1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

صد شُکر عنایات کا در باز ہُوا ہے ۔۔مقصود علی شاہ

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از محمد رضوان, ‏20 نومبر 2019۔

  1. محمد رضوان
    آف لائن

    محمد رضوان ممبر

    صد شُکر عنایات کا در باز ہُوا ہے
    ہر صبح نئی نعت سے آغاز ہُوا ہے

    حصے میں جو آئی ہے ترے در کی غُلامی
    مقدور یہ نسلوں سے ہی اعزاز ہُوا ہے

    سرکار بُلائیں گے مدینے میں بہ ہَر طَور
    یہ ناز بصد ناز بہ انداز ہُوا ہے

    بے زادِ سفر جذبے مدینے کو رواں ہیں
    بے پَر ہی یہ دل شائقِ پرواز ہُوا ہے

    اِک نعت تمھاری تھی ہُوئی مُونسِ ہجراں
    اِک نام تمھارا تھا جو ہمراز ہُوا ہے

    کھِلتے ہیں کفِ دل میں سَحر دید کے منظر
    اُس زلف کی طلعت کا یہ اعجاز ہُوا ہے

    تدبیر سے ممکن ہی نہ تھی نعت کی تعبیر
    یہ اذن ہے جو لب پہ سخن ساز ہُوا ہے

    اِک خواب نے دیکھے ہیں کئی خواب سویرے
    شب بام پہ روشن وہ مہِ ناز ہُوا ہے

    مقصود زمانے نے اُجالے کئی محور
    دل پھر بھی اُسی در کا ہی غمّاز ہُوا ہے
    ----
    Maqsood Ali Shah
    مقصود علی شاہ




     
  2. محمد رضوان
    آف لائن

    محمد رضوان ممبر

    حصے میں جو آئی ہے ترے در کی غُلامی
    مقدور یہ نسلوں سے ہی اعزاز ہُوا ہے
     
  3. محمد رضوان
    آف لائن

    محمد رضوان ممبر

    سرکارﷺ بُلائیں گے مدینے میں بہ ہَر طَور
    یہ ناز بصد ناز بہ انداز ہُوا ہے
     
  4. محمد رضوان
    آف لائن

    محمد رضوان ممبر

    تدبیر سے ممکن ہی نہ تھی نعت کی تعبیر
    یہ اذن ہے جو لب پہ سخن ساز ہُوا ہے
     
  5. محمد رضوان
    آف لائن

    محمد رضوان ممبر

    مقصود زمانے نے اُجالے کئی محور
    دل پھر بھی اُسی در کا ہی غمّاز ہُوا ہے
     
  6. محمد شہزاد
    آف لائن

    محمد شہزاد ممبر

    سبحان اللہ - جزاک اللہ
     
  7. محمد رضوان
    آف لائن

    محمد رضوان ممبر

    اللہ تعالٰی آپ کو بھی جزائے خیر عطا کرے آمین
     

اس صفحے کو مشتہر کریں