1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

Free Masons کا نام تو آپ نے بہت سنا ہو گا لیکن دراصل اس خفیہ گروپ میں شامل لوگ کون ہیں

'متفرقات' میں موضوعات آغاز کردہ از کنعان, ‏18 اپریل 2017۔

  1. کنعان
    آف لائن

    کنعان ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جولائی 2009
    پیغامات:
    729
    موصول پسندیدگیاں:
    977
    ملک کا جھنڈا:
    Free Masons کا نام تو آپ نے بہت سنا ہو گا لیکن دراصل اس خفیہ گروپ میں شامل لوگ کون ہیں اور آپ اس کی رکنیت کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟ تہلکہ خیز تفصیلات پہلی مرتبہ منظر عام پر
    17 اپریل 2017 (20:04)

    واشنگٹن (نیوز ڈیسک) پراسرار خفیہ تنظیم ’فری میسن‘ کے بارے میں بے شمار حیرتناک کہانیاں مشہور ہیں لیکن پہلی بار ایک امریکی ٹی وی نے حقائق کا سراغ لگاتے ہوئے اس تنظیم کے بارے میں ایسے انکشافات کئے ہیں کہ واقعی ہر کوئی حیران رہ گیا ہے۔

    دی مرر کی رپورٹ کے مطابق اس تنظیم کی تاریخ 300 سال پرانی ہے اور ہمیشہ سے صرف مردوں کو اس میں شمولیت کی اجازت رہی ہے۔ اس تنظیم کے بارے میں یہ بات بہت مشہور ہے کہ اس کے ہاتھ میں عالمی نظام کی لگام ہے اور بڑے بڑے طاقتور ملکوں کی حکومتیں بھی اسی کے اشارے پر بنتی اور ختم ہوتی ہیں۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ دیگر کئی ممالک کی طاقتور ترین شخصیات کے علاوہ برطانوی شاہی خاندان کے افراد بھی اس کا حصہ ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق پہلی بار اس تنظیم نے حقائق بتا کر اپنے تاثر کو بدلنے کی کوشش کا آغاز کیا ہے اور ٹی وی چینل سکائی ون کی ایک نئی ڈاکیومنٹری اسی سلسلے کی پہلی کڑی ہے۔ ہرٹ فورڈ شائر مرکیوری کی رپورٹ کے مطابق اس کی کاﺅنٹی میں 5300 فری میسن پائے جاتے ہیں جو 190 گروپوں میں منقسم ہیں۔ یہاں ان کے مندر بھی ہیں جن کے اندر یہ اپنی خفیہ رسومات ادا کرتے ہیں۔ جیمز ہیریسن ہرٹ فورڈ شائر اس خطے کے پانچ اسسٹنٹ گرینڈ ماسٹرز میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے حیران انکشاف کرتے ہوئے بتاتا ہے کہ حقیقت میں فری میسن تنظیم کے بارے میں کچھ بھی پراسرار نہیں بلکہ یہ دیگر عام کمیونٹی تنظیموں جیسی ہی ایک تنظیم ہے۔

    جیمز نے بتایا کہ ”تنظیم کا ہر گروپ سال میں تین یا چار بار میٹنگ کرتا ہے۔ ان ملاقاتوں کا ایک حصہ کاروباری معاملات پر مشتمل ہوتا ہے جبکہ دوسرے میں رسومات ادا کی جاتی ہیں۔ یہ رسومات کئی سو سال پرانی ہیں۔ جب آپ اس تنظیم کا حصہ بنتے ہیں تو آپ کو تین مراحل سے گزرنا ہوتا ہے، اور ایک ویب سائٹ کے زریعے ہر کوئی اس تنظیم کا حصہ بن سکتا ہے۔ دنیا کی طاقتور ترین شخصیات، سیاستدانوں، سرمایہ کاروں اور خفیہ ایجنسیوں کے سربراہوں کی اس تنظیم میں شمولیت کی باتیں محض کہانیاں ہیں۔“

    جیمز نے مزید بتایا کہ ”اس تنظیم میں کوئی بھی عام شخص شامل ہونے کی درخواست دے سکتا ہے۔ عام طور پر یہ درخواست ایک ویب سائٹ پر دی جاتی ہے جو بالکل بھی خفیہ نہیں ہے۔ جب کوئی درخواست دیتا ہے تو ایک کمیٹی اس کا انٹرویو کرتی ہے۔ تنظیم میں شمولیت کے لئے شرائط بہت کم اور سادہ ہیں۔ درخواست دہندہ کے لئے ضروری ہے کہ وہ 21 سال یا اس سے زائد عمر کا ہو، اگرچہ مخصوص حالات میں 18 سال تک کے افراد کو بھی اجازت دی جا سکتی ہے۔ ضروری ہے کہ درخواست دہندہ کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہ ہو۔ اس کے علاوہ ایک ہی شرط ہے کہ امیدوار کوئی مذہبی عقیدہ رکھتا ہو۔ یہ کوئی مذہبی تنظیم نہیں ہے لیکن ہم توقع رکھتے ہیں کہ اس میں شمولیت کے خواہشمند افراد کوئی نہ کوئی عقیدہ ضرور رکھتے ہوں۔“

    کچھ مزید باتوں کو افواہیں قرار دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا ”ہم ایک برادری کی طرح ہیں جو ایک دوسرے کے خیر خواہ ہیں اور ضرورت کے وقت ایک خاندان کی طرح ایک دوسرے کے کام آتے ہیں۔ یقین کیجئے یہ کوئی خفیہ گروپ نہیں ہے اور نہ ہی یہ عالمی نظام کو اپنے اشاروں پر چلانے کی کوئی طاقت رکھتا ہے۔ ہم مذہب اور سیاست کو زیر بحث ہی نہیں لاتے۔ میرا خیال ہے کہ اکثر لوگوں کو یہ حقائق جان کر مایوسی ہو گی لیکن حقیقت یہی ہے کہ ہمارے متعلق بہت سے افسانے گڑھ لئے گئے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ نازی جرمنی کے دور میں فری میسن تنظیم کے ساتھ تعلق رکھنے والوں کا استحصال کیا جانے لگا جس کی وجہ سے اس کے ارکان نے احتیاط برتنا شروع کر دی۔ بس اسی وقت سے ہمارے متعلق پراسرار کہانیاں عام ہونا شروع ہو گئیں۔ ہماری رسوم بھی ہرگز پراسرار نہیں ہیں، ہاں ہم اپنی خاص تقریبات میں مخصوص انداز میں ہاتھ ضرور ملاتے ہیں اور اپنی تاریخ سے تعلق استوار رکھنے کیلئے قدیم دور کے مستریوں جیسے ایپرن بھی پہنتے ہیں، لیکن یہ محض ایک تاریخی علامت ہے۔ باقی ساری باتیں محض کہانیاں ہیں۔“

    ح

     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    یہ بہت خطرناک تنظیم ہے جو شیطان کی پوجا کرتی ہے اور ہائی لیول پر اس کے ممبران امیر ترین ہیں اور یہ تنظیم دنیا کے سربرہان کو کسی نہ کسی طرح اپنے ممبر بنا کر اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرتی ہے ۔جو ممبر اس تنظیم سے نکلنے کی کوشش کرتا ہے اسے پراسرار طریقے سے مروا دیا جاتا ہے ۔ مائیکل جیکسن بھی اس تنظیم کا ممبر تھا اور ضمیر کے ہاتھوں مجبور ہو کر اس نے اعلان کیا تھا کہ وہ اس تنظیم کو چھوڑنا چاھتا ہے ۔اور اس کی وجہ وہ اپنے اگلے شو جو کہ لندن میں تھا میں سب کو بتائے گا ۔اس نے ان کے راز سے پردہ اٹھانا تھا لیکن اسے پہلے ہی اپنے ڈاکٹر کے ہاتھوں قتل کروا دیا گیا تھا ۔اس کے علاوہ اور بھی بہت سے لوگ ان لوگوں نے قتل کروائے ہیں ۔کہا جاتا ہے کہ بہت سے مسلمان ممالک کے سربراہان بھی اس تنظیم کے ممبر ہیں ۔
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں