1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

آستین میں رکھا ہو جیسے سانپ پال کر

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از محمد اطہر طاہر, ‏6 نومبر 2015۔

  1. محمد اطہر طاہر
    آف لائن

    محمد اطہر طاہر ممبر

    شمولیت:
    ‏17 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    63
    موصول پسندیدگیاں:
    51
    ملک کا جھنڈا:
    عورتوں سے معذرت کیساتھ۔۔
    یہ بارود اور تیزاب کی ہے آنچ سے بنی
    رکھ دیتی ہے اپنوں کے ہی جگر اُبال کر
    عورت کو ساتھ لینا بس یوں ہی سمجھیے
    آستین میں رکھا ہو جیسے سانپ پال کر
    زبان کی ہے دھار جیسے تیر اور تلوار
    منہ میں رکھتی ہیں یہ نشتر سنبھال کر
    جو ان کی آبرو پر تن من بھی وار دے
    رکھ دیتی ہیں اُسی کی عزت اُچھال کر
    کرتی ہیں وار اتراتی ہیں مسکا تی ہیں
    مُلا کے ایمان کو خطرے میں ڈال کر
    تخلیق
    محمد اطہر طاہر ہارون آباد
     
    مخلص انسان اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بصد معذرت ۔ مگر یہ شادی شُدگانہ کلام لگتا ہے۔
    تاہم تخلیق پر داد حاضر ہے۔
     
  3. محمد اطہر طاہر
    آف لائن

    محمد اطہر طاہر ممبر

    شمولیت:
    ‏17 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    63
    موصول پسندیدگیاں:
    51
    ملک کا جھنڈا:
    دراصل میں نے ایک پوسٹ پڑھی تھی جس میں مردوں کی تعریف کچھ ان الفاظ میں کی گئی تھی
    م.. سے موت ہے سرار یہ
    ر.. سے ریا کا پتلا بھی
    د.. درد دیتا ہے جان لیتا ہے,
    کوبرا سانپ منہ سے جنتا ہے
    تب کہیں جا کے مرد بنتا ہے
    جب سے یہ پوسٹ پڑھی تھی تب سے یہ الفاظ مجھے بہت تنگ کر رہے, انہیں الفاظ کے جواب میں لکھی گئی ہے..
    ظاہر ہے جناب بم تو شادی کے بعد ہی پھٹتا ہے ناں,
    ورنہ دور کے ڈھول تو ہمیشہ سے سہانے ہی رہے ہیں...
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. محمد اطہر طاہر
    آف لائن

    محمد اطہر طاہر ممبر

    شمولیت:
    ‏17 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    63
    موصول پسندیدگیاں:
    51
    ملک کا جھنڈا:
    معذرت ٹائپنگ میں غلطی ہو گئی
    موت ہر سراسر یہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں