1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

QTV پر ڈاکٹر اسرار کے پروگرام بند

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از نوید, ‏18 جون 2008۔

  1. ع س ق
    آف لائن

    ع س ق ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مئی 2006
    پیغامات:
    1,333
    موصول پسندیدگیاں:
    25
    مزید اضافہ یہ ہے کہ گزشتہ رات 09:30 بجے سے صبح 03:45 بجے تک (6 گھنٹے سے زائد) اس موضوع کے دوسرے نصف حصے پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا خطاب ریکارڈ ہوا، جو فن حدیث میں اہل علم کے لئے ایک سرمایہ ہے۔

    انہوں نے ڈاکٹر موصوف کی پیش کردہ حدیث کو اسماء الرجال، جرح و تعدیل اور اسناد کے حوالے سے پرکھتے ہوئے اس کی حقیقت بیان کی۔ اس خطاب میں جہاں آپ نے مذکورہ حدیث کے متن و سند دونوں میں اضطراب شدید کو بیان کیا وہاں حرمت شراب والی آیت مبارکہ کے شان نزول میں 30 سے زائد دیگر اسناد پیش کیں، جن میں سیدنا علی (ع) کی بجائے کسی دوسرے شخص کے امامت کروانے کا ذکر ہے۔ مزید یہ کہ جامع ترمذی سے پیش کردہ مذکورہ حدیث کے تینوں اہم راویوں کے ناقابل حجت ہونے پر ائمہ فن کے حوالے سے درجنوں دلائل پیش کئے۔ کتب حدیث کے ساتھ ساتھ اس موقع پر انہوں نے حرمت شراب والی آیت مبارکہ کے شان نزول کے حوالے سے درجنوں کتب تفاسیر بھی پیش کیں۔

    اس خطاب کے دوران اس وقت ایک عجیب سماں پیدا ہو گیا جب امام بخاری و امام مسلم کے عقیدہ کے بیان میں سیدنا علی (ع) کی محبت و عقیدت کا تذکرہ ہوا، جس کے نتیجے میں شیعہ علماء کرام نے امام بخاری و امام مسلم کے حق میں بآواز بلند نعرے لگائے۔ اس موقع پر شیعہ سنی بھائی بھائی کا عملی نمونہ دیکھنے کو ملا۔

    بعد ازاں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اہل سنت کے ٹھیکیدار بنتے ہوئے اہل تشیع کے خلاف نفرتوں کے بیج بو کر امت میں فساد پیدا کرنے والے بدترین گروہ خارجیوں کی حقیقت کو مزید بے نقاب کیا اور تاجدار کائنات (ص) کی احادیث مبارکہ سے ان کا گستاخ رسول اور واجب القتل ہونا، خلافت راشدہ میں ہی سیدنا علی (ع) کے خلاف حروراء میں الگ حکومت قائم کر لینا، قیامت کے دن تک ان کا روپ بدل بدل کر امت میں نکلنا اور دجال کی آمد کے وقت اس کے لشکر میں شامل ہو کر سیدنا عیسی (ع) اور سیدنا امام مھدی (ع) کے خلاف جنگ کرنا بھی بیان کیا۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ دور حاضر کے خارجی کن کن طریقوں سے اہل سنت کا نام استعمال کرتے ہوئے امت میں فتنہ اور فساد پیدا کرنے کے لئے بغض علی میں شیعوں کے خلاف محاذ آرائی میں مصروف ہیں۔

    تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ پر ہونے والے اس خطاب کے دوران لاہور بھر کے علمائے اہلسنت کے علاوہ جامعۃ المنتظر سمیت دیگر شیعہ مراکز سے اہل تشیع علماء بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔

    ان شاء اللہ اسی ہفتے یہ خطابات کیو ٹی وی پر نشر کئے جائیں گے۔
     
  2. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    نوید کو اس قدر خوشی ہے کہ اس کو برداشت نہیں‌ہو پارہی۔

    اور

    آبی ٹو کول (فرضی نام) ڈاکٹر صاحب کیلئیے " خبث باطن" اور موصوف کا منہہ میں بھی جو بھی آتا ہے وہی بک دیتے ہیں۔ وغیرہ کی طرح کی گالیاں نکالنے کے بعد لکھ رہے ہیں
    "حضرات کی طرف سے یو ٹیوب پر جو رد عمل آیا ہے وہ بھی بہت ہی افسوس ناک ہے" اور
    "اور یاد رہے کہ یو ٹیوب پر اس کے رد عمل کے طور پر جو کچھ اہل تشیع حضرات کر رہے ہیں وہ سب کچھ قابل مذمت ہونے کے ساتھ ساتھ انھی حضرت کی مہربانی ہے ۔ ۔ ۔ ۔"
     
  3. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    عن زيد بن أرقم رضی الله عنه قال : لمّا رجع رسولُ اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم مِن حجة الوداع و نزل غدير خم، أمر بدوحات، فقمن، فقال : کأنّي قد دعيتُ فأجبتُ، إني قد ترکتُ فيکم الثقلين، أحدهما أکبر من الآخر : کتاب اﷲ تعالٰي، و عترتي، فانظروا کيف تخلفوني فيهما، فإنّهما لن يتفرقا حتي يردا علي الحوض. ثم قال : إن اﷲ عزوجل مولاي و أنا مولي کلِ مؤمن. ثم أخذ بيد علیّ، فقال : مَن کنتُ مولاه فهذا وليه، اللّٰهم! والِ من والاه و عادِ من عاداه.

    زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حجۃ الوداع سے واپس تشریف لائے تو غدیر خم پر قیام فرمایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سائبان لگانے کا حکم دیا اور وہ لگا دیئے گئے پھر فرمایا : ’’مجھے لگتا ہے کہ عنقریب مجھے (وصال کا) بلاوا آنے کو ہے، جسے میں قبول کر لوں گا۔ تحقیق میں تمہارے درمیان دو اہم چیزیں چھوڑ کر جارہا ہوں، جو ایک دوسرے سے بڑھ کر اہمیت کی حامل ہیں : ایک اللہ کی کتاب اور دوسری میری آل۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ میرے بعد تم ان دونوں کے ساتھ کیا سلوک کرتے ہو اور وہ ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں گی، یہاں تک کہ حوضِ (کوثر) پر میرے سامنے آئیں گی۔‘‘ پھر فرمایا : ’’بے شک اللہ میرا مولا ہے اور میں ہر مؤمن کا مولا ہوں۔‘‘ پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ کا ہاتھ پکڑ کر فرمایا : ’’جس کا میں مولا ہوں، اُس کا یہ ولی ہے، اے اللہ! جو اِسے (علی کو) دوست رکھے اُسے تو دوست رکھ اور جو اِس سے عداوت رکھے اُس سے تو عداوت رکھ۔‘‘
    1. حاکم، المستدرک، 3 : 109، رقم : 4576
    2. نسائي، السنن الکبري، 5 : 45، 130، رقم : 8148، 8464
    3۔ ابن ابی عاصم نے ’السنہ (ص : 644، رقم : 1555)‘ میں اسے مختصراً ذکر کیا ہے۔
    4. طبراني، المعجم الکبير، 5 : 166، رقم : 4969
    5۔ نسائی نے ’خصائص امیر المؤمنین علی بن ابی طالب (ص : 84، 85، رقم : 76)‘ میں یہ حدیث صحیح سند کے ساتھ روایت کی ہے۔
    6۔ ابومحاسن نے ’المعتصر من المختصر من مشکل الآثار (2 : 301)‘ میں نقل کی ہے۔

    اب محترم مولانا ڈاکٹر اسرار احمد ایم بی بی ایس کی شانِ علمی کا کیا کہنا کہ ایک سیدنا علی رضی اللہ عنہ سمیت عظیم صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم کو اللہ تعالی کی وارننگ کے باوجود "شرابی " ثابت کرنے کے لیے ضعیف و غریب روایت تو یاد رہ گئی
    لیکن عظمتِ علی رضی اللہ عنہ، عظمتِ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم پر مندرجہ بالا حدیث یا دیگر کوئی حدیث بیان کرنے کی توفیق نہ ہوسکی۔
    یہیں سے پیمانہء ایمان ظاہر ہوتا ہے۔ متفق علیہ حدیث پاک جو کہ البخاري في الصحيح، کتاب : المغازي، باب : بعث علي بن ابي طالب و خالد بن الوليد رضي اﷲ عنھما الي اليمن قبل حجۃ الوداع، 4 / 1581، الرقم : 4094، و مسلم في الصحيح، کتاب : الزکاۃ، باب : ذکر الخوارج و صفاتھم، 2 / 742، الرقم : 1064، و احمد بن حنبل في المسند، 3 / 4، الرقم : 11021، میں بیان ہوئی ہے۔۔۔۔۔
    گستاخِ رسول :saw: ذوالخوایصرہ التمیمی بدبخت نے بھی جب آقا کریم :saw: کی شان میں گستاخی کی تھی تو بات "قرآن " میں سے ہی کی تھی ۔ لیکن مقام و عظمتِ رسالت :saw: کا لحاظ نہ رکھ سکا اور آقاکریم :saw: نے فرما دیا کہ اسکی پشت سے ایسی قوم نکلے گی جو قرآن قرآن کرتے کرتے زبانوں کو تر رکھیں گے لیکن وہ ایمان سے ایسے نکل چکے ہوں گے جیسے تیر شکار سے نکل جاتا ہے۔

    اب عرفان بھائی اور دیگر عقیدتمندانِ ڈاکٹر اسرار صاحب ۔
    ذرا اپنی آنکھوں سے اپنے ڈاکٹر کی اندھی عقیدت کا چشمہ اتاریے اور فرمانِ رسول :saw: کو پڑھیے کہ جو ایمان کی بنیاد ہے اور اسکی روشنی میں ڈاکٹر صاحب کے افکار و نظریات کا جائزہ لیجئے کہ ۔۔۔۔
    صراط مستقیم کہاں ہے ؟؟؟؟
    والسلام علیکم
     
  4. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    [hr:wxdv1znw]مثیل عیسیٰ علی المرتضیٰ :as: :rda:
    [highlight=#FFFF00:wxdv1znw]نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ میر ی امت میں لوگ تمہارے ساتھ وہی سلوک کریں گے جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی امت نے ان کے ساتھ کیا۔ایک طرف کے لوگوں نے انہیں نفرت میں واجب القتل قرار دے کر انہیں قتل کر دیا۔ اوردوسری طرف کے لوگوں نے انہیں محبت میں خدا کا بیٹا قرار دے دیا، یعنی نبی سے بھی افضل قرار دے دیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔[/highlight:wxdv1znw]
     
  5. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    اوپر " اپنی طرف سے یا اپنے خیال میں " کے الفاظ لکھنے سے رہ گئے ہیں انہیں شامل سمجھا جائے۔
     
  6. آبی ٹوکول
    آف لائن

    آبی ٹوکول ممبر

    شمولیت:
    ‏15 دسمبر 2007
    پیغامات:
    4,163
    موصول پسندیدگیاں:
    50
    ملک کا جھنڈا:
    محترم آپ سے صرف اتنا ہی عرض ہے پلیز برا نہ منائیے گا کہ یہ میرا آپکو مخلصانہ ،مشورہ ہے اور وہ یہ کہ جو معاملہ آپ کی علمی اور تفھیمی سطح سے بلند ہو اس میں دخل دینے سے خدارا پرہیز کیجیئے کیونکہ یہ خود آپکے اور ہم سب کے حق میں بہتر ہوگا ۔ ۔ ۔ ۔۔
    :dilphool:
     
  7. نوید
    آف لائن

    نوید ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مئی 2006
    پیغامات:
    969
    موصول پسندیدگیاں:
    44
    ملک کا جھنڈا:

    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
    امید ہے کہ سب خیریت سے ہونگے


    اس میں خوشی والی بات کہاں سے آگئی ؟ :pagal: آپ کا ریپلائی دیکھ کر میں نے تو سمجھا تھا شائد اس واقعہ کی مذمت کرنے آئے ہونگے :takar: لیکن آپ نے آتے ہی نوید اور پھر عابد کے بیانات پر (عجیب و غریب) تنقید کرنا شروع کر دی ۔۔۔

    اس موضوع کو دیکھ کر مجھے آپ کے ان الفاظ
    کی بالکل سمجھ نہیں آئی کہ آپ کیا کہنا چاہ رہے ہیں ۔لیکن دوسرے موضوع میں دیکھا تو پتا چلا کہ آپ بوکھلاہٹ کی حالات میں تھے یعنی ڈاکٹر اسرار صاحب کے بیان پر (ان سے اندھی عقیدت رکھنے کی وجہ)کوئی تبصرہ نہیں کر پا رہے تو آپ نے نوید (میرے) کے الفاظ ۔۔۔۔ خوش رہیں ۔۔۔۔۔ کا پتا نہیں کیا مطلب نکالا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ابھی بھی یقینا آپ کو ان الفاظ کا مطلب سمجھ نہیں آیا ہو گا تو میں آپ کی مدد کیے دیتا ہوں ذرا نیچے دیے گئے لنک پر کلک کرکے دیکھیں کہ خوش رہیں کا کیا مطلب ہے ۔۔۔


    [search:llt0je3m]خوش رہیں[/search:llt0je3m]


    اب آپ کو یقینا سمجھ آگئی ہو گی تو اب اصولا آپ کو معذرت کرنی چاہیے کیونکہ آپ نے مجھ پر الزام لگایا ہے :pagal: نوید کو خوشی ہوئی ہے :pagal: نوید کو بھلا کس چیز کی خوشی ہو گی؟ صحابہ کرام :rda: پر تہمت لگ رہی ہے اور کسی مسلمان کو اس پر خوشی ہو گی ۔۔۔ استغفر للہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  8. نوید
    آف لائن

    نوید ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مئی 2006
    پیغامات:
    969
    موصول پسندیدگیاں:
    44
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
    امید ہے کہ خیریت سے ہونگے


    یہ آپ کا تبصرہ ہے یا کسی کتاب سے کاپی پیسٹ ؟

    خوش رہیں
     
  9. نوید
    آف لائن

    نوید ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مئی 2006
    پیغامات:
    969
    موصول پسندیدگیاں:
    44
    ملک کا جھنڈا:
    محترم آپ سے صرف اتنا ہی عرض ہے پلیز برا نہ منائیے گا کہ یہ میرا آپکو مخلصانہ ،مشورہ ہے اور وہ یہ کہ جو معاملہ آپ کی علمی اور تفھیمی سطح سے بلند ہو اس میں دخل دینے سے خدارا پرہیز کیجیئے کیونکہ یہ خود آپکے اور ہم سب کے حق میں بہتر ہوگا ۔ ۔ ۔ ۔۔
    :dilphool:[/quote:2cdh6zti]
    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
    امید ہے کہ سب خیریت سے ہونگے

    :car:

    عابد بھائی میں آپ سے اتفاق کرتا ہوں ۔۔


    خوش رہیں
     
  10. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    مثیل عیسیٰ علی المرتضیٰ :as: :rda:

    یہ حدیث ہے
     
  11. ع س ق
    آف لائن

    ع س ق ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مئی 2006
    پیغامات:
    1,333
    موصول پسندیدگیاں:
    25
    ویسے اگر بندہ حدیث کی اصل عبارت اور اس کا حوالہ بھی لکھ دے تو پڑھنے والے اس سے زیادہ مستفید ہو سکتے ہیں۔
     
  12. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    عرفان بھائی ۔ اگر حدیث کا حوالہ مل جاتا تو آپ کی بات میں وزن بڑھ جاتا۔

    لیکن آپ کی بات کو مانتے ہوئے بھی یہاں پر ایک طبقہ تو سامنے آگیا کہ جو معاذاللہ حضرت علی :rda: سے بغض و عناد کی وجہ سے کمزور اور غریب روایات ڈھونڈ کر ان کی شان میں اہانت کی کاوشوں میں مصروف ہے۔

    اور دوسرا طبقہ کہ جس کا یہ اصرار ہے کہ قرآن و حدیث کی روشنی میں جس کو جو مقام، عظمت ، فضیلت دی گئی ہے اس کا اقرار اور پاسداری کرو۔۔۔خدارا صحابہ کرام ، اہلبیت اطہار اور سیدنا علی رضوان اللہ علیھم اجمعین کا ادب و احترام کرنا سیکھو۔ ان سے محبت کو اپنے جزو ایمان سمجھو اور ان پر طعن و تشنیع سے توبہ کرلو۔

    البتہ تیسرا طبقہ "ہماری اردو" میں تو نظر نہیں آیا کہ کسی نے معاذاللہ حضرت علی :rda: کو خدا کا بیٹا یا اس درجہ تک پہنچا دیا ہو۔ اور اللہ تعالی ہر مسلمان کو ایسے طبقے سے محفوظ رکھے۔ آمین
     
  13. ع س ق
    آف لائن

    ع س ق ممبر

    شمولیت:
    ‏18 مئی 2006
    پیغامات:
    1,333
    موصول پسندیدگیاں:
    25
    ڈاکٹر اسرار احمد صاحب کا پر زور اصرار

    ڈاکٹر اسرار احمد صاحب کا پر زور اصرار

    [youtube:4hbd44wr]http://youtube.com/watch?v=uJigZ_ByHhk[/youtube:4hbd44wr]​
     
  14. آبی ٹوکول
    آف لائن

    آبی ٹوکول ممبر

    شمولیت:
    ‏15 دسمبر 2007
    پیغامات:
    4,163
    موصول پسندیدگیاں:
    50
    ملک کا جھنڈا:
    خطاب مکمل ہونے کے اگلے ہی روز ان شاء اللہ العزیز دین اسلام ڈاٹ کوم پر ملاحظہ کیا جا سکے گا۔[/quote:bg468kw8]
    بھائی اتنے دن گذر گئے خطاب ابھی تک مذکورہ ویب سائیٹ پر آیا نہیں؟
     
  15. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    خطاب مکمل ہونے کے اگلے ہی روز ان شاء اللہ العزیز دین اسلام ڈاٹ کوم پر ملاحظہ کیا جا سکے گا۔[/quote:vadqgsca]
    بھائی اتنے دن گذر گئے خطاب ابھی تک مذکورہ ویب سائیٹ پر آیا نہیں؟[/quote:vadqgsca]
    آبی بھائی ۔ سننے میں آیا تھا کہ مذکورہ خطاب کم و بیش 11 گھنٹے پر مشتمل تھا۔ یعنی 5 گھنٹے کا ایک خطاب اور 6 گھنٹے کا دوسرے خطاب۔ اب Qtv والے روزانہ ایک گھنٹے کے حساب سے کم و بیش 11 دن تو خطاب مکمل کرنے میں لیں گے۔ میرا ذاتی خیال ہے اسکے بعد یہ خطاب کسی ویب سائٹ پر شائع ہوگا۔
    ویسے اس خطاب کا آپکے اور میرے سمیت بہت سوں کو انتظار ہے۔
     
  16. نوید
    آف لائن

    نوید ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مئی 2006
    پیغامات:
    969
    موصول پسندیدگیاں:
    44
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
    امید ہے کہ سب خیریت سے ہونگے

    دفاعِ شانِ سیدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ
    viewtopic.php?f=9&t=4106
    خطاب شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری


    خوش رہیں‌ :hands:
     
  17. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    کیا حضرت علی شیرخدا :rda: کی طرح دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنھم یا حضراتِ خلفائے راشدین کے دفاع کے بارے میں کبھی ؛؛شیخ الاسلام ؛؛صاحب نے کوئی تقریر کی ہے؟ اگر ہاں تو ربط ضرور عنایت فرمائیے تاکہ اس ربط کی طرح ہمارا فائدہ ہو؛؛شکریہ
     
  18. نوید
    آف لائن

    نوید ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مئی 2006
    پیغامات:
    969
    موصول پسندیدگیاں:
    44
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

    امید ہے کہ خیریت سے ہونگے

    پہلے یہ تو سن لیجیے :pagal:

    خوش رہیں
     
  19. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    آپ نے زبان باہر نکال کر گویایہ بتانا چاہا کہ نہیں ہے ۔خیر کوئی بات نہیں ؛؛
    ۔باقی میں یہ سنوں گا
     
  20. نوید
    آف لائن

    نوید ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مئی 2006
    پیغامات:
    969
    موصول پسندیدگیاں:
    44
    ملک کا جھنڈا:
     
  21. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    درست کہا۔ ہمیں کھلے دل سے ہر کسی کو سننا ضرور چاہیے۔ خاص طور پر جس کے بارے میں دل میں شکوک و شبہات ہوں اس کو تو "خالی الذہن " ہوکر پوری غور و خوض سے سننا چاہیے ۔ خالی الذہن اس لیے کہ اگر ہم پہلے سے ایک خاص تنقیدی رنگ کا چشمہ پہن کر کچھ دیکھیں گے تو ہر چیز میں تنقید ہی نظر آئے گی ۔ بھلے وہ قرآنی آیات ہوں یا فرموداتِ نبوی :saw: پھر بندہ اس مقرر پر تنقید کرتے کرتے ، بےدھیانی میں قرآنی آیات و احادیث نبوی :saw: کو بھی رافضیوں و خارجیوں کی سازش قرار دے کر کسی ایسی چیز کا انکار کر بیٹھتا ہے جو اصلِ ایمان ہو سکتی ہے اور یوں بندہ انجانے میں اپنے ایمان کی تباہی کا سامان کر بیٹھتا ہے۔

    میں تو ہر عالم دین کو اسی طرح خالی الذہن ہوکر سنتی ہوں۔ البتہ جہاں بے ادبی و گستاخی یا مبالغہ آرائی کی بو آئے وہاں فوراً محسوس ہوجاتا ہے کہ گڑ بڑ ہورہی ہے۔
     
  22. Admin
    آف لائن

    Admin منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 اگست 2006
    پیغامات:
    687
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    سلام علیکم

    بات کا بتنگڑ بناتے جائیں :takar: اور ڈاکٹر طاہر القادری صاحب :hasna: بھی اسی سلسلے میں 11 گھنٹے کا خطاب کر گئے :hasna: سبحان اللہ :hasna:

    اللہ ہم سب کو اچھے اور برے کو سمجھنے کی توفیق دے

    اللہ حافظ
     
  23. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ابن آدم صاحب ۔ بات کا بتنگڑ نہیں بلکہ وہ بات تھی ہی ایک بتنگڑ۔
    آپ اپنے ضمیر میں جھانک کر دیکھیے کہ قرانی آیت میں آیہء تطہر نازل ہوجانے کے بعد اور حضرت مولا علی کرم اللہ وجہہ سمیت تمام اہل بیت اطہار کو اللہ تعالی ہر نجس اور ہر غلاظت سے پاک کرنے کا اعلان بلکہ انہیں "اعلی و ارفع درجے کی طہارت" پر فائز کرنے کا اعلان فرمائے۔
    اور اس آیت کے اتر آنے کے کئی سال بعد آج کے ایک مولانا صآحب کہیں سے ایک ضعیف سی روایت نکال کر امت کے ذہنوں سے صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اور بالخصوصی سیدنا علی المرتضی کرم اللہ وجہہ کی عظمت و فضیلت نکال کر انہیں معاذا للہ " پرلے درجے کا شرابی ثابت کرنے کی کوشش کرے۔ اور بار بار وضاحتی بیانات کے ذریعے اپنی اسی بات پر قائم رہے۔ تو بات کا بتنگڑ وہ مولانا صاحب اور انکے حواری بنا رہے ہیں نا۔ ذرا دھیان فرمائیے۔

    شکریہ
     
  24. فرخ
    آف لائن

    فرخ یک از خاصان

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2008
    پیغامات:
    262
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    السلام و علیکم
    برائے مہربانی، میری پوسٹ کا جواب دینے سے پہلے اسے پوری طرح پڑھیئے گا ضرور!!!
    یہ میری یہاں بالکل پہلی پوسٹ ہے اور اس فورم پر پہلی دفعہ آتے ساتھ ہی مجھے ایسے بحث و مباحثہ پڑھ کر کچھ افسوس سا ہوا، کہ یہاں بھی وہی کام جاری ہے، جس سے کی وجہ سے ہم مسلمان صدیوں کی شان شوکت کھو چُکے ہیں۔

    ایسی متفرقہ معاملات پر تو ایسے بحث و مباحثہ ہو رہا ہے، جیسے بڑے بڑے عالم ہوں اور شائید مسلمانوں کو اس قسم کی باتوں سے پتا نہیں‌کونسی محبت و اخوت و اتحاد کا درس دے رہے ہوں

    آپ سب لوگوں کی جذبات اپنی جگہ، لیکن ذرا مجھے ایک بات بتائیں:
    کیا نبیء آخرزماں، حضرت محمد صلی اللہ علیہ وَ آ لہِ وسلم کی بعثت و دعوت سے پہلے، یہ سارے صحابہ کرام مسلمان یا حق پر تھے؟
    کیا وہ نبی کی طرح معصوم تھے یا عرب کے اس جاہل اور مشرک معاشرے کا حصہ تھے؟
    کیا یہ سب نبی کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وَ آ لہِ وسلم کی دعوت و تبلیغ اور ایمان لانے کے بعد صحابہ کے درجے پر فائیز نہیں‌ہوئے تھے؟ اور اس سے پہلے کیا تھے؟

    بھائی لوگ۔ یہ بات ایک اٹل حقیقت ہے، کہ صرف نبی ہی معصوم ہوتا ہے، باقی سب میں‌غلطیوں‌کی گنجائیش ہے۔

    جس طریقے سےآپ لوگ ڈاکٹر اسرار، طاہر القادری وغیرہ کے بارے میں باتیں‌کر رہے ہیں، کبھی اپنے گریبانوں‌میں‌بھی جھانک کر دیکھا ہے کہ ہم لوگ اسوقت اپنے دین پر کتنے قائیم ہیں؟ اللہ تعالٰی نے جو دین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وَ آ لہِ وسلم پر نازل کیا تھا، اسکو کتنا تھامے ہوئے ہیں؟ کیا ہم لوگو تفرقہ پرست سرگرمیوں میں جوش و خروش سے حصہ نہیں لیتے؟

    کیا ہم لوگوں نے کبھی اپنے کرداروں‌پر بھی تنقید کی کہ ہم خود کیسے کیسے بھیانک گناہوں میں‌مبتلا ہیں؟

    جب اپنا احتساب کرنے کی ہمت پیدا کر لیں، تو پھر ذرا ڈاکٹر اسرار، طاہر القادری، ذاکر نائیک وغیرہ کے بارے میں بات کرنے سے پہلے سوچ لینا، کہ اپنے کرتوت تو ٹھیک ہیں نہیں اور چلے ہیں علما کرام کے معاملات پر بڑی بڑی باتیں اور دعوے اور تنقید کرنے۔

    جب علماء کرام ہمیں اچھی اچھی باتیں بتاتے ہیں تو وہ ہم لوگ اتنی توجہ سے نہیں‌ سُنتے جتنی توجہ اور جوش و خروش ہم‌ان کی غلطیوں پر گفتگو اور طنز اور نا جانے کس قسم کے غلط الفاظ استعمال کرتے ہیں۔ اور اگر وہ عالم، معذرت بھی کرلے تو اس پر بھی طنز کرنے سے باز نہیں آتے اور بھول جاتے ہیں، کہ اپنے کرتوت کس قسم کے ہیں۔

    سخت الفاظ کی معذرت، لیکن ڈاکٹر اسرار ایک ایسے عالم ہیں، جنہوں‌نے اس غلطی سے پہلے بہت زبردست قسم کا دینی علم بھی لوگوں‌تک پہنچایا اور مجھے ان کی وہ اچھی باتیں کہیں بھی دوران گفتگو، بحث و مباحثے میں‌نظر نہیں آئیں۔ بلکہ معاذ اللہ، یہاں جس قسم کی گفتگو میں‌نے پڑھی، تو مجھے غیبت والی حدیث یاد آ گئی

    مجھے یہ سوچ کر حیرت ہے، کہ لوگوں کے پاس اتنا فارغ وقت ہوتا ہے کہ ایسی بحث و تمحیص میں‌ لگائیں، لیکن شائید کسی تخلیق، اصلاحی، اور مفید کاموں کا وقت نہیں ہوتا۔

    بقولِ اقبال رحمتہ اللہ علیہ، جو انہوں نے مسلمانو‌ں کے اسلاف اور موجودہ مسلمانوں کے درمیان فرق ظاہر کرنے کی کوشش کی:

    تم ہو آپس میں‌غضبناک، وہ آپس میں رحیم
    تم خطا کارو خطابیں، وہ خطا پوش و کریم
    چاہتے سب ہیں کہ ہوں اوجِ ثریا پہ مقیم
    پہلے ویسا کوئی پیدا تو کرے قلبِ سلیم!

    وہ زمانے میں‌معزز تھے مسلماں‌ہو کر
    اور تم خوار ہوئے، تارکِ قرآں ہوکر
    ۔
     
  25. وسیم
    آف لائن

    وسیم ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جنوری 2007
    پیغامات:
    953
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    تم ہو آپس میں‌غضبناک، وہ آپس میں رحیم
    تم خطا کارو خطابیں، وہ خطا پوش و کریم

    السلام علیکم فرخ بھائی ۔
    آپ نے بالکل درست فرمایا۔ مجھے آپ کی باتیں بہت اچھی لگیں۔ اور یہ والا شعر بھی بہت اچھا لگا۔ واقعی موضوع کے عین مطابق ہے۔
    لیکن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    کیا ڈاکٹر اسرار یا ڈاکٹر عامر لیاقت کو بھی ایسی باتیں دھیان میں رکھنا چاہیے یا نہیں۔
    ڈاکٹر اسرار احمداپنےانٹرویوز میں اکثر کہتے ہیں زمانہ طالبعلمی سے ہی وہ علامہ اقبال :ra: سے متاثر تھے۔ آپ نے بھی علامہ اقبال :ra: کے ایک پرفکر شعر کا حوالہ دیا ہے۔

    کیا یہی شعر ۔ اور فرخ بھائی آپ کا یہی پیغام خود ڈاکٹر اسرار احمد اور ڈاکٹر عامر لیاقت جیسے لوگوں پر لاگو نہیں‌ہوتا کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اوراہلبیت اطہار رضوان اللہ علیھم کی شان میں ہرزہ سرائی سے پہلے اپنا مقام دیکھ لیتے ؟؟؟

    صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم کی شان ایسی ہے کہ اللہ تعالی اور اسکا محبوب رسول :saw: تو قرآن و حدیث میں جا بجا انکے اسلام لانے کے بعد انکی قدر و منزلت، عظمت و فضیلت اور شان و مرتبے سے تعارف کروائیں۔
    جبکہ آجکل کے نام نہاد سکالرز کچھ ضعیف اور ناقابل اعتبار روایات کو لے کر صحیح احادیث کو نظر انداز کرتے ہوئے صحابہ کرام اور اہلبیت پاک رضوان اللہ عنھم کی قبل از اسلام زندگی پر زبان درازی شروع کردیں ؟

    آپ نے خود ہی فرمایا کہ صرف "نبی " معصوم ہوتے ہیں۔ یعنی انبیائے کرام کے علاوہ باقی سب سے غلطی کا احتمال ہے۔
    تو کیا ایسے سکالرز غلطیوں سے مبرا پیدا ہوجاتے ہیں۔ ۔
    کیا ایسے سکالرز کو انکی غلطی کا احساس دلانا غلط بات ہے کہ اگر صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم کی قبل از اسلام زندگی پر ایسے ہی نام نہاد اور ناعاقبت اندیش سکالرز عالمی ٹی وی چینلز پر گستاخانہ زبان درازی شروع ہوگئے تو ذرا ایمان سے تصور کیجئے کہ کچھ عرصہ بعد امت مسلمہ کے دلوں‌میں صحابہ کرام اور اہلبیت پاک رضوان اللہ عنھم کی عظمت کا گراف کیا رہ جائے گا ؟

    کاش ہماری رگِ اتحاد اور رگِ اعتدال اس جملے پر بھی پھڑک اٹھتی کہ جب دامادِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور بابائے حسنین کریمین رضوان اللہ علیھم ، حضرت علی :rda: اور حضرت عبدالرحمن بن عوف :rda: کے بارے میں جملے بولے جارہے تھے۔
    "اللہ تعالی کا منشاء کچھ صحابہ کرام رضوان اللہ تو سمجھ گئے اور شراب چھوڑ دی۔ مگر ظاہر ہے کہ جن کی گھٹی میں‌شراب پڑی ہوئی تھی (اشارہ حضرت علی اور حضرت عبدالرحمن بن عوف سمیت کئی عظیم صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم کی طرف ہے)‌وہ اتنی سی بات پر کہاں‌چھوڑنے والے تھے "
    یعنی حضرت علی :rda: کو منشائے قرآنی سے بھی نابلد قرار دیا اور انہیں معاذ اللہ اس پرلے درجے کا شرابی ثابت کرنے کی کوشش کی کہ " ان کی گھٹی میں شراب پڑ چکی تھی " استغفراللہ العظیم۔

    اور کاش کہ ڈاکٹر عامر لیاقت کے ان الفاظ پر بھی ہماری رگِ احتجاج، رگِ اعتدال اور رگِ ایمانی پھڑکتی جب اس نے یہ جملے بولے تھے۔
    " جب جنازہ اٹھانے کا وقت آیا تو کہاں مر گئے (رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو )‌ بیٹیاں دینے والے ؟؟؟" استغفراللہ العظیم
    رسول :saw: کو بیٹیاں دینے والے ، حضرت ابوبکر صدیق، عمرفاروق اور سیدنا عثمان غنی رضوان اللہ عنھم ہیں۔
    ذرا سوچیے ایسے نام نہاد سکالرز خلفائے راشدین کے بارے میں ایسے زبان درازی کرکے دین کی کونسی خدمت کرنا چاہتے ہیں ؟ سوائے گستاخی و بے ادبی کی روایات قائم اور عام کرنے کے ؟؟؟؟؟

    کاش ایسے ڈاکٹروں کے معترضین کو اعتدال کا درس دینے سے پہلے ہم ایسے ڈاکٹروں کو ہی کچھ احساس دلا دیں کہ خدا کے لیے امت مسلمہ کے دلوں سے ان عظیم شخصیات کہ جن کے اسوہ پر دین اسلام کی عمارت کھڑی ہے ۔ کی عظمت مسخ کرنے کی کوشش مت کیجئے۔
    اس سے دین کی کسی خدمت کی بجائے صرف دل آزاری اور فتنہ پیدا ہوتا ہے۔

    سب کا شکریہ
     
  26. فرخ
    آف لائن

    فرخ یک از خاصان

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2008
    پیغامات:
    262
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    وعلیکم السلام وسیم بھائی
    یہ جو شعر آپ کو پسند آیا ہے، ذرا دوبارہ غور کریں اس پر، میں نے صرف مطلب کی بات رہنے دی ہے
    وہ آپس میں رحیم
    وہ خطا پوش و کریم​

    بھائی میرے، غلطیوں پر پردہ ڈالنا تومسلمانوں کی آپس کی روش تھی اور وہ لوگ آپس میں مل بیٹھ کر محبت و اخوت کو قائم و دائم رکھتے ہوئے معاملات کو حل کرتے تھے۔ یعنی۔۔
    ہو حلقہء یاراں تو بریشم کی طرح نرم​

    لیکن آپ گھوم کر اسی بحث پر آگئے۔ میرا خیال ہے ڈاکٹر اسرار اپنی غلطی کی تلافی کر چکے اور اس کے باوجود بھی لوگ ابھی تک ان مسائل کو اٹھا کر شور مچا رہے ہیں۔

    میں پھر کہہ رہا ہوں غلطیوں سے تو کوئی مبرا نہیں، لیکن اصلاح کا یہ طریقہ انتہائی غلط ہے اور یہی وہ انتہا پسندی ہے جس سے ہمیں‌نقصان پہنچ رہا ہے۔

    اور کسی کو "نام نہاد اور ناعاقبت اندیش سکالرز" کہنے سے پہلے یہ یاد رکھئے گا، کہ ان کو جو علم اللہ نے عطا فرمایا ہے، کیا وہ ہم لوگوں( جنہوں‌نے ان پر تنقید کے پہاڑ توڑ دیئے(۔ کے پاس ہے۔؟
    کیا ہم نے انکی اچھی تعلیمات پر کبھی اتنا شور مچایا کہ انکو اپنایا جائے؟
    کیا ہم نے کبھی اپنی زندگیوں پر کبھی اتنا طنز کیا جہاں ہم روز نہ جانے اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کتنی بڑی بڑی نافرمانیاں کرتے ہیں اور جو شائید ان علما کرام کے غلطیوں سے زیادہ خوفناک اور جہنم کے زیادہ قریب ہیں؟

    اپنی اپنی زندگیوں پر نگاہ ڈالیں تو سمجھ آیئے گی، کہ ہم لوگوں‌نے تو اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلاف ایسے ایسے کام کیئے ہیں‌جو صحابہ اکرام رضی اللہ اجمیعن کے شان میں گستاخی سے زیادہ خطرناک ہیں اور جس سے اللہ کے دین کو سخت نقصان پہنچ رہا ہے۔
    کیا ہم نے کبھی ان باتوں‌پر تنقید کی، یا اپنے ضمیر کی عدالت میں کھڑے ہو کر یہ کہا کہ میں‌جو علما کی غلطیاں نوٹ کر رہا ہوں، خود کتنا پاک صاف ہوں؟

    معاف کیجئے گا، وہ علما اکرام جو معصوم نہیں اور غلطیاں کرتے ہیں، تو دوسری طرف اپنی غلطی کا احساس ہونے پر معذرت بھی کرتے ہیں جو بذاتِ خود ایک بڑی عاجزی کی نشانی ہے اور اللہ کے ہاں تو اس بات کا بھی بہت اجر ہے۔

    لیکن کیا وہ علما کرام ہم کو جواب دہ ہیں یا اللہ کو۔؟
    کیا اللہ نے ہمیں یہ اختیار دے رکھا ہے کہ اخوت و محبت کے تمام رشتے، تمام اصول اور ان علما اکرام کو دیا گیا تمام علم بھول کر اور بالائے طاق رکھ کر انکا احتساب شروع کر دیا جائے اور اپنے آپ پر بھی غور نہ کریں کہ ہمارے درجات اور ان کے درجات میں‌کیا فرق ہے۔؟

    میں ان سوالوں کے جوابات پڑھنے والوں پر چھوڑتا ہوں۔ کہ غور کریں وہ علماء اکرام جو سالوں میں کوئی ایک غلطی کرتے ہیں‌تو انکو اپنے مسلمان بھائیوں سے راواداری اور محبت کے ساتھ غلطی کا احساس دلانے کی بجائے سخت نفرت کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ہم لوگ جو شائید علم کے معاملے میں کسی کھاتے میں نہیں‌آتے، اور خود ایسے ایسے گناہ روز کرتے ہیں جو شانِ صحابہ رضی اللہ تعالی عنم اجمعیں اور شانِ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی گستاخی سے کہیں‌زیادہ خطرناک اور سیدھا جہنم کے راستے پر لے جانے والے ہیں۔

    اللہ تعالٰی ہمیں‌اپنا آپ درست کرنے اور متحد رہنے اور آپ میں‌ اخوت و محبت کی توفیق عطا فرمائے اور ہمارے علماء کرام کو محتاط رہنے کی توفیق دے۔ آمین، ثم آمین[/
    color]





     
  27. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    فرخ بھائی اور وہ تمام لوگ جو حق کی بات کرتے ہیں
    میں آپ کی تائید کرتا ہوں اللہ تعالی دوسروں کو بھی اسی انداز میں سوچنے اور مثبت طرز عمل اختیار کرنے کی توفیق دے۔
     
  28. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم فرخ صاحب۔
    مجھے قرآن و حدیث کا کوئی ایسا حوالہ بتا دیں جس سے یہ پوری طرح واضح ہوجائے کہ ایمان ، تقوی، درجات ، کی بنیاد محض " علم " ہے۔
    اگر صرف علم ہی کسی کے درجات کی بلندی کا ضامن ہوتا تو ابلیس ، شیطان مردود ہونے سے پہلے " معلم الملائکہ" یعنی عظیم عالم ہونے کی بنا پر فرشتوں کا بھی استاد تھا۔
    مگر تکبر و نافرمانی نے اسے مردودِ بارگاہ الہی کردیا۔

    آپ سے پھر التماس ہے کہ ڈاکٹر اسرار احمد اور ڈاکٹر عامر لیاقت کا فری لانسر ایڈووکیٹ بننے کی بجائے
    صرف قرآن و حدیث کا کوئی ایسا حوالہ بتا دیں جس سے یہ پوری طرح واضح ہوجائے کہ ایمان ، تقوی، درجات ، کی بنیاد محض " علم " ہے۔
     
  29. فرخ
    آف لائن

    فرخ یک از خاصان

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2008
    پیغامات:
    262
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    وعلیکم السلام نعیم بھائی
    میرا خیال ہے، آپ نے یہاں علم سے مراد غیر دینی علم لے لیا ہے۔ جبکہ میرا اس جملے "ان کو جو علم اللہ نے عطا فرمایا ہے" سے کہنے کا مطلب کافی واضح تھا، کہ "دین کا علم" اور جو بہت ہی قیمتی علم ہوتا ہے، اور ہر ایک کو اتنی فراست کے ساتھ عطا نہیں ہوتا۔ وہ لوگ جن کو اللہ تعالٰی ایسا دماغ عطا کریں کہ وہ اللہ کےدین کی تبلیغ کریں، اور لوگوں تک پہنچائیں اور لوگوں کو اسکی تعلیم دیں اور لوگ انکی وجہ سے دینِ اسلام کو سمجھیں اور پھر قبول کرکے ایمان لے آئیں، آپ کا کیا خیال ہے کہ خود ایمان والے نہیں‌ہونگے؟ کیا انکے درجات اللہ نے بلند نہیں کیئے ہونگے؟

    اور ویسے ان لوگوں کے کیا درجات ہیں یہ صرف ہم انکی باقی ماندہ زندگی سے اندازہ کر سکتے ہیں، اصل حقیقت اللہ جل شانہُ ہی جانتے ہیں، آپ اور میں نہیں۔۔۔۔

    آپ کی باتوں کا ایک تفصیلآ جواب میں نے اس تھریڈ میں دیا ہے:
    viewtopic.php?f=15&t=4033&p=83608#p83608
    جس میں ڈاکٹر اسرار سے متعلق ایک اہم بات بھی بیان کر دی ہے۔ آگے آپ کی مرضی کہ آپ کا ذھن آپ کو کیا مشورہ دیتا ہے۔

    عامر لیاقت کی شخصیت بہرحال ایک متنازعہ شخصیت ہے اور میں ان پر گفتگو نہیں کرتا، کیونکہ اس سے محض تفرقات اور متنازعہ باتیں‌جنم لینے کا ڈر ہے اور میں کسی کے ذھن میں‌اپنی باتوں سے کسی کے بارے میں‌کوئی زہر گھولنے کو تیار نہیں۔

    علم سے درجات کی بلندی سے متعلق احادیث:
    تم میں جو ایماندار ہیں اور جن کو علم دیا گیا ہے، اللہ ان کے درجات بلند کریگا اور اللہ کو تمہارے کاموں‌کی خبر ہے۔ اور اللہ تعالٰی نے (سورہ طٰہٰ میں( فرمایا (کہ یوں دعا کیا کرو(۔ پروردگار، مجھے علم میں‌ترقی عطا فرما۔ آمین
    (صحیح بخاری، کتاب العلم (۔
    باب نمبر (1) حدیث نمبر (b58-1)


    باب : اس بیان میں کہ علم ( کا درجہ ) قول و عمل سے پہلے ہے
    [​IMG]
    صحیح بخاری -> کتاب العلم
    باب نمبر (10)
    حدیث نمبر (b67-1)


    میرا خیال ہے، کہ ان احادیث سے علماء کی اہمیت کا اندازہ ہو چکا ہو گا آپ کو۔ اور کم از کم ڈاکٹر اسرار کے بارے میں تو میں‌بلا مبالغہ کہہ سکتا ہوں کہ اللہ نے انکو بہت اچھے علم سے نوازہ ہے اور وہ اسکی تبلیغ و ترویج اوراسکو لوگوں تک احسن انداز میں پہنچاتے رہے ہیں اور اچھے طریقے سے سمجھاتے بھی رہے ہیں۔ مختلف ذرائع پر موجود انکے درس وتدریس کی وڈیوز اس بات کی تصدیق کرینگی۔

    اور اب خطرناک حدیث جس سے میں‌کافی ڈرتا بھی ہوں:
    باب : اس بیان میں کہ علم کس طرح اٹھا لیا جائے گا ؟
    [​IMG]


    میرا خیال ہے، مجھے ان احادیث کی تشریحات کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ ماشاءاللہ خود سمجھدار لگتے ہیں۔۔

    یہ بات ہمیشہ یاد رکھیں کہ علماء اکرام ہم سے زیادہ شیاطین کے حملوں کی زد میں ہوتے ہیں۔ اسلیئے انکی ذمہ داری بہت زیادہ ہوتی ہے اور ایسا ہونا کوئی ناممکن نہیں‌کہ وہ کھبی کوئی غلطی کا ارتکاب کر بیٹھیں۔

    لیکن جذبات اور غیرت میں آکر یہ کبھی نہیں بھولنا چاہیئے کہ اس تصویر کا دوسرا رخ زیادہ بہتر ہے، یعنی انکو دیا گیا علم اور اس سے انکے درجات کی بلندی اور انکا لوگوں‌تک وہ علم پہنچانا۔۔۔۔

    آپ کو ڈاکٹر اسرار احمد کے الفاظ پر غیرت آئی جس پر انہوں نے برمالا معذرت کا اظہار بھی کیا اور وجہ بھی بتا دی۔ لیکن آپ کی غیرت نے آپ کا اس حد تک اندھا کر دیا کہ آپ نے انکی دینی خدمات کو محض اس بات پر پسِ پشت ڈال دیا اور نفرت انگیز سلوک کا اظہار شروع کر دیا۔

    بہرحال میں‌آپکا ذھن تبدیل نہیں‌کرسکتا، ہدائیت و علم اللہ کا کام ہے۔ میں‌صرف آپ کو اپنا دینی بھائی سمجھ کر نصیحت اور وہ علم جس تک اللہ نے میری رسائی رکھی ہے، پہنچا سکتا ہوں۔ باقی صرف دعا ہی کر سکتا ہوں، کہ اللہ تعالٰی ہم سب کو نفرتوں کے راستے سے ہٹنے اور اخوت و محبت و اتحاد و یگانگت کےراستوں پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
     
  30. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    جزاک اللہ فرخ بھائی
    علم کی اہمیت پر آپ نے بھرپور انداز میں بات کی ہے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں