1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

’کالا باغ ڈیم کی ضرورت نہیں‘ (وفاقی وزیر راجہ پرویز اشرف)

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از وسیم, ‏28 مئی 2008۔

  1. وسیم
    آف لائن

    وسیم ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جنوری 2007
    پیغامات:
    953
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    [center:38xzu41z]’کالا باغ ڈیم کی ضرورت نہیں‘ راجہ پرویز اشرف

    عبادالحق
    بی بی سی اردو ڈاٹ کام، لاہور[/center:38xzu41z]

    وفاقی وزیر بجلی و پانی راجہ پرویز اشرف نےکہا ہے کہ کالا باغ ڈیم کا منصوبہ متنازعہ ہے اور فی الحال اس کی ضرورت نہیں ہے۔
    واپڈا ہاؤس میں ہونے والی پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر راجہ پرویز اشرف نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے خلاف صوبۂ ’پختونخواہ‘(سرحد) اور صوبہ سندھ نے قراردادریں پیش کی ہیں۔ یہ ملک کی اکائیاں اور ان دونوں اہم صوبوں کے جذبات کی نفی نہیں کرنا چاہتے۔

    انہوں نے کہا کہ جہاں تک کالا باغ ڈیم کا تعلق ہے تو پیپلز پارٹی وفاق پاکستان پر یقین رکھتی ہے اور وفاق پاکستان میں کسی قسم کی دراڑ اور منافی بات ہمارے لیے تکلیف دہ ہے۔

    بطور پاکستانی اپنی رائے دیجئے کہ آپ کیا سمجھتے ہیں ۔۔۔

    کیا پاکستان پیپلز پارٹی کی "جمہوری حکومت" نے پاکستان کی توانائی میں ریڑھ کی ہڈی کی اہمیت رکھنے والا منصوبہ بغیر پارلیمنٹ‌میں ڈسکس کیے ترک کرکے ایک "جمہوری کام" کیا ہے ؟
    اور
    کیا واقعی کالا باغ ڈیم کا منصوبہ پاکستان کے لیے کوئی افادیت نہیں رکھتا ؟
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    وسیم بھائی ۔ جمہوریت کا نعرہ تو سب لگاتے ہیں ۔لیکن جمہوریت کسی پارٹی میں بھی نہیں ہے۔
    پارٹی کی چئیرمین شپ وراثت کے طور پر اپنے بیٹے یا شوہر کو منتقل کرنا دنیا کی کونسی جمہوریت تھی ؟
    یہ سب ڈرامہ ہے۔ جگلرز ہیں یہ سارے سیاستدان ۔ تماشہ لگایا ہوا ہے۔
    اور ہم سب بطور قوم اس تماشے کو دیکھ کر خوش ہوتے ، ان بازیگروں کے تماشوں پر تالیاں بجاتے، انکے جلسوں میں جاکر موت کو گلے لگاتے رہتے ہیں۔
    نہ ہمیں کسی سچے راہنما کی تلاش اور نہ ہمیں کسی مخلص لیڈر کی قدر۔
    قائد اعظم سے لیکر ڈاکٹر عبدالقدیر تک ہر ہیرو کو ہم نے ناقدری کی بھینٹ چڑھایا۔ مادرِ ملت فاطمہ جناح کو سرعام جس ذلت کا شکار ہم نے کیا وہ بھی تاریخ پڑھنے والوں کو بخوبی معلوم ہے۔
    جبکہ سکندر حیات، یحییٰ خان سے لے کر صدر مشرف اور زرداری تک ہر ڈکٹیٹر، لٹیرے، دھوکے باز اور جھوٹے ولن کو ہم نے بطور قوم ہمیشہ عزت و وقار دے کر اقتدار کے ایوانوں میں بٹھایا ہے۔
    جب بطور قوم ہمارا رویہ اپنے ہیروز کے ساتھ انتہائی بےحسانہ اور ظالمانہ ہے جبکہ ملک دشمن سامراجی ایجنٹوں کے آگے ہم آنکھیں فرشِ راہ کیے رکھتے ہیں۔
    تو خود سوچیے کہ آئندہ کون اس قوم کا ہیرو بن کر خود کو ذلت و رسوائی کے گڑھے میں دھکیلے گا؟
    ہر کوئی سوچے گا کہ بہتر ہے اس ملک کو لوٹنے والوں، دھوکہ باز اور سامراجی ایجنٹوں کے گروہ میں شامل ہوجاؤ، قوم عزت بھی دے گی اور زندگی بھی عیاشی سے گذرے گی۔
     
  3. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    سارے سیاستدان جس طرح ملکی وسائل کو کھا رہے ہیں اور جس طرح قوم کو لوٹ رہے ہیں وہ اب کوئی پوشیدہ امر نہیں رہا۔

    قومی سوچ کسی میں نہیں، سب ذاتی مفاد کو عزیز رکھتے ہیں وگرنہ چین، کوریا، سنگا پور، ھانگ کانگ، تائیوان، ملائشیا، ہندوستان اگر ترقی کر سکتے ہیں تو پاکستان کیوں نہیں کر سکتا۔

    ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق اگر موجودہ حالات برقرار رھے تو ھندوستان 50 سال میں اور پاکستان 159 سال میں ترقی یافتہ ہو سکتا ہے۔ ۔ ۔ ۔ قدرتی وسائل، افرادی طاقت، بے پناہ ذہنی صلاحیتیں، حقیقی جذبہ اور کچھ کر گزرنے کی خواھش کے باوجود کیا یہ رپورٹ باعث ننگ و شرم نہیں؟

    کالا باغ ڈیم بھی ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ھڈی جیسی حیثیت کا حامل تھا جسے سیاسی اور ذاتی مفادات کی بھینٹ چڑھا دیا گیا۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں