1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اسرائیلی دشت گردی تصاویر کے آیئنے میں

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از commando, ‏5 جنوری 2009۔

  1. commando
    آف لائن

    commando ممبر

    شمولیت:
    ‏16 دسمبر 2008
    پیغامات:
    95
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    “مہذب امریکہ “کو پیچھلے دس دنوں میں “غزہ کی پٹی“ میں کوئی دشت گردی دکھائی کیوں نہیں دے رہی ۔۔۔۔۔۔۔۔؟کیا اس لیئے کہ “اسرائیل “امریکہ کی ناجائز اولاد ہے ۔۔۔امریکہ کی ناجائز اولاد دشتگردی کرے تو کہا جائے کہ اسے اپنے دفاع کا حق حاصل ہے اور یہی بات اگر پاکستانی حکومت کہے تو قبائیلی علاقوں پر حملے اور زیادہ کیئے جاتے ہیں ۔اور کسی قرار داد ،کسی مذمت،اور کسی احتجاج کو رائی کے دانے برابر بھی نہیں سمجھا جاتا۔۔۔
    دشت گردی کا لیبل لگا کر مسلمانوں کا خون ارزاں کرنے والو! تمہیں اس خون کے ایک ایک قطرے کا حساب دینا ہو گا۔۔۔۔تمہاری حد سے زیادہ بڑھی ہوئی دشت گردی سے مسلم امہ اب جاگ رہی ہے۔۔۔۔۔۔۔اب انتظار کرو اس وقت کا جب تمہارے سر ہمارے قدموں میں ہوں گے۔۔۔

    ان دس دنوں میں اسرائیلی حملے میں اس وقت تک 500سے زیادہ افراد شہید ہوچکے ہیں ۔۔۔۔۔۔جن میں بچوںاور خواتین کی کثیر تعداد بھی شامل ہے۔۔

    [​IMG]

    [​IMG]

    [​IMG]

    [​IMG]
     
  2. commando
    آف لائن

    commando ممبر

    شمولیت:
    ‏16 دسمبر 2008
    پیغامات:
    95
    موصول پسندیدگیاں:
    0
  3. commando
    آف لائن

    commando ممبر

    شمولیت:
    ‏16 دسمبر 2008
    پیغامات:
    95
    موصول پسندیدگیاں:
    0
  4. commando
    آف لائن

    commando ممبر

    شمولیت:
    ‏16 دسمبر 2008
    پیغامات:
    95
    موصول پسندیدگیاں:
    0
  5. commando
    آف لائن

    commando ممبر

    شمولیت:
    ‏16 دسمبر 2008
    پیغامات:
    95
    موصول پسندیدگیاں:
    0
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اے اللہ کریم۔ ہمیں بیدار کردے ۔
    ہمیں شعور اور جذبہء ایمانی عطا فرما۔
    ہمیں وہ اخوت عطا فرما کہ جس کے بارے میں غالباً علامہ اقبال :ra: نے کہا تھا

    اخوت اس کو کہتے ہیں ، چبھے کانٹا جو کابل میں
    تو ہندوستان کا ہر پیرو جواں بے تاب ہوجائے ۔​
     
  7. commando
    آف لائن

    commando ممبر

    شمولیت:
    ‏16 دسمبر 2008
    پیغامات:
    95
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    آمین یارب العالمین
     
  8. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    آمین ثم آمین
     
  9. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    اللہ تعالی ہم مسلماموں پہ اپنی رحمت کے دروازے کھول دے
     
  10. commando
    آف لائن

    commando ممبر

    شمولیت:
    ‏16 دسمبر 2008
    پیغامات:
    95
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ایکسپریس نیوز کی آج کی خبر

    [​IMG]

    [​IMG]
     
  11. commando
    آف لائن

    commando ممبر

    شمولیت:
    ‏16 دسمبر 2008
    پیغامات:
    95
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    [​IMG]

    ایک فلسطینی بچہ غلیل کا نشانہ باند ھ کر اسرائیلی مظالم کے خلاف اظہار نفرت کر رہا ہے

    [​IMG]
     
  12. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    افسوس کہ عالمی سطح پر اس میڈیا وار کا مقابلہ کرنے کے لیے مسلمانوں کے پاس سوائے الجزیرہ (کسی حد تک) کوئی موثر ذریعہ نہیں ہے۔

    ہمارے عرب مسلمان امیر حکمران سمندر میں شہر بسانے ، سونے کے ہوٹل تعمیر کرنے اور عیاشی کے اڈے بنانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔
    اور امت مسلمہ باہمی تفرقہ و انتشار کرشکار ہو کر ایک ہی دوسرے سے دست و گریباں ہورہی ہے۔

    اس نکتے کی طرف میرا بھی دھیان گیا تھا۔

    کہ امریکہ کے ٹوئن ٹاور پر ستمبر 11 والا حملہ ہو تو میڈیا میں سرخی لگتی ہے

    America under attack

    بمبئی ہوٹل میں بھونڈا ڈرامہ انٹرنیشنل میڈیا پر پیش ہو تو سکرین پر سرخی چلتی ہے

    War on India ... or ... Mumbai under attack

    لیکن جب اسرائیل کے غزہ پر 55 سالہ غاصابانہ قبضے اور اسکے باوجود بھی نہتے ، معصوم مسلمانوں کا خون بہایا جائے تو سرخی لگتی ہے

    Gaza crises

    اللہ تعالی ہم مسلمانوں اور ہمارے حکمرانوں کو ہدایت اور غیرت عطا کرے۔ آمین
     
  13. commando
    آف لائن

    commando ممبر

    شمولیت:
    ‏16 دسمبر 2008
    پیغامات:
    95
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    اسرائیلیوں کی غزہ شہر پر وحشیانہ بمباری۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک ہی خاندان کے بارہ افراد سمیت 70 شہید۔۔۔۔۔۔


    [​IMG]
     
  14. commando
    آف لائن

    commando ممبر

    شمولیت:
    ‏16 دسمبر 2008
    پیغامات:
    95
    موصول پسندیدگیاں:
    0
  15. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    انا للہ وانا الیہ راجعون ۔
    بہت دلدوز مناظر ہیں :rona:
     
  16. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    بڑے دل ہلا دینے والے مناظر ہیں

    اسے دیکھ کر مسلمان حکمرانوں پر غصہ آتاہے۔
     
  17. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
  18. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    انا للہ وانا الیہ راجعون ۔

    اے خاصہ ء خاصانِ رسل :saw: وقتِ دعا ہے
    امت پہ تیری آکے عجب وقت پڑا ہے​
     
  19. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    یا اللہ رحم فرما۔
    واقعی یہ مناظر دیکھ کر دل خون کے آنسو رونے لگتا ہے
     
  20. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
     
  21. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    فواد صاحب ۔ درست کہا آپ نے ۔
    80 فیصد فلسطینی عوام کی حمایت یافتہ جماعت کو واقعی فلسطین میں کوئی پالیسی بنانے کا کوئی حق نہیں۔
    بلکہ یہ حق صرف امریکہ اور اسرائیل ہی کے پاس ہے۔ :87:
     
  22. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    اے لوگو ۔۔۔اے مسلمانوں، اے پاکستانیوں، اے دنیا کے لوگوں‌ بشمول امریکی ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہماری اردو پیاری اردو کے صارفین تمہیں غزہ میں ہونے والے مظالم کی تلخ حقیقت پر مبنی دردناک تصویر دیکھنے کی دعوت دیتے ہیں ۔ دکھ ،تکلیف ،لہو ،موت اور خوف یہ وہ سب چیزیں ہیں جو اکیسویں صدی میں غزہ کے لوگوں کو نصیب ہو رہی ہیں ۔

    دنیا کے کس دین اور قانون میں بچوں ،عورتوں اور نہتے انسانوں کے قتل عام کی اجازت دی گئی ہے؟ حقوق انسانی کے جتنے قوانین ہیں ان کو دیکھیں ، تلاش کریں ،آپ کو قانون کی کوئی بھی شق ایسی نظر نہیں آۓ گی جو نہتے انسانوں کے قتل عام کی اجازت دے ۔ انبیاء الہی کے کس دین میں اس انسانی المیے اور ظلم پر خاموشی اختیار کرنے کو اخلاقیات کے زمرہ میں شمار کیا گیا ہے ؟

    ذرا فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ مسلمان ہوں، عیسائی یا یہودی۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیروکار ہوں ، حضرت عیسی علیہ السلام یا حضرت داؤد علیہ السلام کے ۔ آپ کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ ماں باپ بن کر اپنی گود میں جان دیتے ہوۓ بچوں کے درد کو محسوس کریں ۔

    اتنا ہی کافی ہے کہ اولاد بن کر ماں باپ کی خون میں لت پت لاشوں کو دیکھنے کا درد اپنے دل میں محسوس کریں ۔

    کافی ہے کہ آپ ایک انسان ہوں تاکہ آپ پر ہونے والی گولیوں کی بوچھاڑ کا خوف آپ کے رونگٹے کھڑے کر دے اور اپنی آنکھوں کے سامنے اپنے گھر کی ویرانی دیکھ کر آپ پر ہیبت طاری ہو جائے ۔

    کہتے ہیں کہ اچھے رہبر اور حکمران وہ ہوتے ہیں جو بہادر ،وظیفہ شناس اور قوی ہوں اور جنہیں اخلاقی اقدار اور انسانیت کی پہچان ہو ۔ یہ کیسی بہادری اور کہاں کی انسانیت ہے کہ عالمی برادری اور دنیا کے نامور حکمران غزہ میں ہونے والے افسوس ناک مظالم پر خاموشی اختیار کیے ہوۓ ہیں ؟

    آج غزہ کی پٹی جنگی مظالم ،ناانصافی اور عالمی طاقتوں کی خاموشی کی جیتی جاگتی بنی ہوئی ہے ۔ کل یہی مصیبت اور ظلم کا پہاڑ کس قوم اور دنیا کے کون سے حصے میں گرنے والا ہے ؟ آج فلسطین کے بےبس ، زخمی اور غمناک بچے اپنے بہتے آنسوؤں کے ساتھ عالمی برادری اور حقوق بشر کے علمداروں کی توجہ اور حمایت کے طلب گار ہیں ۔

    ہم ہماری اردو پیاری اردو کے صارفین اور پاکستانی مسلمان ، انسانیت اور اخلاقیات کی رو سے ،ایک خداۓ مہربان اور عادل پر ایمان رکھنے کی بنا پر غزہ میں ہونے والے بے انتہا ظلم کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور ان غیر انسانی اور وحشیانہ مظالم پر خاموش عالمی برادری کے فوری ردعمل کے طلب گار ہیں ۔

    آخر میں امریکیوں کو وارننگ دی جاتی ہے۔۔۔۔اگر وہ اسرائیلی دہشت گردی کی طرف داری کریں گے۔۔۔یا اسرائیلی موقوف کی حمایت کریں گے تو ہم preemptive strike کرتے ہوئے ان اسرائیلی حمایتیوں کا خطاب عطا کرتے ہوئے ناجائز اولاد کا خطاب بھی عطا کریں گے۔۔۔۔۔۔


    If you're legally born parson....say no to Israel & America
     
  23. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    American Parson اور Person دونوں Applicable ہیں مندرجہ بالا جملے کے لیئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    امریکہ شہریت کے حامل حضرات اور امریکی اداروں کے نمک خوار اپنی دہشت گردی سے گریز کریں۔۔۔۔۔۔۔اور انسان بنیں۔۔۔ایک اچھے انسان جس طرح ہم پاکستانی ہیں۔۔۔۔۔
     
  24. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14


    Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

    بصد احترام ميں آپ سے درخواست کروں گا کہ آپ غزہ کے حوالے سے ميری کل کی پوسٹ دوبارہ پڑھيں۔ ميں نے کسی بھی موقع پر ان اقدامات کی حمايت نہيں کی جو بے گناہ انسانوں کی ہلاکت کا سبب بن رہے ہيں۔

    اس کے برخلاف ميں نے اپنے موقف ميں يہ واضح کيا ہے کہ غزہ ميں خون ريزی کو مستقل بنيادوں پر روکنے کے ليے يہ ضروری ہے کہ تمام فريقين باہمی مذاکرات اور ڈائيلاگ کا راستہ اختيار کريں۔ حقيقت يہی ہے کہ فلسطين کے عوام کی خواہشات کی تکميل جنگ کے ذريعے نہيں بلکہ مذاکرات کے ذريعے ہی ممکن ہے۔

    اگرچہ ميں نے اپنی کل کی پوسٹ ميں امريکہ کی جانب سے مغربی کنارے اور غزہ کے مکينوں کے ليے مہيا کی جانے والی مدد کا سرسری ذکر کيا تھا ليکن اس ضمن ميں امريکن ايڈ پروگرام کے تحت کچھ مزيد تفصيلات بھی ذيل ميں پيش ہيں جو ايک مضبوط فلسطينی رياست کے قيام کے عمل ميں امريکی حمايت کو اجاگر کرتی ہيں۔

    اس وقت امريکہ باہمی اقتصاديات اور تعمير وترقی کے ضمن ميں فلسطين کو دی جانے والی امداد کے حوالے سے سرفہرست ملک ہے۔ سال 1994 سے اب تک يو –ايس –ايڈ کے تحت فلسطین کو 2 بلين ڈالرز کی امداد دی جا چکی ہے۔ سال 2008 ميں اقوام متحدہ کے ذيلی ادارے يو –اين – آر – ڈبليو – اے کی جانب سے مغربی کنارے اور غزہ کی مدد کے ليے کی جانے والی ايمرجنسی اپيل کے جواب ميں امريکی حکومت کی جانب سے 57 ملين ڈالرز کی امداد فراہم کی گئ۔ اس امداد کے توسط سے غزہ کے علاقے ميں قریب ايک ملين فلسطينی شہريوں اورمغربی کنارے ميں قريب 750،000 شہريوں کو امداد فراہم کی گئ۔ اس کے علاوہ امريکی حکومت کی جانب سے آئ – سی – آر – سی کو مغربی کنارے، غزہ اور لبنان کے ضمن ميں 34۔14 ملين ڈالرز کی امداد فراہم کی گئ جس کا بيشتر حصہ مغربی کنارے اور غزہ ميں امدادی کاروائيوں ميں استعمال ہوا۔

    سال 2009 کے ليے امريکی حکومت نے يو –اين – آر – ڈبليو – اے کے ليے مجموعی طور پر 85 ملين ڈالرز کی منظوری دے دی ہے۔ جس ميں سے 25 ملين ڈالرز کی رقم غزہ اور مغربی کنارے کے ليے مختص ايمرجنسی فنڈ کے ليے مختص کی گئ ہے جبکہ 60 ملين ڈالرز يو –اين – آر – ڈبليو – اے کے عمومی فنڈ کے ليے ہے۔

    مجموعی طور پر يو –اين – آر – ڈبليو – اے کو امداد دينے والے ممالک ميں امريکہ سرفہرست ہے۔ سال 2008 ميں امريکی حکومت کی جانب سے يو –اين – آر – ڈبليو – اے کو 68۔184 ملين ڈالرز کی مجموعی امداد دی گئ جس ميں سے 87۔99 ملين ڈالرز جرنل فنڈ، 57 ملين ڈالرز غزہ اور مغربی کنارے کے ليے مختص ايمرجنسی فنڈ اور 8۔27 ملين ڈالرز کی رقم لبنان کے ليے مختض ايمرجنسی فنڈ کو فراہم کی جاۓ گی۔

    يو – ايس – ايڈ نے ورلڈ فوڈ پروگرام کے اشتراک سے مغربی کنارے اور غزہ کے مکينوں کے ليے ايک تين سالہ پروگرام شروع کيا ہے جس کے تحت وہاں کے مکينوں کی غذائ ضروريات کی تکميل کے ليے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ اس وقت امريکی حکومت کی کاوششوں سے غزہ کے قريب 20000 مکينوں کو براہراست آٹا اور گھی سميت پانچ بنيادی غذائ اجناس ماہانہ فراہم کی جا رہی ہيں۔ قلسطين کے ليے مختص 34 ملين ڈالرز کی مجموعی امداد ميں سے 11 ملين ڈالرز کی امداد براہ راست غزہ کے مکينوں تک پہنچائ گئ ہے۔ يہ درست ہے کہ اس وقت غزہ ميں سيکورٹی کی صورت حال کے سبب غزا کی تقسيم کا عمل تعطل کا شکار ہے ليکن اس عمل کو بحال کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

    ميں يہاں پر امريکی حکومت کے اس موقف کا پھر اعادہ کروں گا کہ امريکہ اقوام متحدہ کی سيکورٹی کونسل کی قرارداد نمبر 1860 کی مکمل حمايت کرتا ہے جس کے تحت مستقل اور پائيدار جنگ بندی اور غزہ سے اسرائيلی افواج کے انخلاء کا مطالبہ کيا گيا ہے۔ اسی قرارداد ميں غزہ کے مکينوں کے ليے خوراک اور طبی امداد کی فراہمی کو يقينی بنانے کا مطالبہ بھی شامل ہے۔

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
    digitaloutreach@state.gov
    http://usinfo.state.gov
     
  25. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    حسبنا اللہ ونعم الوكيل
    حسبنا اللہ ونعم الوكيل
    حسبنا اللہ ونعم الوكيل​
     
  26. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    کاشفی بھائی ۔ آپ نے درست کہا۔ اللہ تعالی کی مدد و نصرت سے بڑھ کر کوئی مدد نہیں۔
    اور بطور مسلمان ہمیں اسی پر بھروسہ کرنا چاہیے۔
     
  27. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14

    Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

    حماس اور مسلہ فلسطين – امريکی موقف


    حماس کے حوالے سے امريکی حکومت کا موقف بالکل واضح ہے۔ امريکہ جمہوری طريقے سے حماس کی اليکشن ميں کاميابی اور فلسطينی عوام کی جانب سے ديے جانے والے مينڈيٹ کا احترام کرتا ہے۔ ليکن اليکشن ميں کاميابی جمہوری عمل کا صرف ايک حصہ ہے۔ يہ کيسی منطق ہے کہ آپ جمہوری اصولوں کی بنياد پر ہونے والے انتخابات ميں حصہ تو ليں مگر انتخابات ميں کاميابی کے بعد سارے جمہوری اصول پس پشت ڈال ديں۔ حماس نے فلسطين کے حوالے سے آج تک کسی بھی امن معاہدے يا اس حوالے سے شروع کيے جانے والے کسی بھی عمل ميں شرکت کے ليے آمادگی ظاہرنہيں کی اور نہ ہی آج تک کبھی کسی امن کی کوشش کی حمايت کی ہے ۔ حماس کے نزديک فلسطينی رہنماؤں کی اوسلو معاہدے کے تحت واپسی سے انکار کا عمل درست ہے مگر کيا يہ درست نہيں کہ جن اليکشن ميں حماس نے کاميابی حاصل کی تھی ان کا انعقاد اسی اوسلو معاہدے کے تحت ہوا تھا۔ امريکہ ايسی اسلامی تحريکوں اور تنظيموں کے خلاف نہيں ہے جو جمہوری عمل پر يقين رکھتی ہيں۔ شام اور ترکی ميں ہونے والے حاليہ انتخابات اور اس حوالے سے امريکہ کا کردار اس کا واضح ثبوت ہے۔ حماس نے فلسطينی ليڈروں کو اسرائيلی رہنماؤں سے ملنے کی اجازت تو دی ہے ليکن ان پر پابندی لگائ ہے کہ وہ سياسی امور پر بات چيت نہيں کر سکتے۔ کيا يہ دوہرا معيار نہيں ہے؟

    حماس حکومت کا يہ موقف کہ وہ اسرائيل سے بات چيت کيے بغير فلسطين کے عوام کے مفادات کے خواں ہيں، غير حقيقی اور غير منطقی ہے۔ ايک سروے کے مطابق 70 فيصد فلسطينی امن معاہدے کی حمايت کرتے ہيں اور اس کے ذريعے1967ميں شروع ہونے والے اسرائيل کے تسلط کے خاتمے اور ايک آزاد فلسطينی رياست کے قيام کے خواہش مند ہيں۔ ليکن حماس اس حوالے سےبات چيت کے عمل کو شروع کرنے کے ليے تيار نہيں ہے۔ اور صرف اسی بات پر بضد ہے کہ طاقت کے ذريعے اسرائيل کا خاتمہ ہی مسلۓ کا واحد حل ہے۔ تشدد پر مبنی يہ پاليسی کئ دہاہيوں سے کوئ مثبت نتائج نہيں حاصل کر سکی۔

    حقيقت يہ ہے کہ فلشطين کے مسلۓ کےحل کے ليے يہ ضروری ہے کہ دونوں فريقين اپنے موقف سے ہٹ کر سمجھوتے کی راہ تلاش کريں۔ اس کے ليے مذاکرات کی کڑوی گولی جنگ کی تباہ کاريوں سے بحرحال بہتر ہے۔

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
    digitaloutreach@state.gov
    http://usinfo.state.gov
     
  28. نوید
    آف لائن

    نوید ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مئی 2006
    پیغامات:
    969
    موصول پسندیدگیاں:
    44
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
    امید ہے کہ سب خیریت سے ہونگے

    فواد صاحب اپ جتنا چاہے دفاع کرتے رہیں امریکی حکومت یا ان کی پالیسیوں کا ۔۔۔۔۔ حقیقت کسی سے چھپ نہیں سکتی ۔

    آپ کے پاس تو یقینا ریکارڈ ہو گا ہر چیز کا ، ذرا بتائیں ہماری اردو کے صارفین کو کہ امریکہ نے سلامتی کونسل بننے سے اب تک کتنی قراردادیں ویٹو کی ہیں اور ان میں اسرائیل کو تحفظ دینے کے لیے ویٹو کی جانے والی کتنی ہیں ۔

    خوش رہیں
     
  29. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    رہنے دیں نوید صاحب ۔
    کیوں فواد صاحب کی لگی لگائی نوکری کے پیچھے پڑ گئے ہیں۔
    بلکہ ہوسکتا ہے یہ فواد بھی نہ ہوں۔ کوئی ہندوستانی یا غیر مسلم ہوں جو " فواد " کے نام سے امریکی وکالت کا " مقدس فریضہ " سر انجام دے رہے ہوں ۔ :hasna:
     
  30. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    THE SYNAGOGUE OF SATAN میں اس کتاب کا مصنف ٹیکس مارس لکھتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    "اس کرہ ارض پر ہونے والی خونریزی کا ذمہ دار صرف اور صرف ایک گروہ ہے۔۔اس شیطانی گروہ کی تعداد قلیل ہے۔۔۔لیکن اس کی مثال آکٹوپس کی طرح ہے۔۔جس نے اپنے بے شمار پنجوں سے ساری انسانیت کو جکڑ رکھا ہے۔۔۔دنیا کی تمام خفیہ زمین دوز اور خطرناک تنظیمین امریکی اور پوری محکمہ خارجہ و داخلہ ان کے تابع فرمان رہنے پر مجبور ہیں۔۔۔جس شیطانی گروہ کا میں حوالہ دے رہا ہوں‌۔۔آج کی دنیا اُس کی ڈگڈگی پر بندر کی طرح ناچ رہی ہے۔۔۔"

    ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم۔۔۔يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ اور اس کے Porks اُسی شیطانی گروہ کی طرف داری کر رہے ہیں۔۔۔وہ شیطانی گروہ صرف اور صرف صہیونی ہیں ۔۔۔اسرائیلی ہیں۔۔۔یہ شیطانی گروہ Vanish ہونے کے قریب ہے۔۔۔۔ اور اس شیطانی گروہ کی طرف داری کرنے والے بھی Porks ہیں۔۔۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں