1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

انتقام (ن م راشد)

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از وہاب اعجاز, ‏31 مئی 2006۔

  1. وہاب اعجاز
    آف لائن

    وہاب اعجاز ممبر

    انتقام

    اُس کا چہرہ، اُس کے خدوخال یاد آتے نہیں
    اک شبستاں یاد ہے
    اک برہنہ جسم آتشداں کے پاس
    فرش پر قالین، قالینوں کی سیج
    دھات اور پتھر کے بت
    گوشہء دیوار میں ہنستے ہوئے!
    اور آتشداں میں انگاروں‌کا شور
    اُن بتوں کی بے حِسی پر خشمگیں;
    اُجلی اُجلی اونچی دیواروں پہ عکس
    اُن فرنگی حاکموں کی یادگار
    جن کی تلواروں نے رکھا تھا یہاں
    سنگِ بنیادِ فرنگ!


    اُس کا چہرہ اُس کے خدوخال یاد آتے نہیں
    اک برہنہ جسم اب تک یاد ہے
    اجنبی عورت کا جسم،
    میرے ‘ہونٹوں‘ نے لیا تھا رات بھر
    جس سے اربابِ وطن کی بے بسی کا انتقام
    وہ برہنہ جسم اب تک یاد ہے!
     
  2. نادیہ خان
    آف لائن

    نادیہ خان ممبر

    وہاب صاحب معذرت کچھ پلے نہیں پڑا
     
  3. شامی
    آف لائن

    شامی ممبر

    آپ کے پلے کبھی کچھ پڑاا بھی ہے نادیہ جی
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    وہاب صاحب۔
    اب ایسی بھی شاعری کیا کرنا جس میں اخلاقیات کا دامن بھی ہاتھ سے نکلتا نظر آئے ۔۔یہاں معزز خواتین بھی ہیں۔ خدا کے لیے اپنی سطح دکھانے سے پرہیز کریں۔
     
  5. م۔م۔مغل
    Online

    م۔م۔مغل مہمان

    کیا خوب نظم پیش کی ہے واہ ۔۔ کیا بات ہے ۔۔ خوش رہیں جناب
     
  6. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    بہت خوب۔۔!
     

اس صفحے کو مشتہر کریں