1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

یہ انسانوں کی بستی ہے یہاں انسان رہتے ہیں (اصلاح طلب)

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏5 اپریل 2018۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    یہ انسانوں کی بستی ہے یہاں انسان رہتے ہیں
    فقط آنکھوں کا دھوکہ ہے یہاں حیوان رہتے ہیں
    مظالم اس قدر ڈھاتے ہیں جیسے مِلک ہوں انکے
    رعایا پر خدا بن کے وہ بے ایمان رہتے ہیں
    ہر اِک مسلک کا اپنا دین اور اپنی شریعت ہے
    کہیں کافرکہیں پر مُنکرِ قرآن رہتے ہیں
    لبوں پر قُفل ہیں اور شہر میں فقدان ہے سچ کا
    جفا کی حد ہے اپنے ہیں مگر انجان رہتے ہیں
    غرض کے دور میں" گُل" ڈھونڈنے انسانیت نکلی
    جو سینوں میں کبھی دل تھے وہ اب بے جان رہتے ہیں

    زنیرہ "گُل"

     
    Last edited: ‏9 اپریل 2018
    رئیس کوثر اور عائشہ .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. عائشہ
    آف لائن

    عائشہ ممبر

    شمولیت:
    ‏25 مارچ 2018
    پیغامات:
    226
    موصول پسندیدگیاں:
    137
    ملک کا جھنڈا:
    واہ
     
  3. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:
    ماشاءاللہ اچھی کاوش ہے...
    میں بذاتِ خود مبتدی ہوں پھر بھی کچھ اصلاح کی کوشش کی ہے، کوشش یہ تھی کے کم از کم اشعار کا وزن برابر ہو جائے،
    دوسرا شعر اور تیسرا شعر عمدہ ہیں ،، اگرچہ مطلع خوب ہے لیکن میرے خیال میں مطلع کے دونوں مصرعوں میں ربط کمزور ہے..
    آخری شعر کا پہلا مصرعہ دوبارہ دیکھ لیں کیونکہ ترکیب جفا کے ساتھ وفا کی ہوتی ہےاور انسانیت کے ساتھ حیوانیت کی یا پھر شیطانیت کی ..
    بہرحال مجموعی طور پر اچھی کوشش ہے ایک شعر کا مزید اضافہ کر لیں تو غزل مکمل ہو جائے گی... شکریہ


    یہ انسانوں کی بستی ہے یہاں انسان رہتے ہیں
    فقط آنکھوں کا دھوکہ ہے یہاں حیوان رہتے ہیں
    مظالم اس قدر ڈھاتے ہیں جیسے مِلک ہوں انکے
    رعایا پر خدا بن کے وہ بے ایمان رہتے ہیں
    ہر اِک مسلک کا اپنا دین اور اپنی شریعت ہے
    کہیں کافرکہیں پر مُنکرِ قرآن رہتے ہیں
    جفا کے دور میں" گُل" ڈھونڈنے انسانیت نکلی
    جو سینوں میں کبھی دل تھے وہ اب بے جان رہتے ہیں
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    محترم آپ کی محبت اور اصلاح کے لیے بہت بہت مشکور ہوں
    اللہ آپ کو جذائے خیر دے آمین
    انشاءاللہ کوشش کرونگی بہتر کرنے کی
     
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:
    اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ جناب
    اب میں نے تھوڑی بہت تبدیلی کر لی ہے
    کچھ کمی بیشی ہو تو ضرور بتائیے
    مشکور رہونگی
     
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:
    بہترین....وااہ
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت بہت شکریہ محترم
     
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں