1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کلیات اقبال رحمۃ اللہ

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از آصف احمد بھٹی, ‏20 جولائی 2011۔

  1. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ



    ظر یفا نہ


    ہم مشرق کے مسکینوں کا دل مغرب میں جا اٹکا ہے
    واں کنڑ سب بلوری ہیں یاں ایک پرانا مٹکا ہے
    اس دور میں سب مٹ جائیں گے، ہاں! باقی وہ رہ جائے گا
    جو قائم اپنی راہ پہ ہے اور پکا اپنی ہٹ کا ہے
    اے شیخ و برہمن، سنتے ہو! کیا اہل بصیرت کہتے ہیں
    گردوں نے کتنی بلندی سے ان قوموں کو دے پٹکا ہے
    یا باہم پیار کے جلسے تھے ، دستور محبت قائم تھا
    یا بحث میں اردو ہندی ہے یا قربانی یا جھٹکا ہے

     
  2. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ



    ظر یفا نہ

    ''اصل شہود و شاہد و مشہود ایک ہے''
    غالب کا قول سچ ہے تو پھر ذکر غیر کیا
    کیوں اے جناب شیخ! سنا آپ نے بھی کچھ
    کہتے تھے کعبے والوں سے کل اہل دیر کیا
    ہم پوچھتے ہیں مسلم عاشق مزاج سے
    الفت بتوں سے ہے تو برہمن سے بیر کیا!


     
  3. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ



    ظر یفا نہ


    ہاتھوں سے اپنے دامن دنیا نکل گیا
    رخصت ہوا دلوں سے خیال معاد بھی
    قانوں وقف کے لیے لڑتے تھے شیخ جی
    پوچھو تو، وقف کے لیے ہے جائداد بھی



     
  4. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ



    ظر یفا نہ


    وہ مس بولی ارادہ خودکشی کا جب کیا میں نے
    مہذب ہے تو اے عاشق! قدم باہر نہ دھر حد سے
    نہ جرأت ہے ، نہ خنجر ہے تو قصد خودکشی کیسا
    یہ مانا درد ناکامی گیا تیرا گزر حد سے
    کہا میں نے کہ اے جاں جہاں کچھ نقد دلوا دو
    کرائے پر منگالوں گا کوئی افغان سرحد سے


     
  5. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ



    ظر یفا نہ

    ناداں تھے اس قدر کہ نہ جانی عرب کی قدر
    حاصل ہوا یہی، نہ بچے مار پیٹ سے
    مغرب میں ہے جہاز بیاباں شتر کا نام
    ترکوں نے کام کچھ نہ لیا اس فلیٹ سے

     
  6. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ



    ظر یفا نہ


    ہندوستاں میں جزو حکومت ہیں کونسلیں
    آغاز ہے ہمارے سیاسی کمال کا
    ہم تو فقیر تھے ہی، ہمارا تو کام تھا
    سیکھیں سلیقہ اب امرا بھی 'سوال' کا


     
  7. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ



    ظر یفا نہ


    ممبری امپیریل کونسل کی کچھ مشکل نہیں
    ووٹ تو مل جائیں گے ، پیسے بھی دلوائیں گے کیا؟
    میرزا غالب خدا بخشے ، بجا فرما گئے
    ''ہم نے یہ ماناکہ دلی میں رہیں، کھائیں گے کیا؟''


     
  8. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ



    ظر یفا نہ


    دلیل مہر و وفا اس سے بڑھ کے کیا ہوگی
    نہ ہو حضور سے الفت تو یہ ستم نہ سہیں
    مصر ہے حلقہ ،کمیٹی میں کچھ کہیں ہم بھی
    مگر رضائے کلکٹر کو بھانپ لیں تو کہیں
    سند تو لیجیے ، لڑکوں کے کام آئے گی
    وہ مہربان ہیں اب، پھر رہیں، رہیں نہ رہیں
    زمین پر تو نہیں ہندیوں کو جا ملتی
    مگر جہاں میں ہیں خالی سمندروں کی تہیں
    مثال کشتی بے حس مطیع فرماں ہیں
    کہو تو بستۂ ساحل رہیں ، کہو تو بہیں

     
  9. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ



    ظر یفا نہ


    فرما رہے تھے شیخ طریق عمل پہ وعظ
    کفار ہند کے ہیں تجارت میں سخت کوش
    مشرک ہیں وہ جو رکھتے ہیں مشرک سے لین دین
    لیکن ہماری قوم ہے محروم عقل و ہوش
    ناپاک چیز ہوتی ہے کافر کے ہاتھ کی
    سن لے، اگر ہے گوش مسلماں کا حق نیوش
    اک بادہ کش بھی وعظ کی محفل میں تھا شریک
    جس کے لیے نصیحت واعظ تھی بار گوش
    کہنے لگا ستم ہے کہ ایسے قیود کی
    پابند ہو تجارت سامان خورد و نوش
    میں نے کہا کہ آپ کو مشکل نہیں کوئی
    ہندوستاں میں ہیں کلمہ گو بھی مے فروش


     
  10. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ



    ظر یفا نہ


    دیکھے چلتی ہے مشرق کی تجارت کب تک
    شیشۂ دیں کے عوض جام و سبو لیتا ہے
    ہے مداوائے جنون نشتر تعلیم جدید
    میرا سرجن رگ ملت سے لہو لیتا ہے

    x-x-x-x-x-x-x

    گائے اک روز ہوئی اونٹ سے یوں گرم سخن
    نہیں اک حال پہ دنیا میں کسی شے کو قرار
    میں تو بد نام ہوئی توڑ کے رسی اپنی
    سنتی ہوں آپ نے بھی توڑکے رکھ دی ہے مہار
    ہند میں آپ تو از روئے سیاست ہیں اہم
    ریل چلنے سے مگر دشت عرب میں بیکار
    کل تلک آپ کو تھا گائے کی محفل سے حذر
    تھی لٹکتے ہوئے ہونٹوں پہ صدائے زنہار
    آج یہ کیا ہے کہ ہم پر ہے عنایت اتنی
    نہ رہا آئنۂ دل میں وہ دیرینہ غبار
    جب یہ تقریر سنی اونٹ نے، شرما کے کہا
    ہے ترے چاہنے والوں میں ہمارا بھی شمار
    رشک صد غمزۂ اشتر ہے تری ایک کلیل
    ہم تو ہیں ایسی کلیلوں کے پرانے بیمار
    ترے ہنگاموں کی تاثیر یہ پھیلی بن میں
    بے زبانوں میں بھی پیدا ہے مذاق گفتار
    ایک ہی بن میں ہے مدت سے بسیرا اپنا
    گرچہ کچھ پاس نہیں، چارا بھی کھاتے ہیں ادھار
    گوسفند و شتر و گاو و پلنگ و خر لنگ
    ایک ہی رنگ میں رنگیں ہوں تو ہے اپنا وقار
    باغباں ہو سبق آموز جو یکرنگی کا
    ہمزباں ہو کے رہیں کیوں نہ طیور گلزار
    دے وہی جام ہمیں بھی کہ مناسب ہے یہی
    تو بھی سرشار ہو، تیرے رفقا بھی سرشار
    ''دلق حافظ بچہ ارزد بہ میش رنگیں کن
    وانگہش مست و خراب از رہ بازار بیار''


     
  11. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ



    ظر یفا نہ


    رات مچھر نے کہہ دیا مجھ سے
    ماجرا اپنی ناتمامی کا
    مجھ کو دیتے ہیں ایک بوند لہو
    صلہ شب بھر کی تشنہ کامی کا
    اور یہ بسوہ دار، بے زحمت
    پی گیا سب لہو اسامی کا

     
  12. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ



    ظر یفا نہ


    یہ آیۂ نو ، جیل سے نازل ہوئی مجھ پر
    گیتا میں ہے قرآن تو قرآن میں گیتا
    کیا خوب ہوئی آشتی شیخ و برہمن
    اس جنگ میں آخر نہ یہ ہارا نہ وہ جیتا
    مندر سے تو بیزار تھا پہلے ہی سے 'بدری'
    مسجد سے نکلتا نہیں، ضدی ہے مسیتا'


     
  13. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ



    ظر یفا نہ



    جان جائے ہاتھ سے جائے نہ ست
    ہے یہی اک بات ہر مذہب کا تت
    چٹّے بٹّے ایک ہی تھیلی کے ہیں
    ساہو کاری، بسوہ داری، سلطنت


     
  14. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ



    ظر یفا نہ


    محنت و سرمایہ دنیا میں صف آرا ہو گئے
    دیکھے ہوتا ہے کس کس کی تمناؤں کا خون
    حکمت و تدبیر سے یہ فتنۂ آشوب خیز
    ٹل نہیں سکتا ، وقد کنتم بہ تستعجلون،
    'کھل گئے، یاجوج اور ماجوج کے لشکر تمام
    چشم مسلم دیکھ لے تفسیر حرف 'ینسلون'


     
  15. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ



    ظر یفا نہ


    شام کی سرحد سے رخصت ہے وہ رند لم یزل
    رکھ کے میخانے کے سارے قاعدے بالائے طاق
    یہ اگر سچ ہے تو ہے کس درجہ عبرت کا مقام
    رنگ اک پل میں بدل جاتا ہے یہ نیلی رواق
    حضرت کرزن کو اب فکر مداوا ہے ضرور
    حکم برداری کے معدے میں ہے درد لایطاق
    وفد ہندستاں سے کرتے ہیں سرآغا خاں طلب
    کیا یہ چورن ہے پۓ ہضم فلسطین و عراق؟

     
  16. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ



    ظر یفا نہ


    تکرار تھی مزارع و مالک میں ایک روز
    دونوں یہ کہہ رہے تھے، مرا مال ہے زمیں
    کہتا تھا وہ، کرے جو زراعت اسی کا کھیت
    کہتا تھا یہ کہ عقل ٹھکانے تری نہیں
    پوچھا زمیں سے میں نے کہ ہے کس کا مال تو
    بولی مجھے تو ہے فقط اس بات کا یقیں
    مالک ہے یا مزارع شوریدہ حال ہے
    جو زیر آسماں ہے ، وہ دھرتی کا مال ہے



     
  17. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ



    ظر یفا نہ

    اٹھا کر پھینک دو باہر گلی میں
    نئی تہذیب کے انڈے ہیں گندے
    الکشن، ممبری، کونسل، صدارت
    بنائے خوب آزادی نے پھندے
    میاں نجار بھی چھیلے گئے ساتھ
    نہایت تیز ہیں یورپ کے رندے


     
  18. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ



    ظر یفا نہ


    کارخانے کا ہے مالک مردک ناکردہ کار
    عیش کا پتلا ہے، محنت ہے اسے ناسازگار
    حکم حق ہے لیس للا نسان الا ماسعی
    کھائے کیوں مزدور کی محنت کا پھل سرمایہ دار


     
  19. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ



    ظر یفا نہ


    سنا ہے میں نے، کل یہ گفتگو تھی کارخانے میں
    پرانے جھونپڑوں میں ہے ٹھکانا دست کاروں کا
    مگر سرکار نے کیا خوب کونسل ہال بنوایا
    کوئی اس شہر میں تکیہ نہ تھا سرمایہ داروں کا


     
  20. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ



    ظر یفا نہ


    مسجد تو بنا دی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے
    من اپنا پرانا پاپی ہے، برسوں میں نمازی بن نہ سکا
    کیا خوب امیر فیصل کو سنوسی نے پیغام دیا
    تو نام و نسب کا حجازی ہے پر دل کا حجازی بن نہ سکا
    تر آنکھیں تو ہو جاتی ہیں، پر کیا لذت اس رونے میں
    جب خون جگر کی آمیزش سے اشک پیازی بن نہ سکا
    اقبال بڑا اپدیشک ہے من باتوں میں موہ لیتا ہے
    گفتارکا یہ غازی تو بنا ،کردار کا غازی بن نہ سکا


     
  21. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ

    الحمد اللہ ! بانگ درا اپنے اختتام کو پہنچی ، اور میں جناب واصف حسین صاحب کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اس سنگ میل کو عبور کرنے میں میری بہت مدد کی ۔
    بہت ہبت شکریہ واصف بھائی ۔
    انشاء اللہ جلد ہی ہم لوگ کلیات اقبال رحمۃ اللہ کے اگلے حصے کا آغاز کرینگے ۔
    آپ سب کی محبتوں کا بہت بہت شکریہ ۔
     
  22. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ

    السلام علیکم
    آج سے ہم لوگ ، بال جبریل کا آغاز کر رہے ہیں ۔ امید ہے آپ سب کا خلوص اور محبتیں یونہی ہم دم رہینگی ۔
    آصف احمد بھٹی
     
  23. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ


    بال جبریل
    علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ
    اٹھ کہ خورشید کا سامان سفر تازہ کریں
    نفس سوختہ شام و سحر تازہ کریں

    حصہ اول
    پھول کی پتی سے کٹ سکتا ہے ہیرے کا جگر
    مرد ناداں پر کلام نرم و نازک بے اثر
    ( بھر تری ہری)



    غزل


    میری نوائے شوق سے شور حریم ذات میں
    غلغلہ ہائے الاماں بت کدۂ صفات میں
    حور و فرشتہ ہیں اسیر میرے تخیلات میں
    میری نگاہ سے خلل تیری تجلیات میں
    گرچہ ہے میری جستجو دیر و حرم کی نقش بند
    میری فغاں سے رستخیز کعبہ و سومنات میں
    گاہ مری نگاہ تیز چیر گئی دل وجود
    گاہ الجھ کے رہ گئی میرے توہمات میں
    تو نے یہ کیا غضب کیا، مجھ کو بھی فاش کر دیا
    میں ہی تو اک راز تھا سینۂ کائنات میں

     
  24. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ


    غزل

    اگر کج رو ہیں انجم ، آسماں تیرا ہے یا میرا
    مجھے فکر جہاں کیوں ہو ، جہاں تیرا ہے یا میرا؟
    اگر ہنگامہ ہائے شوق سے ہے لامکاں خالی
    خطا کس کی ہے یا رب! لامکاں تیرا ہے یا میرا؟
    اسے صبح ازل انکار کی جرأت ہوئی کیوں کر
    مجھے معلوم کیا ، وہ راز داں تیرا ہے یا میرا؟
    محمد بھی ترا ، جبریل بھی ، قرآن بھی تیرا
    مگر یہ حرف شیریں ترجماں تیرا ہے یا میرا؟
    اسی کوکب کی تابانی سے ہے تیرا جہاں روشن
    زوال آدم خاکی زیاں تیرا ہے یا میرا؟

     
  25. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ


    قطعہ


    ترے شیشے میں مے باقی نہیں ہے
    بتا ، کیا تو مرا ساقی نہیں ہے
    سمندر سے ملے پیاسے کو شبنم
    بخیلی ہے یہ رزاقی نہیں ہے

     
  26. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ


    غزل



    گیسوئے تاب دار کو اور بھی تاب دار کر
    ہوش و خرد شکار کر ، قلب و نظر شکار کر
    عشق بھی ہو حجاب میں ، حسن بھی ہو حجاب میں
    یا تو خود آشکار ہو یا مجھے آشکار کر
    تو ہے محیط بے کراں ، میں ہوں ذرا سی آبجو
    یا مجھے ہمکنار کر یا مجھے بے کنار کر
    میں ہوں صدف تو تیرے ہاتھ میرے گہر کی آبرو
    میں ہوں خزف تو تو مجھے گوہر شاہوار کر
    نغمۂ نو بہار اگر میرے نصیب میں نہ ہو
    اس دم نیم سوز کو طائرک بہار کر
    باغ بہشت سے مجھے حکم سفر دیا تھا کیوں
    کار جہاں دراز ہے ، اب مرا انتظار کر
    روز حساب جب مرا پیش ہو دفتر عمل
    آپ بھی شرمسار ہو ، مجھ کو بھی شرمسار کر

     
  27. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ


    غزل




    اثر کرے نہ کرے ، سن تو لے مری فریاد
    نہیں ہے داد کا طالب یہ بندۂ آزاد
    یہ مشت خاک ، یہ صرصر ، یہ وسعت افلاک
    کرم ہے یا کہ ستم تیری لذت ایجاد!
    ٹھہر سکا نہ ہوائے چمن میں خیمۂ گل
    یہی ہے فصل بہاری ، یہی ہے باد مراد؟
    قصور وار ، غریب الدیار ہوں لیکن
    ترا خرابہ فرشتے نہ کر سکے آباد
    مری جفا طلبی کو دعائیں دیتا ہے
    وہ دشت سادہ ، وہ تیرا جہان بے بنیاد
    خطر پسند طبیعت کو ساز گار نہیں
    وہ گلستاں کہ جہاں گھات میں نہ ہو صیاد
    مقام شوق ترے قدسیوں کے بس کا نہیں
    انھی کا کام ہے یہ جن کے حوصلے ہیں زیاد


     
  28. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ


    غزل


    کیا عشق ایک زندگی مستعار کا
    کیا عشق پائدار سے ناپائدار کا
    وہ عشق جس کی شمع بجھا دے اجل کی پھونک
    اس میں مزا نہیں تپش و انتظار کا
    میری بساط کیا ہے ، تب و تاب یک نفس
    شعلے سے بے محل ہے الجھنا شرار کا
    کر پہلے مجھ کو زندگی جاوداں عطا
    پھر ذوق و شوق دیکھ دل بے قرار کا
    کانٹا وہ دے کہ جس کی کھٹک لازوال ہو
    یارب ، وہ درد جس کی کسک لازوال ہو

     
  29. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ


    قطعہ


    دلوں کو مرکز مہر و وفا کر
    حریم کبریا سے آشنا کر
    جسے نان جویں بخشی ہے تو نے
    اسے بازوئے حیدر بھی عطا کر


     
  30. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلیات اقبال رحمۃ اللہ


    غزل

    پریشاں ہوکے میری خاک آخر دل نہ بن جائے
    جو مشکل اب ہے یارب پھر وہی مشکل نہ بن جائے
    نہ کر دیں مجھ کو مجبور نوا فردوس میں حوریں
    مرا سوز دروں پھر گرمی محفل نہ بن جائے
    کبھی چھوڑی ہوئی منزل بھی یاد آتی ہے راہی کو
    کھٹک سی ہے ، جو سینے میں ، غم منزل نہ بن جائے
    بنایا عشق نے دریائے ناپیدا کراں مجھ کو
    یہ میری خود نگہداری مرا ساحل نہ بن جائے
    کہیں اس عالم بے رنگ و بو میں بھی طلب میری
    وہی افسانہ دنبالہ محمل نہ بن جائے
    عروج آدم خاکی سے انجم سہمے جاتے ہیں
    کہ یہ ٹوٹا ہوا تارا مہ کامل نہ بن جائے

     

اس صفحے کو مشتہر کریں