1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

’حجاب کے لیے شہید خاتون‘

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از فیصل شیخ, ‏7 جولائی 2009۔

  1. فیصل شیخ
    آف لائن

    فیصل شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏6 اپریل 2007
    پیغامات:
    159
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ’حجاب کے لیے شہید خاتون‘ ، مصرسوگوار
    جرمنی کی عدالت میں قتل کی گئی ایک مسلم خاتون کی لاش ان کے آبائی وطن مصر لائی گئی ہے جنہیں حجاب کے لیے شہید قرار دیا گیا ہے۔

    انہیں ایک اٹھائیس سالہ جرمن شخص نے عدالت میں چاقو مار کر ہلاک کردیا تھا جسے عدالت نے خاتون کے مذہب کی توہین کرنے کا قصور وار پایا تھا۔

    اکتیس برس کی مصری خاتون مروی شیربینی پر جرمن شخص ایکسل ڈبلیو نے اٹھارہ بار چاقو سے حملہ کیا تھا۔ ایکسل کو قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    شیربینی کے شوہر ایلوی عکاظ اس حملے میں شدید طور پر زخمی ہوئے تھے جو ہسپتال میں زندگی اور موت سے لڑ ہیں۔ عدالت میں حملے کے وقت انہوں نے اپنی بیوی کو بچانے کی کوشش کی تھی۔

    شیربینی کو سکندریہ میں دفن کیا گیا ہے اور ان کے جنازے میں جرمن سفارت کاروں سمیت مصر کے اعلی اہلکاروں نے بھی شرکت جہاں پر سینکڑوں سوگوار بھی موجود تھے۔

    شیربینی حجاب کے طور پر سکارف پہنتی تھیں جس پر ایکسل نے انہیں ’دہشتگرد‘ کہا تھا۔ اپنی مذہبی شناخت کی توہین کے خلاف شیربینی نے عدالت میں ایکسل کے خلاف مقدمہ کیا اور عدالت نے ایکسل کو قصوروار پاکر ان پر تقریبا پچاس ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔ یہ واقعہ دو ہزار آٹھ کا ہے ۔

    ایکسل نے عدالت کے اسی فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی اور مقدمے کی سماعت کے لیے شیربینی اپنے پورے خاندان کے ساتھ وہاں موجود تھیں جب قاتل نے ان پر چاقو سے حملہ کیا۔ ڈاکٹروں نے کوشش بہت کی لیکن انہیں نہیں بچایا جا سکا۔ وہ تین ماہ کی حاملہ تھیں۔ حملے کے وقت ان کا تین سالہ بیٹا بھی ان کے ساتھ تھا۔

    اطلاعات کے مطابق شیربینی کے شوہر عکاظ بچانے کی کوشش میں قاتل کے چاقو اور پولیس کی گولی دونوں سے زخمی ہوئے جن کی حالت نازک ہے۔ جرمنی میں وکلاء کا کہنا ہے کہ اٹھائس سالہ شخص میں بیرونی خاص طور پر مسلمانوں سے سخت نفرت پائی جاتی ہے۔

    اس کیس میں مسلم دنیا خاص طور پر مصر کی بڑی دلچسپی رہی ہے۔ مصر کے اخبارات نے اس بات پر زبردست برہمگی ظاہر کی ہے کہ آخر ایک قصور وار شخص عدالت میں چاقو کیسے لے گیا اور یہ سب عدالت میں ہونے کی اجازت کس نے دی۔ میڈیا میں شیربینی کو ’حجاب کا شہید قراردیا گیا ہے۔‘
     
  2. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    بہت شکریہ شیخ جی اس شئیرنگ کے لئے ، کہیں اپنے اور کہیں‌غیر اسلامی تعلیمات پہ چلنے کی مخالفت کرکے زندگی اجیرن کر دیتے ھیں، شیخ جی جرمنی کے کس شہر میں‌ہوا یہ واقعہ پلیز ہو سکے تو بتائیے گا
     
  3. ARHAM
    آف لائن

    ARHAM ممبر

    شمولیت:
    ‏2 اپریل 2009
    پیغامات:
    82
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    السلام علیکم !
    یہ واقعہ یکم جولائی کو جرمنی کے شہر ڈریسڈن Dresden کی ایک عدالت میں پیش آیا ۔۔
    لیکن سوال تو یہ ہے کہ بھری عدالت میں سیکیورٹی پولیس کی موجودگی میں وہ شخص چاقو کیسے لے کر چلا گیا ۔۔؟
    پولیس نے اسے گرفتار کرنے اور حملہ کرنے سے روکنے کے بجائے گولیاں کیوں چلائیں ۔۔۔ ( جس سے مسلمان خاتون کے شوہر کو چار گولیاں لگیں ) اور اطلاعات کے مطابق وہ ابھی تک کومے میں ہے ۔۔
    مسلمانوں سے نفرت اور اسلام اور اسلامی حکامات کی توہین کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے ۔۔۔۔ لیکن ۔۔اس سے بھی بڑھ کر ان واقعات پر مسلم ممالک کی بے حسی بھی قابل مذمت ہے ۔۔۔
    عامر چیمہ کا واقعہ بھی سب کو یاد ہوگا ۔۔۔ بالآخر ۔۔ عامر چیمہ کی لاش ہی پاکستان آئی ۔۔۔
    وہ واقعہ بھی جرمنی میں ہوا ۔۔۔۔ کیا اس جرمن شخص کے ساتھ بھی جرمن عدالت قتل کا مقدمہ چلا کر ویسا ہی سلوک کرے گی جیسا عامر چیمہ کے ساتھ کیا گیا ؟
    ڈاکٹر عافیہ کا کیس سب جانتے ہیں عالمی عدالت نے بھی انھیں بے قصور قرار دیا ۔۔۔ ان پر ایک الزام یہ بھی تھا کہ انھوں نے امریکن فوجیوں پو گولیاں چلائیں ۔۔
    جبکہ حقائق بتاتے ہیں ۔۔ جس اسلحہ سے گولیاں چالنے کا الزام لگایا جارہا ہے ان پر ۔۔ اسے چلانا تو دور کی بات اسے اٹھانا بھی ایک مشقت طلب کام ہے جو ڈاکٹر عافیہ جیسی کمزور سی خاتون تو کبھی نہیں کر سکتی تھیں ۔۔
    اب تک اس بات کی اتنی کڑی سزا وہ بھگت رہی ہیں ۔۔
    کیا ایگزل ڈبلیو کسی سزا کا مستحق ٹھہرے گا ۔۔۔
    یا اسے تمغہء شجاعت سے نوازا جائے گا ۔۔۔۔
    آخر ایک مسلمان اور ایک " دہشت گرد " کا خاتمہ کیا ہے ۔۔۔
    کاش کے مسلم دنیا بھی کوئی صدائے احتجاج بلند کرے جیسا کی ۔۔۔ مغربی دنیا اور کفار اپنےا ور اپنے لوگوں کے لیے کر رہے ہیں ۔۔ یا کم از کم
    او ' آئی ' سی ہی ایسے تمام مسئلوں کو عالمی سطح پر اٹھا کر مسلمانوں کے تحفظ کو یقینی بنائے ۔۔
     
  4. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    وعلیکم السلام

    ان قوموں کو احتجاج کا طریقہ آتا ھے اس لئے ان کی سنی جاتی ھے ہماری قوم کے احتجاج کا طریقہ ہی نرالا ھے سب سے کہ اپنی ہی قومی املاک کی توڑ پھوڑ اور گھیراؤ جلاؤ
     
  5. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    خوشی بہن
    ہمیں ویسے ہی قوم کو گالیاں دینے کی عادت ہے۔
    یادرکھیں املاک کونقصان اور گھیراؤ جلاؤ کا کام شرپسند عناصر کرتے ہیں نہ کہ عام پاکستانی آدمی۔
    عام پاکستانی آدمی اگر ان شرپسندوں کا نشانہ بنتا ہے تو کوئی اس کے لئے ہمدردی نہیں کرتا۔ اس کے ورثا چپ چاپ اسے دفناکر رودھوکر خاموش ہوجاتے ہیں۔
     
  6. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ہمیں عام پاکستانی کو مضبوط کرنا۔۔۔۔۔۔۔۔۔تاکہ ان شر پسندوں کے ہاتھ ایک عام آدمی بھی توڑ سکے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔حکومت کو پھر سے سکولوں او ر کالجز میں ابتدائی سیلف ڈیفنس ٹریننگ کا دوبارہ اجزاء کرنا ہو گا۔۔۔۔۔۔۔۔تب پوری قوم ایک سپاہی کی مانند ہو جائے گی۔۔اور شر پسندوں کو چھپنے کو بھی جگہ نہیں ملے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔رہی بات حجاب کی خاطر قربانی کی تو کاش تمام اسلامی ممالک متحد ہو جاتے تو آج ان محترم خاتون کے ساتھ ایسا نہ ہوتا۔۔۔۔۔۔یا آئیندہ ایسا کرنے کے لئے ہزار بار سوچا جاتا۔۔۔۔۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں