1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

آخری فلم

'کھیلو کودو بنو نواب' میں موضوعات آغاز کردہ از ملک بلال, ‏25 جنوری 2011۔

  1. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    کمانڈو۔۔۔۔۔۔۔۔
    ----------
    پانچ بٹا دس
     
  2. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    ستیا گرہ دیکھنے کا پروگرام ہے
     
  3. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    بہت دنوں سے کوئی فلم نہیں دیکھی ۔ ۔ ۔
     
  4. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    میرا بھی یہی حال ہے
     
  5. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    لنچ باکس
    10 میں سے 8
     
  6. سین
    آف لائن

    سین ممبر

    شمولیت:
    ‏22 جولائی 2011
    پیغامات:
    5,529
    موصول پسندیدگیاں:
    5,790
    ملک کا جھنڈا:
    یہ جوانی ہے دیوانی-10-10
    لٹیرا-10-10
    بیسٹ آف لک-10-10
     
  7. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    میں ان میں سے کون سی دیکھوں
     
  8. سین
    آف لائن

    سین ممبر

    شمولیت:
    ‏22 جولائی 2011
    پیغامات:
    5,529
    موصول پسندیدگیاں:
    5,790
    ملک کا جھنڈا:
    بیسٹ آف لک۔۔۔۔۔پنجابی فلم ہے مزہ اجائے گا
     
  9. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    میں نے یہ دیکھ لی ہے آپ فیر معاملہ گڑبڑ تکیں
     
  10. سین
    آف لائن

    سین ممبر

    شمولیت:
    ‏22 جولائی 2011
    پیغامات:
    5,529
    موصول پسندیدگیاں:
    5,790
    ملک کا جھنڈا:
    یہ کونسی فلم ہے
     
  11. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    سکھوں والی پنجابی
     
  12. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    وار آگئی ہے کیا ؟
     
  13. سین
    آف لائن

    سین ممبر

    شمولیت:
    ‏22 جولائی 2011
    پیغامات:
    5,529
    موصول پسندیدگیاں:
    5,790
    ملک کا جھنڈا:
    آپ کی بات کا کیا مطلب ہے
     
  14. سین
    آف لائن

    سین ممبر

    شمولیت:
    ‏22 جولائی 2011
    پیغامات:
    5,529
    موصول پسندیدگیاں:
    5,790
    ملک کا جھنڈا:
    جٹ ائیر ویز
    10-4

    بھاگ ملکھا بھاگ
    10-5
     
  15. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    وار کس کس نے دیکھی ہے
     
  16. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    میں نے نہیں دیکھی۔۔۔
     
  17. سلطان مہربان
    آف لائن

    سلطان مہربان ممبر

    شمولیت:
    ‏2 اپریل 2013
    پیغامات:
    88
    موصول پسندیدگیاں:
    80
    ملک کا جھنڈا:
    گنجنی پارٹ 2 8/10 مزاحیہ
     
  18. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    گریوٹی سنا ہے بہت اچھی جارہی ہے
     
  19. ابو تیمور
    آف لائن

    ابو تیمور ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 مارچ 2012
    پیغامات:
    61,873
    موصول پسندیدگیاں:
    6,599
    ملک کا جھنڈا:
    وار ز (اردو ڈبنگ)
     
  20. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    پاکستانی وار کس کس نے دیکھی ہے
     
  21. سین
    آف لائن

    سین ممبر

    شمولیت:
    ‏22 جولائی 2011
    پیغامات:
    5,529
    موصول پسندیدگیاں:
    5,790
    ملک کا جھنڈا:
    سنگھ ورسز کور
    10-8
     
  22. ابو تیمور
    آف لائن

    ابو تیمور ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 مارچ 2012
    پیغامات:
    61,873
    موصول پسندیدگیاں:
    6,599
    ملک کا جھنڈا:
    دی اے ٹیم (انگلش ٹو اردو ڈبڈ)

    8/10
     
  23. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    مجھے نہیں معلوم waar سینما کو کس قدر سہارا دے سکے گی؟ فلم انڈسٹری کی ڈوبتی نبضیں کس قدر بحال کر سکے گی؟۔۔۔ پرانے فلمی نگارخانوں کی رونقیں واپس لانے میں کوئی کردار ادا کر سکے گی یا نہیں۔۔۔ فلم بین جو پاکستانی سینما سے مایوس ہو کر، ہندوستانی سینما کے اسیر ہو چکے ہیں، انہیں کس قدر مطمئن کر سکے گی؟۔۔۔ کہ جب بھی کوئی اِکا دُکا پاکستانی فلم سامنے آتی ہے، ایسے ہی سوالات کی بازگشت ہر جانب سنائی دیتی ہے۔۔۔ ایک فلم سے لمبی توقعات باندھ کر، اس کے ذریعے ہندوستانی کمرشل سینما کو مات دینے۔۔۔ اور اپنی بے پناہ کوتاہیوں کو اس کے ذریعے ختم کرنے کی یہ سوچ، گرچہ پرانی ہے۔۔۔ مگر ہر دفعہ ابھر کر سامنے آ جاتی ہے۔۔۔ اور ہم فقط اک کوشش سے، وہ سب کچھ حاصل کر لینا چاہتے ہیں، جسے ہماری بے عملی اور بداعمالی کھو چکی ہے ۔!
    یہ حقیقت ہے، تلخ حقیقت! ہمارا سینما مر چکا ہے۔۔۔ ہمارے وہ نگارخانے، جو کسی زمانے میں پریوں اور پری زادوں کا مسکن تھے، اور جن کے دروازوں کے سامنے، دل جلوں کی لمبی قطاریں، محض ان پریوں کی اک جھلک پر فدا ہونے کے لئے لگی رہتی تھیں، اُجڑ چکے ہیں! وہ لوگ قبروں میں اُتر چکے ہیں، جن کی آواز اور عکس، دلوں کو تہ و بالا کر دیا کرتا تھا، صبیحہ، مسرت نذیر، زیبا، شمیم آرا، شبنم، نیرّ سلطانہ، ممتاز، آسیہ اور لافانی حسن کی مالک رانی، جنہیں ایک بار دور سے دیکھ کر، ان کے چاہنے والے زندگی بھر دل پر ہاتھ رکھ کر، لوگوں کو بتاتے رہتے تھے، کہ انہوں نے زندگی کے اک انمول لمحے میں۔۔۔ رانی کو دیکھا تھا، شمیم آرا کو دیکھا تھا۔۔۔ صبیحہ کو دیکھا تھا۔۔۔ ہماری فلم کے یہ بڑے لوگ، یہ خوبصورت لوگ اب ہم میں نہیں، کچھ اللہ کے پاس چلے گئے۔۔۔ کچھ پردۂ گمنامی میں۔۔۔ مگر وہ آنکھیں، جنہوں نے ۔۔۔ وعدہ۔۔۔ امراؤ جان ادا۔۔۔ صاعقہ۔۔۔ نائیلہ۔۔۔ آئینہ ۔۔۔ اور کبڑا عاشق جیسی سچ مچ کی فلمیں دیکھ رکھی ہیں، وہ انہیں کیسے بھلا سکتی ہیں۔۔۔؟؟۔۔۔ جیسا کہ میں نے پہلے کہا۔۔۔ پتہ نہیں waar سینما کی ڈوبتی نبضیں تھام سکے گی یا نہیں۔۔۔؟ مگر اس فلم کو دیکھتے ہوئے لہو سے جو چنگاریاں اٹھتی ہیں اور دل دل پاکستان،جان جان پاکستان، پر جو بیت رہی ہے، اسے دیکھ کر، آنکھیں کتنا جلتی ہیں۔۔۔ اس کی خبر ضرور ہوتی ہے۔۔۔ اور یہ کہ، یہ فلم، اپنے موضوع، تیکنیک، اور اعلیٰ ڈائریکشن کے حوالے سے، بلاشبہ، اک ایسی کوشش ہے، جو ہمارے ہاں اس سے قبل فلم انڈسٹری میں کہیں دکھائی نہیں دیتی! گرچہ خدا کے لئے۔۔۔ اپنے موضوع کے اعتبار سے اک سنجیدہ فلم تھی، اور اسے بنایا بھی نہایت مہارت سے گیا تھا، مگر waar کو دیکھ کر، یہ احساس ہوا کہ یہ اس سے بھی چند قدم آگے کی کوشش ہے۔۔۔ جلتے ہوئے پاکستان کے زخموں پر جس طرح اس فلم نے ہاتھ رکھا ہے۔۔۔ اور جس عمدگی سے دہشت گردی، طالبانائزیشن۔۔۔ اور غیرملکی ہاتھ کو اس فلم نے نمایاں کیا ہے۔۔۔ اسے دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے۔۔۔ کہ آج کا پاکستان صرف بے حس، مفاد پرست، اور بکے ہوئے لوگوں کا ہی پاکستان نہیں۔۔۔ بلکہ اس میں تیزی سے اس دردمند، وطن پرست سوچ کا اضافہ بھی ہو رہا ہے۔۔۔ جو، پاکستان کے زخموں پر صرف رو دھو کر دل کا غبار ہی نہیں نکالنا چاہتی۔۔۔ بلکہ اس کے زخموں پر پٹی بھی باندھنا چاہتی ہے۔۔۔ ان کو مندمل بھی کرنا چاہتی ہے۔!
    کالاباغ ڈیم کا مسئلہ۔۔۔ جسے فائلوں کے انبار میں دبا دیا گیا ہے، جسے چند سیاست دانوں کے مفاد پر قربان کر دیا گیا ہے۔۔۔ اس کے لئے آواز اٹھانے پر، اک باضمیر سیاستدان کا، ہندوستانی ایجنٹ کے ہاتھوں قتل۔۔۔ پولیس ٹریننگ سنٹر پر دہشت گردی، جس نے چند برس ہوئے پورے لاہور کو دہلا دیا تھا۔۔۔ طالبان کے ذریعے، ملک میں شورش پھیلانے۔۔۔ اور دھماکے کروانے، جیسے موضوعات کو جس عمدگی سے، اس فلم میں دکھایا گیا ہے، اور جس مہارت سے، پاکستان کے برننگ ایشوز کا احاطہ کیا گیا ہے۔۔۔ اسے دیکھ کر، یہ یقین کچھ اور پختہ ہوا کہ ہمارے ہاں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، بس مسئلہ، اسے ضائع ہونے سے بچانے کا ہے۔۔۔ مثلاً صائمہ کے ساتھ، دھمالیں ڈالتا، بڑھکیں مارتا، اور سستے ڈائیلاگ بولتے، شان نے خدا کے لئے کے بعد، ایک دفعہ پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ صلاحیت کے اعتبار سے، دنیا کی کسی بھی بڑی فلم انڈسٹری کے اداکار سے کم نہیں۔۔۔ بات مواقع ملنے کی ہے۔۔۔ اسی طرح میشا شفیع، اور عائشہ خان سمیت، دیگر فنکاروں نے بھی اس میں اپنے فن کا مظاہرہ بھرپور طریقے سے کیا ہے۔!
    فلم کے وسیع کینوس، پھیلے ہوئے موضوع، اور اس موضوع کی حساسیت اور نزاکت کو دیکھتے ہوئے، بارہا یہ احساس ہوا کہ اس کا سمٹاؤ، شاید اس طرح نہ ہو، جس طرح موضوع کا تقاضا ہے مگر فلم ختم ہونے کے بعد، فلم کے دوران پیدا ہونے والے سوالات خودبخود ختم ہو گئے۔۔۔ دہشت گردی کی جنگ، جس نے اس وقت میرے ملک کا حلیہ بگاڑ کر رکھ دیا ہے، درحقیقت اس کا اندرون کتنا خوفناک ہے۔۔۔ ہمارے اندر کیسی بلائیں پل رہی ہیں۔۔۔ یہاں اس وقت دشمن ممالک کی ایجنسیاں کس طرح ہماری توڑ پھوڑ میں مصروف ہیں ، اور ہم اپنی بے خبری اور بے حسی میں کتنا آگے بڑھ چکے ہیں۔۔۔ waar نے یہ سب کچھ جس عمدگی سے ظاہر کیا ہے۔۔۔ اور جس مہارت سے ان بیماریوں کی تشخیص کی ہے، اسے دیکھ کر، اندازہ ہوتا ہے، کہ اگر اس وقت بہت سے لوگ غافل ہیں، تو بہت سے ایسے بھی ہیں جو ہوشیار ہیں، یہی وجہ ہے، یہ ملک چل رہا ہے۔!
    کامران لاشاری کا شمار بیوروکریسی کے ان باصلاحیت اور انوکھے لوگوں میں ہوتا ہے، جنہوں نے نہ صرف اپنے شعبے کی شان بڑھائی، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اپنی تخلیقی قوتوں کے سہارے ہمیشہ ایسا کچھ کیا، جو یادگار رہا،waar گرچہ، ان کے ہنرمند بیٹے بلال لاشاری کی تخلیق ہے، مگر اس کے پیچھے یقیناًکامران لاشاری کا تجربہ، اور تخلیقی حسن دکھائی دیتا ہے، waar کے ذریعے، انہوں نے کمرشل سینما کے سامنے حساس موضوع پر مبنی سنجیدہ فلم رکھ کر یہ ثابت کر دیا ہے کہ اس وقت، اس ملک، اور اس کی فلم انڈسٹری، کو کمرشل سینما سے زیادہ سنجیدہ فلموں کی ضرورت ہے۔۔۔ جو مبنی برحقائق ہوں۔۔۔ جن میں، پاکستان کے حقیقی مسائل کی نشاندہی ہو۔۔۔ جو پاکستانیت کو اجاگر کریں، ناچ گانا ہلا گلا بہت ہو گیا۔۔۔ لچر بازی، اور پھکڑبازی بھی بہت ہو گئی۔۔۔ آج کا پاکستان ہر میدان میں سنجیدہ اور دردمند کاوشیں چاہتا ہے۔۔۔ waar یقیناًایک ایسی ہی کوشش ہے، جس میں حب الوطنی اور دردمندی نمایاں ہے۔۔۔ بلال لاشاری نے اسے جس مہارت اور محبت سے بنایا ہے، اسے دیکھ کر، دل سے، اپنے نوجوان بچوں کے لئے دعا نکلتی ہے، جنہوں نے، سوئے ہوؤں کو جھنجھوڑنے کے کارِخیر میں اپنا حصہ خلوص سے ڈالا ہے۔۔۔ اور دیکھنے والوں کو یہ کہنے پر مجبور کر دیا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔ہونہار بروا کے چکنے چکنے پات۔۔۔ کہ یہ کام وہ ہے جو صرف کامران لاشاری کا بیٹا ہی کر سکتا تھا۔!!
    بشکریہ بشریٰ اعجاز
     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  24. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    مجھے نہیں معلوم waar سینما کو کس قدر سہارا دے سکے گی؟ فلم انڈسٹری کی ڈوبتی نبضیں کس قدر بحال کر سکے گی؟۔۔۔ پرانے فلمی نگارخانوں کی رونقیں واپس لانے میں کوئی کردار ادا کر سکے گی یا نہیں۔۔۔ فلم بین جو پاکستانی سینما سے مایوس ہو کر، ہندوستانی سینما کے اسیر ہو چکے ہیں، انہیں کس قدر مطمئن کر سکے گی؟۔۔۔ کہ جب بھی کوئی اِکا دُکا پاکستانی فلم سامنے آتی ہے، ایسے ہی سوالات کی بازگشت ہر جانب سنائی دیتی ہے۔۔۔ ایک فلم سے لمبی توقعات باندھ کر، اس کے ذریعے ہندوستانی کمرشل سینما کو مات دینے۔۔۔ اور اپنی بے پناہ کوتاہیوں کو اس کے ذریعے ختم کرنے کی یہ سوچ، گرچہ پرانی ہے۔۔۔ مگر ہر دفعہ ابھر کر سامنے آ جاتی ہے۔۔۔ اور ہم فقط اک کوشش سے، وہ سب کچھ حاصل کر لینا چاہتے ہیں، جسے ہماری بے عملی اور بداعمالی کھو چکی ہے ۔!
    یہ حقیقت ہے، تلخ حقیقت! ہمارا سینما مر چکا ہے۔۔۔ ہمارے وہ نگارخانے، جو کسی زمانے میں پریوں اور پری زادوں کا مسکن تھے، اور جن کے دروازوں کے سامنے، دل جلوں کی لمبی قطاریں، محض ان پریوں کی اک جھلک پر فدا ہونے کے لئے لگی رہتی تھیں، اُجڑ چکے ہیں! وہ لوگ قبروں میں اُتر چکے ہیں، جن کی آواز اور عکس، دلوں کو تہ و بالا کر دیا کرتا تھا، صبیحہ، مسرت نذیر، زیبا، شمیم آرا، شبنم، نیرّ سلطانہ، ممتاز، آسیہ اور لافانی حسن کی مالک رانی، جنہیں ایک بار دور سے دیکھ کر، ان کے چاہنے والے زندگی بھر دل پر ہاتھ رکھ کر، لوگوں کو بتاتے رہتے تھے، کہ انہوں نے زندگی کے اک انمول لمحے میں۔۔۔ رانی کو دیکھا تھا، شمیم آرا کو دیکھا تھا۔۔۔ صبیحہ کو دیکھا تھا۔۔۔ ہماری فلم کے یہ بڑے لوگ، یہ خوبصورت لوگ اب ہم میں نہیں، کچھ اللہ کے پاس چلے گئے۔۔۔ کچھ پردۂ گمنامی میں۔۔۔ مگر وہ آنکھیں، جنہوں نے ۔۔۔ وعدہ۔۔۔ امراؤ جان ادا۔۔۔ صاعقہ۔۔۔ نائیلہ۔۔۔ آئینہ ۔۔۔ اور کبڑا عاشق جیسی سچ مچ کی فلمیں دیکھ رکھی ہیں، وہ انہیں کیسے بھلا سکتی ہیں۔۔۔؟؟۔۔۔ جیسا کہ میں نے پہلے کہا۔۔۔ پتہ نہیں waar سینما کی ڈوبتی نبضیں تھام سکے گی یا نہیں۔۔۔؟ مگر اس فلم کو دیکھتے ہوئے لہو سے جو چنگاریاں اٹھتی ہیں اور دل دل پاکستان،جان جان پاکستان، پر جو بیت رہی ہے، اسے دیکھ کر، آنکھیں کتنا جلتی ہیں۔۔۔ اس کی خبر ضرور ہوتی ہے۔۔۔ اور یہ کہ، یہ فلم، اپنے موضوع، تیکنیک، اور اعلیٰ ڈائریکشن کے حوالے سے، بلاشبہ، اک ایسی کوشش ہے، جو ہمارے ہاں اس سے قبل فلم انڈسٹری میں کہیں دکھائی نہیں دیتی! گرچہ خدا کے لئے۔۔۔ اپنے موضوع کے اعتبار سے اک سنجیدہ فلم تھی، اور اسے بنایا بھی نہایت مہارت سے گیا تھا، مگر waar کو دیکھ کر، یہ احساس ہوا کہ یہ اس سے بھی چند قدم آگے کی کوشش ہے۔۔۔ جلتے ہوئے پاکستان کے زخموں پر جس طرح اس فلم نے ہاتھ رکھا ہے۔۔۔ اور جس عمدگی سے دہشت گردی، طالبانائزیشن۔۔۔ اور غیرملکی ہاتھ کو اس فلم نے نمایاں کیا ہے۔۔۔ اسے دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے۔۔۔ کہ آج کا پاکستان صرف بے حس، مفاد پرست، اور بکے ہوئے لوگوں کا ہی پاکستان نہیں۔۔۔ بلکہ اس میں تیزی سے اس دردمند، وطن پرست سوچ کا اضافہ بھی ہو رہا ہے۔۔۔ جو، پاکستان کے زخموں پر صرف رو دھو کر دل کا غبار ہی نہیں نکالنا چاہتی۔۔۔ بلکہ اس کے زخموں پر پٹی بھی باندھنا چاہتی ہے۔۔۔ ان کو مندمل بھی کرنا چاہتی ہے۔!
    کالاباغ ڈیم کا مسئلہ۔۔۔ جسے فائلوں کے انبار میں دبا دیا گیا ہے، جسے چند سیاست دانوں کے مفاد پر قربان کر دیا گیا ہے۔۔۔ اس کے لئے آواز اٹھانے پر، اک باضمیر سیاستدان کا، ہندوستانی ایجنٹ کے ہاتھوں قتل۔۔۔ پولیس ٹریننگ سنٹر پر دہشت گردی، جس نے چند برس ہوئے پورے لاہور کو دہلا دیا تھا۔۔۔ طالبان کے ذریعے، ملک میں شورش پھیلانے۔۔۔ اور دھماکے کروانے، جیسے موضوعات کو جس عمدگی سے، اس فلم میں دکھایا گیا ہے، اور جس مہارت سے، پاکستان کے برننگ ایشوز کا احاطہ کیا گیا ہے۔۔۔ اسے دیکھ کر، یہ یقین کچھ اور پختہ ہوا کہ ہمارے ہاں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، بس مسئلہ، اسے ضائع ہونے سے بچانے کا ہے۔۔۔ مثلاً صائمہ کے ساتھ، دھمالیں ڈالتا، بڑھکیں مارتا، اور سستے ڈائیلاگ بولتے، شان نے خدا کے لئے کے بعد، ایک دفعہ پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ صلاحیت کے اعتبار سے، دنیا کی کسی بھی بڑی فلم انڈسٹری کے اداکار سے کم نہیں۔۔۔ بات مواقع ملنے کی ہے۔۔۔ اسی طرح میشا شفیع، اور عائشہ خان سمیت، دیگر فنکاروں نے بھی اس میں اپنے فن کا مظاہرہ بھرپور طریقے سے کیا ہے۔!
    فلم کے وسیع کینوس، پھیلے ہوئے موضوع، اور اس موضوع کی حساسیت اور نزاکت کو دیکھتے ہوئے، بارہا یہ احساس ہوا کہ اس کا سمٹاؤ، شاید اس طرح نہ ہو، جس طرح موضوع کا تقاضا ہے مگر فلم ختم ہونے کے بعد، فلم کے دوران پیدا ہونے والے سوالات خودبخود ختم ہو گئے۔۔۔ دہشت گردی کی جنگ، جس نے اس وقت میرے ملک کا حلیہ بگاڑ کر رکھ دیا ہے، درحقیقت اس کا اندرون کتنا خوفناک ہے۔۔۔ ہمارے اندر کیسی بلائیں پل رہی ہیں۔۔۔ یہاں اس وقت دشمن ممالک کی ایجنسیاں کس طرح ہماری توڑ پھوڑ میں مصروف ہیں ، اور ہم اپنی بے خبری اور بے حسی میں کتنا آگے بڑھ چکے ہیں۔۔۔ waar نے یہ سب کچھ جس عمدگی سے ظاہر کیا ہے۔۔۔ اور جس مہارت سے ان بیماریوں کی تشخیص کی ہے، اسے دیکھ کر، اندازہ ہوتا ہے، کہ اگر اس وقت بہت سے لوگ غافل ہیں، تو بہت سے ایسے بھی ہیں جو ہوشیار ہیں، یہی وجہ ہے، یہ ملک چل رہا ہے۔!
    کامران لاشاری کا شمار بیوروکریسی کے ان باصلاحیت اور انوکھے لوگوں میں ہوتا ہے، جنہوں نے نہ صرف اپنے شعبے کی شان بڑھائی، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اپنی تخلیقی قوتوں کے سہارے ہمیشہ ایسا کچھ کیا، جو یادگار رہا،waar گرچہ، ان کے ہنرمند بیٹے بلال لاشاری کی تخلیق ہے، مگر اس کے پیچھے یقیناًکامران لاشاری کا تجربہ، اور تخلیقی حسن دکھائی دیتا ہے، waar کے ذریعے، انہوں نے کمرشل سینما کے سامنے حساس موضوع پر مبنی سنجیدہ فلم رکھ کر یہ ثابت کر دیا ہے کہ اس وقت، اس ملک، اور اس کی فلم انڈسٹری، کو کمرشل سینما سے زیادہ سنجیدہ فلموں کی ضرورت ہے۔۔۔ جو مبنی برحقائق ہوں۔۔۔ جن میں، پاکستان کے حقیقی مسائل کی نشاندہی ہو۔۔۔ جو پاکستانیت کو اجاگر کریں، ناچ گانا ہلا گلا بہت ہو گیا۔۔۔ لچر بازی، اور پھکڑبازی بھی بہت ہو گئی۔۔۔ آج کا پاکستان ہر میدان میں سنجیدہ اور دردمند کاوشیں چاہتا ہے۔۔۔ waar یقیناًایک ایسی ہی کوشش ہے، جس میں حب الوطنی اور دردمندی نمایاں ہے۔۔۔ بلال لاشاری نے اسے جس مہارت اور محبت سے بنایا ہے، اسے دیکھ کر، دل سے، اپنے نوجوان بچوں کے لئے دعا نکلتی ہے، جنہوں نے، سوئے ہوؤں کو جھنجھوڑنے کے کارِخیر میں اپنا حصہ خلوص سے ڈالا ہے۔۔۔ اور دیکھنے والوں کو یہ کہنے پر مجبور کر دیا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔ہونہار بروا کے چکنے چکنے پات۔۔۔ کہ یہ کام وہ ہے جو صرف کامران لاشاری کا بیٹا ہی کر سکتا تھا۔!!
    بشکریہ بشریٰ اعجاز
     
  25. سین
    آف لائن

    سین ممبر

    شمولیت:
    ‏22 جولائی 2011
    پیغامات:
    5,529
    موصول پسندیدگیاں:
    5,790
    ملک کا جھنڈا:
    wake up sid
    10-8
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  26. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    میں بھی دیکھوں ؟
     
  27. مالا
    آف لائن

    مالا ممبر

    شمولیت:
    ‏7 نومبر 2013
    پیغامات:
    381
    موصول پسندیدگیاں:
    194
    کوئی اچھی سی فلم بتائیں
     
  28. ابو تیمور
    آف لائن

    ابو تیمور ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 مارچ 2012
    پیغامات:
    61,873
    موصول پسندیدگیاں:
    6,599
    ملک کا جھنڈا:
    پاکستانی، انڈین، انگلش اور انگلش ڈبڈ موویز میں ہر قسم کی اچھی فلمیں مل جائیں گی مالا جی
    پہلے یہ تو معلوم ہو کہ آپ کو کس قسم کی موویز پسند آتی ہیں
    کیونکہ پاکستانی فلمیں تو ایک ہی ڈگر پر چلتی رہی ہیں
    جبکہ انڈین فلموں میں اب ایکشن موویز بھی نظر آتی ہیں
    جبکہ انگلش اور انگلش ڈبڈ فلموں میں
    ایکشن،سسپنس، ڈرامہ، بچوں والی، ڈراونی، سائنس فکشن اور ہر ٹاپک پر مل جائیں گی
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  29. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]

    سنیما میں دیکھی اور کافی مزہ آیا
    ایکشن ، سائنس فکشن اور سپیشل ایفیکٹس سے بھرپور ایک بڑے بجٹ کی فلم۔ لیکن کہانی نے کچھ خاص مزہ نہیں دیا۔تھور پچھلی فلم کے ولن (اپنے بھائی) کے ساتھ مل کر دشمنوں سے جنگ کرتا ہے۔
    8/10
     
    مالا، ھارون رشید اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  30. سین
    آف لائن

    سین ممبر

    شمولیت:
    ‏22 جولائی 2011
    پیغامات:
    5,529
    موصول پسندیدگیاں:
    5,790
    ملک کا جھنڈا:
    ہارون بھائی یہ زرا ینگسٹرز کے دیکھنے والی فلم ہے :87:
     
    ملک بلال اور مالا .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں