1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پاکستان کی 205 رنز سے جیت

Discussion in 'کھیل کے میدان' started by ھارون رشید, Feb 24, 2011.

  1. ھارون رشید
    Offline

    ھارون رشید برادر Staff Member

    سری لنکا کے شہر ہمبنٹوٹا میں کھیلے جانے والے اس میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا اور مڈل آرڈر کی عمدہ کارکردگی کی بدولت سات وکٹوں کے نقصان پر تین سو سترہ رن بنائے۔
    پاکستان کی جانب سے چار کھلاڑیوں نے نصف سنچریاں سکور کیں۔ عمر اکمل کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
    شاہد آفریدی نے سولہ رن کے عوض پانچ وکٹیں حاصل کیں
    تین سو اٹھارہ رن کے ہدف کے تعاقب میں کینیا کی ٹیم چونتیسویں اوور میں ایک سو بارہ رن بنا کر آؤٹ ہوگئی۔ اوبویا سینتالیس رن کے ساتھ ٹاپ سکورر رہے۔
    پاکستانی کپتان شاہد آفریدی پانچ وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب بولر رہے۔ آفریدی کے علاوہ عمر گل نے تین اور محمد حفیظ نے ایک وکٹ حاصل کی، کینیا کا ایک کھلاڑی رن آؤٹ ہوا۔
    اس سے قبل پاکستانی اوپنرز کے لیے ورلڈ کپ کا آغاز اچھا نہ تھا اور محمد حفیظ اور احمد شہزاد صرف بارہ کے مجموعی سکور پر پویلین لوٹ چکے تھے۔ تاہم اس ابتدائی نقصان کے باوجود پاکستان کے مڈل آرڈر نے ہمت نہ ہاری اور سکور میں تیزی سے اضافہ کیا۔
    عمر اکمل کی اننگز میں آٹھ چوکے اور ایک چھکا شامل تھا
    تیسری وکٹ کے لیے یونس خان اور کامران اکمل کی اٹھانوے رنز اور پھر عمر اکمل اور مصباح الحق کی ایک سو اٹھارہ رن کی شراکت نے پاکستان کو ایک اچھے سکور تک پہنچنے میں مدد دی۔عمر اکمل پاکستان کی جانب سے اکہتر رنز کے ساتھ ٹاپ سکورر رہے جبکہ یونس، مصباح اور کامران اکمل نے بالترتیب پچپن، پینسٹھ اور پچاس رن بنائے۔
    کینیا نے اس اننگز میں چھیالیس فاضل رن دیے۔ کینیا کی جانب سے ٹامس اوڈویو تین وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب بولر رہے۔
    یہ پہلا موقع تھا کہ پاکستان اور کینیا کی ٹیمیں ورلڈ کپ مقابلوں میں ایک دوسرے کا سامنا کر رہی تھیں۔ان دونوں ٹیموں کے درمیان اس میچ سمیت اب تک چھ بین الاقوامی ون ڈے میچ کھیلے جا چکے ہیں اور ان سب میں پاکستان نے فتح حاصل کی ہے۔
    واٹرز نے محمد حفیظ کا کیچ لے کر کینین ٹیم کو پہلی کامیابی دلائی
    کینیا کی ٹیم سنہ انیس سو چھیانوے سے ورلڈ کپ کا حصہ بنتی آئی ہے اور اِسی عالمی کپ میں اُس نے ویسٹ انڈیز کو شکست دے کر سب کو چونکا دیا تھا۔ سنہ دو ہزار تین کے ورلڈ کپ میں کینیا نے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی تھی جو اس کی اب تک کی سب سے یادگار کارکردگی بھی ہے۔
    پاکستان کو سنہ انیس سو بانوے کا ورلڈ کپ جیتنے کا اعزاز حاصل ہے جبکہ اس نے سنہ ننانوے کے ورلڈ کپ کے فائنل اور سنہ ستاسی کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی تھی۔
    پاکستان کی ٹیم: محمد حفیظ، احمد شہزاد، کامران اکمل، یونس خان، مصباح الحق، عمر اکمل، شاہد آفریدی، عبدالرزاق، عمرگل، شعیب اختر، عبدالرحمان
    کینیا کی ٹیم: جمی کمانڈے، ٹی مشرا، ایس نگوچے، کولنز اوبویا، این اودھیامبو، ٹامس اڈویو، ای اوٹینو، مورس آؤما، ریکپ پٹیل،سٹیو ٹکولو، سیرن واٹرز

    بشکریہ :بی بی سی
     
  2. محبوب خان
    Offline

    محبوب خان ناظم Staff Member

    جواب: پاکستان کی 205 رنز سے جیت

    چلو آغاز تو اچھا ہے سو آگے بھی امید ہے کہ اچھا ہوگا۔
     
  3. عفت
    Offline

    عفت ممبر

    جواب: پاکستان کی 205 رنز سے جیت

    اللہ کرے کوئی اچھی خبر سننے کو ملے اس دفعہ۔ کان ترس گئے ہیں
     
  4. محبوب خان
    Offline

    محبوب خان ناظم Staff Member

    جواب: پاکستان کی 205 رنز سے جیت

    کل کے میچ میں کچھ پتہ چلے گا کہ کہ ٹیم کتنے پانی میں‌ہے۔ سری لنکا سے مقابلہ ہے خیر سے۔
     

Share This Page