1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کا اخلاق و کردار

Discussion in 'عظیم بندگانِ الہی' started by حسن نظامی, Jun 27, 2007.

  1. حسن نظامی
    Offline

    حسن نظامی ممبر

    جناب میں نے ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کی ایک تقریر میں ان کی زبان سے ایک حدیث سنی تھی وہ یہاں شیئر کرتا ہوں اور ساتھ ہی درخواست کروں گا کہ اس کا حوالہ اگر دے سکیں تو

    حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے

    کہ نبی مکرم :saw: کے پاس حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا تشریف لائیں آپ :saw: اپنی جگہ سے اٹھ کھڑے ہوئے اور حضرت فاطمۃ الزہرا کی پیشانی کو بوسہ دیا اور فرمایا فداک ابی و امی یا فاطمۃ اور اپنی جگہ پر بٹھایا
     
  2. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر


    جہاں تک میرا خیال ہے یہ دو مختلف روایات ہیں جنہیں ایک جگہ اکٹھے بیان کیا گیا ہے۔ ممکن ہے یہ ایک ہی روایت میں بھی ہو۔ لیکن مجھے دو مختلف روایات کے حوالے ملے ہیں سو درج کیے دیتا ہوں۔۔۔۔۔


    1-- عَنْ اُمِّ الْمُؤْمِنِيْنَ عَائِشَۃ رضي اﷲ عنھا : انَّھَا قَالَتْ : کَانَتْ (فَاطِمَۃ) اِذَا دَخَلَتْ عَلَيْہِ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم رَحَّبَ بِھَا وَقَامَ اِلَيْھَا فَاخَذَ بِيَدِھَا فَقَبَّلَھَا وَ اَجْلَسَھَا فِي مَجْلَسِہِ. رَواہُ الْحَاکِمُ.

    ’’ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا بیان کرتی ہیں کہ جب سیدہ فاطمہ سلام اﷲ علیہا حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوتیں تو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سیدہ سلام اﷲ علیہا کو خوش آمدید کہتے، کھڑے ہو کر ان کا استقبال کرتے، ان کا ہاتھ پکڑ کر بوسہ دیتے اور انہیں اپنی نشست پر بٹھا لیتے۔‘‘ اس حدیث کو امام حاکم نے روایت کیا ہے۔

    الحاکم في المستدرک، 3 / 167، الرقم : 4732، و النسائي 1 / 78، الرقم : 264، البيھقي في السنن الکبري، 7 / 101، و في شعب الايمان، 6 / 467، الرقم : 8927۔


    2---عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضي اﷲ عنھما : انَّ النَّبِيَّ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کَانَ اِذَا سَافَرَ کَانَ آخِرُ النَّاسِ عَهْدًا بِہِ فَاطِمَۃ، وَ اِذَا قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ کَانَ اوَّلُ النَّاسِ بِہِ عَهْدًا فَاطِمَۃ رضي اﷲ عنہا فَقَالَ لَھَا رَسُوْلُ اﷲِ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم : فِدَاکِ ابِي وَ اُمِّي. (رَوَاہُ الْحَاکِمُ. )

    ’’حضرت عبد اﷲ بن عمر رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب سفر کا ارادہ فرماتے تو اپنے اہل و عیال میں سے سب کے بعد جس سے گفتگو کر کے سفر پر روانہ ہوتے وہ سیدہ فاطمہ سلام اﷲ علیہا ہوتیں، اور سفر سے واپسی پر سب سے پہلے جس کے پاس تشریف لاتے وہ بھی حضرت فاطمہ سلام اﷲ علیہا ہی ہوتیں، اور یہ کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سیدہ فاطمہ سلام اﷲ علیہا سے فرماتے : (فاطمہ!) میرے ماں باپ تجھ پر قربان ہوں۔‘‘ اس حدیث کو امام حاکم نے روایت کیا ہے۔

    الحاکم في المستدرک، 3 / 169، 170، الرقم : 4739، 4740، وابن حبان في الصحيح، 2 / 470، 471، الرقم : 696، والھيثمي في موارد الظمآن : 631، الرقم : 2540، وابن عساکر في ’تاريخ دمشق الکبير، 43 / 141.
     
  3. حسن نظامی
    Offline

    حسن نظامی ممبر

    محترمی نعیم صاحب

    آپ کی اس عنایت کا بہت شکریہ ویسے طاہر القادری صاحب نے جو حدیث بیان فرمائی تھی اس کے راوی حضرت عمر تھے اور پوری حدیث اسی طرح تھی جس طرح میں نے لکھی ہے

    بہر حال دونوں باتیں تو ان دو احادیث میں بھی مل جاتی ہیں اس سے گمان کیا جا سکتا ہے کہ جب حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تشریف لاتی ہوں گی تو آپ اس طرح کرتے ہوں گے
     
  4. برادر
    Offline

    برادر ممبر

    سبحان اللہ ۔ اللہ تعالی آپ سب کو نیک امور پر جزائے خیر عطا فرمائے۔

    اور ہم سب کو اپنی، اپنے حبیب :saw: اور انکے اہلبیت اطہار و صحابہ کرام و اولیائے عظام سے محبت و ادب کی دولت عطا فرمائے۔ آمین
     

Share This Page