1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

یہ نہ پوچھو ملا ہمیں درِ خیرالورٰی سے کیا -سید نصیر الدین نصیر

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از محمد رضوان, ‏9 اگست 2018۔

  1. محمد رضوان
    آف لائن

    محمد رضوان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اپریل 2018
    پیغامات:
    10,164
    موصول پسندیدگیاں:
    21,181
    ملک کا جھنڈا:
    یہ نہ پوچھو ملا ہمیں درِ خیرالورٰی سے کیا
    نظر ان کی پڑی تو ہم ہوئے پل بھر میں کیا سے کیا

    مرے دل کی وہ دھڑکنیں دمِ فریاد سنتے ہیں
    متوجہِ جو ہیں ، وہ ہیں ، مجھے بادِ صبا سے کیا

    نظر ان کی جو ہو گئی اثر آیا دعا میں بھی
    مرے دل کی تڑپ ہی کیا ، مرے دل کی صدا سے کیا

    جسے اس کا یقیں ہے کے وہی بخشوائیں گے
    کوئی خطرہ، کوئی جھجک اُسے روزِ جزا سے کیا

    رہِ طیبہ میں بے خودی کے مناظر ہیں دیدنی
    کبھی نقشے ہیں کچھ سے کچھ ، کبھی جلوے ہیں کیا سے کیا

    اثر انداز اس پہ بھی مرے آقاﷺ کا رنگ ہے
    کہیں آنکھیں ملائے گا کوئی ان کے گدا سے کیا

    اجل آتی ہے روبرو ، تو دبے پاؤں ، با وضو
    جو محمدﷺ پہ مر مٹا ، اسے ڈرنا قضا سے کیا

    دمِ مدحت خشوغِ دل اس سے ضروری ہے ہے استماع
    نہ مخاطب جو ہو کوئی کروں باتیں ہوا سے کیا

    جسے آدابِ گلشنِ نبوی کی خبر نہیں
    وہ بھلا لے کے جائے گا چمنِ مصطفیٰﷺ سے کیا

    جسے خیرات بے طلب ملے بابِ رسول سے
    اُسے دارین میں نصیرؔ غرض ماسوا سے کیا
    سید نصیر الدین نصیر

     
    Last edited: ‏9 اگست 2018
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ
     
    محمد رضوان نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. محمد رضوان
    آف لائن

    محمد رضوان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اپریل 2018
    پیغامات:
    10,164
    موصول پسندیدگیاں:
    21,181
    ملک کا جھنڈا:
    اللہ تعالیٰ آپ کو بھی جزائے خیر عطا کرے آمین
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں