1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اثر پارے

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از این آر بی, ‏22 فروری 2008۔

  1. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    پال پاٹس کہتا ہے
    ١
    ہماری تاریخ دو حصوں میں بٹی ہوئی ہے عیسی کی پیدائش سے پہلے اور عیسی کی پیدائش کے بعد اسی طرح میری زندگی بھی دو حصوں میں بٹی ہوئی ہے ، تجھے دکھنے سے پہلے ، تجھے دیکھنے کے بعد
    ٢
    ایک دن میں نے گلی میں موت کو دیکھا وہ بالکل اس زندگی جیسی تھی جیسی زندگی میں تیرے بغیر جی رہا ہوں
    ٣
    کسی ایسے سے پیار کرنا جو تم سے پیار نہ کرتا ہو کسی ایسے ملک کا نمائندہ ہونا ہے جس ملک کا کوئی وجود نہ ہو
    ٤
    تجھے پلٹ کر دیکھنا ایسا ہی ہے جیسے کوئی اندھا ہونے کے بعد پھر سے آنکھیں پالے
     
  2. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    راجندر سنگھ بیدی کی باتیں بہت دلچسپ اور بے ساختہ ہوتی تھیں ۔ ایک بار بشیر بدر کو دہلی کی ایک محفل میں کلام سنانے کے لیئے بلایا گیا تو بیدی صاحب نے جو میرے برابر بیٹھے تھے اچانک میرے کان میں کہا
    “یار ! ہم نے دو بدر، ملک بدر اور شہر بدر تو سنا تھا یہ بشیر بدر کیا ہوتا ہے ؟“
    (مجتبی حسین کی کتاب“سو ہے وہ بھی آدمی“ سے اقتباس)
     
  3. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    شاعری گلوکاری اور ادا کاری کی طرح عشق کرنا بھی فنونِ لطیفہ میں ہے ۔ دنیا میں تین قسم کے عاشق ہوتے ہیں ۔ ایک وہ جو خود کو عاشق کہیں دوسرے وہ جنہیں لوگ عاشق کہیں اور تیسرے وہ جو عاشق ہوتے ہیں
    کوئی نہیں کہہ سکتا کہ عاشق عقل مند ہوتا ہے یا بیوقوف ، کیونکہ عشق وہ کام ہے جسے عقلمند اور بیوقوف دونوں اکھٹے شروع کر دیں تو ہفتے بعد ہی ان میں الگ الگ تمیز کرنا مشکل ہو جائے ۔ بہر حال عشق کرنے سے پہلے بندے میں اتنی عقل تو ہونی چاہیئے کہ اسے پتہ ہو کہ اس کام یں عقل کا کوئی کام نہیں ۔
    (ڈاکٹر یونس بٹ کی “شیطانیاں “ سے اقتباس )
     
  4. نیلو
    آف لائن

    نیلو ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2009
    پیغامات:
    1,399
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    :hasna:
    بہت اچھے
    :hasna:
     
  5. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108

    :hasna: :hasna: بہت خوب بے باک بھائی۔
     
  6. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    بہت خوب۔
    :a165:
     
  7. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    شکریہ ساتھیوں کا پسندیدگی کےلیئے :dilphool:
     
  8. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    کہتے ہیں ایک آدمی کو موت کا خوف و خطرہ لاحق ہو گیا ۔وہ بھاگنے لگا اسے تیز بہت تیز آواز آئی
    “موت تیرے پیچھے نہیں ، تیرے آگے ہے “
    وہ آدمی فورا مڑا اور الٹی سمت بھاگنے لگا ۔۔۔آواز آئی
    “موت تیرے پیچھے نہیں ، تیرے آگے ہے “
    وہ آدمی بولا
    “پیچھے کو دوڑتا ہوں تو پھر بھی موت آگے ہے ، آگے کو دوڑتا ہوں تو پھر بھی موت آگے ہے “
    آواز آئی
    “موت تیرے ساتھ ہے ، تیرے اندر ہے ٹھہر جاؤ ، تم بھاگ کر نہیں جا سکتے ، جو علاقہ زندگی کا ہے وہ سارا علاقہ موت کا ہے “
    اس آدمی نے کہا “اب میں کیا کروں “
    جواب ملا “صرف انتظار کرو ، موت اس وقت خود ہی آ جائے گی جب زندگی ختم ہو گی اور زندگی ضرور ختم ہو گی ، زندگی کا ایک نام موت ہے ، زندگی اپنا عمل ترک کر دے تو اسے موت کہتے ہیں “
    اس آدمی نے پھر سوال کیا “مجھے موت کی شکل دکھا دو تا کہ میں اسے پہچان لوں “
    آواز آئی
    “آئینہ دیکھو ، موت کا چہرہ تیرا اپنا ہے ، اسی نے میت بننا ہے ، اسی نے مردہ کہلانا ہے موت س ے بچنا ممکن نہیں ‘
    واصف علی واصف کی کتاب ۔۔۔۔قطرہ قطرہ قلزم
     
  9. نیلو
    آف لائن

    نیلو ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2009
    پیغامات:
    1,399
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    بہت خوب۔
    یہ تو واقعی اثر پارہ ہے ۔ :neu:
     
  10. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    :hasna: بہت خوب ہے۔ :hasna:

    بےباک بھائی ۔ ساری کی ساری عمدہ شئیرنگ۔
     
  11. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    خوبصورت شئیرنگ ھے بے باک جی
     
  12. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    ہاہا ہا بہت خوب مزے کی تحریر ھے بہت شکریہ اس شئیرنگ کا بے باک جی
     
  13. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    شکریہ خوشی صاحبہ: یہ آپ سب کی محبت ہے ورنہ یہ باتیں تو کتابوں میں موجود ہیں ،
    کاش ہم بھی کچھ لکھ سکتے ،یہ ساری داد تو صاحب حق کو ملے گی ، ہمارے حصے کیا آئے گا سوائے چند کاغذی پھول ، یہ علیحدہ بات ہے کہ ہم اس ساری داد کو اپنے پاس رکھ لیتے ہیں‌،
    ۔۔۔ ہاہاہاہاہاہاہا ۔۔۔۔
    :horse: :horse: :horse: :horse: :horse: :horse: :horse: :dilphool: :flor: :flor: :flor: :flor:
     
  14. نادر سرگروہ
    آف لائن

    نادر سرگروہ ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جون 2008
    پیغامات:
    600
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    ۔
    ۔
    بہت شکریہ
    بے باک صاحب

    منتظر آدمی کے دو وجود ہوتے ہیں ایک وہ جو جگہ مقررہ پر انتظار کرتا ہے ۔
    دوسرا وہ جو جسدِ خاکی سے جدا ہو کر پذیرائی کے لیئے بہت دور نکل جاتا ہے ۔

    ۔
    میں نے اِن سطروں کو بالخصوص
    اور ۔۔۔
    پھر مکمل اقتباس کو کئی بار پڑھا۔
    ہر بار ایک نیا انکشاف ہُوا۔
     
  15. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    “ہے نا پاگل ۔۔۔ہے نا بیوقوف۔۔۔عورت کا کیا کام جنت میں ۔۔۔عورت تو یہاں بھی اولاد کے دوزخ میں جلتی ہے ۔۔۔وہاں بھی اولاد کی قمست سے بندھ جائے گی ۔۔جو کسی عورت کے سات بیٹے ہوئے عبدالکریم! اور چھ جنت میں گئے لیکن ساتواں دوزخ میں گیا، تو ماں کو جنت میں تلاش نہ کرنا ۔۔۔ار ے احمق عورت کو جنت سے کیا لینا دینا ۔۔۔وہ تو جیتی ہی کسی اور کےلیئے ہے
    اگر جو کوئی نیک بی بی اپنے سارے اچھے اعمال دینے جوگی ہوتی تو ساری نیکیاں اولاد میں بانٹ دیتی ۔۔۔عورت عارفِ دنیا ہے عبدالکریم !!
    اس سے دنیا کا حال پوچھ جو اولاد سے بندھا ہوا ہو ، اسے مولا کی بات نہ کیا کر ، اسے جنت و دوزخ کی بات نہ کیا کر کملیا! “
    “اور نبی کی ماں وہ بھی عارفِ دنیا۔۔۔وہ بھی؟“
    “جا چلا ۔۔جا بتایا تو ہے جہاں نبی ہو گا وہاں اسکی ماں ہو گی ، ماں تو ہوتی ہی اولاد کے ساتھ ہے ، چاہے اولاد سات سمندر پار بسے ۔۔۔ چھوٹی سی بات نہیں سمجھتا توُ ؟ ماں کوئی شرط لگا کر محبت نہیں کرتی ، اسکی جنت ہی بچہ ہے ۔۔ماں بیمار بچے سے بندھی رہتی ہے ، مقروض ہو تو قرض ادا کرتی ہے ، گناہی ، اپاہج ، بد قسمت کے ساتھ ماں ہی نبھاتی ہے ۔۔۔تُو بتا جب رشتہ مامتا کا ہو تو جنت میں کیسے جائے گی ۔۔۔ جو نیک بیبیاں وہاں نہ جا سکیں وہ دوزخ کے باہر کھڑی بین کر لیں گی ۔۔۔تو کیا جانے مامتا کیا ہے ،اسکے دکھ کیا ہیں
    (بانو قدسیہ۔۔۔۔دست بستہ)
     
  16. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    آخری سطور بہت متاثر کن ہیں۔
    واقعی اثر پار ےہیں۔

    بےباک بھائی ۔ ہم تک پہنچانے کے لیے بہت شکریہ ۔
     
  17. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    شکریہ نعیم بھائی
    :flor:
     
  18. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    “میرا بیٹا یہ بارشیں صرف ہمارے لیئے تھوڑی ہوتی ہیں ، یہ تو زمین کی دعا ہوتی ہیں اور میکائیل کو حکمِ خداوندی ہوتا ہے کہ اب زمین کی پیاس بڑھ گئی ہے اسکی پیاس بجھاؤ ، اگر تم پھر بھی نہیں مانتے تو روزِ قیامت ہم بادل کو بلائیں گے عدالت میں ملزموں کی طرح بڑی آوازمیں پکار کر کہ “ملزم بادل حاضر ہو“ ہم اس پر خدا کے سامنے فردِ جرم عائد کرینگے ہم اسے کہیں گے کہ ٢٩ جولائی ٢٠٠٣ بروز پیر تم نے کراچی میں اتنی بارش کیوں کی کہ اللہ کی مخلوق مصیبت میں آ گئی، پھر دیکھنا وہ کیا کہتا ہے ۔ وہ کہے گا میں تو دھرتی کی پیاس بجھانے کے لیئے آ گیا میں تو اسلیئے آ گیا کہ صفائی ہو ، میں تو بجلی کی جھاڑو لیکر صفائی کرنے کے لیئے نکلا تھا آپریشن کلین اپ کی مہم پر ، اگر میری بوند سے سرکاری اداروں کے پول کھل گئے تو اسمیں میرا کیا قصور“
    پھر صبا کو بابا دیر تک سمجھاتا رہا ، سائنسی مثالوں کے ساتھ ، بابا نے صبا سے کہا
    “دیکھو میرے بچے تم ٹی وی پر اپنی پسند کا چینل چلاتی ہو تو اسکو سیٹ کرتی ہو نا ٹیوننگ کے ساتھ ، بس اسی طرح انسان اگر فطرت سے اپنی ٹیوننگ کرے ، اگر ہمارے شہر موسموں کے ساتھ ان ٹیون ہوں تو رحمت ، زحمت نہیں ہو گی ، یہ رحمت تو فطرت کے ساتھ فریکوئنسی نہ ملنے کے سبب پیدا ہو گئی ہے ، میرے مولا نے تو اس دفعہ بادل کو حکم دیکر ہمارے حکمرانوں کو یہ پیغام بھیجا ہے کہ تم امریکہ کے باون ستاروں والے پرچم کے تلے کھڑے ہونے کے لیئے اپنے آپکو مجبور کیوں سمجھتے ہو ، تم میرے بے شمار ستاروں والے آسمان پر ، میرے پرچمِ رحمت کے سائے تلے کھڑے ہو جاؤ ، میں تمھارے ریگستان کو نخلستان بنا دونگا ۔۔۔ مگر ہم الہی اشارے سمجھتے ہی نہیں ، کیونکہ ہماری ٹیوننگ میں گڑ بڑ ہے ۔ سارا مسئلہ فریکوئنسی کا ہے “
    اعجاز ملنگی کا کالم ۔۔۔روزنامہ امت
     
  19. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    آزاد جی بہت شکریہ اس شئیرنگ کے لئے
     
  20. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب آزاد بھائی ۔
    واقعی ہماری ٹیوننگ میں گڑ بڑ ہے۔ :pagal:
     
  21. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    بہت اچھی تحریر ہے واقعی سارا مسلہ ہی فریکوینسی کا ہے :hasna:
     
  22. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    واقعی فریکونسی کی ٹیوننگ کی ضرورت ہے ، :hasna: :hasna: اسی لئے داد آزاد بھائی کو جا رہی ہے ، یا پھر مکھی پہ مکھی ماری جا رہی ہے ،
    بغیر پڑھے تبصرہ کریں تو ایسا ہی ہو گا ، یا کسی کے تبصرہ کو ہی کافی سمجھ لیا جائے تب بھی ایسا ہی ہو گا،:takar: :takar: :takar:
    :zuban: :zuban: :zuban: :zuban: :zuban: :zuban: :horse: :horse:
     
  23. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    ہاہا بے باک جی

    آپ میرا پچھلا میسج دیکھیں آپ کے اقتباس کے ساتھ داد دی تھی اس کے بعد نہ اس لڑی میں‌آئی نہ پڑھ سکی ورنہ ضرور داد دیتی ، میرا یہ آخری پیغام نیٹ کی کارستانی ھے کئی بار ایساہوتا ھے کہ دوسری ونڈو اتنی پھرتی سے کجلتی ھے کہ سمجھ نہیں لگتی یہاں بھی ایسا ہو اھے ، دوسروں کا میں نہیں کہہ سکتی، بہر حال غلطی انسان سے ہی ہوتی ھے

    پھر بھی آپ اگر یہ سمجھتے ھیں کہ میں نے کبھی پڑھے بنا داد دی ھے ادبی لڑیوں میں‌تو یہ آپ کی اپنی رائے ھے ، میں صرف اتنا کہنا چاہوں گی کہ اگر آپ کو ایسا لگا ھے میرے اس پیغام سے تو مجھے افسوس ھے وجہ میں ‌آپ کو بتا دی وہ پیغام آزاد جی کی لڑی میں ہی لکھا تھا

    کم ازکم مجھ پہ‌آپ اپنی شئیرنگ نہ پڑھنے کا الزام نہیں لگا سکتے
     
  24. نیلو
    آف لائن

    نیلو ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2009
    پیغامات:
    1,399
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ٹیوننگ کی‌خرابی ۔ بےباک صاحب بہت خوب پکڑی ہے :201: :201: :201:
     
  25. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    وقت کی پابندی

    تجربہ یہی بتاتا ھے کہ اگر آپ وقت پر پہنچ جائیں تو ہمیشہ دوسروں کا انتظار کرنا پڑتا ھے، دوسرے اکثر دیر سے آتے ھیں ، چنانچہ خود بھی ذرا دیر سے جائیے ۔ اگر آپ وقت پہ پہنچے تو دوسرے یہی سمجھیں گے کہ‌آُ کی گھڑی‌آگے ھے




    مزید حماقتیں ،،،،،،،،،،،،، شفیق الرحمن
     
  26. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    شکریہ نیلو جی ،
    میں نے آج تک یہ مکھی پر مکھی مارنا سُنا ہوا تھا ، مگر اس کا عملی استعمال یہاں پر پہلی دفعہ دیکھا ہے ،
    اس کے لیے ایک ملتا جلتا لفظ اور بھی موجود ہے ، وہ ہے بھیڑ چال ،
    خوشی صاحبہ نے نیٹ کی کارستانی کا بتایا ہے ، بہر حال اس نیٹ کی بدولت کئی اچھے کام بھی ہوئے ہیں ، ایک آدھ اگر غلط بھی ہوا تو کون سی قیامت آ جائے گی ،
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    :horse: :horse: :horse: :horse: :201: :201: :201: :201: :201: :201:
     
  27. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    بہت زبردست خوشی جی ، :dilphool:
     
  28. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    شکریہ بے باک جی بڑی نوازش آپ کی طرف سے مزید نثر پاروں‌کا انتظار رہے گا
     
  29. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    مہا بھارت کے یُدھ (لڑائی) کیلئے جب ارجن تیار ہو گیا تو اس نے کرشن جی سے پوچھا ”مہاراج! میرے شترو (دشمن) کون ہیں؟“ کرشن جی نے کہا ”ارجن! کیا تو اپنے شترو بھی نہیں پہچانتا؟“ ارجن بولا ”مہاراج ! میں بھیتر (اندر) کے شترو کاپوچھ رہا ہوں“ کرشن جی نے کہا ”ارجن! تیرے بھیتر کے شترو تین ہیں جو ہر مُنش (انسان) کیساتھ ہوتے ہیں جو کوئی ان پر قابو پائے بنا آگے بڑھتا ہے وہ وِناش (تباہی) کے راستے پر چلتا ہے اور اسے وِناش ہی ملتی ہے اور جو اپنے بھیتر کے شترو پر قابو پالیتا ہے وہ ہمیشہ فتح پاتا ہے، کامیابی حاصل کرتاہے۔

    ارجن! تیرے بھیتر کے شترو تین ہیں۔ تیرا سب سے بڑا شترو کرود (غصہ) ہے، دوسرا شترو آہنکار (تکبر) ہے اور تیسرا شترو بدلے کی بھاونا (انتقام کی خواہش) ہے۔ ارجن! یاد رکھنا کوئی مُنش (انسان) اس وقت تک بڑا نہیں بنتاجب تک وہ اپنے بھیتر کے ان تینوں شتروں کوختم نہیں کرتا۔ کسی بھی کامیابی کیلئے سب سے اہم کام اپنے بھیترکے شترو ختم کرکے آگے بڑھنا ہے!“ یہ خوبصورت حکایت الطاف گوندل نے مجھے سنائی اورانہیں اپنے گھر کے دروازے پر رخصت کرنے کے بعد بھی میں بہت دیر تک اس حکایت کے سحر میں گم رہا۔ دانائی کسی ایک قوم، قبیلے یا مذہب تک محدود نہیں بلکہ یہ آپ کو ہر جگہ سے مل سکتی ہے۔ حدیث ِ قدسی ہے کہ علم مومن کی میراث ہے۔ یہ جہاں سے بھی ملے اسے حاصل کرنا چاہئے۔



    انسانوں اور حکمرانوں کے اندرونی دشمن!,,,,روزن دیوار سے … عطاء الحق قاسمی
     
  30. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بجا فرمایا گیا۔

    آزاد بھائی ۔ بہت شکریہ ۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں