1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

یہ رنگ اُٹھا کے مخفی خزانے سے آیا ہوں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏9 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    یہ رنگ اُٹھا کے مخفی خزانے سے آیا ہوں
    میں جیسے آنے والے زمانے سے آیا ہوں
    ایسی دعا ہوں جو نہیں ہوتی کبھی قبول
    اک تیر ہوں پلٹ کے نشانے سے آیا ہوں
    پھیلی قدیم دوست کی چاروں طرف مہک
    پھل لے کے کتنے پیڑ پُرانے سے آیا ہوں
    ظاہر کہاں سے ہونا تھا بے خانماں سرشت
    تیرے جہاں میں تیرے بہانے سے آیا ہوں
    اترے نہیں تھے دل سے بھی ایسے تو واقعات
    کچھ یاد اس کو پینے پلانے سے آیا ہوں
    مجھ کو بھرے جہاں میں کوئی پوچھتا نہ تھا
    دنیا کو میں نظر ترے آنے سے آیا ہوں
    باغوں میں پیڑ پیڑ یہ پھل، پھل میں ذائقہ
    پا کر یہ تحفے ایک گھرانے سے آیا ہوں
    (اقتدار جاوید)
    ٭...٭...٭
     

اس صفحے کو مشتہر کریں