1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

[you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏16 مارچ 2011۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم

    مجھے ایک مخمصہ ہمیشہ پریشان کرتا ہے کہ غیرمسلم دنیا کہ جہاں اس دنیا کے بعد آخرت کی زندگی اور اسکے اجروثواب کا بالعموم کوئی تصور نہیں ۔ چاہیے تو یہ کہ وہ اس دنیا کے عیش و آرام، مفادات ، آسائشیں، تخت حکمرانی کی دوڑ میں‌سب سے آگے ہوں‌اور ساری ساری زندگی تخت حکومت پر گذارنے کے لیے ہر جائز و ناجائز حربے استعمال کرتے دکھائی دیں۔

    اور ہم مسلمان جنہیں‌اس عارضی دنیا کے بعد اخروی زندگی، جنت ، باغات اور حوروقصور کی نوید والا ایمان عطا کیا گیا ہے ۔ہمیں‌اس دنیا سے زیادہ آخرت کی فکر و حرص ہو ۔ اور ہم اس عارضی دنیا کے تخت و تاج پر اخروی کامیابی کو ترجیح دیں۔

    لیکن عملا یہ معاملہ بالکل الٹ نظر آتا ہے۔ غیر مسلم حکمران جمہوری انداز میں اپنا دورانیہ مکمل کرکے 5۔ 7۔ 8۔ یا 10 سال بعد اپنے گھروں‌کو آرام سکون سے چلے جاتے ہیں۔ اقتدار کسی دوسرے جیتنے والے کے حوالے کردیتے ہیں ۔ خود اپنی تعلیم و قابلیت کی بنا پر کسی نہ کسی پروفیشن میں‌مصروف ہوجاتے ہیں ۔

    جبکہ اسکے برعکس مسلم دنیا میں‌ جب کوئی کلمہ گو ایوان اقتدار میں داخل ہوجائے تو پھر اپنے اقتدار کو طول دینے کے لیے ہر ممکن ہتھکنڈا استعمال کرتا ہے۔ دھن، دھونس دھاندلی، غنڈہ گردی، بدمعاشی، طاقت، ظلم ، جبر و استبداد ، دشمنان اسلام کی غلامی سمیت ہر ذلیل سے ذلیل اور کم تر سے کم تر حربہ استعمال کرکے اپنے اقتدار کو طول دیتا نظر اتا ہے ۔ اکثر و بیشتر گولی کھا کر ، پھانسی چڑھ کر، اپنے سے طاقتور کے ذریعے دھکے کھاکر یا دیگر کسی ذلت آمیز انداز سے تخت اقتدار سے جاتا نظر آتا ہے اور اکثر تو پھر بھی اپنی اولاد کو اپنے بعد ایسی ہی دیمک بنا کر ملک کے لیے گھن آمیز ورثہ چھوڑ جاتے ہیں۔ جو اسی روش کو قائم رکھتے ہیں ۔

    ایسا کیوں ہے ؟
    کیا آپ یہ گتھی سلجھا سکتے ہیں ؟
     
  2. اقبال جہانگیر
    آف لائن

    اقبال جہانگیر ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جنوری 2011
    پیغامات:
    1,160
    موصول پسندیدگیاں:
    224
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    ٓپ نے درست فرمایا۔ اگر ہم دنیا کے نقشہ پر نظر دوڑائین تو تمام مسلم ممالک مین ہمیں آمریتیں اور بادشاہتیں نظر آئین گی۔ دراصل مسلم ممالک مین اداروں اوراسلامی جمہوری اقدار و روایات کو مضبوط بنانے سے متعلق کچھ نہیں کیا گیا۔ میرے خیال مین ایسا آمریت کو توام بخشنے کیلئےجان بوجھ کر کیا گیا ۔ اگر ہم Check & Balance کا سسٹم اپنائیں اور ہر ادارہ اپنی حدود مین رہے تو بہت سے مسائل خود بخود حل ہو جائین گے۔
    مسلمان حکمران ہل من مزید کے چکر مین پڑکر ، خوف خدا کو بھول جاتے ہین ۔ اس مین کچھ قصور ہمارا بھی ہے کیونکہ ہم نے حکمرانوں کا کبھی محاسبہ نہ کیا ہے ۔ ہم قانونی وغیر اخلاقی کے فرق کو سمجھنے سے قاصرہین اور ناجائز ذرائع سے اپنے کام کروانے مین فرحت محسوس کرتے ہین۔ ہمارے معاشرہ مین دیانت داری اور بد دیانتی مین فرق ختم ہو چکا ہے۔ میرے خیال مین یہ سب کچھ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے نہ تھامنے کا نتیجہ ہے۔ اور کیا عرض کروں کہنے کو تو بہت کچھ ہے۔
     
  3. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    زیادہ کچھ نہیں‌کہوں گا صرف اقبال کا ایک شعر۔۔۔

    لے گئے تثلیث کے فرزند میراثِ خلیل
    کشت بنیادِ کلیسا بن گئی خاکِ حجاز
     
  4. سانا
    آف لائن

    سانا ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏4 فروری 2011
    پیغامات:
    49,685
    موصول پسندیدگیاں:
    317
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    ایسا اسلیے ہے کیوں کے ہم ایمان والیے کلمہ تو پڑ تے ہیں پر دین پر عمل کرنے کی کوشش نہیں کرتے۔ دل میں قوف خدا کا ہو نا زروری ہے ۔ کھتے تو ہے کے ہم خدا سے دڑتے ہیں پر موت کو بھول گے ہیں۔ جس دن ہر انسان اپنی موت اور اخیرت کے بارے میں سونچنے لگےگا اس دن اُس انسان میں دنیا کی حرص قتم ہو جائیگی ۔
    بس اتنا کہوں گی سب موت اور اخیرت کو بھولئے ہوئے ہیں اس لیے ایسا ہے
     
  5. آصف 26
    آف لائن

    آصف 26 ممبر

    شمولیت:
    ‏27 فروری 2011
    پیغامات:
    116
    موصول پسندیدگیاں:
    59
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    نعیم بھائی اسلام علیکم عرض صرف اتنی ھے ھم لوگوں نے ظلم سہنے کی عادت بنا لی ھے ورنہ بقول اقبال پہاڑ ان کی ہیبت سے رائی
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    آپ سب کا بہت شکریہ ۔
    گوکہ آپ سب نے مخمصے کی کافی وجوہات بیان کیں۔
    مگر میرے دماغ کا الجھاو ابھی تک برقرار ہے۔

    آپ سب اور دیگر سب کو بھی دعوت ہے کہ آئیے اپنی سوچ، فکر، عقل و دانش کی روشنی میں‌مسئلہ کا کچھ حل نکالنے کی کوشش کریں۔ مجھے یقین ہے اللہ تعالی ہماری وطن و قوم کے لیے اس فکر و محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرما کر اجر دے گا۔
     
  7. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    خلفائے راشدین اور پاکستانی حکمرانوں نے ایک مثالی ریاست کا تصور پیش کیا یہ ریاست حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ کے ایک قول پر کھڑی رہی کہ کفر کی ریاست تو قائم رہ سکتی ہے مگر ناانصافی پر مبنی ریاست قائم نہیں رہ سکتی۔

    کسی بھی ریاست کی ترقی کا انحصار صرف اور صرف عدل پر ہے۔ یہ تین حرف دیکھنے میں معمولی لگتے ہیں لیکن یہ یہی ایک لفظ ترقی کی ماں ہے۔

    اس وقت دنیا میں دو مائیں ہیں۔ایک ماں کا نام عدل ہے جس کی کوکھ سے اچھی حکمرانی، قانون کی بالادستی، تعلیم، صحت کی سہولیات، غربت کا خاتمہ، امن وامان نے جنم لیا


    دوسری ماں ناانصافی ہے جس سے کرپشن، لاقانونیت، انارکی، معاشی استحصال، جہالت، بے‌حسی، خودغرضی، اقرباء پروری، کرپٹ حکمرانی، آفات، بے چینی، اضطراب، کرپٹ سیاسی جماعتوں نے جنم لیا۔
    پنجابی کا محاورہ ہے کہ برے نوں نہ مارو برے دی ماں نوں مارو۔

    ایک زمانہ تھا مسلمانوں نے یورپ، ایشیاء، افریقہ کو فتح کرلیا اس کی وجہ صرف اور صرف انصاف تھی۔ سلطان صلاح الدین ایوبی نے یورپ میں عدل کی بنیاد پر اسلامی سلطنت کی بنیاد رکھی۔ اس کے دور میں یہودونصارٰٰی اس کی گورننس سے متاثر تھے۔ اس کے دور میں عیسائیت کے مذہبی رہنماوں نے صلاح الدین ایوبی کی حکومت کا جائزہ لینے کی کوشش کرتے رہے کہ کیا وجہ ہے کہ ایک شخص نے ہمارے علاقوں کو نہ صرف فتح کرلیا بلکہ لوگوں کو دلوں کو بھی فتح کرلیا۔ تو وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ اس کی وجہ صرف انصاف ہے۔ اسی اصول کو یورپ نے اپنالیا کہ انصاف پر مبنی ریاست قائم کرنی ہے اور اسی اصول کو لیکر انہوں نے ترقی کی منازل طے کرنا شروع کردیں لیکن ان قوموں کا یہ اصول ہے کہ یہ اپنی قوم کے ساتھ انصاف کرتی ہیں جبکہ دوسری قوم کے ساتھ ناانصافی کرتی ہیں۔
    یہ لوگ دوسری اقوام کے ناجائز پیسے کا اپنے ملک میں تحفظ کرتی ہیں۔ دوسرے ممالک پر ظلم کرتے ہیں جبکہ ان کے اپنے ملک میں کوئی قتل کرے تو اسے پھانسی پر لٹکا دیتے ہیں۔ دوسرے ممالک کو کرپشن کی ترغیب دیتے ہیں، انہیں رشوت دیتے ہیں، ان ممالک کے لوگوں کو خریدتے ہیں، کنفیوژن سے بھرا لٹریچران ممالک کو بھجواتے ہیں، اپنے ملک میں جمہوریت کا بول بالا دیکھنا چاہتے ہیں جبکہ دوسرے ممالک جن میں عرب ممالک سرفہرست ہیں میں آمریت کی حمایت کرتے ہیں۔ ان ممالک میں گھس جاتے ہیں، ان کے وسائل پر کنٹرول کرلیتے ہیں اور انہیں مونگ پھلیوں کے برابر امداد دیتے ہیں اور یہی امداد کرپشن کی نذر ہوکر انہی ممالک کے بنکوں میں چلی جاتی ہے۔
    یہ لوگ انہیں یقین دلاتے رہتے ہیں کہ جب تک ہم ہیں کوئی آپ کو نہیں ہلاسکتے جس کی بناء پر وہ سمجھتا ہے کہ اس کی کرسی بہت مضبوط ہے اور پھر وہ کرپشن، ناانصافی، لوگوں کو دبانا، غیروں کی‌غلامی، عیش وعشرت کا شکار ہوجاتے ہیں اور لمبا عرصہ چلتے رہتے ہیں۔ جب مغرب و امریکہ یا ان کی عوام تنگ آجاتے ہیں تو یہ کسی دوسرے پتلے کا انتظام کرلیتے ہیں۔

    نعیم بھائی! آپ کی باتوں کا جواب ایک طویل گفتگو میں ہی ملے گا۔ کسی بھی بیماری کا علاج اس وقت تک ممکن نہیں جب تک اس کے اسباب نہ دریافت کئے جائیں۔اگرچہ میرے فورم کے دوستوں نے مذہب کا حوالہ دیا کہ ہم مذہب سے دور ہوچکے ہیں کہ ہم مذہب سے دور ہوچکے ہیں لیکن میرا خیال ہے کہ اس کے لئے ہمیں تاریخ میں بھی جانا ہوگا، موجودہ تلخ حقائق کو بھی سامنے رکھنا ہوگا، آپ کا موضوع مختلف مفکرین کا حوالہ بھی مانگتا ہے

    میرے لئے یہ موضوع بہت دلچسپ ہے اور اس پر میں ایک طویل گفتگو کرسکتا ہوں لیکن وقت کی قلت کی وجہ سے آج اتنا ہی کافی ہے باقی بات اگلی نشست میں ہوگی کہ
    1 ہمیں ہر بات میں سازش کیوں نظر آتی ہے
    2 کیا ہربرائی کا ذمہ دار امریکہ اور یورپ ہے؟
    3 مذہبی جماعتوں کا کیا کردار ہے؟ ان کی دکانداری کیسے چلتی ہے؟ یہ ریاست پر کس طرح اثرانداز ہوتی ہیں؟
    4 لیبیا، مصر میں انقلاب تھا یا ڈرامہ؟
    5 پاکستان میں انقلاب آئے گا یا نہیں؟ اگر آئے گا تو کیساہوگا؟ اگر نہیں‌آئے گا تو کیوں
    6 کیا پاکستانی عوام جاگے گی یا سوئی رہے گی؟ اسےکیسے بیدار کیا جاسکتا ہے؟
    7 ہماری یادداشت کیوں کمزور ہے
    8 ہم ذہنی غلام کیسے بنے؟
    9 ہم بے حس کیوں ہیں؟
    10 خلافت ملوکیت میں کیسے تبدیل ہوئی؟
    11 مغل بادشاہوں نے ہماری قوم کا کیا حشرکیا جس کاشکار اب تک ہیں؟
    12 جمہوریت کی کیا قباحتیں ہیں؟
    13 ہمیں تعلیم سے کس نے محروم رکھا؟
    14 طبقاتی تقسیم، علاقائی وصوبائی تعصب، مذہبی منافرت کیسے پھیلی؟
    15 ہم بھیڑ چال کاشکار کیوں ہیں؟
    16 ریاستیں انقلاب سے پنپتی ہیں یا ارتقاء سے؟
    17 لبرل اور سیکولرازم کیا ہے اور اس نے پاکستان میں کیسے جنم لیا؟ اس کی کیا قباحتیں ہیں؟
    18 ذوالفقار علی بھٹو کی سوشلزم نے ملک کی کیا درگت بنائی؟
    19 سرمایہ داری نظام نے کس طرح ہماری معیشت کو تباہ کیا اور قوم کو نرغے میں لیا؟
    20 دنیاوی زندگی یا آخرت؟
    21 آبادی رحمت ہے یا زحمت؟
    22 ترکی کی سیکولرازم پر ضرب کاری اور اس کے اثرات
    23 سعودی عرب پاکستان کا خیر خواہ ہے؟
    24 عرب ممالک کیا پاکستان کو ترقی کرتا دیکھنا چاہتے ہیں؟
    25 ہم ناشکرے کیوں ہیں اور کس طرح سے ہیں؟
    اور دیگر
     
  8. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    بحث تو بہت طویل ہے مگر میں چند سوالات کا اضافہ کروں گا۔
    1۔ ہمیں نقصان ہو جانے کے بعد ہی کیوں پتا چلتا ہے کہ یہ امریکی یا صیہونی سازش تھی۔
    2۔ ہمارے تمام منصوبے ناکام ہو جاتے ہیں جبکہ ترقی یافتہ قوموں کے منصوبے ہمیشہ کامیاب رہتے ہیں۔
    3۔ ہم تمام مسائل کے حل کے لیے ایک مسیحا کے انتظار میں کیوں‌ہیں۔
    4۔ ہر شخص جس سے آپ بات کریں یہ کیوں‌کہتا ہے کہ میں‌اکیلا کیا کر سکتا ہوں۔
    5۔ مغرب کے کسی عمل کے احتجاج میں اپنی املاک کا نقصان کیوں‌کرتے ہیں۔
    6۔ کیا احتجاج کا مطلب یہ ہے کہ توڑ پھوڑ کی جائے اور اے ٹی ایم مشینیں توڑ کر بینک لوٹے جائیں۔
    7۔ طالبان اور دیگر شدت پسند مسجدوں اور دوسری مسلمانوں کے تعلق رکھنے والی چیزوں‌کو کیوں نشانہ بناتے ہیں۔ شراب خانوں، فحش تھیٹر، سینما، قبحہ خانوں وغیرہ کو نشانہ کیوں‌نہیں بناتے۔
     
  9. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    ایک طرف تو عوام پر اپنا پتلا مسلط کردیتے ہیں تو دوسری طرف کچھ ایسے لوگ عوام میں چھوڑ‌دیتے ہیں جو ہروقت عوام میں کنفیوژن پیدا کرتے رہتے ہیں یہ دو طرح کے طبقے ہیں 1۔ لبرل طبقہ 2۔ مذہبی طبقہ
    لبرل طبقہ ہمیشہ عوام کو بتاتا رہتا ہے کہ اگر ترقی کرنی ہے تو مغرب کی تقلید کرنا ہوگی۔ یہ لوگ مغرب کی خوبیوں کی تلقید کرنے کی تلقین نہیں کرتے مگر ان کی خامیاں جن میں فحاشی، شراب نوشی، نت نئے فیشن، لباس یہ چیزیں نہ صرف خود میں لے آتے ہیں بلکہ دوسروں کو بھی کسی نہ کسی طرح ترغیب دلاتے رہتے ہیں۔ یہ لوگ سوشل ورک بھی کرتے ہیں ان کاپسندیدہ سوشل ورک انسانی حقوق، خواتین کے حقوق ہیں لیکن یہ سوشل ورک صرف سیمینار کی حد تک ہے۔ یہ بیرونی امداد سے زیادہ تر چلتی ہیں۔ یہ لوگ غریب کو روٹی نہیں دیتے بلکہ اس کو احساس دلاتے رہتے ہیں کہ تم بھوکے ہو۔ یہ لوگ امریکہ کی تسبیح کرتے رہتے ہیں۔یہ لوگ امریکہ کی خوشنودی میں ہر وقت مصروف رہتے ہیں۔ امریکہ کے خلاف یہ بات برداشت نہیں کرتے۔ دوسرے کے دلائل کو اہمیت نہیں دیتے۔ کوئی اختلاف کرے تو اسے رجعت پسند قرار دینا شروع کردیتے ہیں۔ خودکش حملوں کی مذمت کرتے ہیں اور ڈرون حملوں کی مذمت نہیں کرتے ہیں۔مختصر یہ کہ یہ لوگ دراصل لبرل نہیں ہیں بلکہ ان کے لئے نئی اصطلاح لبرل فاشسٹ استعمال ہوتی ہے۔

    دوسرا طبقہ مذہبی ہے۔ اس طبقے میں اعتدال پسند بھی ہیں۔ انتہاپسند بھی۔ اس طبقے کا فرض یہ ہے کہ لوگوں کو مذہب کی طرف راغب کرے۔ لیکن یہ طبقہ اپنی ذمہ داریاں صحیح طریقے سے نہیں نبھا رہا۔ یہ لوگ مذہبی منافرت کا بھی شکار ہیں یہ شیعہ، سنی، بریلوی، دیوبندی کی تقسیم کا شکار ہیں۔ یہ بھی عوام میں کفنیوژن پھیلاتے ہیں۔ اس طبقے میں اچھے لوگ بھی ہیں جو عوام کی ہروقت رہنمائی کرتے رہتے ہیں۔ ان میں‌ڈاکٹر طاہر القادری صاحب نمایاں ہیں جو لبرل اور مذہب کا ایک خوبصورت امتزاج ہیں۔ اگر آپ اس کی یہ گفتگو سنیں تو کافی سارے جوابات مل جائیں گے کہ مسلمانوں کا مسئلہ کیا ہے، سیاسی جماعتیں کیا کررہی ہیں، مذہبی طبقہ کا کیا کردار ہے۔
    http://www.oururdu.com/forums/showthread.php?t=8177
     
  10. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    واصف بھائی مزید کچھ لکھنے سے پہلے آپ کے سوالات کا جواب ضروری ہے
    1۔ ہمیں نقصان ہو جانے کے بعد ہی کیوں پتا چلتا ہے کہ یہ امریکی یا صیہونی سازش تھی۔
    یہ ایک‌حقیقت ہے کہ امریکہ اور یہودی سازشیں کرتے رہتے ہیں۔ لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ہمیں ہر بات میں سازش نظر آتی ہے۔میں تو صرف یہ کہتا ہوں کہ اپنا گھر ٹھیک کرو پھر دوسروں پر الزام دو۔ ہماری مثال ایسی ہے کہ ایک شخص اپنے گھر کےمسائل لوگوں سے ڈسکس کرتا رہتا ہے پھر یہی لوگ اسے الٹے سیدھے مشورے دیتے رہتے ہیں پھر آہستہ آہستہ اس کے گھر کے معاملات میں مداخلت کرتے رہتے ہیں اس کے گھر میں ہی کھاتے ہیں اور الٹے سیدھے مشورے دے کر گھر کو تباہ کردیتے ہیں۔ ہر شخص کو اللہ تعالٰی نے دماغ دیا ہوا ہے اگر دماغ استعمال کرے اپنے مسائل خود حل کرے تو کسی کی مدد کی ضرورت نہیں‌ہمارے حکمران اور سیاستدان اپنے لوگوں کی چغلیاں امریکہ اور مغرب سے کرتے رہتے ہیں یہ لوگ آپ کی کمزوریوں سے واقف ہوجاتے ہیں اور ان کمزوریوں کواستعمال کرکے آپ کو تباہ کرتے ہیں اور مذموم مقاصد کے لئے استعمال کرتے ہیں
    2۔ ہمارے تمام منصوبے ناکام ہو جاتے ہیں جبکہ ترقی یافتہ قوموں کے منصوبے ہمیشہ کامیاب رہتے ہیں۔
    اس کی وجہ مناسب منصوبہ بندی نہ ہونا ہے، خلوص کی کمی، نیت کا فتور، غلفت اور لاپرواہی۔ ہم جو کام کرتے ہیں اس کی منصوبہ بندی کام ختم ہونے کے بعد کرتے ہیں۔دوسرا یہ کہ ہم ہر مسئلے کو اس لئے چھوڑ دیتے ہیں کہ یہ خود ہی حل ہوجائے گا۔ تیسرا ہم کرپشن کا شکار ہیں، چوتھا یہ کہ جو حکومت آتی ہے وہ پرانی حکومتوں کےمنصوبوں کو تباہ کردیتی ہے اور اپنے منصوبے شروع کردیتی ہے جب ان کی حکومت جاتی ہے تو نئی حکومت ان کے منصوبے ختم کردیتی ہے اس طرح یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے۔

    3۔ ہم تمام مسائل کے حل کے لیے ایک مسیحا کے انتظار میں کیوں‌ہیں۔
    کیونکہ ہم سست اور لاپرواہ ہیں

    4۔ ہر شخص جس سے آپ بات کریں یہ کیوں‌کہتا ہے کہ میں‌اکیلا کیا کر سکتا ہوں۔

    کچھ کرنا ہو تو کوئی بہانہ نہیں نہ کرنا ہو تو یہی کہاجاتا ہے کہ میں اکیلا کیا کرسکتا ہوں

    5۔ مغرب کے کسی عمل کے احتجاج میں اپنی املاک کا نقصان کیوں‌کرتے ہیں۔
    6۔ کیا احتجاج کا مطلب یہ ہے کہ توڑ پھوڑ کی جائے اور اے ٹی ایم مشینیں توڑ کر بینک لوٹے جائیں۔

    بدقسمتی سے ہمیں احتجاج کرنے کی تمیزنہیں ہے،یہ دیکھنا ہوگا کہ احتجاج کی کال کس جماعت یا طبقے نے دی ہے۔ بدقسمتی سے ہماری ذہنیت ایسی ہوگئی ہے کہ جب تک دو چار کاریں نہ چلائیں کسی عمارت کے شیشے نہ توڑے جائیں حکمران ہماری بات نہیں سنتے۔ ہماری قوم اور حکمران بے حس اور خود غرض ہیں۔ یہ دوسروں کی پراپرٹی کا احترام کرنا اپنی شان کے خلاف سمجھتے ہیں اگر کوئی پرامن احتجاج بھی ہو تو کچھ شرپسند اور جرائم پیشہ عناصر اس میں شامل ہوکر پرتشدد بنادیتے ہیں تو دوسری طرف پولیس لاٹھی چارج اور شیلنگ سے مزید پرتشدد بناتی ہے۔اے ٹی ایم مشینیں یا بنک لوٹنے والے دراصل شرپسند عناصر ہی ہیں۔

    7۔ طالبان اور دیگر شدت پسند مسجدوں اور دوسری مسلمانوں کے تعلق رکھنے والی چیزوں‌کو کیوں نشانہ بناتے ہیں۔ شراب خانوں، فحش تھیٹر، سینما، قبحہ خانوں وغیرہ کو نشانہ کیوں‌نہیں بناتے۔

    اس کے لئے یہ سمجھنا پڑے گا کہ طالبان اصل میں ہیں کون؟ کیا یہ واقعی مسلمان ہیں؟ یہ کس کے ایماء پر ایسا کرتے ہیں؟ میرا خیال ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کا کیس سامنے آنے کے بعد ساری بات سمجھ آگئی ہوگی۔
     
  11. حسین
    آف لائن

    حسین ممبر

    شمولیت:
    ‏21 فروری 2010
    پیغامات:
    66
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    السلام علیکم
    ان پر شیطان نے غلبہ پا لیا ہے پس اس نے انہیں الله کا ذکر بھلا دیا ہے یہی شیطان کا گروہ ہے خبردار بے شک شیطان کا گروہ ہی نقصان اٹھانے والا ہے58:19

    شیطان مسلمان کا دشمن ھے
    امید ھے میرا اشارہ آپ سمجھ گئے ھوں گے

    والسلام
     
  12. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    نعیم رضا بھائی مجھے مزید وقت چاہیے اس سوال کے جواب کے لئے اگر آپ کا مسئلہ/ مخمصہ حل ہو گیا ہو تو مجھے بتا دیں تا کہ پھر اسے جواب کی بجائے مضمون یا کالم کی شکل دے دوں
    از
    احقر العباد
    ایم اے رضا
     
  13. نورمحمد
    آف لائن

    نورمحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏22 مارچ 2011
    پیغامات:
    423
    موصول پسندیدگیاں:
    5
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    بھئی ۔ ۔ میرا ایک سوال ہے ۔ ۔ یہ نورمحمد صاحب کون ہیں؟؟ا
     
  14. عفت
    آف لائن

    عفت ممبر

    شمولیت:
    ‏21 فروری 2011
    پیغامات:
    1,514
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    نور محمد جی یہ کوئی ایسا ٹِرک ہے جس کی وجہ سے ہر پڑھنے والے کو اپنا نام نظر آتا ہے۔ شروع میں میں بھی پریشان ہو گئی تھی۔
     
  15. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    میرا مخمصہ جوں کا توں برقرار ہے۔ کیونکہ دوستوں کی زیادہ توجہ عالمی سطح سے ہٹ کر صرف پاکستان کی حالتِ زار پر مرکوز ہوگئی ہے۔
    ایم اے رضا صاحب آپ مزید وقت لیے بغیر جلد از جلد اپنے افکار سے نوازیے۔ شکریہ
     
  16. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    السلام علیکم
    سب دوستوں کا مشکور ہوں‌کہ انہوں نے وقت اور اپنی آراء سے نوازا ۔ بالخصوص راشد بھائی اور واصف بھائی کی گفتگو فکر آور ہے۔ ہم سب کو اس پر غور کرنا چاہیے۔
    اس میں کوئی شک نہیں‌کہ ہم پاکستانی ہیں اور اس ناطے سے ہمیں سب سے پہلے پاکستان کی فکر ہوتی ہے اور ہونی بھی چاہیے۔
    لیکن میرا مخمصہ تو کم و بیش پورے عالم اسلام سے متعلق ہے۔ وہ ممالک جن کا نام سنتے ہی ہما رے قلب و چشم ، عقیدت و احترام سے جھکتے چلے جاتے ہیں۔ ہمارے بڑے بڑے علمائے کرام جہاں کی ہر روایت کو عین اسلام اور غیر از عرب پر بدعت، شرک و گمراہی کے فتوے لگاتے چلے جاتے ہیں۔ اگر وہاں کی ایک جھلک دیکھ لی جائے تو انسان چکرا کر رہ جاتا ہے ۔ کہ کیا یہی وہ مسلمان ہیں اور کیا یہی وارثانِ اصحابِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں جو چٹائی پر بیٹھ کر روم و مصر تک حکومت کرتے تھے ؟
    انکی اصل دولت، شوکت کا حال تو اللہ ہی بہتر جانتا ہے ۔۔ کیونکہ شاید وہ خود بھی اسکا شمار کرنے سے قاصر ہوں۔ لیکن صرف چند جھلکیاں‌ملاحظہ ہوں۔
    یہ سعودی عرب کے شہزادہ ولید کی صرف ایک مرسیڈیز ہے جو ہیروں‌سے مزین ہے اور جس کی قیمت کم و بیش 5ملین ڈالرز ہے۔ اسکے علاوہ انکے پاس کیا کچھ ہے واللہ اعلم۔
    [​IMG]

    لیبیا کے عظیم مجاہد جن کا نام آج بھی جذباتی مسلمانوں کے لیے ایک اسلامی ہیرو کی حیثیت رکھتا ہوگا۔ ایک خبر کے مطابق 150ٹن گولڈ کے مالک ہیں ۔ یورپ و امریکہ بھر میں‌اربوں ڈالرز کی انویسٹمنٹ ہے۔ صرف آسٹریا جیسے چھوٹے سے ملک میں 30بلینز یورو چھپائے بیٹھے ہیں۔ باقی ممالک میں انویسٹمنٹ کا حال کیا ہوگا۔

    مصر کے سابق مرد مجاہد حسنی مبارک کی دولت کا شمار 70بلینز ڈالرز تک کیا جاتا ہے۔


    یہ تو صرف جھلکیاں‌ہیں۔ اگر تفصیلات دیکھنے بیٹھ جائیں تو شاید صرف ایک ایک مسلم حکمران اور شہزادے کے پاس سے اتنا کچھ نکل آئے جو کئی کئی غریب مسلمان ملک کی معاشی مسائل کے حل کے لیے کافی ہو۔

    والسلام
     
  17. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    1 ہمیں ہر بات میں سازش کیوں نظر آتی ہے
    ہمارا ایک تاریخی پس منظر ہے کہ ہم پر مختلف لوگوں نے مختلف ممالک سے آکر حکومت کی۔ مغلوں کا تعلق ترکی سے تھا اس کی حکومت کا شیر شاہ سوری نے خاتمہ کیا۔ شیر شاہ سوری کی وفات کے بعد مغلوں نے پھر برصغیر پر قبضہ کرلیا۔ اس کے بعد مغلوں کی آپس میں بھی ریشہ دوانیاں شروع ہوگئیں یعنی باپ کو قید کرکے بیٹے نے حکومت سنبھال لی۔ پھر انگریزوں نے سازش کے ذریعہ مغلوں کا اقتدار ہمیشہ کے لئے ختم کردیا۔اس کے بعد انگریزوں اور ہندوؤں کے گٹھ جوڑ نے مسلمانوں کی پسماندگی میں اہم کردار ادا کیا لیکن اس میں مسلمانوں کا کردار بھی اہم تھا بالخصوص علمائے دین کا جنہوں نے کبھی انگریزی تعلیم کو حرام قرار دیا جس نے مسلمانوں کی نہ‌صرف تعلیمی پسماندگی میں اہم کردار ادا کیا بلکہ مسلمانوں کو ذہنی طور پر غلام بھی بنادیا انہی لوگوں نے کبھی سر سید احمد خان، قائداعظم، علامہ اقبال پر کفر کے فتوے لگائے۔ اس کے بعد کئی مسلمان جاگیروں کے لالچ میں انگریزوں کے ہاتھوں بک گئے۔ اس کی ایک زندہ مثال شاہ محمود قریشی(اتفاق سے ان کے پردادا کا نام بھی شاہ محمود قریشی تھا ) ہے جس کے پردادا نے جاگیر کے لالچ میں رائے احمد خان کھرل کو ایک مخبری کے ذریعے شہید کروا دیا۔ یاد رہے کہ جب رائے احمد خان کھرل اس وقت نماز کی حالت میں سجدے میں تھے جب انہیں شہید کیا گیا۔ اس طرح سے انہیں جاگیرالاٹ‌کی گئی اور اسی قسم کے لوگ آج پارلیمنٹ میں بیٹھ کر ہمارے فیصلے کررہے ہیں۔
    پھر جو مسلمان پڑھ لکھ گئے انہیں یا تو کسی قسم کا مقام نہیں‌ملا یا پھر وہ بیوروکریسی میں‌آکر تھانیدار بن کر اپنے ہی لوگوں کو دبانا شروع کردیا۔ مسلمانوں کی حالت زار میں خود مسلمانوں کا بھی اہم کردار تھا علمائے دین کو ہی دیکھ لیں ان کا منافقانہ کردار موجودہ دور کھل کر سامنے آگیا ہے خود کش حملے ہوں تو اس کا الزام امریکہ پر، ڈرون حملوں کا الزام امریکہ پر، یہ بھول جاتے ہیں کہ یہی علمائے دین ماضی میں امریکہ کی آشیرباد سے روس کے خلاف لڑرہے تھے۔ کوئی بات صاف نہیں کرتے ہر بات میں کوئی نہ کوئی ابہام چھوڑ دیتے ہیں۔ایک شخص جو کل انہیں برا لگتا تھا مستقبل میں اس کے ساتھ شیروشکر ہوجاتے ہیں۔ اس کی ایک مثال عمران خان ہے جو کل ان کی نظر میں یہودیوں کا ایجنٹ تھا آج اسی کے ساتھ بیٹھے ہوتے ہیں۔ اسی طرح عورت کی حکمرانی کے خلاف فتوے دیتے تھے جب خواتین کی مخصوص نشستیں الاٹ‌کی گئیں تو اپنی ہی بیٹیوں اور رشتہ داروں کو منتخب کروا دیا۔ یہی وہ لوگ ہیں جنہیں ہر بات میں سازش نظر آتی ہے۔ سازش کا راگ الاپ کر اصل مسائل پر پردہ ڈال دیتے ہیں۔ اسلام انہیں ہر وقت خطرے میں نظر آتا ہے۔ لوگوں کو کنفیوژ کیا ہوا ہے۔ کوئی شیعہ ہے، کوئی سنی، کوئی دیوبندی مذہب کے معاملے بھی تقسیم۔ مجھے ڈاکٹر طاہر القادری کی ایک بات رہ رہ کر یاد آتی ہے کہ اگر یہ مذہبی سیاسی جماعتیں اقتدار پر قابض ہوگئیں تو ملک کا اللہ ہی حافظ ہے۔


    2 کیا ہربرائی کا ذمہ دار امریکہ اور یورپ ہے؟
    ہر خرابی کا ذمہ دار امریکہ کو ٹھہرانا درست نہیں۔ کسی کو اپنے گھر میں مداخلت نہ کرنے دو بلکہ اپنا گھر خود درست کرو۔ امریکہ کو ہم نے خود ہی اجازت دی ہے کہ وہ مداخلت کرے۔

    4 پاکستان میں انقلاب آئے گا یا نہیں؟ اگر آئے گا تو کیساہوگا؟ اگر نہیں‌آئے گا تو کیوں
    پاکستان میں اس سے پہلے بھی دو انقلاب آچکے ہیں ایک انقلاب 1968 میں ایوب خان کے خلاف آیا تھا جس کے بعد پاکستان دو حصوں میں تقسیم ہوگیا۔ذوالفقار علی بھٹو اقتدار میں آیا تو اس نے سوشلزم کا نعرہ لگایا اور اس کی سوشلزم نے ملکی معیشت کا ستیاناس کردیا صنعتکاروں سے ان کے کارخانے ہتھیا کر قومی تحویل میں لے لئے جس نے صنعتکاروں کی حوصلہ شکنی ہوئی اور انہوں نے مزید سرمایہ کاری مناسب نہ سمجھی جبکہ دوسری طرف جو ادارے قومی تحویل میں لئے وہ کرپشن کی وجہ سے تباہ ہوگئے۔ اس کی ایک مثال پیکو ہے جس میں ہزاروں افراد نوکری کررہے تھے آج پیکو فیکٹری کہاں گئی۔ ان اداروں کا کیا حال ہے جو قومی تحویل میں لئے گئے۔ دراصل جس وقت اس نے سوشلزم کو اپنایا اس وقت سوشلزم کا نظریہ بری طرح پٹ چکا تھا۔ہمارا یہی المیہ ہے کہ ہم
    Expiry Date کے نظریات پر انحصار کرتے ہیں۔

    اس کے بعد نظام مصطفے کی تحریک شروع ہوئی جو بھٹو کے خلاف تھی۔ اس کے نتیجے میں‌ضیاء الحق اقتدار پر قابض ہوگیا جس نے گیارہ سالوں میں اسلام کے نام پر منافقت کی، قوم کو کلاشنکوف کلچر، فرقہ واریت، افغان مہاجرین کا تحفہ دیا۔

    ہمارے ہاں انقلاب ایسا ہی آسکتا ہے ایسا انقلاب نہیں آسکتا کہ ہر چیز ٹھیک ہوجائے۔ اگر انقلاب آئے گا تو انقلاب نہیں انارکی ہوگی۔

    5 کیا پاکستانی عوام جاگے گی یا سوئی رہے گی؟ اسےکیسے بیدار کیا جاسکتا ہے؟
    دانشوروں، ادیبوں، شاعروں کا قوموں کی زندگی میں ایک اہم کردار ہوتا ہے۔ ان کی تحریریں قوموں میں انقلاب برپا کرتی ہیں۔ ایک زمانہ تھا جب اشفاق احمد، فیض احمد فیض، علامہ اقبال، حبیب جالب، واصف علی واصف پیدا ہوتے تھے لیکن آج ان کے مقابلے میں نذیر ناجی، عباس اطہر، حسن نثار جیسے دانشور پیدا ہورہے ہیں جو یا تو مایوسی پھیلاتے ہیں یا پھر کسی ایک خاص جماعت کی حمایت میں قصیدے لکھ رہے ہیں۔پہلے دانشور پاک ٹی ہاؤس میں پائے جاتے تھے آج کے دانشور کسی میخانے میں پائے جاتے ہیں۔ پہلے ساغر صدیقی و حبیب جالب غربت میں ایڑیاں رگڑ رگر کر مرجاتے تھے آج کے ساغر صدیقی و حبیب جالب ڈیفنس اور گلبرگ کے بنگلوں میں عیاشی کررہے ہیں کہ مرنا تو ایک دن ہے کیوں نہ عیش وعشرت کی حالت مراجائے۔ لیکن ہم تو پرانے دانشور کو بھی فراموش کربیٹھے ہیں کیونکہ کتاب سے تعلق ہم نے ختم کرلیا ہے۔ علامہ اقبال کی شاعری کی بدولت ایران میں لوگوں میں بیداری ہوئی اور انقلاب آیا لیکن پاکستان میں قوم ان کی شاعری کی کتابوں کوتکیہ بناکرسوگئی۔

    قوم کو ایک لیڈر چاہئے جو سوئی ہوئی قوم کو جگا سکے۔ لیڈر مل سکتا ہے لیکن جب قوم سو ہی جائے تو اسے کیا پتہ کہ اس کے آس پاس کون ہے؟ کون صحیح ہے کون غلط؟ یہ قوم ایک قیمے والے نان کے عوض اپنا ووٹ‌ بیچ دیتی ہے۔ اس قوم کے بہت سے سپوت تو ووٹ دینا اپنی شان کے خلاف سمجھنا چاہتے ہیں وہ گھر یہی سوچ کر بیٹھے رہتے ہیں کہ ان کے ووٹ سے کون سا انقلاب آئے گا۔ اس قوم میں تو وہ شخص مقبول ہے جو اشتہارات اور جلسے جلوسوں پر زیادہ پیسہ خرچ کرتا ہو۔ اس شخص کو نظر انداز کردیتے ہیں جو الیکشن میں تو کھڑا ہوجاتا ہے لیکن پیسہ نہیں خرچ کرسکتا۔ جب قوم بے حس ہوجاتی ہے، وہ غیر یقینی کا شکار ہوجاتی ہے تو ایسے میں دانشور اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اپنی تحریروں سے لوگوں کے صحیح راستے کا تعین کرتے ہیں لیکن دانشور خود بھٹک جائیں تو اللہ ہی حافظ ہے۔ آج کے دانشور تو یہ کہتے پائے جارہے ہیں کہ اگر امریکی امداد نہیں ملے گی تو ملک کیسے چلے گا۔ یہ لوگ امریکی غلامی کا درس دیتے پائے جارہے ہیں۔ آج کوئی حبیب جالب، علامہ اقبال، فیض احمد فیض، اشفاق احمد، واصف علی واصف جیسے پائے کا کوئی دانشور نہیں

    6 ہماری یادداشت کیوں کمزور ہے؟
    ہمیں بھول جانے کی عادت اس لئے ہے کہ ہم چڑھتے سورج کی پوجا کرنیوالے لوگ ہیں۔ جو شخص زیادہ شہرت یافتہ ہو، دولت رکھتا ہو، وہی ہمارا ہیرو ہے ۔ ہم نہیں دیکھتے کہ اس کا کردار کیا ہےماضی میں اس نے کیا کیا گل کھلائے ہیں۔ کردار ہماری نظر میں اہمیت نہیں رکھتا۔

    7 ہم ذہنی غلام کیسے بنے؟
    اگر مغلوں کے دور کو دیکھا جائے تو شاہ جہاں نے اپنی محبوبہ کی یاد میں تاج محل بنوایا اس پر بے شمار دولت جھونک دی حالانکہ اس وقت برطانیہ میں کیمبرج یونیورسٹی، امریکہ میں ہارورڈ یونیورسٹی کی تعمیر شروع ہوچکی تھی۔ اگر اس وقت کے بادشاہ تاج محل، شاہی قلعہ، لال قلعہ کی جگہ یونیورسٹیاں اور دیگر تعلیمی ادارے تعمیر کرواتے تو برصغیر کی حالت مختلف ہوتی۔ سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئیرنگ اور دیگر علوم کو فروغ ملتا۔اس کے بعد انگریز قابض ہوا۔تو لارڈ میکالے کا تعلیمی نظام آیا جس کا مقصد یہ تھا کہ ایسے لوگ پیدا کئے جائیں جو برصغیر کے لوگوں کو ماتحت رکھ کر انگریز سرکار کے اقتدار کو دوام دے سکیں اس کے لئے انہوں نے طبقاتی تعلیمی نظام متعارف کرایا ایک تعلیمی نظام نے کالے انگریز پیدا کئے جنہیں ہم بیوروکریسی کہتے ہیں ایک تعلیمی نظام نے کنفیوژڈ علمائے دین پیدا کئے ایک تعلیمی نظام نے ایک ایسی کلاس پیدا کی جن کا تعلق کلرک، چپڑاسی سے زیادہ نہیں تھا۔ علمائے دین نے انگریزی تعلیم اور سائنسی علوم کو حرام قرار دیا۔تو مسلمانوں نے انگریزی تعلیم میں دلچسپی نہ لی۔اس طرح مسلمان انگریز سرکار کے ذہنی طور پر بھی غلام بن گئے۔ سر سید احمد خان نے علی گڑھ یونیورسٹی بنانے کا ارادہ کیا تو کسی صاحب حیثیت نے چندہ دینا گوارہ نہ کیا۔ اس کے لئے انہوں نے لوگوں کے سامنے جھولی پھیلائی۔ ایک طوائف سے چندہ مانگا تو اس نے پوچھا کہ ہماری کمائی تو حرام ہے تو سرسید احمد خان نے کہا کہ میں اس سے باتھ روم بنوالوں گا۔ خیر اس یونیورسٹی کا قیام عمل میں‌آیا اور یہ یونیورسٹی قیام پاکستان کے بعد بھارت کے حصہ میں‌آئی۔ لیکن انگریز سرکار نے پھر بھی ہم پر کچھ مہربانی کی اور ہمیں پنجاب یونیورسٹی، کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج، میو ہسپتال، لیڈی ریڈنگ ہسپتال، لیڈی ویلنگٹین ہسپتال، ریلوے کا انفراسٹرکچر بنا کر دیا جسے یا تو ہم نے اپنے ہاتھوں سے تباہ کرلیا ہے یا پھر تباہ کرتے جارہے ہیں۔

    8 ہم بے حس کیوں ہیں؟

    ایک بے حسی یہ ہے کہ ہم میں قناعت ختم ہوگئی ہے ہم چاہتے ہیں کہ ہم اتنی دولت جمع کرلیں کہ ساری عمر فارغ رہ کر کھاسکیں اس کے لئے ہم ہر وہ حربہ استعمال کرتے ہیں کہ جائز اور ناجائز کی تمیز ہی ختم ہوگئی ہے۔ ہماری زندگی مشین بن جاتی ہے اور ہم رشتہ داروں، دوستوں سے دور ہوجاتے ہیں۔ مولانا رومی کا قول ہے کہ جب قومیں اچھے اور برے کی تمیز کھوبیٹھتی ہیں تو وہ تباہ ہوجاتی ہے۔ ہم اس لئے تباہ ہورہے ہیں کہ اچھے اور برے کی تمیز ختم کربیٹھے ہیں۔ ایک وجہ جو مجھے سمجھ میں‌آتی ہے وہ نمودونمائش ہے۔ ہم مہنگی سے مہنگی چیز صرف اور صرف لوگوں کو دکھانے کے لئے لیتے ہیں۔ شادی کے دنوں نمودونمائش اس لئے کرتے ہیں کہ ناک کٹنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔مہنگے سے مہنگا موبائل، مہنگے سے مہنگی گاڑی صرف نمودونمائش کے لئے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں جتنی نمودونمائش کریں گے اتنا ہی ہماری قدرومنزلت میں اضافہ ہوگا۔
    مختصر یہ کہ ہماری بے حسی میں کردار نمودونمائش، منافقت، غیرذمہ دار رویہ، قناعت کا نہ ہونا اور اچھے برے کی تمیزختم کربیٹھنا کا ہے۔
    (جاری ہے)
     
  18. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    اس عظیم ہیرو کے نام سے لاہور میں قذافی سٹیڈیم بھی ہے میرا خیال ہے کہ اس کا نام باب وولمر سٹیڈیم رکھ لیا ہے جو پاکستان کی ایک شکست سے دلبرداشتہ ہوکر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا لیکن ہم نے اس سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔

    میرا خیال ہے کہ باب وولمر شکست سے دلبرداشتہ نہ ہوا ہو لیکن شرمندگی سے ضرور مرگیا۔ ایک ہم ہیں کہ شرم ہم کو مگر نہیں آتی

    یورپ ریاستوں اور مسلم ریاستوں میں یہی فرق ہے :208:
     
  19. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    جرمنی کے وزیر دفاع نے ڈاکٹریٹ کی ڈگری کے لیے جمع کرائے گئے مکالے میں جعل سازی کے الزامات کے بعد منگل کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

    ملکی سیاست میں نمایاں مقام رکھنے والے کارل تھیوڈو زو گوئٹنبرگ کا شمارچانسلر انگلا مرکل کے ہونہار ساتھیوں میں ہوتا تھا اور بعض اطلاعات کے مطابق وہ جرمنی کے آئندہ چانسلر منتخب ہوسکتے تھے۔

    گوئٹنبرگ نے صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے2007ء میں جمع کرائے گئے اپنے اس مکالے میں ”فاش غلطیوں“ کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے یہ جان بوجھ کر نہیں کیا۔
    بیروئتھ یونیورسٹی پہلے ہی ان کے ڈاکٹریٹ کا اعزاز منسوخ کرچکی ہے۔

    بشکریہ و بحوالہ

    اب اسلام کے نام پر وجود میں آنے والے ملک کے مسلمان وزیراعلی کے خیالات بھی ملاحظہ فرمائیں۔

    ڈگری‘ ڈگری ہے جعلی ہو یا اصلی ۔۔ ہمارے ارکان اسمبلی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا : وزیراعلی بلوچستان

    Adjust Font Sizeکوئٹہ (بیورو رپورٹ+ وقت نیوز+ریڈیو نیوز) وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے کہا ہے کہ ڈگری‘ ڈگری ہوتی ہے اصلی ہو یا جعلی۔ ہمارے اراکین اسمبلی کی ڈگری جعلی بھی ہوئی تو کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ اے پی پی کے مطابق انہوں نے کہا کہ اپنی سرزمین ایران سمیت کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، ایسا ہوا تو مزاحمت کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر جو بھی ہو سکا کروں گا، بلوچستان میں ہسپتال بند نہیں ہوئے صرف ڈاکٹروں نے ہڑتال کی ہے۔ یہ بات انہوں نے گذشتہ روز بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی۔

    بشکریہ نوائے وقت ۔
     
  20. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    السلام علیکم
    محترم جناب نعیم صاحب ، بات تو یقینا حیرت انگیز ہے مگر اس میں پریشان ہونے والی کوئی بات نہیں ، بہت ہی آسان سا جواب ہے ۔
    مغربی ممالک کے لوگ عموما غیر مسلم ہوتے ہیں سو شیطان اور اُس کے چیلوں کو اُن پر اتنی محنت نہیں کرنی پڑتی ، ہمارے حکمران اگرچہ نام کے ہی سہی مگر مسلمان ہوتے ہیں جس کے سبب شیطان اور اُس کے چیلوں کا سارا زور یہیں پر صرف ہوتا ہے ، وہ ہمارے حکمرانوں کو حکمرانی کا ایسا نشہ چڑھاتا ہے کہ بس !!!
    یہی حال عام عوام کا ہے چونکہ شیطان اور اُسکی زریات اپنی پوری طاقت کے ساتھ مسلمانوں پر ہی حملہ آور ہوتے ہیں اس لیے تمام مسلم ممالک میں اخلاقی برائیاں عام ہیں ۔ اور پھر ایک وجہ طرز حکومت بھی ہے ، چونکہ طبعی طور پر جمہوریت ہمارا طرز حکمرانی نہیں ہے یہ بخار یا شوق تو ہمیں مغرب کو دیکھ کر ہوا ہے اور پھر مثل مشہور ہے کہ کوا چلا ہنس کی چال اپنی چال بھی بھول گیا ‘، ہمارے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا ہے ، ہم لوگوں‌ نے پہلے دُنیا کے دیکھا دیکھی ملوکیت کو اپنایا اور صدیوں اسی میں گزار دی اب ہم لوگ جمہوریت کی طرف دیکھ رہے ہیں اور چونکہ ہمارا حال کوے والا ہے اس لیے ہم جمہوریت تو نافز نہ کر سکے الٹا ملوکیت سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے اب کچھ ملغوبہ سا طرز حکمرانی ہے ، ہمارا اصل طرز حکومت خلافت ہے ، سو جس دن ہم خلافت کا احیاء کرنے مین کامیاب ہو گئے ہمارے تمام مسائل کا حل نکل آئے گا ، لیکن جب تک یہ ممکن نہ ہو تب تک جمہوریت ایک قدرے بہتر طرز حکمرانی ہے سو اگر ہم کوشش کر کے اصل جمہوریت کو ناٍفذ کر لیں تو بھی ہماری کئی پریشانیوں کا حل نکل آئے گا ۔
    آصف احمد بھٹی
     
  21. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    وعلیکم السلام آصف احمد بھٹی بھائی ۔
    خوش آمدید ۔ :222:
    آپ کی رائے دہی کا شکریہ ۔
    لیکن آپ کی بات مجھے سمجھ نہیں آئی کہ مغربی معاشرے میں شیطنت کو اتنی محنت نہیں کرنا پڑتی ۔ سو ان کا نظام بحسن و خوبی چلتا ہے۔ انکے اعمال بہترین اور انکے معاشرے خوشحال ، بالعموم جھوٹ ، بےانصافی ، دغابازی ، قتل و غارت گری ، اور بدانتظامی سے پاک ہوتے ہیں۔

    اور شیطان کا سارا زور صرف مسلمانوں پر چلتا ہے۔ اس لیے یہاں یہ ساری بیماریاں پائی جاتی ہیں ؟

    بیماری کہاں ہے؟ اور اسکا علاج کیا ہے؟
     
  22. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    السلام علیکم
    نعیم بھائی یہ دراصل معاشرتی بیماری ہے ، ہم لوگ بے حسی کی حد تک قانع پسند واقع ہوئے ہیں ، جو مل گیا اُسی پر قناعت کر لیتے ہیں ، ہمیں بہتر ہی حرص ہی نہیں ہوتی ، ہم تعلیم بھی محض ڈگری کے حصول کے لیے حاصل کرتے ہیں‌ ، ہماری تعلیم محض اچھی نوکری کے حصول کا سبب ہوتی ہے ، ہم ایک اچھا انسان بننے کے لیے کبھی بھی تعلیم کا حصول ضروری نہیں سمجھتے ، ہم تحقیق سے منہ موڑ چکے ہیں ، جو اور جیسا مل جائے اُسے پر قانع ہو جاتے ہیں خود کچھ سیکھنے اور کھوجنے کی کوشش ہی نہیں کرتے ہم اِسی پر خوش ہیں کہ تمام جدید علوم کے بانی ہمارے اجداد تھے ، ہمارے ہاں شعوری بالیدگی ناپید ہے ، اور ہم اپنے حکمران بھی ان لوگوں کو بناتے ہیں جو زور آور ہوں ، جو معاشرے میں‌ کوئی مقام رکھتے ہوں‌ ہم شریف اور اچھے انسان کو منتخب نہیں کرتے کہ وہ ہمارے کسی کام نہیں آ سکتا ، وہ ہمارے بیٹے کو حوالات سے نہیں چھڑوا سکتا ، وہ ہمارے پلاٹ پر قبضہ ختم نہیں کروا سکتا یعنی ہم ووٹ‌ بھی ایسے لوگوں کو دیتے ہیں جو ہمارے جائز و ناجائز کام کروا سکے ، ہم برائی دیکھ کر آنکھیں بند کر لیتے ہیں ، ہم برائی کے خلاف اھتجاج نہین کرتے اور اگر کچھ لوگ کریں بھی تو اُنہیں بیوقوف سمجھتے ہیں‌اور ان کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں ، ہماری یاداشت بہت کمزور ہے ، ہم ہر بار ڈسے جانے کے بعد بھی بھول جاتے ہین کہ پہلے بھی اِس سوراخ‌ سے ڈسے جا چکے ہیں ، اور سب سے اہم بات یہ کہ بحیثیت قوم ہم محض ایک ریوڑ ہیں ہم کسی معاملے پر بھی متحد نہیں ہیں ۔
     
  23. rohaani_babaa
    آف لائن

    rohaani_babaa ممبر

    شمولیت:
    ‏23 ستمبر 2010
    پیغامات:
    197
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    اسلام علیکم دوستو
    جن لوگوں کی نظر تاریخ ،مذہب اور قوموں کے عروج و زوال پر ہوتی ہے وہی شخصیات اس سوال کا جواب دے سکتی ہیں یہ سوال بہت تفصیل مانگتا ہے اور میں بہت معذرت کے ساتھ عرض کرتا ہوں وقت کی عدیم الفرصتی آڑھے آجاتی ہے ورنہ ضرور بالضرور اپنی رائے کو شامل کرتا۔ شکریہ
    بندہ ناچیز روحانی بابا
     
  24. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے محمود و ایاز


    جب تک ہم ایک ہی صف میں کھڑے ہوکر اپنے خالق حقیقی کو نہیں پہچانتے، ساتھ یک جہتی اور بھائی چارے کو نہیں اپناتے، ہمارا کچھ بھی صحیح نہیں ہوسکتا، ہمیشہ اسی طرح خسارے میں ہی رہیں گے،!!!!

    میں ایک دفعہ ترکمانستان میں روسی فیملی جو غیر مسلم تھی، ان کی دعوت پر ان کے گھر رات کے کھانے پر پہنچا تو کیا دیکھتا ہوں، کہ دستر خوان پر بہت ہی خوبصورتی سے مختلف ان کے روائیتی کھانوں سے سجایا گیا تھا، گھر کی نوکرانی کے ساتھ گھر کے افراد بھی کھانا دستر خوان پر لگانے میں مصروف تھے، جب کھانا لگ چکا تو کچھ انتظار میں تھے شاید، کسی کا انتظار تھا، دیکھ کر مجھے حیرانگی کے ساتھ خوشی بھی ہوئی کہ ان کی نوکرانی آئی اور سب کے ساتھ دسترخوان پر بیٹھی تو سب نے کھانا شروع کیا،!!!!!

    یہ تو ہمارے مسلم گھرانوں کی روایات تھی، جو کہاں سے کہاں تک پہنچ گئی، اس کے علاوہ وہ حسن اخلاق، صبر و شکر اور تحمل مزاجی، عاجزی انکساری کو اپنا اخلاقی فرض سمجھتے ہیں اور ہم کہاں جارہے ہیں، ہم سب کچھ اپنی مذہبی اخلاقی قدروں کو بھولتے جارہے ہیں،!!!
     
  25. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    اور اسی عظیم ہیرو صاحب نے غالبا ایٹمی راز کی آمدورفت کے حوالے سے امریکہ کو پاکستان کی خبر دے دی تھی جس پر پاکستان کے ایٹمی سائنسدانوں بالخصوص محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے لیے خاصی مشکلات پیدا ہوگئی۔
     
  26. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    السلام علیکم محترم !
    مجھے خوشی ہوگی کہ اگر آپ اپنی مصروفیات میں سے کچھ وقت نکال کر اپنے علم ، مطالعہ، تجربے و مشاہدے کی روشنی میں ہمیں اپنے خیالات سے نوازیں۔ شکریہ
     
  27. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    یہ بات تو میرے ذہن سے نکل ہی گئی کہ یہی قذافی صاحب تھے جنہوں نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو ذلیل کرانے کی کوشش کی تھی ڈاکٹر صاحب کو ملکی اور عالمی سطح پر ذلیل کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اس کے باوجود ڈاکٹر صاحب کی عزت میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی۔
     
  28. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    میں اپنی قوم کا ایک المیہ کافی دنوں سے دیکھ رہا ہوں کہ پاک بھارت سیمی فائنل ہے پوری قوم کی نظریں ریمنڈ ڈیوس اور ملکی مسائل سے ہٹ گئی ہے۔ پوری قوم پاکستان کی کامیابی کے لئے دعا کررہی ہےہمیں آگے پیچھے تو خدا یاد نہیں آتا لیکن پاکستان اور بھارت کے میچ میں اللہ تعالٰی یاد آجاتا ہے۔
     
  29. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    جی ہاں راشد بھائی ، مین نے اپنے پچھلے تبصرے میں یہی کہا تھا کہ ہم بحیثیت قوم بہت ہی کمزور یاداشت کے مالک ہیں ۔
     
  30. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: [you] کیا آپ اس مخمصے کا حل بتا سکتے ہیں کہ ایسا کیوں‌ہے ؟؟؟

    آپ کی آراء بالکل بجا ہیں ۔ لیکن کہتے ہیں بدترین میں سے بہترین کو تلاش کرنا

    مجھے جو امر باعث تسکین نظر آیا وہ یہ کہ "خدا کا شکر ہے کہ ہزارہا اختلافات کے باوجود شاید ابھی بھی چند ایک اکائیاں بھلے وہ فضول یا کم فائدہ مند ہی ہوں لیکن بہرحال چند اکائیاں ایسی ہیں جس پر سارے پاکستانی متفق ہیں اور ایک آدھ دن کے لیے ہی سہی لیکن کم از کم ایک " قوم " نظر آئے جو کسی ایک مقصد پر متفق ہے۔

    کاش ایسا اتفاق وطن عزیز کے مستقبل کو سنوارنے اور اسے امن و سلامتی سے بھرپوراسلامی فلاحی ریاستی بنانے کے مقصد کے لیے بھی ہمیں‌ متحد و متفق و پرعزم ہونے کی توفیق مل جائے۔ آمین
     

اس صفحے کو مشتہر کریں