1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

“تیشہ مُنتظر ھے کوہکن کی تلاش میں“

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از سلطان میر, ‏12 اگست 2006۔

  1. سلطان میر
    آف لائن

    سلطان میر ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جولائی 2006
    پیغامات:
    169
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    “تیشہ مُنتظر ھے کوہکن کی تلاش می

    سب محوِ سفر ہیں یہاں دھن کی تلاش میں
    ھاں سب بے ھُنر ہیں کِسی فَن کی تلاش میں
    اب تو کوئی فرہاد محوِ جُستجُو نہیں
    تیشہ مُنتظر ھے کوہکن کی تلاش میں
    سارا سُکھ چین جو لُوٹ کر لے گیا مِرا
    گُزری ھے عُمر اُس راھزن کی تلاش میں
    عُریاں ھو گیا ھے وجُودِ تہزیب یہاں
    ھر مہذب پھرے ھے پیرہن کی تلاش میں
    کب تک لڑکھڑاتی پھرے گی تہذیب یہاں
    یارو چل پڑو اب توازن کی تلاش میں
    سُلطاں بے سکُونی مُقدر بن گئی مِرا
    جان و تن لُٹا کر ہیں ہم مَن کی تلاش میں ۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں