1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

چار سو گونجتے ہیں سناٹے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏1 مارچ 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    دل کے ویران راستے بھی دیکھ
    آنکھ کی مار سے پرے بھی دیکھ

    چار سو گونجتے ہیں سناٹے
    کبھی سنسان مقبرے بھی دیکھ

    کانپتی ہیں لویں چراغوں کی
    روشنی کو قریب سے بھی دیکھ

    سوزش فرقت مسلسل سے
    آنچ دیتے ہیں قہقہے بھی دیکھ

    بند ہونٹوں کی نغمگی بھی سن
    سوتی آنکھوں کے رت جگے بھی دیکھ

    دیکھنا ہو اگر کمال اپنا
    آئینہ دیکھ کر مجھے بھی دیکھ
    احمد راہی​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں