1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

یہ داستان غم دل کہاں کہی جائے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏1 مارچ 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    یہ داستان غم دل کہاں کہی جائے
    یہاں تو کھل کے کوئی بات بھی نہ کی جائے

    تمہارے ہاتھ سہی فیصلہ مگر پھر بھی
    ذرا اسیر کی روداد تو سنی جائے

    یہ رات دن کا تڑپنا بھی کیا قیامت ہے
    جو تم نہیں تو تمہارا خیال بھی جائے

    اب اس سے بڑھ کے بھلا اور کیا ستم ہوگا
    زبان کھل نہ سکے آنکھ دیکھتی جائے

    یہ چاک چاک گریباں نہیں ہے دیوانے
    جسے بس ایک چھلکتی نظر ہی سی جائے

    کوئی سبیل کہ یہ سحر جاں گسل ٹوٹے
    کوئی علاج کہ یہ دور بے بسی جائے
    احمد راہی​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں