1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

118 سال سے پاکستان میں قید

'متفرق تصاویر' میں موضوعات آغاز کردہ از حنا شیخ 2, ‏5 دسمبر 2017۔

  1. حنا شیخ 2
    آف لائن

    حنا شیخ 2 ممبر

    شمولیت:
    ‏6 اکتوبر 2017
    پیغامات:
    1,643
    موصول پسندیدگیاں:
    725
    ملک کا جھنڈا:
    انسانوں کے ہاتھوں انسانوں کی غلامی اور انہیں پابندزنجیرکرنا تو تاریخ انسانی کا شرمناک پہلو ہے ہی پاکستان میں ایک درخت بھی اس ستم ظریفی کا شکار ہے اور وہ بھی ایک دو ماہ یا سال سے نہیں پورے ایک سو اٹھارہ سال سے۔برگد کے اس درخت نے کوئی جرم نہیں کیا بلکہ سلطنت برطانیہ کے ایک ٹن پولیس افسر کی بربریت کی بھینٹ چڑھا،
    news-1490619071-9791_large.JPG
    1897 کی ایک تپتی دوپہر کو جیمز سکویڈ نامی پولیس افسر نے نشے کی حالت میں برگد کے اس بوڑھے درخت کو اپنی جانب آتا محسوس کیا، نشے میں ٹن افسر کو گمان گزرا یہ درخت اس پر حملہ آور ہونے والا ہے،”خطرہ“ محسوس کرتے ہی صاحب بہادر نے برگد کے وارنٹ گرفتار ی کردیئے،پھر اسے باقاعدہ”گرفتار“ کرکے زنجیروںمیں بھی جکڑ دیا گیا لیکن ایک سو اٹھارہ سال گزرنے کے باوجود رہائی نصیب نہ ہوسکی
    مطابق لنڈی کوتل چھاؤنی میں آج بھی یہ درخت پابہ زنجیر تاریخ کے منہ پر طمانچے ماررہا ہے۔بوڑھے درخت پر ایک بورڈ آویزاں دیکھا جا سکتا ہے جس پر ”آئی ایم انڈر اریسٹ“تحریرہے،ساتھ ہی اس افسر کے ظلم کی کہانی بھی درج ہے۔

    [​IMG]
    اکثرلوگ اس قیدی درخت کو دیکھنے کے لیے علاقے کا دورہ کرتے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ درخت انگریزوںکے غیر منصفانہ قوانین کی یادگارہے۔اسے سنبھالنے کا مقصد اپنی آنے والی نسلوں اور دنیا کو برطانوی حکمرانوں کے برصغیر کے لوگوں پر کیے گئے ظلم کے بارے میں آگاہی دینا ہے۔یہ واقعہ ان دنوں کا ہے جب پورے ہندوستان میں برطانوی راج کے خلاف جدوجہد جاری تھی اورقبائلی علاقوں میں جنگ کا آغاز ہوچکا تھا۔اسی دوران برٹش آرمی کی جانب سے سخت قوانین جاری کیے گئے جن میں سے ایک ایکٹ”فرنٹئیر کرائمز ریگولیشن” تھا
    news-1490619074-2493.JPG
    اس ایکٹ کے تحت حکومت کسی بھی شخص کے جرم کی سزا اس کے خاندان یا قبیلے کو دے سکتی تھی لیکن قید ہونے والے اس درخت کا نہ تو کوئی جرم تھا،نہ قبیلہ اور نہ ہی خاندان۔۔
     
    ناصر إقبال، ھارون رشید اور زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    یہ قید اس کی زندگی ہے ورنہ تو آزاد ہو کر کوئی کاٹ کر لے جاتا اور جلا دیتا
     
    ناصر إقبال نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    آزاد آپ کروا دیں
     
  4. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    کچھ لوگوں کو بہت ساری چیزیں راس نہیں آتی


    ان میں سے ایک



    عزت ہے
     
  5. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    سوال گندم جواب چنا
     

اس صفحے کو مشتہر کریں