1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اعتماد ایک مختصر کہانی

Discussion in 'اردو ادب' started by شاہنوازعامر, Feb 15, 2014.

  1. شاہنوازعامر
    Offline

    شاہنوازعامر ممبر

    یہ مختصر شارٹ اسٹوری ہے امید کرتا ہوں کہ پسند آنے اور نہ آنے پر اپنی قیمتی آراء مستفید فرمائیں گے
    اعتماد
    حمیرا اور اظہر کی شادی بڑی دھوم دھام سے ہوئی ۔ حمیرا کی زندگی میں ایک نئی بہار سی آگئی اور اس کے دن رات ایسے
    گزررہے تھے کہ اس کو اپنا ہوش ہی نہیں تھا کہ باقی دنیا میں کیا ہورہا ہے ہر طرح سے سرشار اور سرشار ہوتی بھی کیوں نہ
    کہ اس کو اتنا محبت کرنے والا شوہر بزنس ٹھیک چل رہا تھا ہر طرف سکون ہی سکون تھا نہ نند نہ ساس کوئی جھلمیلا کچھ بھی
    نہیں تھا ۔ اسی دوران اظہر اور حمیرا کے درمیان کئی عہد و پیمان ہونا قرار پائے اوران پر قائم رہنے کے وعدے کئے گئے
    ان میں ایک معاہدہ یہ بھی طے پایا گیا کہ ماڈرن دور ہے اور کئی لوگوں سے ملنا پڑتا ہے تو حمیرا جی آپ میرے کسی کام میں
    مداخلت نہیں کریں گی اور آپ جسے ملیں گی میں کچھ نہیں کہوں بس کیا تھا یہی تو اعتماد تھا جس پر حمیرا سرشار تھی ۔ قدرت
    کا کرنا کیا ہوا کہ حمیرا اور اظہر کو ایک محفل میں مشترکہ طورپر جانا تھا وہاں محفل اپنے جوبن پر تھی اظہر اپنی ہمجولیوں میں
    مست تھا حمیرا کو کوئی اعتراض نہیں تھا کہ ہے تو میرا ہی شوہر نا یہ تو سب عارضی ہیں اتفاق سے اسی محفل میں حمیرا کا ایک
    کزن خالہ زاد صادق بھی موجود تھا بچپن سے ایک ساتھ کھیلتے اور پڑھتے آئے تھے دوران محفل صادق کی نظر جب
    حمیرا پر پڑی تو اس کو خوشگوار حیرت ہوئی اور کافی عرصہ بعد ملاقات ہوئی تھی صادق حمیرا کے پاس آیا اور حمیرا سے
    مخاطب ہوا تو حمیرا چونک پڑی اور خوش ہوکر اس کو ویلکم کیا۔ اس دوران اظہر مصروف رہا اتنے میں ایک ویٹر مشروبات
    بھری ٹرے اٹھائے ان کے پاس سے گزرتا ہے اور صادق ایک دم پلٹ کر اپنی پیاس بجھانے کی خاطر ایک مشروب اٹھاتا
    ہے تو اچانک ہی اس کوئی ٹکراجاتا ہے اور صادق لڑکھڑاتا ہوا حمیرا کے پاس آجاتا ہے اور مشروب کا کچھ حصہ حمیرا کے
    لباس پر گرجاتا ہے اس سے صادق گڑبڑا جاتا ہے اور معافی مانگتا ہے حمیرا کوئی بات نہیں کہتی ہے لیکن قدرت خدا کہ اسی
    وقت جب صادق حمیرا سے ٹکراتا ہے اور مشروب حمیرا پر گرتا ہے تو اظہر اس کو دیکھتا ہے اور خاموش رہتا ہے لیکن اندر
    ہی اندر سے بے چین ہوجاتا ہے سب کچھ طے پاجانے کے باوجود اندر جلن سی اٹھ جاتی ہے ۔ محفل برخاست ہوتے ہی
    جب اظہر اور حمیرا گھر واپس جاتے ہیں تو اظہر گھر پہنچتے ہی پوچھتا ہے وہ کون تھا تو حمیرا اس کو بتاتی ہے کہ اس کا کزن تھا کافی
    عرصہ بعد ملا ہے کافی خوش تھا اس پر اظہر نے غصہ میں کہا کہ اس نے تمہیں چھوا کیوں تو حمیرا پہلے تو حیرت سے اس کو
    دیکھتی ہے اور پھر جواب دیتی ہے کہ میں اس سوال کا جواب دینے کی پابند نہیں ہوں تو اظہر اس پر سراپا غصہ میں آکر کہتا
    ہے کہ تمہارے اس سے تعلقات کب سے ہیں میں تمہیں طلاق طلاق طلاق دیتا ہوں۔
    اب سے کہانی کا فیصلہ آپ سب قارئین کے ہاتھ میں ہے اور یہ میری اپنی تحریر ہے کہیں سے چسپاں نہیں ہے
     
  2. ملک بلال
    Offline

    ملک بلال منتظم اعلیٰ Staff Member

    یہ سب تو ہمارے معاشرے میں روز دیکھنے کو ملتا ہے ۔لیکن۔۔۔۔
    کوئی بتلاؤ کہ ہم بتلائیں کیا۔
     
    پاکستانی55 likes this.
  3. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    نئی تہذیب کے سب گندے انڈے
     
  4. ھارون رشید
    Offline

    ھارون رشید برادر Staff Member

    میرے خیال میں تو یہ جہالت ہے
     
  5. غوری
    Offline

    غوری ممبر

    اظہر کو صرف مال سے محبت ہے!
    عورت کی عظمت سے بالکل نابلد ہے!
    جو کام بعد میں ہونا تھا وہ اظہر نے جلد نبٹا دیا!
    حمیرا پر بے جا شک کیا گیا۔ اسے موقع نہیں دیا گیا۔
     
  6. محمدنوید
    Offline

    محمدنوید ممبر

    اگر حق بات کی جائے تو چاہے جانے کا تو صرف اللہ کا اور اسکے محبوب کا حق ہے
    ہم تو صرف دنیا میں محبت کرنے کے لئے آ ے ہیں
    لیکن جب ہم کو پتا چلتا ہے کہ ہمیں کوئی چاہتا ہے تو ہمارے اندر ہماری میں سر اٹھا دیتی ہے جو نا جانے کیا کیا امید لگا دیتی ہے جس سے ایسے کام ہوتے ہیں
    لیکن بات تو تب ہوتی ہے کہ جب ہم یہ خیال رکھ پائیں کہ جو میں کسی سے چاہ رہا ہوں وہ خود بھی دے پا رہا ہوں کہ نہیں۔۔۔۔ تب انسان ہر قدم اٹھانے سے پہلے سوچتا ضرور ہے۔۔
    بات اصل یہ ہے کہ ہم محبت تو کر لیتے ہیں ہیں لیکن یہ بات بھول جاتے ہیں کہ ہم اپنی محبت کو بٹتا ہوا نہیں دیکھ سکتے عہد و پیماں تو بہت کر لیتے ہیں لیکن جو اندر کا رقیب ہے اسکو نہیں مار پاتے
    اور یہ میاں بیوی کا رشتہ ایسا ہے کے اس میں چاہے کتنا ہی اعتماد ہو لیکن شوہر برداشت نہی کر پاتا۔۔۔
    اسکی وجہ کیا ہے لمبی تفصیل ہے پھر کبھی انشاااللہ لکھوں گاجو میرے ناقص علم میں ہے
     
  7. غوری
    Offline

    غوری ممبر

    بے شک چاہے جانے کا حق صرف اللہ اور اس رسول کا ہے مگر حضور والا عشق حقیقی کا حصول ممکن نہیں جب تک عشق مجازی میں ہم پورے نہ اتر پائیں۔

    گویا عشق مجازی (انسانوں سے محبت) کے بغیر اللہ تعالی کا قرب حاصل نہیں ہوسکتا۔

    انسانی زندگی کو کئی مراحل میں اس طرح تبدیل کیا جاتا ہے کہ:-

    1۔ سب سے پہلے خوراک (زندہ رہنے کے لئے)
    2۔ لباس (موسمی اثرات سے بچنے اور حیاء داری کے لئے)
    3۔ گھر (حفاظت اور پرائیویسی کے لئ)
    4۔ چاہا جانا (اپنی شخصیت کی پہچان کروانا)
    5۔ دوسروں کو چاہنا۔

    مندرجہ بالا انسانی ضروریات اپنی اہمیت کے اعتبار سے ترتیب دی گئیں ہیں۔ جیسے ہی پہلی ضرورت پوری ہوتی ہے دوسری کی خواہش بیدار ہوجاتی ہے

    دوسری خواہش کی تکمیل کے ساتھ ہی تیسری خواہش کروٹیں لینا شروع کردیتی ہے

    اسی طرح تیسری کے بعد اور پھر پانچویں خواہش اس وقت جنم لیتی ہے جب چاروں خواہشیں پوری ہوجائیں۔

    سچی محبت میں انسان اپنے آپ کو محبوب کی خواہشات کے سامنے قربان کردیتا ہے اور اپنی ہر خواہش پر محبوب کی چاہ کو مقدم گردانتا ہے۔

    جو لوگ محبت میں اپنے محبوب کو کسی سے بات کرتے ہوئے دیکھ نہیں سکتے انھیں محبت نہیں بلکہ نفس کی پیروی کرنے والے شکی مزاج انسان نما مخلوق کہا جاسکتا ہے۔

    محبت کی بنیاد اعتماد پر ہوتی ہے اور لازوال اعتماد جو متزلزل نہ ہوسکے۔

    آخری درخواست یہ کہوں گا کہ اگرشوہر برداشت نہیں کرسکتا تو عورت بھی کبھی یہ نہیں برداشت کریں گی کہ ان کا شوہر نامدار دوسروں سے بے تکلف ہوں۔

    عورت کی عظمت پہچانيے اور عورت کا دل جیتنا ہے تو ان سے لطف و کرم سے پیش آئیں۔ اور ان کی عزت کو اپنی عزت سے بڑھ کرکریں۔

    از غوری
     
  8. ابوازھر
    Offline

    ابوازھر ممبر

    اگر اسلام کی تعلیمات پر عمل کیا جائے تو ایسےواقعات برپا نہ ہونگے آخر آج کی عورت پردہ کیوں نہیں کرتی اور مرد عورت کے حقوق کیوں نہیں ادا کرتا؟؟؟؟؟؟؟؟؟
     
    Last edited: Mar 18, 2014
  9. غوری
    Offline

    غوری ممبر

    آج کے مرد بھی بہت بدل گئے ہیں صرف اپنی ذات کے لئے!
     
  10. ابوازھر
    Offline

    ابوازھر ممبر

    جی واقعی بھائی ہم صرف سوچتے ہیں کہ عورت کیوں پردہ نہیں کرتی جیسا کہ میں نے ابھی کہا لیکن مردبھی بدل گیا ہے واقعی
     
  11. غوری
    Offline

    غوری ممبر

    تمام حضرات سے معذرت کے ساتھ عرض ہے کہ:-
    مرد حضرات عورتوں کے بارے ذیادہ سوچنا بند کردیں تو پردہ داری کا مسلہ پیدا ہی نہیں ہوگا۔
    آج کا مرد عورت کو بے پردہ دیکھ کر بہت محظوظ ہوتا ہے اور اگر کھری کھری سننے کو مل جائے تو پردہ کا واویلا کرتا ہے
    مرد کیوں چاہتا ہے کہ دوسروں کی عورتوں کے جی بھر کے دیکھے اور اپنی سات پردوں میں رہے۔
    آخر مرد کب اس دلدل سے باہر نکلے گا؟
     
  12. شاہنوازعامر
    Offline

    شاہنوازعامر ممبر

    السلام علیکم
    برادران عزیز جی میں معذرت خواہ ہوں کہ ایک تو میرا کمپیوٹر آخری سانسیں لے رہا ہے اور اوپر سے نیٹ نے تنگ کرکے رکھ دیا ہے اور میرا مسئلہ بھی ہے آپ سب اس بحث میں حصہ لیا ۔ میری رائے میں تو یہ ہے کہ دونوں کو مل کر ساتھ ساتھ چلنا چاہئے اور نیک راستہ اختیار کرنا چاہئے اور ایسی کوئی بات نہیں منوانی چاہیے جیسا انجام اس کہانی میں نظر آرہا ہے
     
    نعیم and ابوازھر like this.
  13. ابوازھر
    Offline

    ابوازھر ممبر

    شکریہ جی یہ آپ کے کمپیوٹر کو کیا ہوا میری طرف سے عیادت قبول کریں
     
  14. شاہنوازعامر
    Offline

    شاہنوازعامر ممبر

    جی بس آخری سانسیں لے رہا ہے کمپیوٹر اسپیشلسٹ نے جواب دے دیا ہے ۔ بورڈ اپنی مرضی سے کام کرتا ہے کبھی آن ہوجاتا ہے اور کبھی سوجاتا ہے ۔ مزید اس پر کچھ نہیں ہوسکتا۔
     
    ابوازھر likes this.
  15. ابوازھر
    Offline

    ابوازھر ممبر

    تو پھر اسکو اولڈ ہوم داخل کروادیں نا
     
  16. شاہنوازعامر
    Offline

    شاہنوازعامر ممبر

    جی مشورہ نیک ہے فی الحال جب تک آخری سانس نہیں نکل جاتی اس وقت تک تو اس کی خدمت کرنا ہمارا فرض بنتا ہے نا جی۔ کہ برے وقتوں کا ساتھی ہے اب اس کے آخری لمحات میں اس کی دیکھ بھال کرنا ہی ہمارا فرض ہے ہم بھی بے وفا نہیں نا جی
     
    ابوازھر likes this.
  17. ابوازھر
    Offline

    ابوازھر ممبر

    ہاں یار یہ تو میں بھول گیا بہرحال معذرت کر لیجے گا میری طرف سے اپنے کو
     
  18. شاہنوازعامر
    Offline

    شاہنوازعامر ممبر

    جی اس میں معذرت کی کیا بات ہے بس یہ باہر والوں کا دستور تھا جو اب ہمارے ملک میں بھی نظر آنے لگا ہے اور کل کو ہم نے بھی اس حالت میں آنا ہے ۔ تو ہماری اولاد بھی ہمیں ان اولڈ ہوم میں ڈال دیں گی بقول آپ کے ۔
     
    ابوازھر likes this.
  19. ابوازھر
    Offline

    ابوازھر ممبر

    ہم نے انسانوں کے بارے تو نہیں کہا جناب جو آپ نے کہ دیا کہ بقول آپ کے:eek:
     
  20. شاہنوازعامر
    Offline

    شاہنوازعامر ممبر

    جی میں نے یہ بھی نہیں کہا کہ آپ نے انسانوں کے بارے میں کہا ہے اصل میں بات بہت نازک تھی اس لئے میرا خیال اس طرف چلا گیا تھا اولڈ ہوم
     
    ابوازھر likes this.
  21. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    یہ بھی اعتماد کی ایک مختصر کہانی ہی ہے :)
     

Share This Page