1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

22اگست 2016 شائد پاکستان کی تاریخ میں ایک اورتاریک اور دھماکہ خیز دن

'کالم اور تبصرے' میں موضوعات آغاز کردہ از برادر, ‏27 اگست 2016۔

  1. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    22اگست 2016 شائد پاکستان کی تاریخ میں ایک اورتاریک اور دھماکہ خیز دن ،
    وہ دن جس میں پاکستان کے معصوم لوگ مرے نہیں بلکے سسکتے اور سلگتے ھوے شہر کراچی کی مقبول جماعت کے متنازعہ قائد الطاف حسین نے وطن کے قابلِ فخر اداروں کے سربراہوں کہ نہ صرف گالیاں اور دھمکیاں دیں بلکہ پاکستان مردہ باد کے نعرے خود بھی لگائے اور ایم کیو ایم کے ورکروں سے بھی لگوائے۔

    اس خطرناک کھیل کے ری ایکشن میں جنرل راحیل نے ایک مرتبہ پھر پہل کرتے ھوے حکومتی رٹ قائم کر دی . پاکستان میں عدلیہ اور دوسرے اداروں کی وجہ سے بہت گیپ ا گیا تھا اور میرے فلسفے کے مطابق یہ گیپ صرف دہشت گرد ہی پورا کر سکتے ہیں . بھلا ہو جنرل راحیل کا کے انہوں نے کچھ عرصہ کے لئے یہ خطرہ ٹال دیا ہے . پاکستان میں گنتی کے چند نفسیاتی مریض ہیں جنہوں پاکستان کو پاگل خانہ میں تبدیل کر دیا ہے ، ان میں سے الطاف حسین، اچکزئی اور شہباز شریف قابل ذکر ہیں . جنرل راحیل اور انکی رینجرز نے الطاف حسین کو اتنا زچ کیا کے وہ ایک مرتبہ پھر دل کی بات زبان پر لے آیا
    پاکستان میں ایک مرتبہ پھر ہلچل مچ گیا ، مگر ہو گا کیا ؟
    چند دن ہلا گلا ہو گا ، پھر ہم اصلی پاکستان میں ہوں گے . اسکی سب سے بڑ ی وجہ پاکستان کے سیاسی برہمن ہیں . آجکے دن کی ایک خاص بات یہ کے ایک مرتبہ پھر مرکزی حکومت ، صوبائی حکومت ، وزرات داخلہ کچھ ایکشن نہیں لے سکے اور جنرل راحیل نے پہل کر کے ان سب ہیجڑوں کے منہ پر تھپڑ مارا . چودھری نثار فی الفور میڈیا تک نہیں ا سکے ، کراچی پہچنا تو بہت دور کی بات ہے . البتہ صورتحال نارمل ہونے کے بعد کراچی کا دورہ فرمایا۔
    لیکن بدقسمتی سے ، جنرل راحیل پھرناکام ہوں گے کیونکے عمران خان کی طرح انکو بھی بوسیدہ نظام سے واسطہ پڑا ہے . سسٹم کے نہ ہونے سے کوئی بھی "جنرل راحیل ایکشن " دائمی نہیں ثابت ہو گا . اسکی مندرجہ ذیل وجوہات ہیں

    1- زرداری نے اینٹ سے اینٹ اکھاڑنے کی بات کی . وہ جان ہے تو جہاں ہے کے فارمولا کے تحت ملک سے چلے گئے . پیوپلز پارٹی اور الطاف بھائی کے دوسرے درجے کے سرکردہ رہنما بھی نکل لئے اور ہمارا نظام کچھ بھی نہ کر سکا
    2۔ نواز شریف نے دوقومی نظریے کی دھجیاں اڑاتے ہوئے کہا کہ بھارتیوں کا اور ہمارا بھگوان ایک ہے۔ ایک ہی کلچر ایک ہی بھگوان کو پوجتے ہیں صرف بیچ میں لکیر ڈال دی گئی۔ نیز پاک آرمی نے کارگل میں انڈیا کی پشت میں چھرا گھونپا جس کی انہیں (نوازشریف کو بھی ) سخت تکلیف ہے۔ یہ تقریر میڈیا پر دستیاب ہے
    3- ابھی آٹھ سال پہلے آرمی کے چیف اف آرمی سٹاف اور صدر مملکت نے الطاف بھائی کا بھر پور ساتھ دیا .١٢ مئی کا واقعہ ہوا . وہ اب بھی دھڑلے سے آجکل تمام ٹاک شوز کی زینت ہیں
    4- ماضی میں کراچی کے ١٠٠ پولیس والے چن چن کر شہید کے گئے ، آجتک کسی کی انکوائری کروانے کی ہمت نہیں ہوئی . کراچی میں آجتک جتنا قتل غارت ہوا ، اسکی بات تو چھوڑ ہی دیں
    5- الطاف بھائی کے کردار کا پہلے روز سے سبکو پتا ہے ، مگر اسکے باوجود پاکستان مسلم لیگ ، چودھری برادرز ، زرداری پارٹی اور دوسرے متحدہ پارٹی کی حلیف رھے

    6- شیخ رشید جیسا عقل کل گینڈا ، نائن زیرو جا کر اپنے اوپر پھول برسواتا رہا اور عمران خان کو اتحاد کے لئے قائل کرتا رہا. قسمت کی ستم ظریفی کے یہ آج بھی عمران خان کے باجو میں بیٹھتا ہے . یہ بھڑوا آج بھی روزانہ ٹاک شوز میں دماغ کھاتا ہے مگر کوئی صحافی بھی اسکے تعلقات کے بارے سوالات نہیں کرتا

    7- پاکستان کے قبل ذکر صحافی جو شائد اب تائب ہو چکے ہیں ان میں سے مبشر لقمان اور حسن نثار جیسے زھری لوگ ، زہر بھرنے والوں سے زہر بھرواتے رہے

    8- پاکستان کی عدلیہ جو سب کو باعزت چھوڑتی رہی

    9- پاکستان کی حکومت جو تاج برطانیہ کو اپنا کیس پیش ہی نہیں کر سکی ، حلانکے دنیا بھر کے ثبوت انٹرنیٹ پر موجود ہیں

    پاکستان میں سیاست دانوں کی رنگ بازی اپنے عروج پر ہے . معیشت آکسیجن پر ہے .

    بدقسمتی سے پاکستان میں جو بندہ ایکشن لے سکتا ہے وہ جنرل راحیل ہیں جنکو سسٹم اتنا سپورٹ نہیں کرتا . جتنی دنیا میں نے دیکھی ہے اور جتنا تھوڑا بہت سمجھ بوجھ ہے . اسکے مطابق دنیا کا کوئی بھی شخص سسٹم کے سپورٹ کے بغیر کسی نظام کو بدل نہیں سکتا . وقتی کامیابی ، اگے چل کر اژدہا بن جاتی ہے اور زیادہ نقصان کا باعث ہوتی ہے . پاکستان کے حالات سے یہ بات ثابت شدہ ہے . حقیقت مانتا کون ہے

    جسطرح جنرل راحیل نے کمانڈو کی طرح کراچی میں فوری ایکشن لیا ، وہ قابل تعریف ہے مگر یہ نواز شریف حکومت کے خطرے کی گھنٹی بھی ہے . حکومت پاکستان کو ایک مرتبہ پھر گالی پڑی اور حکومت سوتی رہی . جس بندے نے کرنا تھا ، وہ کر گزرا . مگر کیا کوئی اسے کامیاب ہونے دے گا ؟

    یہ آپریشن اور کاروایاں ا آخر کب تک . جب تک ہمارا سسٹم ایسی کاروائیوں کو بیک نہیں کرے گا وہ آپریشن نتیجہ خیز نہیں ہوں گے . یہ کون کرے گا ؟
    اور اگر سسٹم کے باقی ادارے عدلیہ، مقننہ مفلوج ہوچکے ہیں تو پھر عوام کو اٹھ کر ملکی نظام کو درست کرنا ہوگا۔
    میں یہ سوال پوچھتا ہوں کے اگر الطاف حسین غدار وطن ہے اور غدار وطن کی سزا ھے تو جس جس نے اس غدار کا ساتھ دیا ......انکو سزا کون دے گا ؟

    بشکریہ کاشف مغل فیس بک پیج
     
    عبدالمطلب، پاکستانی55 اور ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    دیر آید درست آید

    بہت اچھا لگا
     
    برادر نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    9- پاکستان کی حکومت جو تاج برطانیہ کو اپنا کیس پیش ہی نہیں کر سکی ، حلانکے دنیا بھر کے ثبوت انٹرنیٹ پر موجود ہیں
    پاکستانی وزیراعظم نہیں چاھتے کہ حکومتی سطح پر یہ کیس برطانیہ میں جائے کیونکہ ایسا کرنے سے کوئی اور بھی ان کے خلاف برطانوی عدالتوں میں جا سکتا ہے اور ان کی چھپائی ہوئی اور دولت ظاہر ہو سکتی ہے۔
    اور الطاف حسین جیسا مہرا ان کے ہاتھ سے نکل سکتا ہے ۔
     
    برادر اور عبدالمطلب .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    نواز شریف کو بچانے تو اسکے آقا پہنچ آئے۔
    سعودی وزیر خارجہ کل شام اچانک اسلام آباد اتر چکا ہے۔
     
    برادر, عبدالمطلب, پاکستانی55 اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    رستہ بنانے آیا ہوگا
     
    عبدالمطلب نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    فی الحال تو نواز شریف کو تسلی دے گا۔ فوجیوں کو "ریالوں یا ڈالروں " کا لالچ دے کر خاموش رکھنے کی کوشش ہوگی۔ دہشتگردوں کو بھی مالی امداد کے ذریعے متحرک کیا جائے گا
    اور امریکہ و برطانیہ اور بھارتی و افغانی سفیروں کے ذریعے نوازشریف کی بھرپور حمایت کروانے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔
     
    برادر، پاکستانی55 اور ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    بیڑہ غرق ہو ان کا
     
  8. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    پاکستان کو توڑنے کی سازش تو اسی دن شروع ہو گی تھی جس دن پاکستان بنا تھا ۔انگریزوں نے پاکستان کی عمر 50 سال بتائی تھی اور ٹھیک 25 سال بعد سقوط ڈھاکہ ہو گیا تھا۔اور اس کے بعد سازشیں اور سخت ہو گی لیکن پاکستان ان شاء اللہ قائم رہے گا۔یہ شریف زرداری الطاف اور سرخے ناکام ہوں گے ان شاء اللہ ۔
     
    برادر، عبدالمطلب اور نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    نواز شریف کو بچانے سے زیادہ انہیں اپنے آپ کو بچانے کی فکر ہے۔نواز شریف اور ان کے درمیان کوئی خفیہ بات چیت چل رہی ہے لیکن امید ہے کہ یہ پایا تکمیل تک نہیں پہنچے گی
     
  10. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    یہ سب ملک دشمن ناکام تب ہوں گے جب پاکستانی قوم جاگ کر اپنا ملک ان سے آزاد کروائے گی ۔ قوم سوئی رہے تو سوئے ہوئے ہاتھی کی سونڈ میں تو چیونٹی بھی گھس کر اسکی تباہی کا سامان کردیتی ہے
     
    برادر اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    یہ فرعون (بقول عمران خان کے) ضمیر کے سوداگر اس کوشش میں ہیں کہ کوئی نہ اٹھے ۔لیکن امید ہے کہ یہ قوم ا ٹھے گی ان شاء اللہ
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    یہ سب سیاست دان ( ان میں استثناء کسی کو بھی حاصل نہیں ) اس ملک اور قوم سے مخلص نہیں ہیں ۔ ۔ ۔ یہ سب لٹیرے ہیں کوئی کم کوئی زیادہ یہ ایک دوسرے کے خلاف بھی صرف اس لیے ہیں کہ اُسے لوٹنے کا موقع زیادہ ملا اور مجھے کم ۔ ۔ ۔ یہ خود تو سیکورٹی کے حصار میں ہوتے ہیں ۔ ۔ ۔ نفرتیں بوتے ہیں اور مارے جاتے ہیں بیوقوف عوام ۔ ۔ ۔ جو ان حقیر بونوں کو اپنے کندھوں پر اُٹھائے پھرتے ہیں جو ان کی ایک آواز پر لبیک کہہ کر ایک دوسرے کا گریبان پکڑ لیتے ہیں ۔ ۔ ۔ کس شخص کو الطاف حسین کے بارے میں شک تھا مگر کون کون ہے جو 90 پر ماتھا ٹیکنے نہیں گیا ۔ ۔ ۔ محض شیخ رشید ہی کیوں پرویز مشرف سے لیکر نوز شریف ، چوہدری برادران ، ڈاکٹر طاہر القادری ، مولانا فضل الرحمن اور ذرد آری ۔ ۔ ۔ صرف جماعت اسلامی والے اپنی لاکھ بیوقوفیوں اور کم عقلیوں کے باوجود الطاف بھائی سے دور رہے ۔ ۔ ۔ مگر ملک سے مخلص وہ بھی شاید نہیں ہیں ۔ ۔ ۔ یہ سارے کے سارے حقیر بونے ہیں جنہیں ہم لوگوں ے دیوتا بنا دیا ہے ۔ ۔ ۔ یہ صرف اپنے مفاد کے پجاری ہیں ۔ ۔ ۔
     
    برادر، پاکستانی55 اور نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    الطاف حسین پچھلے کچھ عرصہ سے براہ راست ملک دشمنی پر اترا ہے ۔۔ لیکن اسکے باوجود باہم ملاقاتوں کو ماتھا ٹیکنے سے تشبیہ دینے آپکا اپنا موقف ہوسکتا ہے آصف بھائی۔ اور میں آپکی رائے کا احترام کرتا ہوں کیونکہ آپ جیسے لاکھوں محب وطن موجودہ غلیظ نظام سے بہت مایوس ہیں ۔
    لیکن جب کسی کو مجرم ٹھہرانے کی بات ہوتی ہے تو سب سے پہلا ہاتھ بااختیار اتھارٹی پر پڑے گا۔ جسکے ہاتھ میں حکومت ہوتی ہے اختیارات ہوتے ہیں اور وہ سب کچھ ہاتھ میں ہوتے ہوئے بھی ملک دشمن طاقتوں کو درپردہ سپورٹ کرتا ہے یا خاموش رہ کر انہیں کھل کھیلنے کا موقع دیتا ہے تو اصل مجرم وہ ٹھہرایا جائے گا۔ نہ کہ بےاختیار شخص ۔
    ویسے آپ نے شاید سہوا عمران خان کا نام اس لسٹ میں نہیں لکھا جن کے مقامی رہنما نے الطاف حسین کا یہ غدارانہ بیان آنے کے بعد اگلی ہی رات مئیر کے الیکشن میں غربی کراچی میں ایم کیو ایم کو سپورٹ کیا تھا۔ :p
    ویسے استثاء ہر جگہ ، ہمیشہ رہتے ہیں۔ 5 انگلیاں بھی برابر نہیں ہوتی ۔
     
  14. عبدالمطلب
    آف لائن

    عبدالمطلب ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اپریل 2016
    پیغامات:
    2,134
    موصول پسندیدگیاں:
    1,728
    ملک کا جھنڈا:
    انشاء اللہ
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:

    السلام علیکم نعیم بھائی آپ نے درست فرمایا کہ میں موجودہ نظام سے سخت مایوس ہوں اور میں محض نظام سے نہیں بلکہ پوری سیاسی قیادت سے بھی سخت مایوس بلکہ شاید مخالف ہوں ۔ ۔ ۔ یقینا اُوپر لکھی فہرست میں عمران خان کا نام مجھ سے سہوا رہ گیا تھا اور صرف عمران خان ہی کیا باقی بھی بہت سارے نام میں نہیں لکھا سکا یا لکھنا نہیں چاہا اس لیے سب کو ایک ہی سظح پر ( یہ سارے کے سارے حقیر بونے ہیں جنہیں ہم لوگوں ے دیوتا بنا دیا ہے ) کہہ کر سب کو شامل کر دیا تھا ۔ ۔ ۔ آپ اور باقی تمام دوست اُس فہرست میں عمران خان کا نام سب سے اُوپرلکھا ہوا سمجھیں اور یہ جو آپ نے فرمایا کہ محض باہم ملاقاتیں ۔ ۔ ۔ تو عرض ہے کہ یہ محض رسمی ملاقاتیں نہ تھی خیر یہ ایک لمبی بحث ہے مجھے اپنے سیاسی کارکنان سے یہی ایک شکایت ہے کہ وہ اپنے قائدین کو دیوتا بنا لیتے ہیں ، عقل کل سمجھنے لگتے ہیں ۔ ۔ ۔ اُن کی غلطیوں اور کوہہتائیوں کی توجیہات اور عذر پیش کرتے رہتے ہیں ۔ ۔ ۔ یہ مانتے ہی نہین کہ وہ بھی انسان ہیں غلطی کر سکتے ہیں اور اُنہیں بھی سیاسی جمع نفی میں سہو ہو سکتا ہے ۔ ۔ ۔ تحریک انصاف میں رہتے ہوئے مقامی اور مرکزی قیادت سے میرا یہی اختلاف تھا اور ہے ۔ ۔ ۔ قیادت کے جس فیصلے کو میں غلط سمجھتا اُس کے خلاف بھرپور آواز اُٹھاتا رہا ہوں اسی سبب کور کمیٹی کے ممبر ہونے کے علاوہ میں کبھی کچھ اور نہ بن سکا اور وہ لوگ کہ جو میری وجہ سے تحریک انصاف کا حصہ بنے آج اہم تنظمی عہدوں پر ہیں ۔ ۔ ۔ شاہ محمود قریشی کی تحریک انصاف میں انٹری میرے خروج کا سبب بنی میرے لیے مزید ٹھریک کا حصہ رہنا ممکن نہ رہا ۔ ۔ ۔ اور اب تو میں باقاعدہ اس بات کا داعی ہوں کہ موجودہ نظام کے اب تک باقی رہ جانے میں عمران خان کا بہت ہاتھ ہے ہمیشہ غلط وقت پر نہایت غلط فیصلوں نے کپتان کو اور تحریک کو کامیاب نہ ہونے دیا ۔ ۔ ۔ مجھے عمران خان کی نیت پہ کبھی شک نہیں رہا ۔ ۔ ۔ میں آج بھی یہی سمجھتا ہوں کہ موجودہ نظام ( اگر باقی رہتا ہے ) میں عمران خان سے بہتر کوئی قیادت نہیں ۔ ۔ ۔ اور موجودہ نظام کو سب سے بڑا خطرہ بھی عمران خان سے مگر عمراں خان بہت سی غلطیاں کر بیٹھا ہے جنہیں ریورس کرنا پڑے گا ۔ ۔ ۔ ہر حال میں کرنا پڑے گا ۔ ۔ ۔
     
    برادر اور نعیم .نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    لیکن بات تو پھر وہیں ختم ہوتی ہے نا آصف بھائی کہ آپ میں اور ہر پاکستانی جب تک ملک سنوارنے کا عزم نہ کریں کسی بھی جماعت کے محض لیڈر یا اسکے چند ہزار یا چند لاکھ کارکنوں کے چیخ و پکار سے نظام کب بدلتے ہیں ؟ اور موجودہ غلیظ نظام کو اندر سے بدلنے کی تجربہ بھی ڈاکٹرقادری 1992 سے 2002 تک اور عمران خان صاحب پچھلے 18-20 سال سے بخوبی کرچکے ہیں۔
    اب تو یہی صورت ہے کہ عوام کا ایسا سمندر اٹھے جو اس نظآم ، اسکے پالتوسیاستدان، اور اسکے رکھوالوں اور سرپرستوں کو ملیا میٹ کرکے نئی اور اہل قیادت اس ملک کو دے سکے۔
     
    برادر نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم بھولے بادشاہ ! بات دراصل یہ ہے کہ جس طرح مجھے نظام کی مکمل تبدیلی کے سوا کوئی چارہ نظر نہیں آتا اسی طرح مجھ پر یہ بات بھی واضع ہو چکی ہے کہ موجودہ قائدین ( میں انہیں نام نہاد ہی کہونگا ) میں سے کوئی ایک بھی نہ ہی اس قابل ہے اور نہ ہی دل سے ایسا چاہتا ہے ۔ ۔ ۔ ہر ایک بس اپنے اپنے مفادات کی ہی سیاہ ست کرتا ہے ۔ ۔ ۔ میرا دُکھ یہ ہے کہ یہ قائدین اپنی ناک سے آگے دیکھنے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتے ۔ ۔ ۔ یا پھر دیکھنا ہی نہیں چاہتے ۔ ۔ ۔ ان میں سے ہر ایک اپنے اور خود سے جڑے ایک مخصوص طبقہ کے مفاد کی ہی جدو جہد اور حفاظت کے لیے ہی اپنی ساری یا جو بھی صلاحتیں موجود ہیں صرف کر دیتا ہے ۔ ۔ ۔ ان میں سے کوئی بھی کسی طور قومی قیادت کا اہل نہیں اور نہ ہی اس کی خواہش رکھتا ہے ۔ ۔ ۔ غور کیجئے ۔ ۔ ۔ کیا کبھی کسی نے قومی مسائل پر بات کی ؟ قومی مسائل کو اپنی ترجیحات کا حصہ بنایا ؟ جواب نفی میں ہی ملے گا ۔ ۔ ۔ یہی میرا دُکھ ہے ۔ ۔ ۔ میں ایک طویل عرصہ موجودہ نظام میں رہتے ہوئے سیاست کے زریعے تبدیلی کی جدوجہد کرتا رہا ہوں اور اسے ہی ایک حل سمجھتا رہا ہوں ۔ ۔ ۔ اللہ کا شکر ہے کہ اُس نے مجھے کبھی شخصیت پرستی کے مرض میں مبتلا نہیں رکھا ۔ ۔ ۔ ذرا شعور آیا تو تحریک منہاج القرآن اور جناب ڈاکٹر صاحب بہتر لگے سو اُن کے ساتھ ہو لیا ۔ ۔ ۔ جلد ہی احساس ہوا کہ نہیں ۔ ۔ ۔ سو اللہ غریق رحمت کرے محترم قاضی صاحب کی شباب ملی کا کچھ عرصہ حصہ رہا مگر بہتر کی تلاش جاری رہی اور پھر جب تحریک انصاف بنی تو میں کراچی میں اُن نوجوانوں میں سے تھا کہ جو اُس کے ابتدائی کارکن تھے پھر برسوں تحریک انصاف کا حصہ رہنے اور سیاست کو بہت قریب سے دیکھنے کے بعد اس نتیجہ پر پہنچا کہ اب سیاست محض سیاہ ست ہو کر رہ گئی ہے ۔ ۔ ۔ اس لیے اللہ سے معافی مانگی اور توبہ کی ۔ ۔ ۔ موجودہ زمانے کے لیے حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث کبھی کہیں پڑھی تھی اور چونکہ میں نے کہیں پڑھی تھی اس لیے مجھے یاد رہ گئ مگر میں اُس کا حوالہ نہیں دے سکتا البتہ اُس کا مفہوم بیان کر دیتا ہوں کہ شاید کسی کو میری بات سمجھ آ جائے ۔ ۔ ۔ باقی رہے نام اللہ کا ۔ ۔ ۔ اللہ کمی بیشی معاف فرمائے ۔ ۔ ۔ حضور صلاۃ السلام نے فرمایا تھا ( موجودہ زمانے کی تمام نشانیاں بیان کرنے کے بعد ) کہ جب ایسا وقت آئے تو مومن کو چاہیے کہ وہ اپنی بکریاں لیکر پہاڑوں پر چلا جائے یہی اُس کے حق میں بہتر ہے ۔ ۔ ۔ سو اس وقت ہم اُس دور سے گزر رہے ہیں دانش اور عقل مندی یہی ہے کہ اپنی بکریاں لیکر پہاڑوں پر چلے جائیں ۔ ۔ ۔ اب انسانی کوششیں کچھ نہیں کر سکتی اب اللہ کی رحمت ہی کرے گی جو کرے گی ۔ ۔ ۔ میری اس بات یا دلیل سے سب کا متفق ہونا ضروری نہیں ۔ ۔ ۔ مجھے حدیث پاک کے الفاظ یاد نہیں تھے ۔ ۔ ۔ مفہوم یاد تھا سو بیان کر دیا ۔ ۔ ۔ اللہ سے ایک بار پھر کمی بیشی پر معافی کا طلب گار ہوں ۔ ۔ ۔ اس ساری بات کا خلاصہ یہ ہے کہ میں جدو جہد کا نا صرف حامی بلکہ داعی بھی ہوں مگر میں اس کے لیے سچ مُچ کے کسی رہنما کا منتظر ہوں ۔ ۔ ۔ کسی سچے اور مخلص رہنما کا ۔ ۔ ۔ جو قیادت کا اہل ہو جو اس قوم بلکہ امُت کی بات کرے اُس کے لیے جدوجہد کرے اورمیری رائے میں موجودہ قیادت میں سے کوئی بھی اس کا اہل نہیں ۔ ۔ ۔
     
    برادر نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں