1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اعتماد ایک مختصر کہانی

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از شاہنوازعامر, ‏15 فروری 2014۔

  1. شاہنوازعامر
    آف لائن

    شاہنوازعامر ممبر

    شمولیت:
    ‏5 مارچ 2012
    پیغامات:
    400
    موصول پسندیدگیاں:
    287
    ملک کا جھنڈا:
    یہ مختصر شارٹ اسٹوری ہے امید کرتا ہوں کہ پسند آنے اور نہ آنے پر اپنی قیمتی آراء مستفید فرمائیں گے
    اعتماد
    حمیرا اور اظہر کی شادی بڑی دھوم دھام سے ہوئی ۔ حمیرا کی زندگی میں ایک نئی بہار سی آگئی اور اس کے دن رات ایسے
    گزررہے تھے کہ اس کو اپنا ہوش ہی نہیں تھا کہ باقی دنیا میں کیا ہورہا ہے ہر طرح سے سرشار اور سرشار ہوتی بھی کیوں نہ
    کہ اس کو اتنا محبت کرنے والا شوہر بزنس ٹھیک چل رہا تھا ہر طرف سکون ہی سکون تھا نہ نند نہ ساس کوئی جھلمیلا کچھ بھی
    نہیں تھا ۔ اسی دوران اظہر اور حمیرا کے درمیان کئی عہد و پیمان ہونا قرار پائے اوران پر قائم رہنے کے وعدے کئے گئے
    ان میں ایک معاہدہ یہ بھی طے پایا گیا کہ ماڈرن دور ہے اور کئی لوگوں سے ملنا پڑتا ہے تو حمیرا جی آپ میرے کسی کام میں
    مداخلت نہیں کریں گی اور آپ جسے ملیں گی میں کچھ نہیں کہوں بس کیا تھا یہی تو اعتماد تھا جس پر حمیرا سرشار تھی ۔ قدرت
    کا کرنا کیا ہوا کہ حمیرا اور اظہر کو ایک محفل میں مشترکہ طورپر جانا تھا وہاں محفل اپنے جوبن پر تھی اظہر اپنی ہمجولیوں میں
    مست تھا حمیرا کو کوئی اعتراض نہیں تھا کہ ہے تو میرا ہی شوہر نا یہ تو سب عارضی ہیں اتفاق سے اسی محفل میں حمیرا کا ایک
    کزن خالہ زاد صادق بھی موجود تھا بچپن سے ایک ساتھ کھیلتے اور پڑھتے آئے تھے دوران محفل صادق کی نظر جب
    حمیرا پر پڑی تو اس کو خوشگوار حیرت ہوئی اور کافی عرصہ بعد ملاقات ہوئی تھی صادق حمیرا کے پاس آیا اور حمیرا سے
    مخاطب ہوا تو حمیرا چونک پڑی اور خوش ہوکر اس کو ویلکم کیا۔ اس دوران اظہر مصروف رہا اتنے میں ایک ویٹر مشروبات
    بھری ٹرے اٹھائے ان کے پاس سے گزرتا ہے اور صادق ایک دم پلٹ کر اپنی پیاس بجھانے کی خاطر ایک مشروب اٹھاتا
    ہے تو اچانک ہی اس کوئی ٹکراجاتا ہے اور صادق لڑکھڑاتا ہوا حمیرا کے پاس آجاتا ہے اور مشروب کا کچھ حصہ حمیرا کے
    لباس پر گرجاتا ہے اس سے صادق گڑبڑا جاتا ہے اور معافی مانگتا ہے حمیرا کوئی بات نہیں کہتی ہے لیکن قدرت خدا کہ اسی
    وقت جب صادق حمیرا سے ٹکراتا ہے اور مشروب حمیرا پر گرتا ہے تو اظہر اس کو دیکھتا ہے اور خاموش رہتا ہے لیکن اندر
    ہی اندر سے بے چین ہوجاتا ہے سب کچھ طے پاجانے کے باوجود اندر جلن سی اٹھ جاتی ہے ۔ محفل برخاست ہوتے ہی
    جب اظہر اور حمیرا گھر واپس جاتے ہیں تو اظہر گھر پہنچتے ہی پوچھتا ہے وہ کون تھا تو حمیرا اس کو بتاتی ہے کہ اس کا کزن تھا کافی
    عرصہ بعد ملا ہے کافی خوش تھا اس پر اظہر نے غصہ میں کہا کہ اس نے تمہیں چھوا کیوں تو حمیرا پہلے تو حیرت سے اس کو
    دیکھتی ہے اور پھر جواب دیتی ہے کہ میں اس سوال کا جواب دینے کی پابند نہیں ہوں تو اظہر اس پر سراپا غصہ میں آکر کہتا
    ہے کہ تمہارے اس سے تعلقات کب سے ہیں میں تمہیں طلاق طلاق طلاق دیتا ہوں۔
    اب سے کہانی کا فیصلہ آپ سب قارئین کے ہاتھ میں ہے اور یہ میری اپنی تحریر ہے کہیں سے چسپاں نہیں ہے
     
    ابوازھر، ھارون رشید، نعیم اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    یہ سب تو ہمارے معاشرے میں روز دیکھنے کو ملتا ہے ۔لیکن۔۔۔۔
    کوئی بتلاؤ کہ ہم بتلائیں کیا۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    نئی تہذیب کے سب گندے انڈے
     
    ابوازھر اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    میرے خیال میں تو یہ جہالت ہے
     
    ابوازھر اور شاہنوازعامر .نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    اظہر کو صرف مال سے محبت ہے!
    عورت کی عظمت سے بالکل نابلد ہے!
    جو کام بعد میں ہونا تھا وہ اظہر نے جلد نبٹا دیا!
    حمیرا پر بے جا شک کیا گیا۔ اسے موقع نہیں دیا گیا۔
     
    ابوازھر اور شاہنوازعامر .نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. محمدنوید
    آف لائن

    محمدنوید ممبر

    شمولیت:
    ‏16 مارچ 2014
    پیغامات:
    2
    موصول پسندیدگیاں:
    5
    ملک کا جھنڈا:
    اگر حق بات کی جائے تو چاہے جانے کا تو صرف اللہ کا اور اسکے محبوب کا حق ہے
    ہم تو صرف دنیا میں محبت کرنے کے لئے آ ے ہیں
    لیکن جب ہم کو پتا چلتا ہے کہ ہمیں کوئی چاہتا ہے تو ہمارے اندر ہماری میں سر اٹھا دیتی ہے جو نا جانے کیا کیا امید لگا دیتی ہے جس سے ایسے کام ہوتے ہیں
    لیکن بات تو تب ہوتی ہے کہ جب ہم یہ خیال رکھ پائیں کہ جو میں کسی سے چاہ رہا ہوں وہ خود بھی دے پا رہا ہوں کہ نہیں۔۔۔۔ تب انسان ہر قدم اٹھانے سے پہلے سوچتا ضرور ہے۔۔
    بات اصل یہ ہے کہ ہم محبت تو کر لیتے ہیں ہیں لیکن یہ بات بھول جاتے ہیں کہ ہم اپنی محبت کو بٹتا ہوا نہیں دیکھ سکتے عہد و پیماں تو بہت کر لیتے ہیں لیکن جو اندر کا رقیب ہے اسکو نہیں مار پاتے
    اور یہ میاں بیوی کا رشتہ ایسا ہے کے اس میں چاہے کتنا ہی اعتماد ہو لیکن شوہر برداشت نہی کر پاتا۔۔۔
    اسکی وجہ کیا ہے لمبی تفصیل ہے پھر کبھی انشاااللہ لکھوں گاجو میرے ناقص علم میں ہے
     
  7. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    بے شک چاہے جانے کا حق صرف اللہ اور اس رسول کا ہے مگر حضور والا عشق حقیقی کا حصول ممکن نہیں جب تک عشق مجازی میں ہم پورے نہ اتر پائیں۔

    گویا عشق مجازی (انسانوں سے محبت) کے بغیر اللہ تعالی کا قرب حاصل نہیں ہوسکتا۔

    انسانی زندگی کو کئی مراحل میں اس طرح تبدیل کیا جاتا ہے کہ:-

    1۔ سب سے پہلے خوراک (زندہ رہنے کے لئے)
    2۔ لباس (موسمی اثرات سے بچنے اور حیاء داری کے لئے)
    3۔ گھر (حفاظت اور پرائیویسی کے لئ)
    4۔ چاہا جانا (اپنی شخصیت کی پہچان کروانا)
    5۔ دوسروں کو چاہنا۔

    مندرجہ بالا انسانی ضروریات اپنی اہمیت کے اعتبار سے ترتیب دی گئیں ہیں۔ جیسے ہی پہلی ضرورت پوری ہوتی ہے دوسری کی خواہش بیدار ہوجاتی ہے

    دوسری خواہش کی تکمیل کے ساتھ ہی تیسری خواہش کروٹیں لینا شروع کردیتی ہے

    اسی طرح تیسری کے بعد اور پھر پانچویں خواہش اس وقت جنم لیتی ہے جب چاروں خواہشیں پوری ہوجائیں۔

    سچی محبت میں انسان اپنے آپ کو محبوب کی خواہشات کے سامنے قربان کردیتا ہے اور اپنی ہر خواہش پر محبوب کی چاہ کو مقدم گردانتا ہے۔

    جو لوگ محبت میں اپنے محبوب کو کسی سے بات کرتے ہوئے دیکھ نہیں سکتے انھیں محبت نہیں بلکہ نفس کی پیروی کرنے والے شکی مزاج انسان نما مخلوق کہا جاسکتا ہے۔

    محبت کی بنیاد اعتماد پر ہوتی ہے اور لازوال اعتماد جو متزلزل نہ ہوسکے۔

    آخری درخواست یہ کہوں گا کہ اگرشوہر برداشت نہیں کرسکتا تو عورت بھی کبھی یہ نہیں برداشت کریں گی کہ ان کا شوہر نامدار دوسروں سے بے تکلف ہوں۔

    عورت کی عظمت پہچانيے اور عورت کا دل جیتنا ہے تو ان سے لطف و کرم سے پیش آئیں۔ اور ان کی عزت کو اپنی عزت سے بڑھ کرکریں۔

    از غوری
     
    شاہنوازعامر، ابوازھر اور ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. ابوازھر
    آف لائن

    ابوازھر ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2014
    پیغامات:
    423
    موصول پسندیدگیاں:
    465
    ملک کا جھنڈا:
    اگر اسلام کی تعلیمات پر عمل کیا جائے تو ایسےواقعات برپا نہ ہونگے آخر آج کی عورت پردہ کیوں نہیں کرتی اور مرد عورت کے حقوق کیوں نہیں ادا کرتا؟؟؟؟؟؟؟؟؟
     
    Last edited: ‏18 مارچ 2014
    شاہنوازعامر نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    آج کے مرد بھی بہت بدل گئے ہیں صرف اپنی ذات کے لئے!
     
    شاہنوازعامر اور ابوازھر .نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. ابوازھر
    آف لائن

    ابوازھر ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2014
    پیغامات:
    423
    موصول پسندیدگیاں:
    465
    ملک کا جھنڈا:
    جی واقعی بھائی ہم صرف سوچتے ہیں کہ عورت کیوں پردہ نہیں کرتی جیسا کہ میں نے ابھی کہا لیکن مردبھی بدل گیا ہے واقعی
     
    شاہنوازعامر نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    تمام حضرات سے معذرت کے ساتھ عرض ہے کہ:-
    مرد حضرات عورتوں کے بارے ذیادہ سوچنا بند کردیں تو پردہ داری کا مسلہ پیدا ہی نہیں ہوگا۔
    آج کا مرد عورت کو بے پردہ دیکھ کر بہت محظوظ ہوتا ہے اور اگر کھری کھری سننے کو مل جائے تو پردہ کا واویلا کرتا ہے
    مرد کیوں چاہتا ہے کہ دوسروں کی عورتوں کے جی بھر کے دیکھے اور اپنی سات پردوں میں رہے۔
    آخر مرد کب اس دلدل سے باہر نکلے گا؟
     
    شاہنوازعامر اور ابوازھر .نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. شاہنوازعامر
    آف لائن

    شاہنوازعامر ممبر

    شمولیت:
    ‏5 مارچ 2012
    پیغامات:
    400
    موصول پسندیدگیاں:
    287
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم
    برادران عزیز جی میں معذرت خواہ ہوں کہ ایک تو میرا کمپیوٹر آخری سانسیں لے رہا ہے اور اوپر سے نیٹ نے تنگ کرکے رکھ دیا ہے اور میرا مسئلہ بھی ہے آپ سب اس بحث میں حصہ لیا ۔ میری رائے میں تو یہ ہے کہ دونوں کو مل کر ساتھ ساتھ چلنا چاہئے اور نیک راستہ اختیار کرنا چاہئے اور ایسی کوئی بات نہیں منوانی چاہیے جیسا انجام اس کہانی میں نظر آرہا ہے
     
    نعیم اور ابوازھر .نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. ابوازھر
    آف لائن

    ابوازھر ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2014
    پیغامات:
    423
    موصول پسندیدگیاں:
    465
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ جی یہ آپ کے کمپیوٹر کو کیا ہوا میری طرف سے عیادت قبول کریں
     
    شاہنوازعامر نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. شاہنوازعامر
    آف لائن

    شاہنوازعامر ممبر

    شمولیت:
    ‏5 مارچ 2012
    پیغامات:
    400
    موصول پسندیدگیاں:
    287
    ملک کا جھنڈا:
    جی بس آخری سانسیں لے رہا ہے کمپیوٹر اسپیشلسٹ نے جواب دے دیا ہے ۔ بورڈ اپنی مرضی سے کام کرتا ہے کبھی آن ہوجاتا ہے اور کبھی سوجاتا ہے ۔ مزید اس پر کچھ نہیں ہوسکتا۔
     
    ابوازھر نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. ابوازھر
    آف لائن

    ابوازھر ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2014
    پیغامات:
    423
    موصول پسندیدگیاں:
    465
    ملک کا جھنڈا:
    تو پھر اسکو اولڈ ہوم داخل کروادیں نا
     
  16. شاہنوازعامر
    آف لائن

    شاہنوازعامر ممبر

    شمولیت:
    ‏5 مارچ 2012
    پیغامات:
    400
    موصول پسندیدگیاں:
    287
    ملک کا جھنڈا:
    جی مشورہ نیک ہے فی الحال جب تک آخری سانس نہیں نکل جاتی اس وقت تک تو اس کی خدمت کرنا ہمارا فرض بنتا ہے نا جی۔ کہ برے وقتوں کا ساتھی ہے اب اس کے آخری لمحات میں اس کی دیکھ بھال کرنا ہی ہمارا فرض ہے ہم بھی بے وفا نہیں نا جی
     
    ابوازھر نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. ابوازھر
    آف لائن

    ابوازھر ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2014
    پیغامات:
    423
    موصول پسندیدگیاں:
    465
    ملک کا جھنڈا:
    ہاں یار یہ تو میں بھول گیا بہرحال معذرت کر لیجے گا میری طرف سے اپنے کو
     
    شاہنوازعامر نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. شاہنوازعامر
    آف لائن

    شاہنوازعامر ممبر

    شمولیت:
    ‏5 مارچ 2012
    پیغامات:
    400
    موصول پسندیدگیاں:
    287
    ملک کا جھنڈا:
    جی اس میں معذرت کی کیا بات ہے بس یہ باہر والوں کا دستور تھا جو اب ہمارے ملک میں بھی نظر آنے لگا ہے اور کل کو ہم نے بھی اس حالت میں آنا ہے ۔ تو ہماری اولاد بھی ہمیں ان اولڈ ہوم میں ڈال دیں گی بقول آپ کے ۔
     
    ابوازھر نے اسے پسند کیا ہے۔
  19. ابوازھر
    آف لائن

    ابوازھر ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2014
    پیغامات:
    423
    موصول پسندیدگیاں:
    465
    ملک کا جھنڈا:
    ہم نے انسانوں کے بارے تو نہیں کہا جناب جو آپ نے کہ دیا کہ بقول آپ کے:eek:
     
    شاہنوازعامر نے اسے پسند کیا ہے۔
  20. شاہنوازعامر
    آف لائن

    شاہنوازعامر ممبر

    شمولیت:
    ‏5 مارچ 2012
    پیغامات:
    400
    موصول پسندیدگیاں:
    287
    ملک کا جھنڈا:
    جی میں نے یہ بھی نہیں کہا کہ آپ نے انسانوں کے بارے میں کہا ہے اصل میں بات بہت نازک تھی اس لئے میرا خیال اس طرف چلا گیا تھا اولڈ ہوم
     
    ابوازھر نے اسے پسند کیا ہے۔
  21. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    یہ بھی اعتماد کی ایک مختصر کہانی ہی ہے :)
     
    شاہنوازعامر اور ابوازھر .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں