاہاہاہا.............. اگر آپ کے پاس ثبوت نہیں تو بلا وجہ کیوں بہتان باندھتے ہو یا تہمت لگاتے ہو؟
    اگر کوئی چیز ثابت نہیں کر سکتے ہو تو پھر کیوں ایک معصوم بے چارے کے ہنستے چہرے پر تنقید کرتے ہو؟
     
  9. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    آپ صحیح ہیں
     
    Last edited: ‏9 اپریل 2018
  10. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اور مجھے فخر ہے کہ میں پٹھان ہوں
    شکر ہے میں ناصر اقبال نہیں ہوں ............ ہاہاہاہاہا
     
  11. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
  12. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    چور کو چور کہنا اور چور کو چور ثابت کرنا دو مختلف باتیں ہیں
    جس طرح ملزم اور مجرم میں فرق ہے
    نواز شریف صاحب تو ثابت ہو گئے عدالت میں
    اب زرداری صاحب کو ثابت کر دو تو ہم بھی عدالت کے حکم کو تسلیم کر لینگے
     
  13. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    ’’گلی گلی میں شور آصف زرداری چور ہے‘‘، سردار لطیف کھوسہ کی زبان پھسل گئی
    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سردار لطیف خان کھوسہ کی زبان پھسل گئی اور وہ کہہ گئے کہ گلی گلی میں شور ہے آصف زرداری چور ہے۔

    سردار لطیف خان کھوسہ سے ایک نجی ٹی وی کے اینکر نے سوال کیا کہ پیپلز پارٹی کے بارے میں فرینڈلی اپوزیشن کا تاثر دیا جاتا ہے جس پر انھوں نے کہا آپ سن رہے ہیں چیئرمین بلاول بھٹو کہہ رہے ہیں گلی گلی میں شورہے آصف زرداری چورہے تاہم انھیں فوری اپنی غلطی کا احساس ہوگیا اور کہنے لگے گلی گلی میں شور ہے محترم نوازشریف چور ہیں۔
     
  14. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    بچپن اور تعلیم
    آصف علی زرداری کی ابتدائی تعلیم بھی ایل کے اڈوانی، محمد خان جونیجو، شوکت عزیز اور پرویز مشرف کی طرح سینٹ پیٹرکس اسکول کراچی میں ہوئی جس کے بعد انہوں نے دادو میں قائم کیڈٹ کالج پٹارو سے 1974ء میں انٹرمیڈیٹ کیا۔ کہا جاتا ہے کہ بعد میں انہوں نے لندن اسکول آف اکنامکس اینڈ بزنس نامی کسی ادارے میں بھی داخلہ لیا تھا تاہم انہوں نے اپنے گریجوئیٹ ہونے کی کبھی تصدیق نہیں کی- آصف زرداری اوائل عمر سے ہی یاروں کے یار شخصیت کے حامل کے طور پر کراچی کے متمول حلقوں میں جانے جاتے تھے۔ انیس سو اڑسٹھ میں شوقین مزاج کمسن آصف نے فلمساز سجاد کی اردو فلم ’منزل دور نہیں ‘ میں چائلڈ سٹار کے طور پر بھی اداکاری کی۔ فلم کے ہیرو حنیف اور ہیروئن صوفیہ تھیں۔ لیکن یہ ایک فلاپ فلم ثابت ہوئی۔
     
  15. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    جب پرویز مشرف اور بے نظیر بھٹو کے مابین امریکا، برطانیہ اور بعض بااثر دوستوں کی کوششوں سے مصالحت کا آغاز ہوا۔ اس کے بعد سے اس کے اور آصف زرداری کے خلاف عدالتی تعاقب سست پڑنے لگا۔ کوئی ایک مقدمہ بھی یا تو ثابت نہیں ہو سکا یا واپس لے لیا گیا یا حکومت مزید پیروی سے دستبردار ہو گئی۔ اس سلسلے میں اکتوبر دو ہزار سات میں متعارف کرائے گئے متنازع قومی مصالحتی آرڈیننس نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ ستائیس دسمبر دو ہزار سات کو بے نظیر بھٹو کی ہلاکت کے بعد آصف علی زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی انتخابات میں سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری۔ شروع میں اندازہ یہ تھا کہ آصف زرداری صرف پارٹی قیادت پر توجہ مرکوز رکھے گا اور "مسٹر سونیا گاندھی" بن کے رہے گا۔ لیکن پھر اس نے ملک کا صدر بننے کا فیصلہ کر لیا۔ اگست 2008ء میں الطاف حسین نے زرداری کا نام صدر پاکستان کے عہدہ کے لیے تجویز کیا، جس کے بعد پیپلز پارٹی نے با ظابطہ طور پر اس کو 6 ستمبر 2008ء کے صدارتی انتخاب کے لیے نامزد کر دیا۔ عموماً صدر نامزد ہونے والے سیاسی جماعت سے مستعفی ہو جاتے ہیں مگر زرداری نے ایسا نہیں کیا بلکہ پیپلز پارٹی کا فعال سربراہ بھی رہا۔ کچھ مبصرین کے مطابق ایسا اس طرح ممکن ہوا کیونکہ روایت کے باوجود غیر سیاسی ہونے کی شِک آئین پاکستان میں موجود نہیں - بالآخر عدالت عالیہ لاہور نے زرداری کو مشورہ دیا کہ آئین کی روح کے مطابق صدر رہتے ہوئے سیاسی عہدہ رکھنا مناسب نہیں، تاہم اس فیصلے میں کوئی حکم صادر کرنے سے گریز کیا گیا۔[5] 2013ء انتخابات کے عین پہلے عدالتی فیصلہ کے ڈر سے زرداری جماعت کی سربراہی سے علاحدہ ہو گیا۔ 8 ستمبر 2013ء کو مدّت ختم ہونے پر زرداری کو صدرات کی کرسی خالی کرنا پڑی۔
     
  16. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    الزامات
    زرداری پر مالی بدعنوانی کے بے شمار الزامات آئے۔ رشوت خوری کی شہرت کی وجہ سے "Mr. 10%" کا عوامی اور اخباری خطاب پایا۔ نواز شریف اور پرویز مشرف کے دور میں لمبی جیل کاٹی۔ پیپلز پارٹی اور پرویز مشرف کے درمیان مفاہمت کے نتیجے میں 2007ء، 2008ء، میں آپ کے خلاف تمام بدعنوانی کے مقدمات ختم کر دیے گئے۔ چودھری اعتزاز احسن جیسی مقتدر شخصیات نے ان کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کو درست کہا ہے [6] (بعد میں چودھری نے تردید بھی جاری کی)۔ بینظیر کے 2007ء قتل کے بعد جلا وطنی ختم کر کے پاکستان واپس آئے اور پیپلزپارٹی کا بینظیر کے بیٹے بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ شریک قائد کا عہدہ سنبھالا۔ 2007ء الیکشن کے نتیجہ میں پیپلز پارٹی کی حکومت کو پس منظر سے چلا رہے ہیں۔ 2008ء میں مختلف موقعوں پر پیپلز پارٹی کے سربراہ آصف زرداری نے نواز شریف سے کھلے عام تحریری معاہدہ کرنے کے چند روز بعد مُکر جانے کے طریقہ کو یہ کہہ کر صحیح طرز عمل گردانا کہ "معاہدے حدیث نہیں ہوتے۔ "[7][8]

    صدارت سنبھالنے کے بعد بھی زرداری پر طلبِ رشوت کے الزامات اخباروں میں شائع ہوتے رہے۔[9]

    برطانوی اخبار کے مطابق زرداری کے وکلا نے لندن کی عدالت میں جواب داخل کرایا تھا کہ زرداری کے معالجوں کے مطابق وہ ذہنی مریض ہیں، اس لیے عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے۔[10]

    اقوام متحدہ میں امریکی نمائندہ افغان نژاد ظالمے خالیزاد کے زرداری سے روابط پر امریکی افسروں نے خالیزاد کی پیشی کی۔ زرداری نے امریکی حکام کو بتایا کہ خالیزاد انہیں مشورے اور مدد فراہم کرتے رہے ہیں۔[11] آصف علی زرداری نے صدر بنتے ہی اپنے اثر رسوخ استعمال کرنا شروع کر دیا اور اپنے اوپر قائم تمام مقدمات رفتہ رفتہ ختم کرواتے چلے گئے، ان کے مقدمات ختم کروانے میں سابق چیف جسٹس عبد ا لحمید ڈوگر کا بڑا ہاتھ تھا شاید یہی وجہ تھی کہ وہ کہ ان کی حتی المکان کوشش رہی کے افتخار محمد چوہدری اپنے عہدے پر نہ بحال ہوں۔

    جنوری 2010ء میں قومی احتساب دفتر نے پس پردہ زرداری کے لیے کام کرنے والے ناصر خان کی اسلام آباد میں 2460 کنال زمین کو سرکاری سپردگی میں لینے کا حکم دیا۔[12]
     

اس صفحے کو مشتہر کریں