1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مانوس یاد

Discussion in 'آپ کی شاعری' started by نور ایمان, Mar 19, 2016.

  1. نور ایمان
    Offline

    نور ایمان ممبر

    Joined:
    Mar 19, 2016
    Messages:
    15
    Likes Received:
    13
    ملک کا جھنڈا:
    ایک دستک مجھے سنائی دی
    تیری مانوس یاد کی خوشبو
    دل کی دہلیز پر ہے رنجہ کیا ؟
    ایک پل مُسکرا دی تُو آیا !
    دوجے پل اس گُماں پہ، میں رو دی
    آزمائش نئے طریقوں سے
    چوٹ دیتی ہے یہ سلیقوں سے
    خامشی جھانکتی دَریچوں سے
    تاکتی لہر لہر دریا کی
    بن رہی خود میں کوئی طوفاں کیا
    بحر ہجراں کی ہے نمو کب سے
    سب بُخارات بن کے بھی بادل
    آسماں پر مکیں رہے کب سے
    آشیاں بھی جلے بجھے کب سے
    جانے بنجر ہے یہ زمیں کب سے

    نور ایمان ​
     
  2. محمد اطہر طاہر
    Offline

    محمد اطہر طاہر ممبر

    Joined:
    Oct 17, 2015
    Messages:
    63
    Likes Received:
    51
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوبصورت، ذوق سلامت رہے
     
    نور ایمان likes this.
  3. نظام الدین
    Offline

    نظام الدین ممبر

    Joined:
    Feb 17, 2015
    Messages:
    1,981
    Likes Received:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    لاجواب۔۔۔۔۔۔
     
    نور ایمان likes this.
  4. مخلص انسان
    Offline

    مخلص انسان ممبر

    Joined:
    Oct 10, 2015
    Messages:
    5,415
    Likes Received:
    2,746
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب !!
     
    نور ایمان likes this.
  5. نور ایمان
    Offline

    نور ایمان ممبر

    Joined:
    Mar 19, 2016
    Messages:
    15
    Likes Received:
    13
    ملک کا جھنڈا:
    طاہر صاحب حوصلہ.افزائی پر ممنون ہوں
     
  6. نور ایمان
    Offline

    نور ایمان ممبر

    Joined:
    Mar 19, 2016
    Messages:
    15
    Likes Received:
    13
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ نظام الدین صاحب
     
  7. نور ایمان
    Offline

    نور ایمان ممبر

    Joined:
    Mar 19, 2016
    Messages:
    15
    Likes Received:
    13
    ملک کا جھنڈا:
    آپ کے خلوص کا بیحد شکریہ
     
  8. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    Joined:
    Sep 27, 2017
    Messages:
    21,126
    Likes Received:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    عمدہ جناب
     
    نور ایمان likes this.
  9. ناصر إقبال
    Offline

    ناصر إقبال ممبر

    Joined:
    Dec 6, 2017
    Messages:
    1,670
    Likes Received:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    آشیاں جل گیا، گلستاں لٹ گیا، ہم قفّس سے نِکل کر کِدھر جائیں گے
    اتنے مانوس صیّاد سے ہو گئے، اب رہائی ملے گی تو مر جائیں گے
    اور کُچھ دن یہ دستورِ میخانہ ہے، تشنہ کامی کے یہ دن گذر جائیں گے
    میرے ساقی کو نظریں اٹھانے تو دو، جتنے خالی ہیں سب جام بھر جائیں گے
    اے نسیمِ سحر تجھکو انکی قسم، ان سے جا کر نہ کہنا مرا حالِ غم
    اپنے مِٹنے کا غم تو نہیں ہے مگر، ڈر یہ ہے انکے گیسو بکھر جائیں گے
    اشکِ غم لے کے آخر کدھر جائیں ہم، آنسوؤں کی یہاں کوئی قیمت نہیں
    آپ ہی اپنا دامن بڑھا دیجئیے، ورنہ موتی زمیں پر بکھر جائیں گے
    کالے کالے وہ گیسو شکن در شکن، وہ تبسّم کا عالم چمن در چمن
    کھینچ لی انکی تصویر دل نے مرے، اب وہ دامن بچا کر کِدھر جائیں گے
    کلامِ راز الِّہ آبادی
     

Share This Page