1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

5 اہم مسیحی جنہوں نے "قرآن کی زبان" کی حفاظت کی

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از کنعان, ‏28 اپریل 2017۔

  1. کنعان
    آف لائن

    کنعان ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جولائی 2009
    پیغامات:
    729
    موصول پسندیدگیاں:
    977
    ملک کا جھنڈا:
    5 اہم مسیحی جنہوں نے "قرآن کی زبان" کی حفاظت کی
    دبئی – عمران القفينی
    جمعہ 10 مارچ 2017م


    دورِ حاضر میں عربی زبان کے افق پر بعض مسیحی اہل علم کے نام بھی دمکتے ہیں جنہوں نے عربوں کے لیے قرآن کی زبان کی حفاظت کی۔

    عربی کے لغوی علوم میں مصروفِ عمل رہنا.. قرآن کریم کو وسیع پیمانے پر جاننے کا تقاضہ کرتا ہے۔ قرآن کریم زبان کے قواعد کا حوالہ دینے کے لحاظ سے پہلا مصدر ہے اور اس کے بعد دوسرا اہم ترین مصدر حدیث شریف ہے۔

    مذکورہ مسیحی اہل علم نے عربی زبان کی حفاظت کا کام اس وقت سر انجام دیا جب عثمانی ریاست عربوں پر "تُرک ثقافت مسلط کرنے" یعنی انہیں تُرک زبان کا پابند بنانے کے لیے کوشاں تھی۔ ایسے میں مندرجہ ذیل پانچ میں سے چار شخصیات اپنی تالیفات کے ذریعے عثمانیوں کے سامنے ڈٹ گئے اور انہوں نے قرآن کی زبان کو محفوظ کرنے میں حصہ لیا۔ ان میں پانچویں شخصیت عثمانی دور کے اواخر میں پیدا ہوئی۔

    ناصيف اليازجی
    کہا جاتا ہے کہ " یہ وہ مسیحی ہے جو قرآن کریم کی ایک کے بعد ایک آیت یاد کیا کرتا تھا"۔ الیازجی 1800ء میں لبنان کے ایک گاؤں کفرشیما میں پیدا ہوا۔ وہ مطالعے کا بے پناہ شوق رکھتا تھا۔ اُس نے 1864ء میں بائبل کے پہلی مرتبہ عبرانی زبان سے عربی زبان میں ترجمے کے عمل میں شرکت کی۔ ناصیف الیازجی کی اہم تالیفات میں "طوق الحمامۃ " اور "مجمع البحرین" شامل ہیں۔

    بطرس البستانی
    لبنان میں 1819ء میں پیدا ہونے والا البستانی ادبی حلقوں میں "المعلم بطرس" کے خطاب سے معروف ہے۔ اس نے متعدد زبانیں سیکھیں جن میں سریانی ، لاطینی اور اطالوی شامل ہے۔ البستانی نے "نفير سوريۃ" کے نام سے ایک اخبار بھی نکالا تھا۔ اس نابغہ روزگار شخصیت نے بہت سے شعبوں میں ترجمے اور تالیف کا کام کیا۔ اس کی مشہور کاوشوں میں معارک العرب فی الاندلس ، ادباء العرب ففی الجاہلیۃ وصدر الاسلام اور ادباء العرب فی الاعصر العباسیۃ شامل ہیں۔

    [​IMG]

    لوئس معلوف
    لوئس معلوف 1867ء میں لبنان کے شہر زحلہ میں پیدا ہوا۔ ابتدا میں وہ تدریس اور پھر بیروت میں الیسوعیہ یونی ورسٹی سے وابستہ رہا۔ اس کے علاوہ صحافت کے شعبے میں بھی کام کیا اور روزنامہ البشیر کا چیف ایڈیٹر رہا۔ لوئس معلوف کی اہم ترین تالیفات میں طلبہ میں مقبول ترین لغت "المُنجد" کے علاوہ "تاريخ آداب اللغۃ العربيۃ" اور "كتاب فی تاريخ حوادث الشام ولبنان" شامل ہیں۔ معلوف کی وفات 1946ء میں ہوئی۔

    [​IMG]

    مارون عبود
    مارون 1885ء میں لبنان کے علاقے جبیل میں پیدا ہوا۔ وہ غالبا پہلا مسیحی تھا جس نے اپنے بیٹنے کا نام محمد رکھا۔ اس طرح بہت سے لوگوں کے نزدیک "محمد مارون" انوکھا ترین نام ہے۔ مارون 1962 میں 77 برس کی عمر میں فوت ہوا۔ انٹرنیٹ پر انسائیکلوپیڈیا معلومات کے مطابق شاعر اور صحافی مارون کی 60 کے قریب تالیفات ہیں۔ ان میں مشہور ترین الرؤوس ، على المحك ، مجددون و مجترون ، اقزام جبابرہ اور اشباح و رموز ہیں۔

    [​IMG]

    منير البعلبکی
    البعلبکی 1918ء میں بیروت میں پیدا ہوا۔ وہ لبنانی دارالحکومت میں امریکی یونی ورسٹی سے فارغ التحصیل ہوا۔ البعلبکی نے "المورد" کے نام سے ایک معروف (انگریزی - عربی) لغت تالیف کی۔ شيخ المترجمين (البعلبکی کا خطاب) کی وفات کے 6 برس بعد 2005ء میں "المورد الاكبر" کے نام سے اضافہ شدہ لغت شائع ہوئی جس کا مقدمہ البعلبکی کے بیٹے رمزی البعلبکی نے تحریر کیا۔

    ح
     
    زنیرہ عقیل، چھٹا انسان اور ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں