1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پسندیدہ غزلیات، نظمیات

Discussion in 'اردو شاعری' started by عبدالجبار, Nov 21, 2006.

  1. لاحاصل
    Offline

    لاحاصل ممبر

    Joined:
    Jul 6, 2006
    Messages:
    2,943
    Likes Received:
    8
    بہت خوب
    نعیم صاحب
     
  2. لاحاصل
    Offline

    لاحاصل ممبر

    Joined:
    Jul 6, 2006
    Messages:
    2,943
    Likes Received:
    8
    ہر شخص دل کی ہتھیلی پہ ہے صحرا رکھے
    کس کو سیراب کرے وہ کسے پیاسا رکھے

    عمر بھر کون نبھاتا ہے تعلق اتنا
    اے میری جان کے دشمن تجھے اللہ رکھے

    ہم کو اچھا نہیں لگتا کوئ ہم نام تیرا
    کوئ تجھ سا ہو، تو پھر نام بھی تجھ سا رکھے

    دل بھی پاگل ہے کہ اس شخص سے وابستہ ہے
    جو کسی اور کا ہونے دے نہ اپنا رکھے

    یہ قناعت ہے اطاعت ہے کہ چاہت ہے فراز
    ہم تو راضی ہیں وہ جس حال میں جیسا رکھے
     
  3. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    Joined:
    Aug 30, 2006
    Messages:
    58,107
    Likes Received:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اچھی غزل ہے لاحاصل جی۔
    لیکن میری یادداشت کے مطابق یہ غزل آپ پہلے بھی ارسال کر چکی ہیں۔ :soch:
     
  4. مریم سیف
    Offline

    مریم سیف ناظم خاص Staff Member

    Joined:
    Jan 15, 2008
    Messages:
    5,303
    Likes Received:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    اچھی غزل ہے۔۔ بہت خوب۔۔
     
  5. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    Joined:
    Aug 30, 2006
    Messages:
    58,107
    Likes Received:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اپنے دل ہی پہ بھروسا میں سفر میں رکھوں
    کون ہے راہ نما، کس کو نظر میں رکھوں

    جب قدم میں تری یادوں کے نگر میں رکھوں
    یہ بھی اک خواب ہے، سودا یہی سر میں رکھوں

    کاش اتنی تو در و دیوار کو وسعت مل جائے
    اپنے دشمن کو بھی میں اپنے ہی گھر میں رکھوں

    لاکھ مغلوب کرے نیند، اندھیرا کھنکے
    واہ درِ چشم کو امید سحر میں رکھوں

    پا برہنہ ہیں ابھی اور بھی آنے والے
    برسرِ خار قدم راہ گذر میں رکھوں

    تیری یادوں کا سفینہ ادھر آئے نہ اگر
    ایک آنسو بھی نہ میں دیدہء تر میں رکھوں

    بعد مدت کے پھر آج ان کا خیال آیا ہے
    اک دیا آج تو میں، دل کے کھنڈر میں رکھوں

    شعلہء غم ، کہ بھڑکتا ہے جو دل میں پیہم
    بن پڑے تو میں دل شمس و قمر میں رکھوں

    تتلیاں جمع کروں اور تیری تصویر بناؤں
    اس کو خوشبوکدہ عود و اگر میں رکھوں

    ہجر کو وصل کہوں، وصل کو اک خواب بناؤں
    کوئی پہلو تو میں حیرت کا خبر میں رکھوں

    راغب ایسا میں کروں قصرِ محبت تعمیر
    رخنہ باقی کسی دیوار نہ در میں رکھوں

    (راغب مراد آبادی)
     
  6. کاشفی
    Offline

    کاشفی شمس الخاصان

    Joined:
    Jun 5, 2007
    Messages:
    4,774
    Likes Received:
    16
    بہت خوب لاحاصل صاحبہ اور بہت خوب نعیم صاحب بہت اچھی شاعری پوسٹ کی ہے آپ دونوں نے بہت اچھے۔۔۔
     
  7. کاشفی
    Offline

    کاشفی شمس الخاصان

    Joined:
    Jun 5, 2007
    Messages:
    4,774
    Likes Received:
    16
    آسمان سے عنائتیں نہ تجھے ملیں نہ مجھے ملیں

    آسمان سے عنائتیں نہ تجھے ملیں نہ مجھے ملیں
    محبتوں سے راحتیں نہ تجھے ملیں نہ مجھے ملیں

    ہمیں عاشقی میں سچ ملا ہمیں زندگی میں سب ملا
    مگر بے وفائی کی عادتیں نہ تجھے ملیں نہ مجھے ملیں

    اُدھر تو دعا میں لگا رہا ادھر میں دعا میں لگا رہا
    پر منتوں سے حاجتیں نہ تجھے ملیں نہ مجھے ملیں

    تھی آرزو کبھی ساحلوں پہ تیرے ساتھ ساتھ ہم چل سکیں
    پر سمندروں سے اجازتیں نہ تجھے ملیں نہ مجھے ملیں

    جس زندگی کی خواہشوں میں سو رت جگوں میں سجود کیئے
    اس زندگی کی بشارتیں نہ تجھے ملیں نہ مجھے ملیں

    حسرتوں کے دیوں کو آگ کبھی تو نے دی کبھی میں‌نے دی
    مگر روشنی کی علامتیں نہ تجھے ملیں نہ مجھے ملیں

    نہ تو تیرے درد رُکے کہیں نہ میرے زخم بھرے کبھی
    صبر و شکر کی حالتیں نہ تجھے ملیں نہ مجھے ملیں

    تیری منزلیں کہیں اور تھیں میری منزلیں کہیں‌اور تھیں
    کسی ایک سمت کی مسافتیں نہ تجھے ملیں نہ مجھے ملیں

    تو ٹھہر گیا کسی اور کے گھر میں رک گیا کسی اور کے در
    من پسند سی چاہتیں نہ تجھے ملیں نہ مجھے ملیں

    ہماری پُر خلوص نیتوں سے منزلیں کیوں چھن گئیں!
    مقدروں سے وضاحتیں نہ تجھے ملیں نہ مجھے ملیں

    (امل)
    [​IMG]
     
  8. ساگراج
    Offline

    ساگراج ممبر

    Joined:
    Jan 31, 2008
    Messages:
    11,702
    Likes Received:
    24
    لاحاصل جی۔۔۔۔۔ نعیم بھائی اور کاشفی بھیا۔۔۔۔۔۔

    آپ سب نے بہت اچھی شاعری پیش کی ۔۔۔۔۔۔ ماشاء اللہ۔
     
  9. ساگراج
    Offline

    ساگراج ممبر

    Joined:
    Jan 31, 2008
    Messages:
    11,702
    Likes Received:
    24
    اسیر دشت بلا کا نہ ماجرا کہنا
    تمام پوچھنے والوں‌کو بس دعا کہنا

    یہ کہنا رات گذرتی ہے اب بھی آنکھوں‌میں
    تمہاری یاد کا قائم ہے سلسلہ کہنا

    یہ کہنا مسند شاخ نمو پہ تھا جو کبھی
    وہ پھول صورت خوشبو بکھر گیا کہنا

    یہ کہنا ہم نے ہی طوفاں‌میں‌ڈال دی کشتی
    قصور اپنا ہے دریا کو کیا برا کہنا

    یہ کہنا ہو گئے ہم اتنے مصلحت اندیش
    چلے جو لو تو اسے بھی خنک ہوا کہنا

    یہ کہنا ہار نہ مانی کبھی اندھیروں‌سے
    بجھے چراغ تو دل کو جلا لیا کہنا

    یہ کہنا تم سے بچھڑ کر بکھر گیا تشنہٓ
    کہ جیسے ہاتھ سے گر جائے آئینہ کہنا


    (عالمتاب تشنہ)
     
  10. مریم سیف
    Offline

    مریم سیف ناظم خاص Staff Member

    Joined:
    Jan 15, 2008
    Messages:
    5,303
    Likes Received:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب۔۔ ساگراج۔۔ یہ شعر تو بہت اچھا ہے۔۔
     
  11. ساگراج
    Offline

    ساگراج ممبر

    Joined:
    Jan 31, 2008
    Messages:
    11,702
    Likes Received:
    24
    زندگی سے نظر ملاؤ کبھی
    ہار کے بعد مسکراؤ کبھی

    ترک الفت کے بعد امید وفا
    ریت پر چل سکی ہے ناؤ کبھی

    اب جفا کی صراحتیں بیکار
    بات سے بھر سکا ہے گھاؤ کبھی

    شاخ سے موجِ گل تھمی ہے کہیں
    ہاتھ سے رک سکا بہاؤ کبھی

    بارشیں کیا زمیں کے دکھ بانٹیں
    آنسوؤں سے بجھا الاؤ کبھی

    اپنے اسپین کی خبر رکھنا
    کشتیاں تم اگر جلاؤ کبھی



    (پروین شاکر)​
     
  12. کاشفی
    Offline

    کاشفی شمس الخاصان

    Joined:
    Jun 5, 2007
    Messages:
    4,774
    Likes Received:
    16
    بہت خوب ساگراج صاحب بہت اچھی شاعری شیئر کی ہے آپ نےبہت اچھے۔۔
    اس میں ایک شعر کی کمی تھی وہ پوری کر دی ہے۔۔۔
     
  13. کاشفی
    Offline

    کاشفی شمس الخاصان

    Joined:
    Jun 5, 2007
    Messages:
    4,774
    Likes Received:
    16
    خواب دیکھوں کہ رتجگے دیکھوں

    خواب دیکھوں کہ رتجگے دیکھوں
    وہی گیسو کُھلے کُھلے دیکھوں

    کیوں نہ دیکھوں میں روز و شب اپنے
    کیوں پہاڑوں کے سلسلے دیکھوں

    میں سمیع و بصیر ہوں ایسا
    سنُوں آنسو تو قہقہے دیکھوں

    حال۔۔۔۔اک لمحئہ گریزاں ہے
    مُڑ کے دیکھوں کہ سامنے دیکھوں

    تجھ کو چھونے بڑھوں تو ہاتھ اپنے
    پتھروں میں دبے ہوئے دیکھوں

    میرا چہرہ بھی اب نہیں میرا
    اب کن آنکھوں سے میں تجھے دیکھوں

    (شبنم رومانی)
     
  14. ساگراج
    Offline

    ساگراج ممبر

    Joined:
    Jan 31, 2008
    Messages:
    11,702
    Likes Received:
    24
    کاشفی بھیا شعر شامل کرنے کا شکریہ۔

    آپ نے بھی بہت خوبصورت غزل پیش کی ہے۔ بہت خوب
     
  15. کاشفی
    Offline

    کاشفی شمس الخاصان

    Joined:
    Jun 5, 2007
    Messages:
    4,774
    Likes Received:
    16
    اطوار ترے اہلِ زمیں سے نہیں‌ملتے

    اطوار ترے اہلِ زمیں سے نہیں‌ملتے
    انداز کسی اور حسیں سے نہیں‌ملتے

    اُن کی بھی بہر حال گزر جاتی ہیں‌راتیں
    جو لوگ کسی زھرہ جبیں سے نہیں‌ملتے

    تم مہر سہی، ماہ سہی، ہم سے ملو تو
    کیا اہل فلک، اہل زمیں سے نہیں‌ملتے

    اے حضرتِ دل اُن سے بنی ہے نہ بنے گی
    کیوں آپ کسی اور حسین سے نہیں ملتے

    مرزا کو بھی پروا نہیں ‌والا منشوں کی
    اچھا ہے جو اس خاک نشیں سے نہیں‌ملتے

    (مرزا رُسوا)
     
  16. افضال اَمر
    Offline

    افضال اَمر ممبر

    Joined:
    Aug 12, 2006
    Messages:
    86
    Likes Received:
    0
    غزل

    غزل

    وہ جو خود پیرویِ عہدِ وفا کرتا تھا
    مجھ سے ملتا تھا تو تلقینِ وفا کرتا تھا

    اُس کے دامن میں کوئی پھول نہیں میرے لئے
    جو میری تنگیِ دامن کا گلہ کرتا تھا

    آج جو اُس کو بُلایا تو وہ گم سُم ہی رہا
    دل دھڑکنے کی جو آواز سُنا کرتا تھا

    آج وہ میری ہر اک بات کے معانی پوچھے
    جو میری سوچ کی تفسیر لکھا کرتا تھا

    اُس کو اپنا جو بنایا تو وہ ملتا ہی نہیں
    اجنبی تھا تو ہر اک روز ملا کرتا تھا​
     
  17. افضال اَمر
    Offline

    افضال اَمر ممبر

    Joined:
    Aug 12, 2006
    Messages:
    86
    Likes Received:
    0
    فضول ہے

    میرے دشمنوں سے کہو کوئی
    کسی گہری چال کے اہتمام کا سلسلہ ہی فضول ہے
    کہ شکست یوں بھی قبُول ہے۔
    کبھی حوصلے جو مثال تھے۔۔وہ نہیں رہے۔
    میرے حرف حرف کے جسم پر جو معانی کے پروبال تھے
    وہ نہیں رہے۔
    میری شاعری جو جہان کو۔۔کبھی جُگنوؤں،کبھی تتلیوں سے
    سجائے پھرتی جوان تھی۔۔وہ نہیں رہی۔
    میرے دُشمنوں سے کہو کوئی۔
    وہ جو شامِ سحرِ مثال میں کوئی روشنی سی لئے ہُوئے۔۔

    کسی لب پہ جتنے سوال تھے۔۔وہ نہیں رہے۔
    جووفا کے باغ میں وحشتوں کے کمال تھے۔۔وہ نہیں رہے۔
    وہ کبھی جوعہدِ نشاط میں مُجھے خود پہ اِتنا غرور تھا۔۔
    کہیں کھو گیا!
    جو فاتحانہ غرُور میں میرے سارے خواب نہال تھے۔۔
    وہ نہیں رہے۔
    کسی دشتِ لشکرِ شام میں۔۔وہ جو سُرخرو ماہ و سال تھے۔
    ۔وہ نہیں رہے۔
    اور اب تو دل کی زبان پر۔۔فقط ایک قصہء حال ہے
    جو نڈھال ہے۔
    جو گئے دنوں کا ملال ہے۔۔
    میرے دُشمنوں سے کہو کوئی۔۔
    کسی گہری چال کے اہتمام کا سلسلہ ہی فضول ہے۔​
     
  18. افضال اَمر
    Offline

    افضال اَمر ممبر

    Joined:
    Aug 12, 2006
    Messages:
    86
    Likes Received:
    0
    بچھڑ جانا ہے

    وہی قصہ وہی ملنے کا بچھڑ جانے کا
    وہی انداز پرانا کسی افسانے کا
    وہی ملنا وہی وعدے وہی پیمانَ وفا
    عمر بھر ساتھ نبھانے کی وہ جھوٹی قسمیں
    خواب ہو جائیں گے یہ ایک دن ہمارے قصے
    اور پھر یونہی کسی روز کسی موڑ تلے
    تم یہ چاہو گی کوئی اور سہارا کرلوں
    میں بھی چاہوں گا چلو تم سے کنارہ کر لوں
    راستے ختم نہ ہوں گے مگر اُس موڑ تلے
    تم کسی اور طرف دور نکل جاؤ گی
    کئی یادیں کئی پیمان کئی صدمے دے کر
    خواب بن جاؤ گی پرچھائیں میں ڈھل جاؤ گی
    میں بھی رک جاؤں گا کچھ دیر کو کچھ سوچوں گا
    پھر کسی سمت کہیں دور نکل جاؤں گا
    پھر نئی صبح نئے لوگ نئے رستوں پر
    اُسی قصے اُسی افسانے کو دہرائیں گے
    ہاتھ میں ہاتھ دئیے ایک نئے جذبے سے
    عمر بھر ساتھ نبھانے کی قسم کھائیں گے
    منزلَ عشق کو پانے کی قسم کھائیں گے
    لیکن اس دشت میں مٹی کے کے سوا کچھ نہیں
    تجھ سے میری جان گلہ کچھ بھی نہیں
    سب کو ایک روز کسی موڑ پر بچھڑ جانا ہے
    سانس کا کیا ہے کسی روز اُکھڑ جانا ہے
    کیونکہ ہر شخص کی قسمت میں جدائی نکلی
    جسم بھی خاک ہوا روح پرائی نکلی۔۔
     
  19. افضال اَمر
    Offline

    افضال اَمر ممبر

    Joined:
    Aug 12, 2006
    Messages:
    86
    Likes Received:
    0
    میرے پاس تم نہیں ہو

    میرے پاس تم نہیں ہو

    یہ جو زیست کا سفر ہے
    یہ جو راستہ ہے میرا
    تم اگر نہ ساتھ دو گے
    تو یہ کس طرح کٹے گا
    میری سوچ کی حدوں تک
    یہ گمان بھی کیسے آئے
    کوئی پل بنا تمہارے
    بھلا کیسے بیت جائے
    میرے پاس تم نہیں ہو
    میرے پاس کب نہیں ہو
    میری یاد کے نگر میں
    میرے خواب کےسفر میں
    میری سوچ کی تہوں تک
    میری آنکھ کے بھنور میں
    میرےدل میں جاں میں تن میں
    میری حسرتوں کے بن میں
    میرے دل کی تیرگی میں
    میری شب کی روشنی میں
    ہاں تمہی ہو ہر کہیں ہو
    میرے پاس تم نہیں ہو
    میرے پاس کب نہیں ہو
    میری ہر دعا کا محور
    بس اک آرزو سے آگے
    اسی آرزو سے آگے
    کوئی راستہ نہیں ہے
    تمہیں کس قدر ہے چاہا
    یہ تمہیں پتا نہیں ہے
     
  20. مریم سیف
    Offline

    مریم سیف ناظم خاص Staff Member

    Joined:
    Jan 15, 2008
    Messages:
    5,303
    Likes Received:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    واہ۔۔ بہت خوب۔۔ افضال جی۔۔ :a165:
     
  21. زاہرا
    Offline

    زاہرا ---------------

    Joined:
    Nov 17, 2006
    Messages:
    4,208
    Likes Received:
    11
    بہت خوب نظم ہے۔ بہت پسند آئی :a180:
     
  22. ساگراج
    Offline

    ساگراج ممبر

    Joined:
    Jan 31, 2008
    Messages:
    11,702
    Likes Received:
    24
    رخصت ہوا تو بات میری مان کر گیا
    اپنے تمام درد مجھے دان کر گیا

    بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی
    اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا

    دلچسپ واقعہ ہے کہ کل اک عزیز دوست
    اپنے مفاد پر مجھے قربان کر گیا

    کتنی سدھر گئی ہے جدائی میں زندگی
    ہاں وہ جفا سے مجھ پہ تو احسان کر گیا

    خالد میں بات بات پر کہتا تھا جس کو جان
    وہ شخص آخرش مجھے بےجان کر گیا
     
  23. کاشفی
    Offline

    کاشفی شمس الخاصان

    Joined:
    Jun 5, 2007
    Messages:
    4,774
    Likes Received:
    16
    واہ واہ۔۔بہت خوب زبردست۔
     
  24. مریم سیف
    Offline

    مریم سیف ناظم خاص Staff Member

    Joined:
    Jan 15, 2008
    Messages:
    5,303
    Likes Received:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب۔۔ ساگراج۔۔ لیکن استانی جی نے کہا تھا۔۔ صرف داد نہیں دینے کا۔۔ کچھ لکھنے کا بھی۔۔ تو لکھتی ہوں کچھ۔۔
     
  25. مریم سیف
    Offline

    مریم سیف ناظم خاص Staff Member

    Joined:
    Jan 15, 2008
    Messages:
    5,303
    Likes Received:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    میں‌ کب کہتی ہوں وہ اچھا بہت ہے
    مگر اس نے مجھے چاہا بہت ہے

    خدا اس شہر کو محفوظ رکھے
    یہ بچوں کی طرح ہنستا بہت ہے

    میں ہر لمحے میں صدیاں‌دیکھتی ہوں
    تمہارے ساتھ اک لمحہ بہت ہے

    میرا دل بارشوں میں پھول جیسا
    یہ بچہ رات میں روتا بہت ہے

    وہ اب لاکھوں دلوں‌سے کھیلتا ہے
    مجھے پہچان لے اتنا بہت ہے
     
  26. ساگراج
    Offline

    ساگراج ممبر

    Joined:
    Jan 31, 2008
    Messages:
    11,702
    Likes Received:
    24

    بہت خوب مریم جی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ ماشاء اللہ اچھا ذوق رکھتی ہیں۔ کچھ نہ کچھ لکھتی رہا کریں، اس طرح بزم میں بھی اچھا اضافہ ہوتا رہتا ہے اور کچھ نیا بھی پڑھنے کو ملتا رہتا ہے۔
     
  27. لاحاصل
    Offline

    لاحاصل ممبر

    Joined:
    Jul 6, 2006
    Messages:
    2,943
    Likes Received:
    8
    بہت خوب
    مریم سیف
     
  28. این آر بی
    Offline

    این آر بی ممبر

    Joined:
    Jan 13, 2008
    Messages:
    1,495
    Likes Received:
    108
    بہت خوب۔
     
  29. مریم سیف
    Offline

    مریم سیف ناظم خاص Staff Member

    Joined:
    Jan 15, 2008
    Messages:
    5,303
    Likes Received:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    سب کا شکریہ۔۔
     
  30. مریم سیف
    Offline

    مریم سیف ناظم خاص Staff Member

    Joined:
    Jan 15, 2008
    Messages:
    5,303
    Likes Received:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    کچھ ایسے لوگ جو خاص بہت
    جو اہم بھی ہوں اور پیارے بھی
    تعریف میں جن کی لفظ نہ ہوں
    تو عام سے لفظ ہم لکھیں کیوں
    کچھ صفحے۔کچھ سطریں۔کچھ ورق
    کیوں نہ خالی رہنے دیں
    اور ایسے پیارے لوگوں کو
    بس دل میں ہی ہم رہنے دیں
     

Share This Page