میں اپنے آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑ کر کہیں نہیں جا سکتا .... کیا مریخ پر پانی کی دریافت ہو گئی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ جی برادرِ محترم، بندہ خدمت میں حاضر ہے
خدا نے خوب عزت سے نوازا ہے محمد کو جہاں بھر میں محمد سا معزز ہی نہیں دیکھا .... کوئی ایک پسندیدہ غزلیہ شعر؟
لا جواب بے مثال بہت عمدہ بہت اعلی
شاعری، میرا کوئی استاد نہیں، چار سال بے وزن تُکّوں کے بعد اچانک ایک دن الفاظ کا اوزان پر بیٹھنا سمجھ میں آ گیا .... کون سا شاعر؟ کیوں پسند ہے؟
اجی آپ کیوں جانے لگے ..... اب تو جاتے ہیں میکدے سے میر پھر ملیں گے اگر خدا لایا
تصحیح ..... آ ا ت ش ش ف ں
کبھی ایسا موڑ ہی نہیں آیا کیوں کہ میرے حلقے میں مجھ سے احباب بے انتہا محبت رکھتے ہیں صرف اس وجہ سے کہ بقول ان کے میں منکسر المزاج و خوش عادت شخص ہوں...
وااااہ اس قدر نسیان، اس پہ یہ الزام خیر بڑھاپا ہے یاد کیجے "آپ نے جو کچھ کہا وہ آپ ہی جانیں" اور خدا را صاحبِ کردار ہو جائیے، اس طرح کی الزام...
خواص کے لیے خاص زبان استعمال کی جاتی ہے عوام کے لیے عوامی ..... اور جو خود اپنی ناسمجھی کا اعلان کردیں ان کے لیے ان کے معیار کی
بوڑھوں کے نشے ہرن ہو گئے، اندازِ سخن بدل گئے، میر امن رخصت ہو گئے ... کس نے منھ کھٹا کر دیا؟
کمنٹس آپ سے زیادہ نہیں کیں اور میری ساری کمنٹس کے الفاظ آپ کی ایک کمنٹ کے الفاظ سے زیادہ نہیں
جواب دینے میں جلد بازی نہ کریں، پہلے بات کو سمجھ لیا کریں "کیا بات ہے" کو آپ نے سمجھا ہی نہیں خیر آپ کے انداز میں ہم نے کافی مٹھاس پائی ہے شوگر کا...
کتنا چرچہ تھا تری انجمن آرائی کا میں نے یہ رنگ بھی دیکھا تری یکتائی کا
آہ، صدیق کو صدیق نظر آیا اور ابو جہل کو ابو جہل آہ، یہ تنگ نظری آہ، ناسمجھی میں آگ بگولہ ہوجانا وہ بھی بوڑھے آدمی کا ہم نے سنا تھا پاکستان میں فکر کی...
تسلیم کس نے کیا؟ کیا تسلیم کیا؟ بک رہا ہوں جنوں میں کیا کیا کچھ جناب کنویں سے نکلیے اور سورج کی روشنی حاصل کیجیے
کبھی میر امن کے علاوہ بھی کسی کو پڑھا ہوتا تو "فہم و فہمائش اور پراگندہ" کا اصل استعمال سمجھ میں آ جاتا مگر کیا کیجے مزار سے نکلنے کی زحمت ہی گوارا...
کار آمد اور مفید کتابیں...... افسوس کہ اردو جناب کی مادری زبان ہے اور علم کی یہ حد
ناطقہ سر بگریباں ہے اسے کیا کہیے .... جناب کا پہلا انداز میر امن کا فضالہ تھا، اور اب جو انداز ہے وہ لائقِ تحسین نہیں افسوس! اس عمر میں بھی اپنا کوئی...
زبانِ مدقوق نہیں زبانِ دقیق مدقوق مفعول ہے کہ ہر فعل میں داخل نہیں، دقیق صفتِ مشبہ ہے کہ بذاتِ خود حاوی، جو دقتِ زبان سے زیادہ قریب ہے کاش جناب نے...