1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

یہ بستیاں ویراں نہیں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏3 مارچ 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:

    یہ بستیاں ویراں نہیں
    نہیں یہ بستیاں ویراں نہیں
    اب بھی یہاں کچھ لوگ رہتے ہیں
    یہ وہ ہیں جو کبھی
    زخم وفا بازار تک آنے نہیں دیتے
    یہاں کچھ خواب ہیں
    جو سانس لیتے ہیں
    جوان خوابوں کو تم دیکھو تو ڈر جاؤ
    فلک آثار بام و در
    یہاں وقعت نہیں رکھتے
    کلاہ و زر یہاں قیمت نہیں رکھتے
    یہ کتنے لوگ ہیں
    بے نام ہیں بے لاگ ہیں
    بے ساختہ جینے کے طالب ہیں
    یہ دل کے بوجھ کا احوال
    اپنے حرف خود لکھنے کے طالب ہیں
    اجالے کی سخی کرنوں کو
    زنداں سے رہائی دو
    ادا جعفری

     

اس صفحے کو مشتہر کریں