1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

آج کے دن کی حدیثِ مبارک (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم )

'سیرتِ سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم' میں موضوعات آغاز کردہ از فرخ, ‏8 اگست 2008۔

  1. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    جزاک اللہ
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم۔ آزاد بھائی ۔ جزاک اللہ
     
  3. عدنان بوبی
    آف لائن

    عدنان بوبی ممبر

    شمولیت:
    ‏1 فروری 2009
    پیغامات:
    1,777
    موصول پسندیدگیاں:
    30
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ آزاد بھاٰی
     
  4. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جزاک اللہ
     
  5. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37

    جزاک اللہ آزاد جی ، خدا آپ کی ہر خواہش کو پورا کرے جیتے رہیں
     
  6. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    [​IMG]
    حدیثِ مبارک صلی اللہ علیہ والہ وسلم :(77)
    [​IMG]
     
  7. نادیہ۔رضا
    آف لائن

    نادیہ۔رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏25 اپریل 2009
    پیغامات:
    1,091
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    آزاد صاحب جزاک اللہ
    اللہ آپ کو جزا خیر دے آمین
     
  8. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جزاک اللہ آزاد جی
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم۔ آزاد بھائی ۔ جزاک اللہ کثیرا
     
  10. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    [​IMG]
    حدیثِ مبارک صلی اللہ علیہ والہ وسلم :(78)
    [​IMG]
     
  11. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جزاک اللہ آزاد جی
     
  12. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم۔ آزاد بھائی ۔ جزاک اللہ

    یہ حدیث وضاحت طلب ہے۔ کیونکہ بظاہر اس میں مساجد کو بلند و بالا اور شاندار نہ بنانے کا حکم ہے۔
    جبکہ ہم دیکھتے ہیں کہ مسجد حرام ، مسجد نبوی :saw: سے لے کر دنیا کے چپے چپے پر بلند و بالا میناروں اور عظیم الشان گنبد کے ساتھ مہنگی سے مہنگی ٹائیلز سے آراستہ و پیراستہ مساجد بنائی جاتی ہیں۔

    یہ سب کیوں ہے ؟ کوئی دوست وضاحت کرسکے تو مہربانی ہوگی ۔

    والسلام
     
  13. نیلو
    آف لائن

    نیلو ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2009
    پیغامات:
    1,399
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    یہ حدیث پڑھ کر تو میں بھی سوچ میں‌پڑ گئی :soch:
     
  14. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    السلام علیکم۔ آزاد بھائی ۔ جزاک اللہ

    یہ حدیث وضاحت طلب ہے۔ کیونکہ بظاہر اس میں مساجد کو بلند و بالا اور شاندار نہ بنانے کا حکم ہے۔
    جبکہ ہم دیکھتے ہیں کہ مسجد حرام ، مسجد نبوی :saw: سے لے کر دنیا کے چپے چپے پر بلند و بالا میناروں اور عظیم الشان گنبد کے ساتھ مہنگی سے مہنگی ٹائیلز سے آراستہ و پیراستہ مساجد بنائی جاتی ہیں۔

    یہ سب کیوں ہے ؟ کوئی دوست وضاحت کرسکے تو مہربانی ہوگی ۔

    والسلام[/quote:1hqd22bp]

    آج سے پہلے میں نے اس بارے غور نہیں کیا :soch: اللہ کا گھر سجانا سنوارنا تو ثواب کا کام نہیں؟ :nose:
    لیکن اگر آپ غور سے حدیث پاک کو پڑھیں تو کئی باتیں ذہن میں آ تی ہیں
    جیسا کہ حدیث میں بتا دیا گیا ہے کہ تم لوگ ایسا ہی کرنے لگو گے
    جیسا کہ آجکل ہم سب کر رہے ہیں
    یعنی مساجد کو خوب سجایا جاتا ہے لیکن نمازیوں کی تعداد کم ہوتی جا رہی ہے۔
    یعنی ظاہری زیبائش ونمائش پہ خوب دھیان دیا جا رہا ہے لیکن اصل مقصد اور پیغام کو سمجھنے کی کوشش نہیں کی جا رہی
    اس بات کو آپ اس طرح سمجھیں کہ جیسے ایک بچہ پڑھنے کے لیئے بٹھایا جاتا ہے لیکن اس کا دھیان یہاں وہاں بھٹکتا ہے کبھی ایک چیز کی طرف نظر جاتی ہے تو کبھی کسی دوسری چیز کی طرف ۔۔۔۔میرا خیال ہے بحثیت مسلمان ہم بھی چھوٹی موٹی باتوں میں الجھ کے رہ گئے ہیں۔ جیسے عیسایئوں نے بڑے بڑے شاندار چرچ بنائے ہیں تو ان کی دیکھا دیکھی مسلمان بھی وہی کام کرنے لگیں گے۔
    یہ سارا میرا ذاتی تجزیہ ہے اور جو اس ناقص عقل میں آیا تحریر کر دیا
    اللہ معاف فرمائے آمین
     
  15. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    یہی مطلب ھے جو مرزا آُپی نے بیان کیا ھے کہ ظاہری خوبصورتی کی طرف توجہ زیادہ نہ دینا کیونکہ مسجد کی خوبصورتی اس کے نمازیوں سے ہوتی ھے بلند و بالا مساجد اگر نمازیوں‌سے خالی ہوں تو ،،،،،،،،،، جیسے بڑے عظیم الشان چرچ ھیں مگر لوگوں‌کے پاس وقت نہیں‌وہاں جانے کا
     
  16. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم۔ بہت شکریہ مسزمرزا بہنااور خوشی جی ۔
    لیکن فرمانِ رسول :saw: کا پہلا جملہ میرے لیے کنفیوژن کا باعث ہے کہ ۔۔

    "اللہ تعالی کی طرف سے مجھے حکم نہیں دیا گیا مسجدوں کوبلند اور شاندار بنانےکا۔ "

    اگر کوئی دوست مزید رائے دے سکیں تو جزاہ اللہ خیرا۔
     
  17. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    [​IMG]
    حدیثِ مبارک صلی اللہ علیہ والہ وسلم :(79)
    [​IMG]
     
  18. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جزاک اللہ آزاد جی
     
  19. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    سبحان اللہ ۔

    ایک اور حدیث پاک ویسی ہی آگئی ۔ جیسا کہ اوپر بیان کی گئی ہے۔
    میرے تذبذب میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ کیا حضور اکرم :saw: کے ایسے فرامین سے یہ مراد ہے کہ مساجد کو شاندار نہ بنایا جائے ؟
     
  20. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    [​IMG]
    حدیثِ مبارک صلی اللہ علیہ والہ وسلم :(80)
    [​IMG]
     
  21. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جزاک اللہ آزاد جی جیتے رہیں خدا آپ کو ہمیشہ اپنی امان میں رکھے
     
  22. عدنان بوبی
    آف لائن

    عدنان بوبی ممبر

    شمولیت:
    ‏1 فروری 2009
    پیغامات:
    1,777
    موصول پسندیدگیاں:
    30
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ آزاد بھائی
     
  23. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    آزاد بھائی ۔ اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔

    آپ کی ارسال کردہ احادیث سے مجھے مساجد کے شاندار تعمیر و آرائش کے بارے میں کافی تذبذب ہورہا ہے۔
    کاش یہاں‌کوئی صاحبِ علم اس بات کی کچھ وضاحت کردے۔ :neu:
     
  24. پاکیزہ
    آف لائن

    پاکیزہ ممبر

    شمولیت:
    ‏10 جولائی 2009
    پیغامات:
    249
    موصول پسندیدگیاں:
    86
    یہ سلسلہ بہت معلوماتی ہے ۔ جاری رہنا چاہیے
     
  25. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    آزاد بھائی ۔ میں بھی پاکیزہ صاحبہ کے موقف کی حمایت کرتا ہوں۔
    پلیز اس نیک سلسلے کو جاری رکھیے۔ شکریہ
     
  26. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه، قَالَ : قَالَ النَّبِيُّ صلي الله عليه وآله وسلم : مَنْ لَمْ يَدَعْ قَولَ الزُّوْرِ وَالْعَمَلَ بِهِ فَلَيْسَِﷲِ حَاجَةٌ فِي أَنْ يَدَعَ طَعَامَهُ وَشَرَابَهُ. (رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ وَالتِّرْمِذِيُّ.)


    ’’حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
    جو شخص (بحالتِ روزہ) جھوٹ بولنا اور اس پر (برے) عمل کرنا ترک نہ کرے تو اللہ تعالیٰ کو اس کی کوئی ضرورت نہیں کہ وہ کھانا پینا چھوڑ دے۔‘‘

    حوالہ جات :
    البخاري في الصحيح، کتاب : الصوم، باب : من لم يدع قول الزور والعمل به في الصوم، 2 / 673، الرقم : 1804، وفي کتاب : الأدب، باب : قول اﷲ تعالي : واجتنبوا قول الزور، 5 / 2251، الرقم : 5710، والترمذي في السنن، کتاب : الصوم عن رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم، باب : ماجاء في التشديد في الغيبة للصائم، 3 / 87، الرقم : 707، وقال أبوعيسي : هذا حديث حسن صحيح، وأبوداود في السنن، کتاب : الصوم، باب : الغيبة للصائم، 2 / 307، الرقم : 2362، وابن ماجه في السنن، کتاب : الصيام، باب : ماجاء في الغيبة والرفث للصائم، 1 / 539، الرقم : 1689، والنسائي في السنن الکبري، 2 / 238، الرقم : 3247، وأحمد بن حنبل في المسند، 2 / 452، الرقم : 9838، وابن الجعد في المسند، 1 / 414، الرقم : 2831.
     
  27. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جزاک اللہ ۔ اللہ تعالی ہمیں عمل کی توفیق دے۔ آمین
     
  28. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جزاک اللہ ،،،،،،،،،،،،،،،

    اللہ تعالی ہم سب کو عمل کی توفیق بخشے
     
  29. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    عبادات کی ترجیح

    عبادات کی ترجیح و درجہ بندی

    عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ رضي الله عنه قَالَ : سَأَلْتُ النَّبِيَّ صلي الله عليه وآله وسلم : أَيُّ الْأَعْمَالِ أَحَبُّ إِلَي اﷲِ تَعَالَي؟ قَالَ : الصَّلَاةُ عَلَي وَقْتِهَا. قُلْتُ : ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ : بِرُّ الْوَالِدَيْنِ. قُلْتُ : ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ : الْجِهَادُ فِي سَبِيْلِ اﷲِ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.

    البخاري في الصحيح، کتاب : مواقيت الصلاة، باب : فضل الصلاة لوقتها، 1 / 697، الرقم : 504، ومسلم في الصحيح، کتاب : الإيمان، باب : بيان کون الإيمان باﷲ تعالي أفضل الأعمال، 1 / 89، الرقم : 85، والترمذي مثله في السنن، کتاب : الصلاة عن رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم، باب : ما جاء في الوقت الأول من الفضل، 1 / 325، الرقم : 173، والنسائي في السنن، کتاب : المواقيت، باب : فضل الصلاة لمواقيتها، 1 / 292، الرقم : 116.

    ’’حضرت عبد اﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا : اللہ تعالیٰ کے ہاں کون سا عمل سب سے زیادہ محبوب ہے؟ فرمایا :
    وقت مقررہ پر نماز ادا کرنا۔
    میں نے عرض کیا : پھر کون سا؟
    فرمایا : والدین کے ساتھ نیک سلوک کرنا۔
    میں نے عرض کیا : پھر کون سا؟
    فرمایا : اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کرنا۔‘‘
     
  30. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جزاک اللہ ۔
    فرامین نبوی علیہ الصلوۃ والتسلیم ہم تک پہنچانے کے لیے شکریہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں