1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مخدوم عمران خان قریشی

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از ارشادمان, ‏23 دسمبر 2011۔

  1. ارشادمان
    آف لائن

    ارشادمان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جنوری 2010
    پیغامات:
    238
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    [​IMG]


    محمدارشاد مان
     
  2. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی

    یہ کالم پڑھ کر مجھے کافی دیر ہنسی آتی رہی۔
    ہمارے ہاں چڑھتے ہوئے سورج کی پوجا کی جاتی ہے۔ آج وہی صحافی جو کل عمران خان کے مخالف تھے آج اس کی تعریف میں‌زمین آسمان ایک کررہے ہیں۔ جب عمران خان کا لاہور میں جلسہ ہوا تو ایک صحافی جو کبھی نواز شریف کی تعریف اور عمران خان کا مذاق اڑایا کرتا تھا اس کا ایک کالم کسی فورم پر میری نظروں سے گزرا کہ عمران‌خان کا شجرہ نسب فرید خان المعروف شیر شاہ سوری سے ملتا ہے۔ اس کے دادا امان اللہ خان نے محترمہ فاطمہ جناح کی انتخابی مہم چلائی تھی اور اسے پارٹی فنڈ دئیے تھے۔
    مجھے ڈر ہے کہ کل کلاں کہیں الطاف حسین بھی اسی طرح مقبول ہوگیا تو کہیں اس کا شجرہ نسب سرسید احمد خان، لیاقت علی‌خان یا قائداعظم سے نہ ملادیں۔ شیخ رشید کے مقبول ہونے پر کہیں اس کا شجرہ نسب خادم الحرمین یا شیخ زید سے اس بناء پر نہ ملا دیں کہ وہ بھی شیخ ہیں اور شیخ رشید بھی شیخ ہے۔
     
  3. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی

    جاوید چوہدری صاحب کو اب ایک نیا کالم لکھنا ہو گا ۔ اور عمران خان کے نام کے ساتھ کہیں آگے یا پیچھے ہاشمی بھی لگانا ہو گا ، بلکہ شاید ایسے کئی اور کالم لکھنے ہو نگے ۔
     
  4. محمداکرم
    آف لائن

    محمداکرم ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مئی 2011
    پیغامات:
    575
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی

    تحریک انصاف میں نئے شامل ہونے والے اکثر وبیشتر وہی لوگ ہیں جو تقریباً ہر برسر اقتدار پارٹی میں شامل ہوکر وزیر ہی بنتے رہے ہیں ۔ اس سے پہلے انکے والد ، چچا ، تایا اور دادا وغیرہ بھی وزیر ہی بنتے تھے ، یعنی جنکا آبائی پیشہ ہی حکمرانی ہے۔

    جس تیزی سے یہ جدی پشتی ، پیشہ ور اور پرانےتجربہ کار سیاسی کھلاڑی مختلف پارٹیوں سے نکل نکل کر تحریک انصاف میں آرہے ہیں ، اسکی رفتار دیکھ کر اب تو کافی حد تک یقین ہوچلا ہے کہ یہ سب کچھ غیرفطری اور مصنوعی ہے ، یعنی ان سب کے پیچھے اصل خفیہ قوتِ محرکہ کہیں اور ہے ، جسے کئی دانشور آئی ایس آئی سے تعبیر کرتے ہیں اور کئی لوگ تو یہاں تک کہنے لگے ہیں کہ راولپنڈی کی ڈرائی کلیننگ فیکٹری سے دُھل دُھلا کر پرانے مہروں کو ایک چھتری تلے جمع کیا جارہا ہے۔

    اب قطع نظر اس بات کے کہ اس تاثر میں سچ کتنا ہے اور جھوٹ کتنا ، مگر عمران خان کے اپنے کچھ بیانات اس صورتحال میں عوام کیلئے تشویش کا باعث ہیں ۔ عمران خان صاحب نے اپنے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ "پاکستان میں فرشتے نہیں رہتے ، معیار سخت رکھا تو پارٹی نہیں بناسکوں گا " جبکہ کچھ ہی دن پہلے انہوں نے کہا تھا کہ "پرانے سیاستدان شامل ضرور ہورہے ہیں مگر ضروری نہیں کہ انکو الیکش لڑنے کیلئے ٹکٹ یا کوئی اہم پارٹی عہدہ بھی دیا جائے ، اس کیلئے ان سب کی سکروٹنی کی جائیگی "۔ ان بیانات سے عوام کے ان خدشات کو تقویت مل رہی ہے کہ ہو نہ ہو ، پرانے مہروں کا اچانک مختلف پارٹیوں سے نکل نکل کر ایک چھتری تلے جمع ہوجانا صرف نظریات کی بنیاد پر نہیں ، بلکہ اقتدار کے لالچ کی بنیاد پر ہے ۔ یہ خدشات کس حد تک درست ثابت ہوتے ہیں ، اسکا فیصلہ تو آنے والا وقت ہی کریگا ۔

    ایک اور خدشہ جو مختلف لوگوں کی جانب سے پیش کیا جارہا ہے ، یہ ہےکہ پرانے کھلاڑیوں کے اس ہجوم میں کپتان عمران خان کا سونامی ، کہیں خود اُن کو ہی نہ لے ڈوبے ، یعنی انکا حال بھی وہی نہ ہو جو پچھلی بار ، مشرف دور میں ، قاف لیگ کے ہاتھوں میاں اظہر کا ہوا تھا !!!

    بہرحال ، پرانے سیاسی کھلاڑی سکروٹنی کی چھلنی میں پھنستے ہیں یا جُل دیکر صاف نکل جاتے ہیں ، تھوڑے ہی عرصہ میں واضح ہوجائیگا،
    . . . . . . . آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا
     
  5. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی



    واہ کیا کہنے !
    سیاست دان اقتدار کے لیے ، حکومتوں کو چھوڑ کر ایک ایسی پارٹی میں آ رہے ہیں جس کے پاس ایک بھی سیٹ نہیں ۔ یہ سیاست دان واقعی پاگل ہو چکے ہیں ۔
     
  6. محمد رضی الرحمن طاہر
    آف لائن

    محمد رضی الرحمن طاہر ممبر

    شمولیت:
    ‏19 اپریل 2011
    پیغامات:
    465
    موصول پسندیدگیاں:
    40
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی

    مخدوم عمران خان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    مخدوموں کے دربار میں

    [​IMG]
     
  7. محمداکرم
    آف لائن

    محمداکرم ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مئی 2011
    پیغامات:
    575
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی

    :201:
    ہوسکتا ہے کہ آپ ٹھیک ہی کہہ رہے ہوں ، یہ سب سیاستدان اقتدار کے لالچ میں واقعی پاگل ہوچکے ہیں ، مگر نیتوں کا حقیقی علم تو اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے پاس ہے ۔ آنے والے وقت میں پردہ غیب سے کیا ظہورپذیر ہونے والا ہے ، آصف بھائی ، اسکے بارے میں وثوق سے ہم ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے، بس :
    تیل دیکھو ، تیل کی دھار دیکھو

    لیکن خدانخواستہ ، اگر یہ سب پرانے مہرے مجوزہ سکروٹنی کی چھلنی سے صاف بچ نکلے ، تو جن نوجوانوں نے کپتان سے سہانے مستقبل کی امیدیں وابستہ کررکھی ہیں ، کہیں انکا خون نہ ہوجائے ، دعا ہے کہ کچھ بھی ہو ، مگر اب اللہ تعالیٰ حالات کو پاکستانی قوم کیلئے حقیقی بہتری کے راستے پر گامزن کردے ۔ آمین۔
     
  8. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی




    کیا یہ قابل اعتراض بات ہے ؟
    کیا جوابا میں پروفیسر صاحب کی کچھ تصاویر لگانے کا حق محفوظ نہیں‌ رکھتا ؟
     
  9. محمداکرم
    آف لائن

    محمداکرم ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مئی 2011
    پیغامات:
    575
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی

    آصف بھائی ، رضی بھائی نے تو فقط ایک تصویر دوستوں سے شیئر کی ہے ، اسمیں انہوں نے اعتراض تو کوئی نہیں کیا بالکل ۔ اگر کیا ہے تو آپ بتادیں ، لگتا ہے آپ خواہ مخواہ جذباتی ہورہے ہیں ۔
     
  10. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی





    یہ سب باتیں تو محض خدشات پر ہیں اور خدشات تو اور بھی بہت سے ہیں ، اور ان سب کا فیصلہ آج ہو جائے گا ۔
     
  11. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی



    اگر آپ کو لگتا ہے کہ مین خواہ مخواہ جذباتی ہو رہا ہوں تو میں اس کے لیے معافی چاہتا ہوں ۔
    اور مجھے یقین ہے کہ جذباتیت تربیت یافتہ لوگوں میں نہیں ہوگی ۔
     
  12. محمداکرم
    آف لائن

    محمداکرم ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مئی 2011
    پیغامات:
    575
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی

    جی ، آصف بھائی ، اب آپ نے ٹھیک بات کہی ، میں نے بھی شروع سے یہی لکھا تھا کہ یہ سب خدشات ہیں ، اگر یہ پرانے مہرے سکروٹنی سے صاف بچ نکلنے میں ہمیشہ کی طرح اس بار بھی کامیاب ہوگئے ، تو جو نوجوان کپتان سے سہانے مستقبل کی امیدیں وابستہ کئے بیٹھے ہیں ، کہیں انکی امیدوں کا خون نہ ہوجائے ، اور یاد کریں ، میں نے یہ بھی لکھا تھا کہ دعا ہے کہ کچھ بھی ہو ، مگر اب اللہ تعالیٰ حالات کو پاکستانی قوم کیلئے حقیقی بہتری کے راستے پر گامزن کردے ۔ آمین۔
     
  13. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی

    اکرم بھائی ! مجھے خود تحریک انصاف میں بہت سے لوگوں کی شمولیت پر اعتراض ہے لیکن کسی تحریک میں کسی کو شامل ہونے سے نہیں روکا جا سکتا ، کل اگر میں پروفیسر صاحب کے ساتھ جا کھڑا ہوں تو کیا وہ مجھے اس لیے قبول نہیں کرینگے کہ میں اس سے پہلے ، پاکستان تحریک انصاف کا نظریاتی کارکن رہا ہوں ۔
     
  14. محمد رضی الرحمن طاہر
    آف لائن

    محمد رضی الرحمن طاہر ممبر

    شمولیت:
    ‏19 اپریل 2011
    پیغامات:
    465
    موصول پسندیدگیاں:
    40
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی

    میں‌نے تصویر اعتراض کیلئے شئیر نہیں کی جاوید چوہدری کے کالم کی آخری چار سطور ملاحظہ کریں ۔
     
  15. محمداکرم
    آف لائن

    محمداکرم ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مئی 2011
    پیغامات:
    575
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی

    جی آصف بھائی ، اللہ آپ کو ہمیشہ خوش رکھے ، معافی کی تو کوئی بات نہیں ، خدانخواستہ آپ ہرگز یہ نہ سمجھیں کہ آپ سے ہماری کوئی مخالفت ہے ، اللہ تعالیٰ ہم سب کو منفی جذبات سے محفوظ فرمائے ۔:glass::dilphool:

    انقلاب کیلئے اگرچہ جذبات ہی طلاطم پیدا کرتے ہیں ، اور ایک حد تک جذباتی ہونا بھی چاہیئے ، مگر یاد رکھیئے، مثبت اور مبنی بر خیرانقلاب کبھی بھی صرف جذباتیت سے نہیں آتے ، بلکہ اس کیلئے بہت سے دوسرے تقاضوں کے ساتھ ساتھ ، حالات کا گہرا تجزیہ اور اس کے ذریعے ٹھوس منصوبہ بندی بھی لازمی عنصر ہے ، جسکی اسوقت ، ہم سب کو ضرورت ہے۔

    سوچئے ، کہ جوق درجوق نئے شامل ہونے والے پرانے سیاسی کھلاڑیوں کو قابو میں رکھنے پر کوئی سنجیدہ سوچ بچار ہوا بھی ہے یا نہیں؟ سہانے مستقبل کی جو امیدیں آج نوجوانوں نے عمران خان سے وابستہ کرلی ہیں ، خدانخواستہ ، خدانخواستہ ، اگر وہ پوری نہ ہوئیں ، تو پھر کیا ہوگا ؟ یہی نوجوان پھر ردعمل میں جذبات کی کسی بھی حد کو کراس کرسکتے ہیں ، اس وقت کیلئے کوئی ٹھوس منصوبہ بندی ہے ، جناب عمران خان صاحب کے پاس؟:thnk:
     
  16. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی


    رضی بھائی !‌ آب سب لوگ تو اتنے سمجھدار نہیں ہوتے نا ، آپ سے گزارش ہے کہ ساتھ میں اقتباس بھی کوٹ کر دیا کریں ۔ شکریہ
     
  17. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی






    ضروری نہیں کہ سیاسی قیادت کی ہر بات سے اتفاق کیا جائے ، مجھے اس بات سے اتفاق نہیں کہ فل وقت ہم میں سے کوئی بھی ملک انقلاب اور اصلی انقلاب لانے کا اہل ہے ، البتہ تبدیلی لائی جا سکتی ہے اور جس کے لیے میں سمجھتا ہوں کہ عمران خان سے بہتر اور کوئی شخص نہیں ہے ۔
     
  18. محمداکرم
    آف لائن

    محمداکرم ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مئی 2011
    پیغامات:
    575
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی

    آصف بھائی ، اس طرح کی نیک امیدیں رکھنا بلاشبہ آپکا حق ہے اور ہم سب دعاگو ہیں کہ آپکی سب امیدیں پوری ہوں ۔ آمین ۔
     
  19. محمداکرم
    آف لائن

    محمداکرم ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مئی 2011
    پیغامات:
    575
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی

    تحریک انصاف کے نئے جنم میں نادیدہ قوتوں کا کوئی ہاتھ ہے یا نہیں؟
    تحریک انصاف میں جانے کیلئے پرانے سیاسی کھلاڑیوں کی قطار کیوں لگی ہوئی ہے؟
    عمران خان کے ساتھ نئے شامل ہونے والے سیاستدان واقعی انقلاب چاہتے ہیں یا کچھ اور؟
    تبدیلی کے متمنی اور فرسودہ نظام کے باغی نوجوان جو تحریک انصاف سے امیدیں وابستہ کربیٹھے ہیں ، کہیں انکی امیدوں کا خون تو نہیں ہوجائیگا؟

    عزیز ساتھیو ، اس طرح کے بہت سے سوالوں کے جواب کیلئے نامور صحافی سلیم صافی کا یہ تجزیہ حقیقت سے بہت قریب دکھائی دیتا ہے ، ضرور پڑھیں۔:

    [​IMG]
    [​IMG]
     
  20. بزم خیال
    آف لائن

    بزم خیال ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2009
    پیغامات:
    2,753
    موصول پسندیدگیاں:
    334
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی

    ابھی تو سیاستدانوں کے ہاتھوں کے طوطے اڑے ہیں ۔ معلوم ہوتا ہے کہ ہوش بھی اڑنے والے ہیں خان صاحب کے ہاتھوں ۔
    نواز شریف کا آج کا بیان کافی مضحکہ خیز لگا کہ " ہمارا انقلاب ہر سونامی کو بہا لے جائے گا "
    دونوں بھائی پنجاب پر سب سے زیادہ حکمرانی کرنے والے جوڑے ہیں ۔ اب سپوت بھی تقریبا تیار ہے حکومت کرنے کے لئے ۔ نہ جانے کس منہ سے انقلاب اور غریب عوام سے ہمدردی کا دم بھرتے ہیں ۔ ان کی پارٹی میں وزیراعظم اور وزیراعلی کے لئے اس پارٹی کے پاس دونوں بھائیوں کے علاوہ کوئی بندے کا پتر ہی نہیں ۔
    پنجاب کو تو اتفاق فاؤنڈری سمجھتے ہیں وہ ۔
     
  21. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی

    اس تحریر کا دوسرا حصہ بھی اگلے روز شائع ہوا تھا ۔ وہ بھی پڑھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ محمد اکرم بھائی اگر وہ دستیاب ہو تو ارسال فرما دیں۔ شکریہ ۔
     
  22. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
  23. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی

    شکریہ بلال بھائی ۔ اب مضمون نگار کی پوری بات سمجھ میں آتی ہے۔
     
  24. محمداکرم
    آف لائن

    محمداکرم ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مئی 2011
    پیغامات:
    575
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی

    شکریہ بلال بھائی ، بقیہ مضمون پڑھ کر کافی سیاسی بصیرت حاصل ہوئی ۔ خاص طور پر مندرجہ ذیل حقائق واضح ہوکر سامنے آئے ہیں:

    1۔ تحریک انصاف کے نئے جنم میں اصل قوت محرکہ نادیدہ قوتیں ہیں ، یہ بات اب بہت حد تک یقینی ہوچکی ہے۔

    2۔ تحریک انصاف میں شامل ہونے کیلئے پرانے سیاسی کھلاڑیوں کی قطار نظریات کی بنا پر نہیں ، بلکہ بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کی امید پر لگی ہوئی ہے۔ یہ آزمودہ سیاستدان ہمیشہ کی طرح اب بھی صرف اور صرف اپنے مفادات کا تحفظ چاہیں گے ، انقلاب یا تبدیلی سے بھلا انکو کیا سروکار؟

    3۔ تحریک انصاف کے ساتھ نظریاتی طورپر وابستہ وہ لوگ تھے جو نئے جنم [لاہور کے جلسے] سے بہت پہلے عمران خان کے ساتھ کھڑے تھے، مگر اب ان لوگوں کو نظرانداز کرکے نئے شامل ہونے والے پرانے آزمودہ سیاسی کھلاڑیوں کو صف اول میں جگہ دی جارہی ہے ، جس سے پارٹی میں نظریات کی موت واقع ہونے کے امکانات قوی ہوتے جارہے ہیں ۔

    4۔ ابھی تک جناب عمران خان صاحب کے پاس سوائے مخالفین پر تنقید کرنے کے ، ملکی مسائل کے حل کیلئے کوئی ٹھوس ایجنڈا نہیں ہے ، کیونکہ اس پر کوئی ہوم ورک ہی موجود نہیں۔ بہت سے قومی ایشوز پر عمران خان صاحب کا اپنا ذہن ہی واضح نہیں ہے۔ ان حالات میں آزمودہ سیاسی کھلاڑیوں کیلئے انکو اور انکی پارٹی کو یرغمال بنانا کچھ مشکل نہ رہے گا۔

    5۔ اگر یہ روش آنیوالے دنوں میں بھی اسی طرح سے جاری رہی اور اسکی اصلاح کیلئے ٹھوس منصوبہ بندی نہ کی گئی ، تو پھرتبدیلی کے متمنی اور فرسودہ نظام کے باغی نوجوان جو تحریک انصاف سے امیدیں وابستہ کربیٹھے ہیں ، انکی امیدوں کا خون ہوجانا یقینی سمجھیں۔

    آنے والے دنوں میں معلوم ہوجائے گا کہ:
    عمران خان صاحب نظریاتی کارکنوں کو پروموٹ کرتے ہیں ، یا پرانے سیاسی کھلاڑیوں کو من مانی کے کھلے مواقع دے اسی کرپٹ نظام کا حصہ بن جاتے ہیں،
    اور
    ملکی مسائل کے حل کے حوالے سے صرف تنقید ہی کی پالیسی جاری رکھتے ہیں ، یا کسی ٹھوس پالیسی کا بھی اعلان کرتے ہیں ،
    اس راز سے پردہ اٹھنے میں اب زیادہ وقت نہیں لگے گا ۔
     
  25. rohaani_babaa
    آف لائن

    rohaani_babaa ممبر

    شمولیت:
    ‏23 ستمبر 2010
    پیغامات:
    197
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی

    جناب عمران خان کی صورت قوم کو ایک نجات دہندہ دکھائی دیتا ہے اور اس کو ناکام کرنے کی ہرممکن کوشش ہوگی اب دیکھنا یہ ہے کہ عمران خان اقتدار میں آکر ان چوروں ،لٹیروں، جاگیرداروں،گدی نشینوں، مل اونروں، مولویوں کے رنگ میں رنگتے ہین یا ان کو بندے کا پتر بنا دیں گے۔۔۔۔فی الحال تیل دیکھو تیل کی دھار دیکھو۔
     
  26. محمداکرم
    آف لائن

    محمداکرم ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مئی 2011
    پیغامات:
    575
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی

    عزیز دوستو، اوپر کی پوسٹ میں جس خدشے کا اظہار کیا گیا تھا ، ہوبہو اسی خدشے کا اظہار ہمارے قومی ہیرو جناب ڈاکٹر عبدالقدیر خان صاحب نے بھی کیا ہے ، ملاحظہ فرمائیں:

    [​IMG]
    [​IMG]
    [​IMG]
    اگر غور کیا جائے تو ڈاکٹر عبدالقدیر خان صاحب کا تجزیہ بالکل درست معلوم ہورہا ہے ۔
     
  27. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی

    بھیا! پاکستانی سیاست تو چلتی ہی خدشات پر ہے، حکومت گئی مارشل لاء آیا، نواز شریف نہیں جیتے گا عمران‌خان کے ساتھ یہ ہوجائے گا۔

    لیکن ان سب سے ہٹ کر ڈاکٹرعبدالقدیرخان بہت محترم ہیں اور قومی ہیرو ہیں۔ لیکن ڈاکٹر صاحب کو سیاست اور سیاسی بیانات سے گریز کرنا چاہئے یہ ان کے لئے بہتر نہیں ہے۔ ڈاکٹر صاحب نےاپنے بیان میں بڑی سخت زبان استعمال کی ہے اس سے گریز ہی بہتر ہے۔ ایسے ہی بیانات ڈاکٹر صاحب نے ماضی میں پیپلزپارٹی کے‌خلاف استعمال کئے ہیں جس کا سخت جواب بھی آیا ہے۔ اس سوال کا جواب عمران‌خان تو کبھی نہیں دے گا لیکن ایسا ہی بیان ن لیگ کے پرویز رشید، رانا ثناء اللہ، کیپٹن صفدر نے بھی دیا تھا، کل کلاں اگر ڈاکٹر صاحب کے ن لیگ سے ملتے جلتے بیانات آتے رہے تو ان پر یہ الزام بھی‌آسکتا ہے کہ ڈاکٹر‌صاحب ن لیگ کے پے رول پر ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کو متنازعہ بننے سے گریز کرنا چاہئے یہی میرے جیسے ڈاکٹڑ صاحب کے پرستار کے لئے بہتر ہے۔
     
  28. محمداکرم
    آف لائن

    محمداکرم ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مئی 2011
    پیغامات:
    575
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی

    پیارے بھائی ، بہت افسوس ہوا آپکی رائے جان کر ۔ پاکستانی قوم کا المیہ یہی ہے کہ اسکے بہت سے افراد اصل ہیروز کی قدر نہیں جانتے اور سیاست کو اعلیٰ تعلیم یافتہ ، دیانتدار باکردار لوگوں کیلئے شجر ممنوعہ مگر بے علم ، بے صلاحیت اور کرپٹ سیاستدانوں کیلئے موروثی جاگیر سمجھتے ہیں ۔ یہ سوچ کرپٹ سیاستدانوں نے اکثر پھیلائی ہے ، کہ سیاست تو ایک گند ہے ، اسمیں بھلا اچھے لوگوں کو دخل اندازی کرکے اپنی عزت و ناموس داؤ پر لگانے کی کیا ضرورت ہے؟

    میں کہتا ہوں کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان ہمارے قومی ہیرو اور محسن ہیں ۔ قومی ایشوز پر انکی رائے انتہائی قابل قدر ہے ، جسکا احترام ہر محب وطن پاکستانی پر قرض ہے ۔ ہرچند انکی رائے سے دلائل کی بنا پر اختلاف کرنے کے حق سے انکار نہیں ، مگر یہ کہنا کہ انکو سیاست اور سیاسی بیانات سے گریز کرنا چاہیئے ، بالکل ہی ناجائز اور لغو بات ہے ۔
    افسوس ۔ ۔ ۔ ۔ صد افسوس ، ایسی ٹیڑھی سوچ پر :hathora:
     
  29. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی

    ڈاکٹر صاحب کو اللہ تعالٰی نے جوعزت دی ہے وہ آج تک کسی سیاستدان، وزیر،وزیراعظم یا صدر کو نہیں ملی ۔ قومی ایشوز پر ڈاکٹر صاحب کو ضرور بولنا چاہئے۔ لیکن کسی سیاستدان کے خلاف نہیں۔ سیاستدان خود تو کوئی ردعمل نہیں دیتے لیکن ان کے شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بہت بکواس کرتے ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کل کلاں اگر سیاست میں‌آبھی گئے تو یہی سیاستدان یہ بھول جائیں گے کہ ڈاکٹر صاحب ایٹمی پاکستان کے‌خالق ہیں بلکہ یہ الزام لگائیں گے کہ ڈاکٹر صاحب نے ایٹمی پروگرام فروخت کیا یا ان پر کوئی اور مالی خوردبرد کا الزام لگا دیں گے۔ یہ سیاستدان کسی کا لحاظ نہیں کرتے

    آپ کے افسوس کرنے یا نہ کرنے سے میری صحت پر کوئی فرق نہیں پڑتا، میری رائے ہے جو میں نے دیدی ہے ضروری نہیں ہر بندہ میری رائے سے متفق ہو۔
     
  30. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مخدوم عمران خان قریشی

    ماشاءاللہ ۔ ہم پاکستانی بھی کسی کو کیا عزت دیتے ہیں کہ اس کے احسانات تو سر پر لیے جاتے ہیں۔ وہ اپنی جان ۔ مال ۔ صلاحیتیں‌وقف کرکے ملک و قوم پر احسان کرتا جائے تو ہم احسان لیتے جائیں گے۔ لیکن اگر کبھی وہ ملک کے کرپٹ نظام پر بات کرکے اپنی رائے کا اظہار کرنے کی کوشش کرے یا اس گند کو صاف کرنے کی بات کردے تو ہمارے دانشور فورا اسکو "عزت بچانے" کی دھمکی دینا شروع کردیتے ہیں
    گویا عزت ذلت اللہ تعالی کی بجائے پاکستانیوں نے اپنے ہاتھ میں لے رکھی ہے۔ جس کو چاہے دے ڈالیں اور جس کو چاہے ذلیل کرکے رکھ دیں۔ مجھے تو یہ فلسفہ سمجھ نہیں آسکا۔
    ڈاکٹر عبدالقدیر خان محترم ہیں ۔ بس پاکستانی قوم اس سے زیادہ ان سے اور کوئی فائدہ نہیں لینا چاہیتی ۔ اب ان کے گلے میں‌"عزت و احترام " کا جو پھندا پاکستانی قوم نے ڈال دیا ہے۔ وہ انہیں اپنا دردِ دل بیان کرنے کی اجازت بھی نہیں دیتا۔
    ہم پاکستانی اتنے بدقسمت لوگ ہیں جو خود (اکثروبیشتر(۔ذہنی طور پر کرپٹ ہونے کی وجہ سے کسی بڑے سے بڑے اور عظیم سے عظیم اور باکردار سے باکردار انسان پر بھی اعتماد کرنے کو تیار نہیں ہوتے بلکہ اس کے ایک دو اخباری بیانات سے اسے گھٹیا لٹیرے سیاستدانوں، جاگیرداروں، فوجیوں کی "پےرول" پر رکھ دیتے ہیں۔
    ہم نے قائد اعظم سے لے کر بھٹو تک اور حکیم سعید شہید سے لے کر عبدالستار ایدھی تک اور ڈاکٹر طاہر القادری سے لے کر ڈاکٹر عبدالقدیر خان تک ہر محسن کے ساتھ یہی کچھ کیا ہے۔ اور اسی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ اور اگر یہی افسوسناک ذہنیت برقرار رہی اور ہم ان تماشہ گر سیاستدانوں اور خفیہ قوتوں کے ہاتھوں بےوقوف بنتے رہے تو شاید اس سے بھی زیادہ ذلت و خواری (خدانخواستہ( ہمارا انتظار کررہی ہے۔ (خاکم بدہن(۔
    افسوس صد افسوس ایسی ذہنیت پر۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں