1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میری پسند !

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از وقاص راجہ, ‏22 اپریل 2013۔

  1. وقاص راجہ
    آف لائن

    وقاص راجہ ممبر

    شمولیت:
    ‏15 مارچ 2013
    پیغامات:
    20
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
     
    ملک بلال اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. وقاص راجہ
    آف لائن

    وقاص راجہ ممبر

    شمولیت:
    ‏15 مارچ 2013
    پیغامات:
    20
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
     
    ملک بلال اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. وقاص راجہ
    آف لائن

    وقاص راجہ ممبر

    شمولیت:
    ‏15 مارچ 2013
    پیغامات:
    20
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    ملک کا جھنڈا:
  4. وقاص راجہ
    آف لائن

    وقاص راجہ ممبر

    شمولیت:
    ‏15 مارچ 2013
    پیغامات:
    20
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
     
    ملک بلال اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    خوش رہیے۔۔۔۔۔۔۔۔
     
    وقاص راجہ نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. وقاص راجہ
    آف لائن

    وقاص راجہ ممبر

    شمولیت:
    ‏15 مارچ 2013
    پیغامات:
    20
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ ! غوری صاحب
     
    غوری نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    محترم بھائی وقاص راجہ ! بہت عمدہ پسند ہے آپ کی۔ ایک گزارش ہے اگر تصویری شاعری کے ساتھ اسی شعر کو اسی پوسٹ میں ساتھ ٹایپ بھی کر دیں تو زیادہ لوگ آپ کی پسند تک پہنچ سکیں گے۔ شکریہ
     
    وقاص راجہ، سلطان مہربان، "ابوبکر" اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    میں نہیں ہوں وہ ناصح جو عمل سے عاری ہو
    یعنی اک تونگر ہو اور پھر بھکاری ہو

    دل فگار دنیا کو بس طلب ہے مرہم کی
    اس زباں سے کیا حاصل کاٹ میں جو آری ہو

    دوسروں کی خاطر بھی کچھ نہ کچھ کرنا تھا
    زندگی وہ کیا جس میں اپنی جاں ہی پیاری ہو

    جو زمیں اپنوں پر تنگ ہوگئی آخر
    اس زمیں یو یوں سمجھو جیسے وہ ہماری ہو

    دردناک منظر نے دل دکھا دیا اپنا
    پھول جس میں کھلتے ہوں کوئی ایسی کیاری ہو

    مل کے سب اٹھائیں تو بوجھ کم نظر آئے
    سب کے دل میں ایک جذبہ اور ذمہ داری ہو

    یہ نفاق یہ نفرت خود بخود نہیں ابھری
    ایسا لگتا ہے شاید جان کر ابھاری ہو

    بے عمل دعاوں پر کر رہا ہے کیوں تکیہ
    کیا خبر نہیں تجھ کو اس میں تری خواری ہو

    تیرا نفس امارہ تیرا خود ہی دشمن ہے
    پہلے اس پہ اے غوری ایک ضرب کاری ہو
     
    وقاص راجہ نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں